... loading ...
مفتی محمد وقاص رفیعؔ
اسلام جس طرح بڑوں ، بوڑھوں اور بزرگوںکی عزت کرنے اور اُن کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آنے کی تعلیم دیتا ہے ، اسی طرح چھوٹے ،کم سن،اور معصوم بچوں کے ساتھ بھی شفقت و مہربانی اور حسن سلوک کی ترغیب دیتا ہے۔ اورجس طرح ہمارے بڑے، بو ڑھے، اور عمر رسیدہ بزرگ حضرات ہماری توجہ کا مرکز ہیں اسی طرح ہمارے کم سن ، چھوٹے اور معصوم بچے بھی ہمارے لاڈ پیار، شفقت و محبت اور حسن سلوک کے حق دار ہیں۔
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ہر شعبۂ زندگی کے افراد کے ساتھ حسن سلوک مثالی اور قابل تقلید تھا ہی،لیکن کم سن، چھوٹے اور معصوم بچوں کے ساتھ جو آپ کا حسن سلو ک اورلاڈ پیارتھاوہ بھی خاصا قابل رشک و قابل دید تھا۔
چنانچہ حضرت عبد اللہ بن عمروؓ فرماتے ہیں کہ: ’’میں نے ایک مرتبہ دیکھا کہ حضورؐ منبر پر بیٹھے ہوئے لوگوں میں بیان فرمارہے تھے کہ اتنے میں حضرت حسینؓ بن علی ؓ (گھر سے) نکلے ، اُن کے گلے میں کپڑے کا ایک ٹکڑا تھا، جو لٹک رہا تھا اور زمین پر گھسٹ رہا تھا کہ اُس میں اُن کا پاؤں اُلجھ گیااور وہ زمین پر چہرے کے بل گرگئے ۔ حضورؐ اُنہیں اُٹھانے کے ارادے سے منبر سے نیچے اُترنے لگے۔صحابہؓ نے جب حضرت حسینؓ کو گرتے ہوئے دیکھا تو اُنہیں اُٹھا کرحضورؐ کے پاس لے آئے ، حضور ؐ نے اُنہیں لے کر اُٹھا لیا، اور فرمایا : ’’شیطان کو اللہ مارے ! اولاد تو بس فتنہ اور آزمائش ہی ہے۔ اللہ کی قسم! مجھے تو پتہ ہی نہ چلا کہ میں منبر سے کب نیچے اُتر آیا، مجھے تو بس اُس وقت پتہ چلا جب لوگ اس بچے کو میرے پاس لے آئے۔‘‘(معجم طبرانی)
حضرت ابو سعید ؓ فرماتے ہیں کہ: ’’ایک مرتبہ حضورؐ سجدے میں تھے کہ حضرت حسنؓ بن علیؓ آکر آپؐ کی پشت مبارک پر سوار ہوگئے، پھر حضورؐ اُنہیں ہاتھ سے پکڑ کر کھڑے ہوگئے ، پھر جب حضورؐ رکوع میں گئے تو وہ حضورؐ کی پشت پر کھڑے ہوگئے، پھر حضورؐ نے اُٹھ کر اُنہیں چھوڑدیاتو وہ چلے گئے۔‘‘ (مسند بزار)
حضرت زبیر ؓ فرماتے ہیں کہ: ’’ میں نے ایک مرتبہ دیکھا کہ حضورؐ سجدے میں ہیں کہ اتنے میں حضرت حسنؓ بن علیؓ آکر حضورؐ کی پشت مبارک پر سوار ہوگئے، آپؐ نے اُنہیں نیچے نہ اُتارا(بلکہ یوں ہی آپؐ سجدے میں رہے) یہاں تک کہ وہ خود ہی نیچے اُترے ۔ اور آپؐ اُن کے لیے دونوں ٹانگیں کھول دیا کرتے اور وہ ایک طرف سے آکر حضورؐ کے نیچے سے گزر کر دوسری طرف سے نکل جاتے۔‘‘(معجم طبرانی)
حضرت اسود بن خلفؓ فرماتے ہیں کہ: ’’ایک مرتبہ حضور ؐ نے حضرت حسن ؓبن علیؓ کو پکڑ کر اُن کا بوسہ لیا ، پھر لوگوں کی طرف متوجہ ہوکر فرمایا: ’’آدمی اولاد کی وجہ سے کنجوسی کرتا ہے اور نادانی والے کام کرتا ہے( بچوں کی وجہ سے لڑ پڑتا ہے) اور اولاد کی وجہ سے آدمی بزدلی اختیار کرلیتا ہے(کہ میں مرگیا تو میرے بعد بچوں کا کیا ہوگا؟)(مسند بزار)
حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ: ’’حضورؐ اپنے اہل و عیال کے ساتھ سب لوگوں سے زیادہ شفقت کرتے تھے۔ حضورؐ کا ایک صاحب زادہ تھا جو مدینہ کے کنارے کے محلے میں کسی عورت کا دودھ پیا کرتا تھا ، اس عورت کا خاوند لوہار تھا ، ہم اُسے ملنے جایا کرتے تو اُس لوہار کا سارا گھر بھٹی میں اِذخر نامی گھاس جلانے کی وجہ سے دھوئیں سے بھرا ہوا ہوتا تھا ۔ حضورؐ اپنے اس بیٹے کو چوما کرتے اور ناک لگاکر اسے سونگھا کرتے تھے۔‘‘(الادب المفرد)
حضرت ابو قتادہ ؓ فرماتے ہیں کہ: ’’ایک مرتبہ نبی کریمؐ باہر ہمارے پاس تشریف لائے ، آپؐ کے کندھے پر ( آپؐ کی نواسی) حضرت اُمامہ بنت ابی العاصؓ بیٹھی ہوئی تھیں، آپؐ نے اسی طرح نماز پڑھنی شروع کردی، جب رکوع میں جاتے تو اُنہیں نیچے اُتار دیتے ، اور جب (سجدے سے) سر اُٹھاتے تو اُنہیں پھر اُٹھاکر بٹھالیتے۔‘‘ (صحیح بخاری: ۲/۸۸۷)
حضرت معاویہؓ فرماتے ہیں کہ : ’’میں نے دیکھا کہ حضور ؐ حضرت حسنؓ بن علیؓ کی زبان اور ہونٹ کو چوس رہے تھے،اور جس زبان اور ہونٹ کو حضورؐ نے چوسا ہو اُسے کبھی عذاب نہیں ہوسکتا۔‘‘ (مسند احمد)
حضرت انسؓ فرماتے ہیں کہ: ’’ایک دن ہم (میں، میری والدہ اور میری خالہ اُم حرام) نبی کریم ؐ کی خدمت میں حاضر ہوئے…آپؐ کے گھر والوں نے ہمارے لیے دُنیا و آخرت کی ہر بھلائی کی دعاء کی۔ میری والدہ نے عرض کیا: ’’یارسول اللہؐ! آپؐ کا یہ چھوٹا سا خادم انس ہے،آپؐ اس کے لیے دُعاء فرمایئے! اس پر آپؐ نے میرے لیے ہر طرح کی بھلائی کی دُعاء فرمائی اور آخر میں فرمایا: ’’اے اللہ! اس کے مال اور اس کی اولاد میں میں کثرت عطاء فرمااور اس کو برکت نصیب فرما!۔‘‘ (الادب المفرد)
حضرت ابو ہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ: ’’ایک آدمی حضور ؐ کی خدمت میں آیا، اُس کے ساتھ ایک بچہ بھی تھا ، جسے وہ (ازراہِ شفقت) اپنے ساتھ چمٹانے لگا۔ حضورؐ نے پوچھا: ’’کیا تم اِس بچے پر رحم کر رہے ہو؟‘‘اُس نے کہا: ’’جی ہاں!۔‘‘ حضورؐ نے فرمایا: ’’تم اس پر جتنا رحم کھا رہے ہو ، اللہ تعالیٰ اس سے زیادہ تم پر رحم فرمارہے ہیں۔ وہ تو ارحم الراحمین ہیں۔ تمام رحم کرنے والوں میں سب سے زیادہ رحم فرمانے والے ہیں۔‘‘ (الادب المفرد)
حضرت انسؓ فرماتے ہیں کہ ایک عورت اپنی دو بیٹیاں لے کرحضرت عائشہ ؓ کے پاس آئی، حضرت عائشہؓ نے اُسے تین کھجوریں دیں ،اُس نے ہر بیٹی کو ایک کھجور دی اور ایک کھجور اپنے منہ میں رکھنے لگی ، وہ دونوں بچیاں اُسے دیکھنے لگیں ، اِس پر اُس نے (اِس کھجور کو نہ کھایا بلکہ) اُس کھجور کے دو ٹکڑے کرکے ہر ایک کو ایک ایک ٹکڑا دے دیا اور چلی گئی۔ پھر حضورؐ تشریف لائے تو اُس عورت کا یہ قصہ اُنہوں نے حضورؐ کو بتایا۔ حضورؐ نے فرمایا: ’’وہ اپنے اِس (مشفقانہ رویہ کی) وجہ سے جنت میں داخل ہوگئی ہے۔‘‘(مسند بزار)
حضرت سائب بن یزیدؓ فرماتے ہیں کہ: ’’ایک مرتبہ نبی کریمؐ نے حضرت حسن کا بوسہ لیا تو حضرت اقرع بن حابسؓ نے حضورؐ سے عرض کیا: ’’میرے تو دس بچے پیدا ہوئے ہیں ، میں نے تو اُن میں سے ایک کا بھی کبھی بوسہ نہیں لیا۔‘‘ حضورؐ نے فرمایا: ’’جو لوگوں پر رحم نہیں کرتا اللہ تعالیٰ اُس پر رحم نہیں فرماتے۔‘‘(معجم طبرانی)
حضرت نعمان بن بشیرؓ سے مروی ہے ، وہ فرماتے ہیں اُن کے والد (ایک مرتبہ بچپن میں) اُن کو لے کر رسول اللہ ؐ کی خدمت میں حاضر ہوئے ، وہ اُنہیں گود میں لیے ہوئے تھے، اُن کے والد نے رسول اللہ ؐ سے عرض کیا : ’’یا رسول اللہؐ! میں آپ کو گواہ بناتا ہوں کہ میں نے نعمان کو یہ یہ چیزیں دے دیں۔‘‘ آپؐ نے پوچھا: ’’تم نے اپنے سارے بچوں کو دیا ہے؟۔‘‘ عرض کیا کہ: ’’نہیں!۔‘‘ آپؐ نے فرمایا: ’’تو پھر کسی اور کو گواہ بناؤ!۔‘‘اس کے بعد آپؐ نے فرمایا: ’’کیا تمہیں یہ پسند نہیں ہے کہ تمہارے سارے بچے تمہارے ساتھ حسن سلوک کرنے میں برابر ہوں ؟۔‘‘ عرض کیا: ’’کیوں نہیں!۔‘‘ تو آپؐ نے فرمایاکہ : ’’ پھر ایسا نہ کرو!۔‘‘(الادب المفرد)
حاصل یہ کہ بچوں کے ساتھ لاڈ پیار کرنا،اُن کے ساتھ ہنسی مذاق کرنا، اُن پر شفقت و مہربانی کرنا،اُن کے ساتھ حسن سلوک میں برابری کرنا قرآن و حدیث اوراسلامی تعلیمات کا ایک اہم اور بنیادی حصہ ہے ، اس سے جہاں ایک طرف بچوں سے معمور گھر ہنستا مہکتا ہے تو وہیں دوسری طرف اِس سے خوش ہوکر اللہ تعالیٰ رحمتوں ا ور برکتوں کی ٹھنڈی اور تازہ ہوائیں چلادیتے ہیں۔
ژ ژ
عزت اور طاقت تقسیم سے نہیں، محنت اور علم سے حاصل ہوتی ہے، ریاست طیبہ اور ریاست پاکستان کا آپس میں ایک گہرا تعلق ہے اور دفاعی معاہدہ تاریخی ہے، علما قوم کو متحد رکھیں،سید عاصم منیر اللہ تعالیٰ نے تمام مسلم ممالک میں سے محافظین حرمین کا شرف پاکستان کو عطا کیا ہے، جس قوم نے علم او...
حالات کنٹرول میں نہیں آئیں گے، یہ کاروباری دنیا نہیں ہے کہ دو میں سے ایک مائنس کرو تو ایک رہ جائے گا، خان صاحب کی بہنوں پر واٹر کینن کا استعمال کیا گیا،چیئرمین بیرسٹر گوہر کیا بشریٰ بی بی کی فیملی پریس کانفرنسز کر رہی ہے ان کی ملاقاتیں کیوں نہیں کروا رہے؟ آپ اس مرتبہ فیڈریشن ک...
دہشت گردی اور معاشی ترقی کی کاوشیں ساتھ نہیں چل سکتیں،شہباز شریف فرقہ واریت کا خاتمہ ہونا چاہیے مگر کچھ علما تفریق کی بات کرتے ہیں، خطاب وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ جادوٹونے سے نہیں ملک محنت سے ترقی کریگا، دہشت گردی اور معاشی ترقی کی کاوشیں ساتھ نہیں چل سکتیں۔ وزیراعظم شہ...
پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے،اختیار ولی قیدی نمبر 804 کیساتھ مذاکرات کے دروازے بندہو چکے ہیں،نیوز کانفرنس وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے اطلاعات و امور خیبر پختونخوا اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ...
وزیر اعلیٰ پنجاب سندھ آئیں الیکشن میں حصہ لیں مجھے خوشی ہوگی، سیاسی جماعتوں پر پابندی میری رائے نہیں کے پی میں جنگی حالات پیدا ہوتے جا رہے ہیں،چیئرمین پیپلزپارٹی کی کارکن کے گھر آمد،میڈیا سے گفتگو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں ایک سیاسی...
قراردادطاہر پرویز نے ایوان میں پیش کی، بانی و لیڈر پر پابندی لگائی جائے جو لیڈران پاکستان کے خلاف بات کرتے ہیں ان کو قرار واقعی سزا دی جائے بانی پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی قرارداد پنجاب اسمبلی سے منظور کر لی گئی۔قرارداد مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی طاہر پرویز نے ایوان میں پیش کی...
شہباز شریف نے نیب کی غیر معمولی کارکردگی پر ادارے کے افسران اور قیادت کی تحسین کی مالی بدعنوانی کیخلاف ٹھوس اقدامات اٹھانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ، تقریب سے خطاب اسلام آباد(بیورورپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت نیب کے ذریعے کسی بھی قسم کے سیاسی انتقام اور کا...
1971 میں پاک بحریہ دشمن کیلئے سمندر میں سیسہ پلائی دیوار تھی اور آج بھی آہنی فصیل ہے 8 جدید ہنگور کلاس آبدوزیں جلد فلیٹ میں آرہی ہیں،نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف کا پیغام چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ 1971 میں پاک بحریہ دشمن کیلئے سمندر میں سیسہ ...
دینی درسگاہوں کے اساتذہ وطلبہ اسلام کے جامع تصور کو عام کریں، امت کو جوڑیں امیر جماعت اسلامی کا جامعہ اشرفیہ میں خطاب، مولانا فضل الرحیم کی عیادت کی امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ وسائل پر قابض مراعات یافتہ طبقہ اور افسر شاہی ملک کو اب تک نوآبادیاتی ...
تمام یہ جان لیں پاکستان کا تصور ناقابل تسخیر ہے،کسی کو بھی پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت پر آنچ اور ہمارے عزم کو آزمانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، چیف آف ڈیفنس فورسز بھارت کسی خود فریبی کا شکار نہ رہے، نئے قائم ہونے والے ڈیفنس فورسز ہیڈ کوارٹرز میں بنیادی تبدیلی تاریخی ...
سیاسی جماعتوں پر پابندی لگانے سے کام نہیں چلے گا، کچھ فارم 47 والے چاہتے ہیں ملک کے حالات اچھے نہ ہوں، دو سال بعد بھی ہم اگر نو مئی پر کھڑے ہیں تو یہ ملک کیلئے بد قسمتی کی بات ہے پی ٹی آئی بلوچستان نے لوکل گورنمنٹ انتخابات کیلئے اپنا کوئی امیدوار میدان میں نہیں اتارا ،بانی پی ٹ...
بانی پی ٹی آئی کی بہنیں بھارتی میڈیا کے ذریعے ملک مخالف سازش کا حصہ بن رہی ہیں ثقافتی دن منانا سب کا حق ہے لیکن ریڈ لائن کراس کرنے کی کسی کو اجازت نہیں،بیان سندھ کے سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہاہے کہ ثقافتی دن منانا سب کا حق ہے لیکن کسی بھی جماعت کو ریڈ لائن کراس...