وجود

... loading ...

وجود
وجود

ٹی 20 کے بپھرے ہوئے جن کو بوتل میں بند کرنے کا منصوبہ

جمعرات 08 مارچ 2018 ٹی 20 کے بپھرے ہوئے جن کو بوتل میں بند کرنے کا منصوبہ

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ٹی 20 کے بپھرے ہوئے جن کو بوتل میں بند کرنے کا منصوبہ بنالیا ٹیسٹ کرکٹ کو بچانے کے لیے مختصر ترین فارمیٹ کو محدود کیا جائے گا ہر انڈر 32 کھلاڑی کو سال میں صرف 3 لیگز کھیلنے کی اجازت ہوگی۔کھلاڑیوں کے معاوضوں کا 20 فیصد متعلقہ بورڈ وصول کرے گا، ہر برس میں 6 ماہ انٹرنیشنل کرکٹ کے لیے خالی چھوڑنا ہوں گے، ڈومیسٹک ایونٹ میں غیرملکی کھلاڑیوں کی تعداداورکرکٹرز کی ویلفیئر و معاوضوں کی بروقت ادائیگی کے رہنما اصول مقرر کیے جائیں گے، تمام تجاویز کا جائزہ آئندہ ماہ کولکتہ میں شیڈول چیف ایگزیکٹیوز میٹنگ میں لیا جائے گا۔

اطلاعات کے مطابق آئی سی سی تیزی سے پیر پھیلاتی ڈومیسٹک ٹوئنٹی 20 لیگز کی تباہ کاریوں سے پریشان ہو گئی،ان دنوں انٹرنیشنل کرکٹ خاص طور پر ٹیسٹ فارمیٹ کو بچانے کے لیے اہم تبدیلیوں پر غور کیا جا رہا ہے، جس پر اپریل میں کولکتہ میں ہونے والی ا?ئی سی سی کی اگلی میٹنگ میں غور ہوگا۔ان تجاویز میں ٹیسٹ کرکٹ کو بچانے کے لیے مختصر ترین فارمیٹ کو محدود کرنا، ہر انڈر 32 کھلاڑی کو سال میں صرف 3 لیگز تک محدود کرنا، کھلاڑیوں کے معاوضوں کا 20 فیصد متعلقہ بورڈ کو دینا، ہر برس میں 6 ماہ انٹرنیشنل کرکٹ کے لیے خالی چھوڑنا ، ہر ڈومیسٹک ایونٹ میں غیرملکی کھلاڑیوں کی تعداد مقرر کرنا، کرکٹرز کی ویلفیئر اور معاوضوں کی بروقت ادائیگی کے رہنما اصول مقررکرنا شامل ہے۔

ان تجاویز کے پیچھے سب سے زیادہ متحرک ویسٹ انڈین کرکٹ بورڈ ہے جسے ان لیگز کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان ہوا اور اس کے تمام اہم کھلاڑی فری لانس بن چکے ہیں، ان تجاویز کو انگلینڈ اور ا?سٹریلیا کی بھی حمایت حاصل ہے جبکہ بھارتی بورڈ کو بھی کوئی اعتراض نہیں ہوگا،اس میں کچھ بھی ایسا نہیں جو آئی پی ایل کیخلاف جارہا ہو کیونکہ وہ پہلے ہی لیگ میں شامل غیرملکی کھلاڑیوں کے معاہدے کا 20 فیصد متعلقہ بورڈ کو ادا کرتا ہے، بی سی سی آئی اپنے پلیئرز کو ملک سے باہر کوئی لیگ کھیلنے ہی نہیں دیتا، کرکٹرز کی عالمی تنظیم فیکا کی جانب سے بھی ان کو قبول کیے جانے کا امکان ہے۔

ویسٹ انڈین بورڈ کے مطابق وہ ایک جونیئر کرکٹر کی تربیت پر ایک ملین ڈالر کے قریب رقم خرچ کرتا ہے مگر جب وہ اپنی جگہ بنالیتے ہیں تو پھر اچانک ان ڈومیسٹک لیگز میں گم ہوجاتے ہیں، نوجوان کھلاڑیوں پر سال میں صرف تین ایونٹس کی پابندی سے وہ اپنے مقامی میچز اور انٹرنیشنل کرکٹ کے لیے دستیاب ہوں گے۔

لیگز کی جانب سے معاہدے کی 20 فیصد رقم ملنے سے بورڈ کو بھی اپنی سرمایہ کاری کا کچھ واپس ملے گا۔ لیگز کو 6 ماہ تک محدود کرنے کے سلسلے میں یہ تجویز موجود ہے کہ ان کی علاقی بنیادوں پر درجہ بندی کی جائے جس میں ایشیا، یورپ وامریکا اور افریقہ پیسفک ممالک شامل ہوں، ایشیا زون کی لیگز اپریل مئی، یورپ امریکاز لیگز وسط جولائی سے وسط ستمبر اور افریقہ پیسفک زون کے لیے دسمبر سے جنوری کا عرصہ مختص کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے


متعلقہ خبریں


مضامین
ٹیپو سلطان شیرِ میسور آزادی ِ وطن کا نشان اور استعارہ وجود جمعرات 25 اپریل 2024
ٹیپو سلطان شیرِ میسور آزادی ِ وطن کا نشان اور استعارہ

بھارت بدترین عالمی دہشت گرد وجود جمعرات 25 اپریل 2024
بھارت بدترین عالمی دہشت گرد

شادی۔یات وجود بدھ 24 اپریل 2024
شادی۔یات

جذباتی بوڑھی عورت وجود بدھ 24 اپریل 2024
جذباتی بوڑھی عورت

تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ وجود منگل 23 اپریل 2024
تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر