وجود

... loading ...

وجود

الیکشن کمیشن نے ڈاکٹرفاروق ستارکی چھٹی کردی

منگل 27 مارچ 2018 الیکشن کمیشن نے ڈاکٹرفاروق ستارکی چھٹی کردی

الیکشن کمیشن پاکستان نے ایم کیو ایم پاکستان کے کرائے گئے انٹرا پارٹی الیکشن کو کالعدم قرار دے دیا، جس کے ساتھ ہی ڈاکٹر فاروق ستار پارٹی سربراہ نہیں رہے۔الیکشن کمیشن میں ایم کیو ایم پاکستان کے دونوں دھڑوں کے انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے الگ الگ درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی جس میں ای سی پی کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا گیا تھا، تاہم کمیشن نے ان کی درخواست کو مسترد کردیا جبکہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور کنور نوید جمیل کی درخواستوں کو قابلِ سماعت قرار دے دیا۔الیکشن کمیشن نے درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار کو ایم کیو ایم پاکستان کی کنوینر شپ کو ہٹا دیا۔

الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایم کیو ایم بہادرآباد گروپ کے رہنما علی رضا عابدی کا کہنا تھا الیکشن کمیشن کا فیصلہ ہمارے ساتھ ناانصافی ہے۔ ہم نے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا تھا کہ الیکشن کمیشن ٹرائل کورٹ نہیں ہے اور ہمارے کیس میں شواہد ریکارڈ کروانے کا ہی مسئلہ ہے۔الیکشن کمیشن کوپارٹی کنوینر شپ کے فیصلے کا دائرہ اختیار نہیں ہے تاہم ڈاکٹر فاروق ستار کو یہ تجویز پیش کی جائے گی کہ اس فیصلے کو بھی چیلنج کیا جائے۔

ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ ریڈر نے سنایا جبکہ اس وقت الیکشن کمیشن کی بینچ کو کوئی بھی ممبر موجود نہیں تھا۔یادرہے کہ ایم کیوایم پاکستان میں اختلافات اس وقت کھل کرسامنے آئے تھے جب

کامران ٹیسوری کو فاروق ستارکی جانب سے سینیٹر بنانے کااعلان کیاگیاتھااس معاملے پرکنوینراوررابطہ کمیٹی میں اختلافات کھل کرسامنے اورپارٹی دوواضح دھڑوں میں تقسیم ہوگئی نوبت یہاں تک پہنچی کہ ایک دن میں پارٹی کے دواجلاس ہوئے ایک بہادرآباد میں اوردوسراپی آئی بی کالونی میں ۔پیرالہی بخش کالونی میں ہونے والے اجلاس میں جس کی صدارت فاروق ستارنے کی میں رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی، کامران اختر، وقار شاہ شریک ہوئے۔دوسرا اجلاس بہادرآباد میں عامر خان کی زیر صدارت ہوا جس میں خالد مقبول صدیقی، کنور نوید، امین الحق، فیصل سبزواری، وسیم اختر، نسرین جلیل اور دیگر نے شرکت کی۔

اس دوران مفاہمت کی کوششیں بھی جاری رہیں لیکن فاروق ستارپنی بات پراڑے رہے ۔اسی دوران گیارہ فروری کومتحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے فاروق ستار کو پارٹی کنوینر کے عہدے سے برطرف کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کو کنوینر مقرر کردیا۔اس بات کااعلان رابطہ کمیٹی کے ارکان نے بہادر آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر عامر خان، خالد مقبول صدیقی، کنور نوید جمیل، نسرین جلیل اور دیگر متحدہ رہنما موجود تھے۔ ایم کیو ایم بہادر آباد گروپ نے کہا کہ یہ فیصلہ ہمارے لیے بہت تکلیف ہے لیکن ہم مجبور ہیں اور فاروق ستار کو متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی کنوینر شپ سے برطرف کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔

اس موقع پرڈپٹی کنوینر نے کہا کہ رابطہ کمیٹی کے بار بار کہنے کے باوجود پارٹی کے گوشوارے جمع نہیں کرائے گئے جس پر الیکشن کمیشن میں ایم کیو ایم کی پارٹی رجسٹریشن منسوخ ہوگئی تھی اس ساری غلطی کی ذمہ داری فاروق ستار پر عائد ہوتی ہے،فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کے اختیارات کئی بار استعمال کیے،ایسی بہت ساری باتیں ہیں تاہم صرف چند فیصد آپ سے شیئر کی جارہی ہیں درحقیقت فاروق ستار نے دھوکے سے خود کو پارٹی کا سر براہ بنایا۔

کنورنویدجمیل نے کہا کہ تنظیم کے اندر پسند نا پسند، اقربا پروری اپنے عروج پر ہے، مطلق العنانی کے ذریعے سارے کام کیے جارہے ہیں، فاروق ستار کے غلط کاموں کو محض انہیں منانے اور پارٹی نہ توڑنے کی خاطر تسلیم کیا، ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے تکلیف ہورہی ہے کہ فاروق ستار آج سے کنوینر نہیں بلکہ پارٹی کے محض ایک کارکن ہیں۔اس سے یہ بات واضح ہوگئی کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان باقاعدہ تقسیم ہوچکی۔ اسی دوران جنرل ورکرزاجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستارکہاکہ میں آرٹیکل سکس کے تحت رابطہ کمیٹی کوفارغ کرتاہوں اسی دوران فاروق ستار نے ایک قرارداد پیش کی جس میں انہوں نے 17 فروری کو پارٹی کے الیکشن کرانے کا اعلان کیا اور کہا کہ 17 فروری کو پارٹی الیکشن کرائیں گے جس کے بعد پتا چل جائے گا کارکنان کس کے ساتھ ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہاکہ میںمسلسل چھ راتوں سے جاگ کر پارٹی کو بچانے میں لگا ہوا تھا، عاقبت نااندیش ساتھیوں نے پارٹی کے دستور کا معاملہ چھیڑ دیا، ایک چھوٹی موٹی چارج شیٹ میرے پاس بھی ہے، رابطہ کمیٹی کے ارکان نے غیر آئینی اجلاس پر اجلاس بلاکر پارٹی آئین اور انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کی، میں نے بانی ایم کیو ایم کے اختیارات نہیں مانگے لیکن ممنون حسین بن کر بھی نہیں رہنا چاہتا۔

انٹرپارٹی الیکشن میں ڈاکٹرفاروق ستار دوبارہ پارٹی کے کنوینراورکامران ٹیسوری ڈپٹی کنوینرمنتخب ضرورہوگئے لیکن بہادرآبادگروپ نے اسے الیکشن کمیشن میں چیلنج کیا۔ اسی دوران سینیٹ الیکشن میں ایم کیوایم بر ی طرح شکست سے دوچارہوئی فاروق ستارکی جانب سے خواتین اراکین اسمبلی پرووٹ فروخت کیے جانے کاالزام بھی عائد کیاگیا۔ ان کاکہناتھاکہ ہمار ی باجیوں نے پیپلزپارٹی کے امیدواروں کوووٹ دیئے ۔سینیٹ الیکشن میں سوائے فرو غ نسیم کے کوئی دوسراامیدوارکامیاب نہ ہوسکا۔ رواں ایم کیوایم کایوم تاسیس بھی ایم کیوایم پاکستان کے دونوں گروپو ں نے الگ الگ کرایا۔ پی آئی بی گروپ نے لیاقت آبادفلائی اوور پر اور بہادر آبادگروپ نے نشترپارک میں ڈیرہ جمایا۔ دونوں جانب سے کارکنوں کی کثیرتعدادکے آنے کے دعوے کیے گئے

گزشتہ روزالیکشن کمیشن آف پاکستان نے فیصلہ سناکرڈاکٹرفاروق ستارکوایم کیوایم پاکستان کی کنوینرشب سے فار غ اورپی آئی بی گروپ کی جانب سے کرائے گئے انٹرپارٹی الیکشن بھی کالعدم قراردے دیئے ۔ فیصلہ آنے کے بعد ایم کیو ایم پاکستان پی آئی بی کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ڈاکٹر فاروق ستار کے خلاف کیے جانے والے فیصلہ کو چیلنج کرنے کا حق رکھتے ہیں، ہم اس فیصلہ پر نظرثانی کی درخواست دائر کریں گے۔ پیر کو الیکشن کمیشن میں فیصلہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی رضا عابدی نے کہا کہ جو ادارہ ٹرائل نہیں کرسکتا وہ فیصلہ کیسے دے سکتا ہے، بینچ موجود نہیں تھا، ریڈرز نے فیصلہ سنادیا۔علی رضا عابدی نے کہا کہ فیصلہ ہمارے ساتھ ناانصافی ہے، اس کیس کو ٹرائل کورٹ میں سننا چاہئے تھا۔

اس حوالے سے ڈاکٹرفاروق ستار اور ان کے رفقاجوبھی طریقہ کاراختیارکریں وہ ان کاآئینی حق ہے تاہم ایک بات جویہا ں ضروری ہے وہ یہ کہ گزشتہ کئی دنوں سے جاری باہمی لڑائی جھگڑے کے باعث ایم کیوایم کے کارکنان،ذمے داران اورہمدردشدید ذہنی تنائوکاشکار ہے ۔ جب کہ مہاجرووٹرزبھی مخمضے کا شکارہے ۔ہوناتویہ چاہیے کہ دونوں دھڑے اس معاملے کومزید الجھانے کے بجائے آپس میں مل بیٹھ کرمسائل حل کریں ۔ اور ووٹرز کو درتقسیم درتقسیم ہونے سے روکیں اسی میں ان کی اورپارٹی کی بھلائی ہے ۔ ورنہ ٹکڑوں میں بٹی ایم کیوایم 2018کے عام انتخابات میں سینیٹ الیکشن کی طرح شکست سے دوچارہوگی اوربچی کھچی پارٹی کی ساکھ بھی خراب ہوگی۔


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی وجود بدھ 30 اپریل 2025
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی

مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں وجود بدھ 30 اپریل 2025
مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر