... loading ...
یہ بھی کیسا عجب ہے کہ جمہوری دور میں مقننہ اور انتظامیہ اپنے آئینی فرائض کو بحسن و خوبی ادا کرنے سے قاصر ہیں۔ جس کی بنا پر حالیہ جمہوری دور میں مفاد عامہ کے مختلف خصوصی، عمومی اور بنیادی نوعیت کے مسائل اور حقوق پر پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار آئین کے مطابق حاصل اختیارات کے تحت عدلیہ کو اپنا کردار ادا کرنا پڑ رہا ہے۔ عدالتوں کے اس اقدام سے جہاں روبہ زوال قومی اداروں کو استحکام حاصل ہوا ہے۔ وہیں معاشرے میں عدلیہ کے اس کردار کے دور رس اثرات مرتب ہوئے ہیں اور مجموعی طور سے مایوس عوام میں اُمید کی نئی کرن اور زندہ رہنے کا حوصلہ بیدار ہوا ہے۔ عدالتوں کے وقار میں اضافہ ہوا ہے، بہت سارے حساس نوعیت کے مسائل پر عدالتوں کی جانب سے ازخود نوٹس لینے پر اداروں اور لوگوں کو انصاف ملا ہے۔ لیکن ان تمام مثبت پہلوئوں کا ایک دوسرا منفی پہلو یہ ہے کہ قانون کی زد میں آنے والی حکومتوں اور انتظامیہ نے اپنی اصلاح کرنے کے بجائے اسے اپنی انا اور بقا کا مسئلہ بنالیا ہے3 اور کورٹ ایکٹوازم سمیت عدالتوں کی خامیوں اور کمزوریوں پر اچھے برے تبصروں کی صورت میں جو کچھ اب تک کیا ہے اس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کیا قوم اور ملک کو مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جائے؟ بہر حال صحت کے شعبے میں بھی دیگر شعبوں کی طرح حکام کے کانوں پر تو تاحال جوں تک نہیں رینگی لیکن عدالت کے نوٹس پر صحت انتظامیہ میں ضرور تبدیل دکھائی دے رہی ہے۔ کم از کم کراچی کے سرکاری ہسپتالوں میں ججز کمیٹی کے اچانک دوروں اور معائنے کے نتیجے میں انتظامی اعتبار سے بہتری دکھائی دے رہی ہے۔ انتظامیہ اور عملہ الرٹ رہتا ہے، صفائی ستھرائی سمیت دیگر انتظامی امور میں خرابیوں اور کمی کو دور کرنے کی عملی کوششوں کو بخوبی محسوس کیا جاسکتا ہے۔ جس کا اعتراف خود ججز کمیٹی نے گزشتہ ہفتے سول ہسپتال کراچی میں کیا ہے۔ ہسپتال کے اطراف میں موجود فلاحی اداروں میں سے سیلانی ویلفیئر انٹرنیشنل ٹرسٹ کی انتظامیہ نے جلد فٹ پاتھوں کو خالی کرنے کا سول ہسپتال کی انتظامیہ کو یقین دلایا ہے۔ لیکن حیرت انگیز طور پر ایدھی اور چھیپا جیسی تنظیموں نے سول ہسپتال کے اطراف میں فٹ پاتھوں پر قابض تنظیموں نے سول ہسپتال کے اطراف میں فٹ پاتھوں پر قبضے سے متعلق کسی یقین دہانی کرانے کو بھی شاید اپنی انا کے خلاف تصور کیا ہے۔ فٹ پاتھ پیدل چلنے والوں کا بنیادی حق ہے۔ لیکن تجاوزات مافیا نے کراچی کے پیدل چلنے والوں کے پائوں کے نیچے سے فٹ پاتھوں پر قبضہ کرکے پیدل چلنے والوں کو سڑک پر چلنے پر مجبور کرکے موت کے منہ میں دھکیل دیا ہے۔ یہ صورتحال صرف سول ہسپتال کراچی کے اطراف میں ہی نہیں دیگر ہسپتالوں سمیت نیو ایم اے جناح روڈ پر دو طرفہ کار شوروم والوں کی جانب سے بھی ہے۔ جبکہ ماضی قریب میں بلدیاتی قیادت نے تجاوزات ہٹانے کے بجائے فٹ پاتھوں کو ہی کاٹ کر اتنا چھوٹا کردیا ہے کہ وہ پیدل چلنے والوں کے قابل ہی نہیں رہیں۔ اس لئے صرف سول ہسپتال کے اطراف میں فٹ پاتھ پر قبضہ کرنے والی تین این جی اوز ایدھی، چھیپا اور سیلانی کے علاوہ برنس وارڈ کی پارکنگ، ایس آئی یو ٹی کی پارکنگ پھر خود سول ہسپتال کراچی کی فٹ پاتھوں پر پارکنگ کے علاوہ ایک موٹر سائیکل کی ناجائز پارکنگ کے خلاف ججز کمیٹی کو بلاامتیاز و تفریق قانون کے مطابق کارروائی کرنی چاہئے لیکن اس کے ساتھ ہی ججز کمیٹی کو تجاوزات قائم کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے سے قبل ان اداروں کے خلاف بھی پہلے کارروائی کرنی چاہئے۔ جس میں ضلعی بلدیات، انکروچمنٹ ڈپارٹمنٹ، ٹریفک پولیس اور مقامی پولیس اور چارجڈ پارکنگ کا شعبہ بھی شامل ہے۔ یہ تمام شعبے عوام کے ٹیکسوں سے چلتے ہیں اگر ان شعبوں نے اپنی ذمہ داری قانون کے مطابق ادا کی ہوتی تو ججز کمیٹی کو عوام کی جان بچانے کے لئے ناجائز قابضین کے خلاف مقدمہ قائم کرنے جیسے سخت احکامات صادر نہیں کرنا پڑتے اس کے ساتھ ہی بصد ادب ججز کمیٹی مفاد عامہ کے حق میں ناجائز قابضین کو حکم امتناع کے ذریعے ان کے ناجائز قبضے پر انہیں عارضی سہولت دینے کے اپنے فیصلے پر بھی ضرور نظرثانی کرے تو انکروچمنٹ کی مافیا کو قابو کرنا اداروں کے لئے مشکل نہیں رہے گا اور منتخب نمائندوں نے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کیا ہوتا تو ججز کمیٹیوں کو ہسپتال کے دورے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
ہنستے کھیلتے بچوں کی سالگرہ کا منظر لاشوں کے ڈھیر میں تبدیل ، 24 افراد موقع پر لقمہ اجل الباقا کیفے، رفح، خان یونس، الزوائدا، دیر البلح، شجاعیہ، بیت لاحیا کوئی علاقہ محفوظ نہ رہا فلسطین کے نہتے مظلوم مسلمانوں پر اسرائیلی کی یہودی فوج نے ظلم کے انہتا کردی،30جون کی رات سے یکم ج...
ستائیسویں ترمیم لائی جا رہی ہے، اس سے بہتر ہے بادشاہت کا اعلان کردیںاور عدلیہ کو گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ بنا دیں،حکومت کے پاس کوئی عوامی مینڈیٹ نہیں یہ شرمندہ نہیں ہوتے 17 سیٹوں والوں کے پاس کوئی اختیار نہیںبات نہیں ہو گی، جسٹس سرفراز ڈوگرکو تحفے میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ لگای...
عالمی مارکیٹ میں قیمتیں گریں توریلیف نہیں، تھوڑا بڑھیں تو بوجھ عوام پر،امیر جماعت اسلامی معیشت کی ترقی کے حکومتی دعوے جھوٹے،اشتہاری ہیں، پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ مسترد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا ردعمل آگیا۔انہوں...
وفاقی وزیر توانائی نے تمام وزرائے اعلی کو خط لکھ دیا، محصولات کی وصولی کے متبادل طریقوں کی نشاندہی ،عملدرآمد کے لیے تعاون طلب بجلی کے مہنگے نرخ اہم چیلنج ہیں، صارفین دیگر چارجز کے بجائے صرف بجلی کی قیمت کی ادائیگی کر رہے ہیں، اویس لغاری کے خط کا متن حکومت نے بجلی کے بلوں میں ...
پاکستان، ایران اور ترکی اگراسٹریٹجک اتحاد بنالیں تو کوئی طاقت حملہ کرنے کی جرات نہیں کرسکتی گیس پائپ لائن منصوبے کو تکمیل تک پہنچایا جائے، ایران کے سفیر سے ملاقات ،ظہرانہ میں اظہار خیال پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے اسرائیلی اور امریکی جارحیت کے خلاف ایران کی حم...
پارلیمان میں گونجتی ہر منتخب آواز قوم کی قربانیوں کی عکاس ، امن، انصاف اور پائیدار ترقی کیلئے ناگزیر ہے کسی کو بھی پارلیمان کے تقدس کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے،عالمی یوم پارلیمان پر پیغام پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ خودمختار پا...
ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پانے کے بعد لیگ سے باہر آئرلینڈ کی جگہ نیوزی لینڈ یا پاکستان کی ٹیم کو اگلے سیزن کیلیے شامل کیا جائے گا،رپورٹ ہاکی کے میدان میں بھی بھارت کو رسوائی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پ...
درندگی کا شکار فلسطینیوں میں بیشتر کی نعش شناخت کے قابل نہ رہی ،زخمیوں کی حالت نازک جنگی طیاروں کی امدادی مراکز اور رہائشی عمارتوں پر بمباری ،شہادتوں میں اضافے کا خدشہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری نے ایک بار پھر انسانیت کو شرما دیا۔ گزشتہ48گھنٹوں کے دوران صیہونی افواج کے وحش...
حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ، ملک کی بہتری، کامیابی کے لیے سسٹم چلانا ہے اور یہی چلے گا( مقتدر حلقوں کا پی پی کو پیغام) دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کو ایک پیج پر متحد بھی کردیا گیا اگلے ماہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے ہوجائے گا، جولا...
جب ملک کو ضرورت پڑی تو جہاد کا اعلان کریں گے ، پھر فتح ہمارا مقدر ہوگی ، دھاندلی زدہ حکومتیں نہیں چل سکتیں اس لیے خود کو طاقتور سمجھنے والوں کو کہتا ہوں کہ عوامی فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کریں ہم نے 2018کے الیکشن قبول کیے ،نہ ہی 2024کے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کی...
پورا عدالتی نظام یرغمال ہے ،سپریم کورٹ سے جعلی فیصلے کرواکر سیاست کی جاتی ہے اسٹبلشمنٹ آج اپوزیشن سے بات کر لے تو یہ نظام کو قبول کرلیں گے ،امیر جماعت امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور اسٹبلشمنٹ نے ٹرمپ کی چاپلوسی میں کشمیر پر کمپرومائز کیا تو قوم مزاح...
پیداوار کے مقابلے کھپت میں کمی، بجلی چوری توانائی کے شعبے کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجرا باعث اطمینان ہے ، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ...