وجود

... loading ...

وجود

پیپلز پارٹی کا لاپتہ افراد پر کمیشن بنانے کا مطالبہ

جمعه 29 دسمبر 2017 پیپلز پارٹی کا لاپتہ افراد پر کمیشن بنانے کا مطالبہ

ابوخضر
پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی) کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ لاپتہ افراد پر کمیشن کی تشکیل کے ساتھ ساتھ تاریخ کو درست کرنے کے لیے سچ پر مبنی اور مفاہمتی کمیشن بنایا جائے۔اس حوالے سے نوڈیرو ہاؤس میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی صدارت میں اجلاس منعقد ہوا۔اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے معاشی حالت پر تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ ڈالر کی قدر مقامی مارکیٹ میں کم ہوچکی تھی، جس سے عام آدمی کے مستقبل پر اثر پڑا تھا لیکن حکومت نے معاشی حالت کو نقصان پہنچایا اور 40 ارب روپے کے قرضے حاصل کیے ۔سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے بے نظیر بھٹو قتل کیس کے عدالتی فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا اور فیصلہ کیا کہ اس حوالے سے عدالت میں دائر نظرثانی کی درخواست کی موثر انداز میں پیروی کی جائے گی۔اجلاس میں کہا گیا کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف کو دوسروں پر الزامات لگانے کے بجائے ملک واپس آکر بے نظیر بھٹو قتل کیس اور آئین کی خلاف ورزی کرنے الزامات کا سامنا کرنا چاہیے۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو عوامی رابطہ مہم کے ذریعے ملک بھر کا دورہ کریں گے اور عوامی جلسوں سے خطاب کریں گے، ان دوروں کا آغاز سندھ سے ہوگا اور پھر جنوبی اور سینٹرل پنجاب، خیبرپختونخوا سے ہوتے ہوئے بلوچستان میں اختتام ہوگا۔سی ای سی کے اجلاس میں گلگت بلتستان میں جاری احتجاج اور بد امنی پر تحفظات کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ علاقے کے لوگوں کو ان کا بنیادی حق فراہم کیا جائے، ساتھ ہی اجلاس میں فاٹا کے خیبر پختونخوا سے انضمام کی بھی حمایت کی گئی۔اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی قربانیاں دینے والے فوجی جوانوں اور شہریوں کو خراج تحسین پیش کیا اور حکومت پر زور دیا کہ وہ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی اصل روح میں عمل درآمد کو یقینی بنائے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کی کثیر جماعتی کانفرنس میں آصف علی زرداری پیپلز پارٹی کے وفد کی سربراہی کریں گے۔

لاپتہ افرادکامعاملہ نیا نہیں ہے یہ سلسلہ ایک دہائی سے جاری ہے ۔ ملک کم وپیش تمام ہی سیاسی ومذہبی جماعتیں مختلف اوقات میں اپنے کارکنوں کے لاپتہ ہونے کی دہائی دیتی رہی ہیں ۔ خاص ایم کیوایم جوسندھ کی دوسری اورملک کی تیسری بڑی جماعت کہلائی جاتی ہے کی جانب سے 1992سے اپنے کارکنوں اورہمدردوں کے لاپتہ ہونے کا شور مچایا جاتا رہاہے ۔ ان کاالزام ہے کہ کراچی آپریشن کے دوران اور اس سے قبل ان کے سینکڑوں کارکن اور ہمدرد پراسرار طور پر لاپتہ کردیئے گئے ۔ 22اگست کوبانی ایم کیوایم کی ملک دشمن تقریرکے بعد ایم کیوایم کے دودھڑوں میں تقسیم ہونے اورفاروق ستارکی قیادت میں ایم کیوایم پاکستان کے معرض وجودمیں آنے کے بعدایم کیوایم پاکستان کی جانب سے بھی لاپتہ افرادکوبازباب کرائے جانے کامطالبہ کیاجاتارہاہے اورفاروق ستارکئی بارمیڈیاٹاک کے ذریعے اعلی حکام سے مطالبہ کیاہے کہ ان کی جماعت ایم کیوایم پاکستان کے لاپتہ کارکنوں کوبازیاب کرایاجائے اورکارکن ایجنسیوں کی تحویل میں ہیں عدالتوں میں پیش کرکے قانونی کارروائی کی جائے ۔

ادھرشیعہ کمیونٹی کی جانب سے بھی ان کی درجنوں افرادکولاپتہ کیے جانے کے مطالبات سامنے آتے رہیں اورشیعہ علماء کونسل ‘مجلس وحدت مسلمین سمیت کئی شیعہ جماعتوں نے اس حوالے سے احتجاج بھی کیاتھا۔ کچھ عرصہ قبل ایم ڈبلیوایم نے جیل بھروتحریک کاآغازکیاتھااوران کے مقامی رہنمائوں نے لاپتہ افرادکی بازیابی تک ازخودگرفتاری بھی دی تھی۔اس کے علاوہ ملک کی دیگرمذہبی جماعتوں کی جانب سے بھی ان کے کارکنوں کولاپتہ کیے جانے کے الزامات سامنے آئے ہیں۔

لاپتہ افراد کے حوالے سے ملک کی اعلی ترین عدالت سپریم کورٹ میں بھی مقدمہ زیرسماعت رہااورعدالت عظمی نے متعلقہ اداروں سے لاپتہ افرادکے حوالے سے جرائم کی تفصیلات طلب کرکے بے گناہ افرادکی فوری رہائی کاحکم بھی دیاتھا۔عدالت عظمی میں انسانی حقوق کی تنظیم ڈیفنس آف ہیومن رائٹس کی چیئرپرسن آمنہ مسعود جنجوعہ کی درخواست پر لاپتہ افراد کیس کی سماعت کی گئی تھی ۔سماعت کے دوران حکومتی وکیل ساجد الیاس بھٹی نے عدالت کو بتایا کہ قبائلی علاقوں میں قائم فعال حفاظتی مراکز کی رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوئی جبکہ حراستی مراکز کا معاملہ وزارتِ داخلہ اور قبائلی علاقوں کا ہے۔سماعت کے دوران جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ اگر کسی شخص نے جرم کیا ہے تو اسے اس کی سزا ضرور ملنی چاہیے جبکہ اگر حراستی مرکز میں بے گناہ قید ہے تو اسے رہا کیا جائے۔سماعت کے دوران ایک لاپتہ شخص کے والد نے عدالت میں بتایا کہ وہ اپنے بیٹے کے بچوں سے جھوٹ بول بول کر تنگ آ چکے ہیں۔عدالت نے حراستی مرکز میں قید تاسف ملک کی اہل خانہ سے ایک ہفتے کے اندر میں ملاقات کروانے کا حکم دے دیا۔آمنہ مسعود جنجوعہ کے وکیل طارق اسد ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب کے علاقے راجن پور سے کچھ لوگوں کو اٹھا کر سیھون شریف کے مقدمے میں پھنسانے کی کوشش کی گئی۔

واضح رہے کہ گزشتہ سماعت کے دوران لاپتہ افراد کے لواحقین کی نمائندگی کرنے والی آمنہ جنجوعہ نے عدالت کو لاپتہ افراد کے حوالے سے اپنی رپورٹ پیش کی۔رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ لاپتہ افراد کے لیے بنی انکوئری کمیشن کو مارچ 2011 سے اب تک 4229 کیسز موصول ہوئے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ کمیشن کی جانب سے 2939 کیسز کو ختم کیا ہے جبکہ آمنہ جنجوعہ نے دعویٰ کیا کہ لوگوں کے لاپتہ ہونے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

ملک کی سابق حکمران اورسندھ کی موجودہ برسراقتدارپارٹی جانب سے لاپتہ افرادکے حوالے سے کمیشن بنانے کامطالبہ سامنے آنا ان لوگوں کے لیے نیک شگون ہے جوکئی برس سے اپنے لاپتہ افرادکی واپسی کی راہ تک رہے ہیں ۔ اس حوالے سے اطلاعات کے مطابق سب سے زیادہ لاپتہ افرادکاتعلق بلوچستان سے ہے ۔ جہاں سے مختلف سیاسی وسماجی تنظیموں کی جانب سے کوئٹہ میں ان کی بازیابی کے لیے کیمپ بھی لگایاگیا۔ضرورت اس امرکی ہے کہ پیپلزپارٹی جوخودسندھ کی حکمران جاعت کواس حوالے اپنے صوبے سے ابتداکرنی چاہیے ۔


متعلقہ خبریں


27 ویں ترمیم غیر آئینی ،اپوزیشن اتحاد کا یوم سیاہ منانے کااعلان وجود - هفته 15 نومبر 2025

ترامیم آئین کے بنیادی ڈھانچے اور عدلیہ پر حملہ ہیں، عدلیہ کو انتظامیہ کے ماتحت کرنے کی کوشش ناقابل قبول ہے، سپریم کورٹ کے اختیارات محدود کر دیے گئے ہیں،شخصی بنیاد پر ترامیم کی گئیں،اپوزیشن جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفے پر خراج تحسین، جمہوری مزاحمت جاری رہے ...

27 ویں ترمیم غیر آئینی ،اپوزیشن اتحاد کا یوم سیاہ منانے کااعلان

افغان طالبان ٹی ٹی پی کیخلاف کارروائی کریں ،پاکستان کا افغانستان سے تجارت بند رکھنے کا اعلان وجود - هفته 15 نومبر 2025

ہم نے تجارت پر افغان رہنماؤں کے بیانات دیکھے، تجارت کیسے اور کس سے کرنی ہے؟ یہ ملک کا انفرادی معاملہ ہے،ٹرانزٹ ٹریڈ دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کے مکمل خاتمے کے بعد ہی ممکن ہے، دفتر خارجہ ٹی ٹی پی اور بی ایل اے پاکستان کے دشمن ہیں مذاکرات نہیں کریں گے،دہشتگردوں کی پشت پناہی کرنے وا...

افغان طالبان ٹی ٹی پی کیخلاف کارروائی کریں ،پاکستان کا افغانستان سے تجارت بند رکھنے کا اعلان

پیپلز پارٹی ایک خاندان اور 40وڈیروں کانام،حافظ نعیم وجود - هفته 15 نومبر 2025

گاؤں دیہاتوں میںعوام کو محکوم بنایا ہوا ہے، اب شہروں پر قبضہ کررہے ہیں،لوگوں کو جکڑاہواہے چوہدریوں،سرداروں اور خاندانوں نے قوم کو غلام ابن غلام بنارکھاہے،عوامی کنونشن سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ایک خاندان اور چالیس وڈیروں کانا...

پیپلز پارٹی ایک خاندان اور 40وڈیروں کانام،حافظ نعیم

باجوڑمیںسیکیورٹی فورسزکا آپریشن ،22 خوارج ہلاک وجود - هفته 15 نومبر 2025

خالی گاؤں گدار میں خوارج کی بڑی تعداد میں موجودگی کی مصدقہ اطلاع پر کارروائی قبائلی عمائدین اور مقامی لوگوں کے تعاون سے گاؤں پہلے ہی خالی کرایا گیا تھا، ذرائع سیکیورٹی فورسز نے کامیاب باجوڑ آپریشن کے دوران 22 خوارج کو ہلاک کر دیا۔ ذرائع کے مطابق یہ کارروائی انتہائی خفیہ مع...

باجوڑمیںسیکیورٹی فورسزکا آپریشن ،22 خوارج ہلاک

سپریم کورٹ کے ججز منصور علی شاہ اور اطہر من اللہ مستعفی وجود - جمعه 14 نومبر 2025

میرا ضمیر صاف اور دل میں پچھتاوا نہیں ،27 ویں ترمیم کے ذریعہ سپریم کورٹ پر کاری ضرب لگائی گئی ، میں ایسی عدالت میں حلف کی پاسداری نہیں کر سکتا، جس کا آئینی کردار چھین لیا گیا ہو،جسٹس منصور حلف کی پاسداری مجھے اپنے باضابطہ استعفے پر مجبور کرتی ہے کیونکہ وہ آئین جسے میں نے تحفظ ...

سپریم کورٹ کے ججز منصور علی شاہ اور اطہر من اللہ مستعفی

آرمی چیف ، چیف آف ڈیفنس فورسزمقرر،عہدے کی مدت 5 برس ہوگی وجود - جمعه 14 نومبر 2025

جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کی جگہ کمانڈر آف نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کا عہدہ شامل،ایٔرفورس اور نیوی میں ترامیم منظور، آرمی چیف کی مدت دوبارہ سے شروع ہوگی،وزیر اعظم تعیناتی کریں گے، بل کا متن چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ 27 نومبر سے ختم تصور ہوگا،قومی اسمبلی نے پاکستا...

آرمی چیف ، چیف آف ڈیفنس فورسزمقرر،عہدے کی مدت 5 برس ہوگی

27ویں ترامیم آئین اور جمہوریت پر شب خون ہے، حافظ نعیم وجود - جمعه 14 نومبر 2025

اسے مسترد کرتے ہیں، پیپلز پارٹی اسٹیبلشمنٹ کی اے پلس ٹیم ہے،میٹ دی پریس سے خطاب جماعت اسلامی کا اجتماع عام نظام کی تبدیلی کیلئے ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوگا، صحافی برادری شرکت کرے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کراچی پریس کلب کی دعوت پر جمعرات کو پریس کلب میں ”میٹ دی...

27ویں ترامیم آئین اور جمہوریت پر شب خون ہے، حافظ نعیم

قومی اسمبلی ، 27ویں آئینی ترمیم منظور وجود - جمعرات 13 نومبر 2025

ترمیمی بل کو اضافی ترامیم کیساتھ پیش کیا گیا،منظوری کیلئے سینیٹ بھجوایا جائے گا،چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے بعد سپریم کورٹ اور آئینی عدالت میں جو سینئر جج ہوگا وہ چیف جسٹس ہو گا،اعظم نذیر تارڑ قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیمی بل کی اضافی ترامیم کے ساتھ دو تہائی اکثریت سے منظو...

قومی اسمبلی ، 27ویں آئینی ترمیم منظور

18ویں ترمیم کسی کاباپ ختم نہیں کرسکتا، بلاول بھٹو وجود - جمعرات 13 نومبر 2025

اپوزیشن کا کام یہ نہیں وہ اپنے لیڈر کا رونا روئے،بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں تقریرکے دوران اپوزیشن اراکین نے ترمیم کی کاپیاں پھاڑ کر اڑانا شروع کردیں اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہوا جس میں پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو کی تقریر کے دوران اپوزیش...

18ویں ترمیم کسی کاباپ ختم نہیں کرسکتا، بلاول بھٹو

غزہ، اسپتال ملبے سے 35 ناقابل شناخت لاشیں برآمد وجود - جمعرات 13 نومبر 2025

اسرائیلی فوج کی جنگ بندی کی خلاف ورزی کا جاری، تازہ کارروائی میں مزید 3 فلسطینی شہید علاقے میں اب بھی درجنوں افراد لاپتا ہیں( شہری دفاع)حماس کی اسرائیلی جارحیت کی؎ مذمت اسرائیلی فوج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ کارروائی میں غزہ میں مزید 3 فلسطینیوں ...

غزہ، اسپتال ملبے سے 35 ناقابل شناخت لاشیں برآمد

اسلام آباد کچہری کے باہر خودکش دھماکا( 12 افراد شہید، 30زخمی) وجود - بدھ 12 نومبر 2025

مبینہ بمبار کا سر سڑک پر پڑا ہوا مل گیا، سخت سیکیورٹی کی وجہ سے حملہ آور کچہری میں داخل نہیں ہوسکے، موقع ملنے پر بمبار نے پولیس کی گاڑی کے قریب خود کو اُڑا دیا،وکلا بھی زخمی ،عمارت خالی کرا لی گئی دھماکے سے قبل افغانستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر کمنگ سون اسلام آبادکی ٹوئٹس،دھ...

اسلام آباد کچہری کے باہر خودکش دھماکا( 12 افراد شہید، 30زخمی)

27 ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش،پی ٹی آئی ارکان کے نامنظور کے نعرے وجود - بدھ 12 نومبر 2025

  آپ کی سوچ اور ڈر کو سلام ، ترمیم کرکے سمجھتے ہو آپ کی سرکار کو ٹکاؤ مل جائیگا، وہ مردِ آہن جب آئیگا وہ جو لفظ کہے گا وہی آئین ہوگا، آزما کر دیکھنا ہے تو کسی اتوار بازار یا جمعے میں جا کر دیکھو،بیرسٹر گوہرکاقومی اسمبلی میں اظہارخیال ایم کیو ایم تجاویز پر مشتمل ...

27 ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش،پی ٹی آئی ارکان کے نامنظور کے نعرے

مضامین
دہلی دھماکہ :تمہاری بے حسی تم کو کہاں تک لے کے جائے گی؟ وجود هفته 15 نومبر 2025
دہلی دھماکہ :تمہاری بے حسی تم کو کہاں تک لے کے جائے گی؟

مسلمان بھارت میں درانداز قرار؟ وجود هفته 15 نومبر 2025
مسلمان بھارت میں درانداز قرار؟

اندھیری راہ یاحیرت انگیز خوشحالی؟ وجود هفته 15 نومبر 2025
اندھیری راہ یاحیرت انگیز خوشحالی؟

علامہ اقبال اور جدید سیاسی نظام وجود جمعه 14 نومبر 2025
علامہ اقبال اور جدید سیاسی نظام

ظہران ممدانی: دہلی کے بے گھر بچوں کے خواب سے نیویارک تک وجود جمعه 14 نومبر 2025
ظہران ممدانی: دہلی کے بے گھر بچوں کے خواب سے نیویارک تک

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر