وجود

... loading ...

وجود

پاکستان کانام واچ لسٹ میں ڈالنے کافوری خطرہ ٹل گیا

جمعه 23 فروری 2018 پاکستان کانام واچ لسٹ میں ڈالنے کافوری خطرہ ٹل گیا

بھارتی دباؤ اور امریکی ایما پر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے اجلاس میں پاکستان کا نام پابندیوں کے لیے واچ لسٹ میں ڈالنے کی تجویز پر بحث کے حوالے سے پاکستان کو ایک بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے اس معاملے کو اب جون تک مْوخر کردیا گیا ہے اس وقت اس بارے میں حتمی فیصلہ کیا جائیگا۔ وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف کو یقین ہے کہ تین ماہ بعد بھی یہ قرار داد اسی طرح ناکام ہوجائیگی جس طرح اب ہوئی ہے۔ اس ضمن میں دوست ملکوں کے تعاون پر پاکستان اْن کا شگر گزار ہے اور توقع ہے کہ جون میں جب یہ قرار داد دوبارہ زیر بحث آئیگی پاکستان کو یہ تعاون بدستور حاصل رہے گا۔ پاکستان کے خلاف اس قرار داد کی تجویز امریکا نے پیش کی تھی جس میں پاکستان پر دہشت گردوں کی معاونت کا الزام عائد کیا گیا تھا جسے فی الوقت مسترد کردیا گیا ہے ایف اے ٹی ایف کے اجلاس فرانس میں جاری ہیں پاکستان کے مختلف اداروں کی ٹیم نے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی، امریکی قرار داد کی حمایت برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے کی جبکہ سعودی عرب، خلیج تعاون تنظیم، ترکی اور چین نے پاکستان کا ساتھ دیا اور قرار دار کی بھرپور مخالفت کی۔

امکان یہی ہے کہ تین ماہ بعد بھی جب قرار داد دوبارہ زیر بحث آئیگی تو دوست ملکوں کے تعاون سے اب کی طرح مسترد ہو جائیگی۔ روس بھی اس وقت تک پاکستان کی حمایت کرے گا کیونکہ اسے یقین ہے کہ پاکستان نہ صرف دہشت گردی کا شکار ہے بلکہ اپنی بساط سے بڑھ کر پورے حوصلے اور عزم کے ساتھ دہشت گردی کا مقابلہ بھی کررہا ہے روس کو یہ ’’عین الیقین‘‘ اس وقت حاصل ہوا جب گزشتہ برس روسی افواج نے دہشت گردی کے مسئلے پر پاکستانی فوجوں کے ساتھ مل کر دہشت گردوں کے مقابلے کی جنگی مشقوں میں حصہ لیا، روس ایک بڑی فوجی قوت ہے اگرچہ اس کے پاس اب سْپر پاور کا ’’سٹیٹس‘‘ تو نہیں رہا لیکن عالمی امور میں روس کی رائے کو ہر لحاظ سے اولیت حاصل ہے، بھارت میں ایک کانفرنس کے موقع پر جب نریندر مودی نے شرارت کرکے ایک ایسی قرار داد منظور کرانے کی کوشش کی تھی جس میں پاکستان کو ریاستی دہشت گردی کا موردِ الزام گردانا گیا تھا تو روسی مندوب نے مودی کو ایسا دندان شِکن جواب دیا تھا کہ وہ مبہوت ہو کررہ گئے تھے اور اس حالت میں ان کی زبان سے صرف یہ الفاظ نکل سکے کہ ’’پْرانے دوست نئے دوستوں سے بہتر ہوتے ہیں‘‘ یہ کہہ کر وہ اپنی خفت مٹانے میں ناکام رہے۔ اِسی طرح چین اور ترکی نے بھی کھل کر پاکستان کی حمایت کی، اب بھی فرانس میں یہی دوست ملک پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں اور اْن کی معاونت کی وجہ سے قرار داد فی الحال تو موخر ہوئی ہے لیکن اِن شا اللہ جون میں بھی یہ کوشش ناکام ہو جائیگی۔

دہشت گردی کی جو جنگ پاکستان اس وقت لڑ رہا ہے یہ بنیادی طور پر امریکا کی جنگ تھی جو افغانستان پر امریکی حملے اور بعدازاں امریکی افواج کی وہاں آمد کی وجہ سے پاکستان کے گلے پڑگئی اس جنگ میں اس وقت کی پاکستانی قیادت نے ہر طرح امریکا کا ساتھ دیا اور ہر قسم کی سہولتیں بھی فرشِ راہ کی طرح اس کے سامنے بچھا دیں، جو عناصر امریکا کی اس جنگ کے خلاف تھے وہ امریکا کو تو براہ راست نشانہ بنانے کی پوزیشن میں نہیں تھے کیونکہ نائن الیون کے بعد امریکا نے ایسے انتظامات کرلیے تھے کہ اس کی سرزمین پر اس طرح کے کسی دوسرے حملے کا امکان نہیں رہا تھا اس لیے انہوں نے امریکا کے ایک حلیف کو آسان ٹارگٹ سمجھ کر نشانہ بنانا شروع کردیا اورکئی سال تک پاکستان کو اس طرح دہشت گردی کا نشانہ بننا پڑا کہ ایسے حملے روز مرہ بن کر رہ گئے کوئی دن ایسا نہیں جاتا تھا جب پاکستان کے کسی نہ کسی علاقے پر دہشت گرد حملہ آور نہیں ہوتے تھے، اس خطے میں خود کش حملوں کا کلچر اس دوران ہی متعارف ہوا، اس جنگ میں پاکستان کا جانی نقصان تو اتنا قیمتی تھا کہ اس کا ازالہ ممکن ہی نہیں بڑی سے بڑی جنگ میں اعلیٰ رینک کے اتنے افسر شہید نہیں ہوتے جتنے افسر اس دہشت گردی کی نذر ہوئے، پاکستان کی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہوائی اڈے محفوظ تھے نہ بندرگاہیں، ہسپتال محفوظ تھے نہ تعلیمی ادارے، بازار محفوظ تھے نہ کھیل کے میدان، ہر اہم مقام کو دہشت گردوں نے نشانہ بنایا۔

پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے اپنی جانوں پر کھیل کر اس سیلابِ بلا کے سامنے بند باندھ دیا اور دہشت گردوں کو تتر بتر کردیا۔ اْن کے ٹھکانے اور کمین گاہیں برباد کردیں اْنہیں راہ فرار اختیار کرنے پر مجبور کردیا، اس دوران دہشت گردوں نے مشرقِ وسطیٰ کے کئی ملکوں میں تباہی پھیلائے رکھی اور جب اْن کے قدم وہاں سے اْکھڑے تو وہ افغانستان کی جانب بھاگے اب وہاں نہ صرف افغان طالبان ہیں بلکہ داعش بھی اپنے وجود کا ثبوت دے رہی ہے کابل میں جب امریکی ،نیٹو اور افغان فورسز پے درپے ہزیمتوں سے دو چار ہونا شروع ہوئیں تو اْن کے ’’ذہنِ رسا‘‘ نے انہیں یہ نتیجہ نکالنے پر اْکسایا کہ ہونہ ہو یہ دہشت گرد پاکستان میں محفوظ ٹھکانے قائم کرکے بیٹھے ہوں گے اس لیے اْن پر حملے ہورہے ہیں چنانچہ امریکا نے پاکستان پر مسلسل دباؤ ڈالنا شروع کردیا کہ یہ مبینہ ٹھکانے ختم کرے پاکستان کا دو ٹوک موقف تھا کہ ہم نے اپنی بساط سے بڑھ کر دہشت گردوں کا مقابلہ کیا اور اْن کو تباہ کردیا اب ہماری سرزمین پر کوئی ٹھکانہ نہیں اگر کہیں امریکا کو نظر آتا ہے تو بتادے، اس موقف پر امریکا کی تشفی نہ ہوئی تو اس نے بہت سے محاذوں پر پاکستان پر دباؤ ڈالنے کی منصوبہ بندی کرلی۔یہ واچ لسٹ کا ڈرامہ بھی ایسی ہی ایک کوشش ہے۔ امداد پہلے ہی بند کی جاچکی ہے بلکہ کولیشن سپورٹ فنڈ کی رقم بھی روکی جاچکی ہے جو امداد ہے نہ قرضہ بلکہ وہ رقم ہے جس کی ادائیگی کولیشن سپورٹ کی مد میں امریکا پر واجب ہے، یہ سب کچھ دراصل افغانستان میں ہونے والی ناکامیوں سے پیدا ہونے والی مایوسی کا ردعمل ہے، لگے ہاتھوں اس میں بھارت کو بھی شامل کرلیا گیا جس کا مقبوضہ کشمیر میں حریت پسندوں نے ناک میں دم کررکھا ہے اور بھارت اس کا ذمے دار بھی پاکستان کو ٹھہراتا ہے حالانکہ کشمیری حریت پسند اپنی آزادی کے چراغ اپنے لہو سے جلا رہے ہیں اور حریت کی جنگ اْن کے نوجوان لڑ رہے ہیں بھارت کی سات لاکھ فوج تو کشمیر میں ناکام ہے لیکن امریکا کے ساتھ مل کر وہ بھی پاکستان کو واچ لسٹ میں رکھوانے کے لیے کوشاں ہے، فی الحال یہ کوشش ناکام ہوگئی ہے اور آئندہ بھی اس کی کامیابی کا امکان نہیں، پاکستان کو اپنے دوستوں کو باخبر رکھنا چاہئے اور اس دوران سفارتی کوششوں کو جاری رکھ کر امریکا بھارت اور دوسرے ملکوں کی اس سعی نامشکور کو ناکام بنانے کے لیے مستعد رہنا چاہئے۔


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی وجود جمعه 02 مئی 2025
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی

دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے وجود جمعه 02 مئی 2025
دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے

بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر