وجود

... loading ...

وجود

الیکشن کمیشن نے ڈاکٹرفاروق ستارکی چھٹی کردی

منگل 27 مارچ 2018 الیکشن کمیشن نے ڈاکٹرفاروق ستارکی چھٹی کردی

الیکشن کمیشن پاکستان نے ایم کیو ایم پاکستان کے کرائے گئے انٹرا پارٹی الیکشن کو کالعدم قرار دے دیا، جس کے ساتھ ہی ڈاکٹر فاروق ستار پارٹی سربراہ نہیں رہے۔الیکشن کمیشن میں ایم کیو ایم پاکستان کے دونوں دھڑوں کے انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے الگ الگ درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی جس میں ای سی پی کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا گیا تھا، تاہم کمیشن نے ان کی درخواست کو مسترد کردیا جبکہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور کنور نوید جمیل کی درخواستوں کو قابلِ سماعت قرار دے دیا۔الیکشن کمیشن نے درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار کو ایم کیو ایم پاکستان کی کنوینر شپ کو ہٹا دیا۔

الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایم کیو ایم بہادرآباد گروپ کے رہنما علی رضا عابدی کا کہنا تھا الیکشن کمیشن کا فیصلہ ہمارے ساتھ ناانصافی ہے۔ ہم نے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا تھا کہ الیکشن کمیشن ٹرائل کورٹ نہیں ہے اور ہمارے کیس میں شواہد ریکارڈ کروانے کا ہی مسئلہ ہے۔الیکشن کمیشن کوپارٹی کنوینر شپ کے فیصلے کا دائرہ اختیار نہیں ہے تاہم ڈاکٹر فاروق ستار کو یہ تجویز پیش کی جائے گی کہ اس فیصلے کو بھی چیلنج کیا جائے۔

ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ ریڈر نے سنایا جبکہ اس وقت الیکشن کمیشن کی بینچ کو کوئی بھی ممبر موجود نہیں تھا۔یادرہے کہ ایم کیوایم پاکستان میں اختلافات اس وقت کھل کرسامنے آئے تھے جب

کامران ٹیسوری کو فاروق ستارکی جانب سے سینیٹر بنانے کااعلان کیاگیاتھااس معاملے پرکنوینراوررابطہ کمیٹی میں اختلافات کھل کرسامنے اورپارٹی دوواضح دھڑوں میں تقسیم ہوگئی نوبت یہاں تک پہنچی کہ ایک دن میں پارٹی کے دواجلاس ہوئے ایک بہادرآباد میں اوردوسراپی آئی بی کالونی میں ۔پیرالہی بخش کالونی میں ہونے والے اجلاس میں جس کی صدارت فاروق ستارنے کی میں رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی، کامران اختر، وقار شاہ شریک ہوئے۔دوسرا اجلاس بہادرآباد میں عامر خان کی زیر صدارت ہوا جس میں خالد مقبول صدیقی، کنور نوید، امین الحق، فیصل سبزواری، وسیم اختر، نسرین جلیل اور دیگر نے شرکت کی۔

اس دوران مفاہمت کی کوششیں بھی جاری رہیں لیکن فاروق ستارپنی بات پراڑے رہے ۔اسی دوران گیارہ فروری کومتحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کو پارٹی کنوینر کے عہدے سے برطرف کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کو کنوینر مقرر کردیا۔اس بات کااعلان رابطہ کمیٹی کے ارکان نے بہادر آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر عامر خان، خالد مقبول صدیقی، کنور نوید جمیل، نسرین جلیل اور دیگر متحدہ رہنما موجود تھے۔ ایم کیو ایم بہادر آباد گروپ نے کہا کہ یہ فیصلہ ہمارے لیے بہت تکلیف ہے لیکن ہم مجبور ہیں اور فاروق ستار کو متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی کنوینر شپ سے برطرف کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔

اس موقع پرڈپٹی کنوینر نے کہا کہ رابطہ کمیٹی کے بار بار کہنے کے باوجود پارٹی کے گوشوارے جمع نہیں کرائے گئے جس پر الیکشن کمیشن میں ایم کیو ایم کی پارٹی رجسٹریشن منسوخ ہوگئی تھی اس ساری غلطی کی ذمہ داری فاروق ستار پر عائد ہوتی ہے،فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کے اختیارات کئی بار استعمال کیے،ایسی بہت ساری باتیں ہیں تاہم صرف چند فیصد آپ سے شیئر کی جارہی ہیں درحقیقت فاروق ستار نے دھوکے سے خود کو پارٹی کا سر براہ بنایا۔

کنورنویدجمیل نے کہا کہ تنظیم کے اندر پسند نا پسند، اقربا پروری اپنے عروج پر ہے، مطلق العنانی کے ذریعے سارے کام کیے جارہے ہیں، فاروق ستار کے غلط کاموں کو محض انہیں منانے اور پارٹی نہ توڑنے کی خاطر تسلیم کیا، ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے تکلیف ہورہی ہے کہ فاروق ستار آج سے کنوینر نہیں بلکہ پارٹی کے محض ایک کارکن ہیں۔اس سے یہ بات واضح ہوگئی کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان باقاعدہ تقسیم ہوچکی۔ اسی دوران جنرل ورکرزاجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستارکہاکہ میں آرٹیکل سکس کے تحت رابطہ کمیٹی کوفارغ کرتاہوں اسی دوران فاروق ستار نے ایک قرارداد پیش کی جس میں انہوں نے 17 فروری کو پارٹی کے الیکشن کرانے کا اعلان کیا اور کہا کہ 17 فروری کو پارٹی الیکشن کرائیں گے جس کے بعد پتا چل جائے گا کارکنان کس کے ساتھ ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہاکہ میںمسلسل چھ راتوں سے جاگ کر پارٹی کو بچانے میں لگا ہوا تھا، عاقبت نااندیش ساتھیوں نے پارٹی کے دستور کا معاملہ چھیڑ دیا، ایک چھوٹی موٹی چارج شیٹ میرے پاس بھی ہے، رابطہ کمیٹی کے ارکان نے غیر آئینی اجلاس پر اجلاس بلاکر پارٹی آئین اور انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کی، میں نے بانی ایم کیو ایم کے اختیارات نہیں مانگے لیکن ممنون حسین بن کر بھی نہیں رہنا چاہتا۔

انٹرپارٹی الیکشن میں ڈاکٹرفاروق ستار دوبارہ پارٹی کے کنوینراورکامران ٹیسوری ڈپٹی کنوینرمنتخب ضرورہوگئے لیکن بہادرآبادگروپ نے اسے الیکشن کمیشن میں چیلنج کیا۔ اسی دوران سینیٹ الیکشن میں ایم کیوایم بر ی طرح شکست سے دوچارہوئی فاروق ستارکی جانب سے خواتین اراکین اسمبلی پرووٹ فروخت کیے جانے کاالزام بھی عائد کیاگیا۔ ان کاکہناتھاکہ ہمار ی باجیوں نے پیپلزپارٹی کے امیدواروں کوووٹ دیئے ۔سینیٹ الیکشن میں سوائے فرو غ نسیم کے کوئی دوسراامیدوارکامیاب نہ ہوسکا۔ رواں ایم کیوایم کایوم تاسیس بھی ایم کیوایم پاکستان کے دونوں گروپو ں نے الگ الگ کرایا۔ پی آئی بی گروپ نے لیاقت آبادفلائی اوور پر اور بہادر آبادگروپ نے نشترپارک میں ڈیرہ جمایا۔ دونوں جانب سے کارکنوں کی کثیرتعدادکے آنے کے دعوے کیے گئے

گزشتہ روزالیکشن کمیشن آف پاکستان نے فیصلہ سناکرڈاکٹرفاروق ستارکوایم کیوایم پاکستان کی کنوینرشب سے فار غ اورپی آئی بی گروپ کی جانب سے کرائے گئے انٹرپارٹی الیکشن بھی کالعدم قراردے دیئے ۔ فیصلہ آنے کے بعد ایم کیو ایم پاکستان پی آئی بی کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ڈاکٹر فاروق ستار کے خلاف کیے جانے والے فیصلہ کو چیلنج کرنے کا حق رکھتے ہیں، ہم اس فیصلہ پر نظرثانی کی درخواست دائر کریں گے۔ پیر کو الیکشن کمیشن میں فیصلہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی رضا عابدی نے کہا کہ جو ادارہ ٹرائل نہیں کرسکتا وہ فیصلہ کیسے دے سکتا ہے، بینچ موجود نہیں تھا، ریڈرز نے فیصلہ سنادیا۔علی رضا عابدی نے کہا کہ فیصلہ ہمارے ساتھ ناانصافی ہے، اس کیس کو ٹرائل کورٹ میں سننا چاہئے تھا۔

اس حوالے سے ڈاکٹرفاروق ستار اور ان کے رفقاجوبھی طریقہ کاراختیارکریں وہ ان کاآئینی حق ہے تاہم ایک بات جویہا ں ضروری ہے وہ یہ کہ گزشتہ کئی دنوں سے جاری باہمی لڑائی جھگڑے کے باعث ایم کیوایم کے کارکنان،ذمے داران اورہمدردشدید ذہنی تنائوکاشکار ہے ۔ جب کہ مہاجرووٹرزبھی مخمضے کا شکارہے ۔ہوناتویہ چاہیے کہ دونوں دھڑے اس معاملے کومزید الجھانے کے بجائے آپس میں مل بیٹھ کرمسائل حل کریں ۔ اور ووٹرز کو درتقسیم درتقسیم ہونے سے روکیں اسی میں ان کی اورپارٹی کی بھلائی ہے ۔ ورنہ ٹکڑوں میں بٹی ایم کیوایم 2018کے عام انتخابات میں سینیٹ الیکشن کی طرح شکست سے دوچارہوگی اوربچی کھچی پارٹی کی ساکھ بھی خراب ہوگی۔


متعلقہ خبریں


استنبول میں جاری پاک-افغان مذاکرات میں ڈیڈلاک وجود - هفته 08 نومبر 2025

پاکستان اصولی مؤقف پر قائم ہے کہ افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی پر قابو پانا افغانستان کی ذمہ داری ہے،پاکستان نے مذاکرات میں ثالثی پر ترکیے اور قطر کا شکریہ ادا کیا ہے، وزیراطلاعات افغان طالبان دوحا امن معاہدے 2021 کے مطابق اپنے بین الاقوامی، علاقائی اور دوطرفہ وعدوں کی تکمیل...

استنبول میں جاری پاک-افغان مذاکرات میں ڈیڈلاک

پیپلزپارٹی کی آرٹیکل 243 پر حمایت، دہری شہریت،ایگزیکٹومجسٹریس سے متعلق ترامیم کی مخالفت وجود - هفته 08 نومبر 2025

اگر آرٹیکل 243 میں ترمیم کا نقصان سول بالادستی اور جمہوریت کو ہوتا تو میں خود اس کی مخالفت کرتا، میں حمایت اس لیے کر رہا ہوں کیونکہ اس سے کوئی نقصان نہیں ہو رہا ہے،بلاول بھٹوکی میڈیا سے گفتگو آئینی عدالتیں بھی بننی چاہئیں لیکن میثاق جمہوریت کے دوسرے نکات پربھی عمل کیا جائے،جس ...

پیپلزپارٹی کی آرٹیکل 243 پر حمایت، دہری شہریت،ایگزیکٹومجسٹریس سے متعلق ترامیم کی مخالفت

27 ترمیم کا نتیجہ عوام کے استحصال کی صورت میں نکلے گا،حافظ نعیم وجود - هفته 08 نومبر 2025

اپوزیشن ستائیسویں ترمیم پر حکومت سے کسی قسم کی بات چیت کا حصہ نہ بنے ، امیر جماعت اسلامی جو ایسا کریں گے انہیں ترمیم کا حمایتی تصور کیا جائے گا،مردان میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے ستائیسویں ترمیم پر اپوزیشن حکومت سے کس...

27 ترمیم کا نتیجہ عوام کے استحصال کی صورت میں نکلے گا،حافظ نعیم

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا گرفتار وجود - هفته 08 نومبر 2025

صاحبزادہ حامد رضا پشاور سے فیصل آباد کی طرف سفر کر رہے تھے کہ اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا سابق رکن اسمبلی کو 9 مئی مقدمہ میں 10 سال قید کی سزا سنائی تھی،قائم مقام چیئرمین کی تصدیق سنی اتحاد کونسل کے چیٔرمین صاحبزادہ حامد رضا کو گرفتار کر لیا گیا۔سابق رکن اسمبلی کو 9 مئی ...

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا گرفتار

وفاقی کابینہ اجلاس طلب، 27ویں ترمیم کی منظوری کا امکان وجود - جمعه 07 نومبر 2025

27ویں آئینی ترمیم کا ابتدائی مسودہ تیار، آئینی بینچ کی جگہ 9 رکنی عدالت، ججز کی مدت 70 سال، فیلڈ مارشل کو آئینی اختیارات دینے کی تجویز، بل سینیٹ میں پیش کیا جائے گا،ذرائع این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کا شیٔر کم کرکے وفاق کا حصہ بڑھانے، تعلیم و صحت کے شعبے وفاقی حکومت کو دینے ک...

وفاقی کابینہ اجلاس طلب، 27ویں ترمیم کی منظوری کا امکان

قوم کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے، حکومت 27ویںآئینی ترمیم سے باز آ جائے ، مولانا فضل الرحمن وجود - جمعه 07 نومبر 2025

اپوزیشن سے مل کر متفقہ رائے بنائیں گے،معتدل ماحول کو شدت کی طرف لے جایا جارہا ہے ایک وزیر تین ماہ سے اس ترمیم پر کام کررہا ہے اس کا مطلب ہے کہ یہ ترمیم کہیں اور سے آئی ہے ٹرمپ نے وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کی تعریفیں کرتے کرتے بھارت کے ساتھ دس سال کا دفاعی معاہدہ کر لیا،اسرائیل ک...

قوم کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے، حکومت 27ویںآئینی ترمیم سے باز آ جائے ، مولانا فضل الرحمن

ایم کیو ایم نے بلدیاتی حکومتوں کیلئے اختیارات مانگ لیے وجود - جمعه 07 نومبر 2025

وزیراعظم سے خالد مقبول کی قیادت میں متحدہ قومی موومنٹ کے 7 رکنی وفد کی ملاقات وزیراعظم کی ایم کیوایم کے بلدیاتی مسودے کو 27 ویں ترمیم میں شامل کرنیکی یقین دہائی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے وزیراعظم شہباز شریف سے 27 ویں ترمیم میں بلدیاتی حکومتوں کو اختیارات دینے...

ایم کیو ایم نے بلدیاتی حکومتوں کیلئے اختیارات مانگ لیے

27ترمیم کی مخالفت کرینگے ، نظام پر قبضے کی منصوبہ بندی، حافظ نعیم وجود - جمعه 07 نومبر 2025

اب تک ترمیم کا شور ہے شقیں سامنے نہیں آ رہیں،سود کے نظام میں معاشی ترقی ممکن نہیں ہمارا نعرہ بدل دو نظام محض نعرہ نہیں، عملی جدوجہد کا اعلان ہے، اجتماع گاہ کے دورے پر گفتگو امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اب تک ستائیسویں ترمیم کا شور ہے اس کی شقیں سامنے نہیں ...

27ترمیم کی مخالفت کرینگے ، نظام پر قبضے کی منصوبہ بندی، حافظ نعیم

کراچی میں سندھ حکومت کے ای چالان کا نظام بے قابو وجود - جمعه 07 نومبر 2025

موصول شدہ چالان پر تاریخ بھی درج ،50 ہزار کے چالان موصول ہونے پر شہری نے سر پکڑ لیا پانچوں ای چالان 30 اکتوبر کو کیے گئے ایک ہی مقام پر اور2 دوسرے مقام پر ہوئے، حکیم اللہ شہر قائد میں ای چالان کا نظام بے قابو ہوگیا اور شہری کو ایک ہی روز میں 5 چالان مل گئے۔ حکیم اللہ کے مطابق...

کراچی میں سندھ حکومت کے ای چالان کا نظام بے قابو

27ویں ترمیم وفاق کیلئے خطرہ ، موجودہ حکومت 16 سیٹوں پر بنی ہے،آئینی ترمیم مینڈیٹ والوں کا حق ہے ،پی ٹی آئی وجود - جمعرات 06 نومبر 2025

پورے ملک میں ہلچل ہے کہ وفاق صوبوں پر حملہ آور ہو رہا ہے، ترمیم کا حق ان اراکین اسمبلی کو حاصل ہے جو مینڈیٹ لے کر آئے ہیں ، محمود اچکزئی ہمارے اپوزیشن لیڈر ہیں،بیرسٹر گوہر صوبے انتظار کر رہے ہیں 11واں این ایف سی ایوارڈ کب آئے گا،وزیراعلیٰ کے پی کی عمران خان سے ملاقات کیلئے قو...

27ویں ترمیم وفاق کیلئے خطرہ ، موجودہ حکومت 16 سیٹوں پر بنی ہے،آئینی ترمیم مینڈیٹ والوں کا حق ہے ،پی ٹی آئی

27 ویں ترمیم کی منظوری کا معاملہ ،وزیراعظم نے ایاز صادق کو اہم ٹاسک دے دیا وجود - جمعرات 06 نومبر 2025

اسپیکر قومی اسمبلی نے اتفاق رائے کیلئے آج تمام پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاسشام 4 بجے بلا لیا،ذرائع پی ٹی آئی اور جے یو آئی ایف ، اتحادی جماعتوں کے چیف وہپس اورپارلیمانی لیڈرز کو شرکت کی دعوت پارلیمنٹ سے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف نے اتفاق...

27 ویں ترمیم کی منظوری کا معاملہ ،وزیراعظم نے ایاز صادق کو اہم ٹاسک دے دیا

پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم وجود - جمعرات 06 نومبر 2025

اسد قیصر، شبلی فراز، عمر ایوب، علی نواز اعوان کے وارنٹ گرفتاری جاری انسداددہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے وارنٹ گرفتاری جاری کئے انسداددہشت گردی عدالت اسلام آباد نے تھانہ سی ٹی ڈی کے مقدمہ میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئ...

پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم

مضامین
ہریانہ کا ہائیڈروجن بم وجود هفته 08 نومبر 2025
ہریانہ کا ہائیڈروجن بم

پاک۔ افغان استنبول مذاکرات کی کہانی وجود هفته 08 نومبر 2025
پاک۔ افغان استنبول مذاکرات کی کہانی

2019سے اب تک 1043افراد شہید وجود هفته 08 نومبر 2025
2019سے اب تک 1043افراد شہید

جموں کے شہدائ۔جن کے خون سے تاریخ لکھی گئی وجود جمعه 07 نومبر 2025
جموں کے شہدائ۔جن کے خون سے تاریخ لکھی گئی

خیالی جنگل راج کا ڈر اور حقیقی منگل راج کا قہر وجود جمعه 07 نومبر 2025
خیالی جنگل راج کا ڈر اور حقیقی منگل راج کا قہر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر