وجود

... loading ...

وجود

جاسوس کلبھوشن کی اہلیہ اوروالدہ سے ملاقات‘بھارتی حکومت اورمیڈیاکے روایتی الزامات

جمعرات 28 دسمبر 2017 جاسوس کلبھوشن کی اہلیہ اوروالدہ سے ملاقات‘بھارتی حکومت اورمیڈیاکے روایتی الزامات

اشعرنوید
بھارتی وزارت خارجہ نے پاکستان میں فوجی عدالت سے سزائے موت کے مجرم، بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ سے تعلق رکھنے والے جاسوس کلبھوشن یادیو سے اسلام آباد میں اس کی اہلیہ اور والدہ کی ملاقات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ایسی ملاقات تھی جس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔پاکستان کی طرف سے کلبھوشن سے اس کے اہلخانہ کی ملاقات کی اجازت بھارتی جاسوس کی گرفتاری کے تقریباً 21 ماہ بعد ’انسانی ہمدردی‘ کی بنیادوں پر دی گئی۔تاہم کلبھوشن سے اس کے اہلخانہ کی ملاقات کے حوالے سے بھارتی وزارت خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’ہمیں افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ پاکستان کی طرف سے اس ملاقات کا اہتمام اس انداز میں کیا گیا جس سے ہمارے درمیان مفاہمت کو نقصان پہنچا۔بیان میں الزام لگایا گیا کہ ’ملاقات سے قبل اس بات کا واضح معاہدہ کیا گیا تھا کہ میڈیا کو اَونتی اور چیتنکل کے قریب جانے کی اجازت نہیں ہوگی، لیکن پاکستانی میڈیا کو کئی مواقع پر اہلخانہ کے افراد کے قریب جانے اور ہراساں کرنے کی اجازت دی گئی اور ان کے سامنے کلبھوشن یادیو پر جھوٹے الزامات لگائے گئے۔بھارتی وزارت خارجہ نے دعویٰ کیا کہ ’ملاقات سے قبل کلبھوشن یادیو کی اہلیہ کے جوتے بھی کسی انجانی وجہ سے اتار لیے گئے اور ان کی متعدد بار کی درخواست کے باوجود ملاقات کے بعد واپس نہیں کیے گئے۔بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے یہ بیان کلبھوشن یادیو کی اہلیہ اور والدہ کی نئی دہلی میں وزارت خارجہ کے حکام سے ملاقات کے بعد جاری کیا گیا، جہاں انہوں نے اپنی ملاقات سے متعلق حکام کو بریف کیا۔

دوسری جانب دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے بھارت کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے وضاحت کی اور کہا کہ کلبھوشن کی اہلیہ چیتنا کے جوتے میں کوئی چیز چھپائی گئی تھی اسی لیے جوتے میں کچھ ہونے کے شبہے پرملاقات سے پہلے جوتا اتار لیا گیا تھا۔انھوں نے کہا کہ ملاقات سے پہلے زیور بھی اتر وا لیا گیا تھا تاہم جوتے کے علاوہ تمام اشیا ملاقات کے بعد واپس لوٹا دی گئی تھیں۔ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ بھارت کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اور پاکستان اس طرح کی لفظی جنگ میں شامل ہونا نہیں چاہتا۔میڈیا کی موجودگی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ میڈیا وہاں موجود تھا اور کلبھوشن کی والدہ نے پاکستان کا شکریہ ادا کیا جس کو میڈیا نے ریکارڈ کیا تھا۔

کلبھوشن یادیو کی اہل خانہ سے ملاقات کے ایک روز بعد نئی دہلی میں بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے صبح سویرے بھارتی جاسوس کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق اس ملاقات میں بھارت کے سیکریٹری خارجہ جے شنکر اور وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار بھی موجود تھے۔ملاقات کے بعد بھارتی جاسوس کے اہل خانہ نے میڈیا سے گفتگو کرنے سے گریز کیا۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے بھارتی صحافی مہا صدیقی کا کہنا تھا کہ اس ملاقات کا مقصد کلبھوشن یادیو کی خیریت دریافت کرنا تھا جس کے لیے انہیں مدعو کیا گیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ سشما سوراج نے یہ ملاقات کلبھوشن یادیو کے اہل خانہ کو تسلی دلانے کے لیے کی۔یاد رہے کہ گزشتہ روز بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو نے دفتر خارجہ میں بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ اور دفترخارجہ کی ڈائریکٹر انڈین ڈیسک ڈاکٹر فریحہ بگٹی کی موجودگی میں اپنی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات کی رضامندی ظاہر کردی۔جس کے بعداس ملاقات کااہتمام کیاگیا۔محض انسانی بنیادوں پرکرائی جانے والی اس ملاقات کوجہا ں عالمی سطح پرسراہاگیاوہیں بھارتی حکومت اورمیڈیاکویہ بات کسی طورہضم نہیں ہوئی

پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے بھارتی ’’را‘‘ کا نیٹ ورک قائم کرنیوالے اس سفاک مجرم کو جو اپنے گھنائونے جرائم کا اعتراف بھی کرچکا ہے‘ محض انسانی ہمدردی کے تحت اسکی والدہ اور بیوی سے ملاقات کی سہولت فراہم کی گئی جس پر اس نے خوشی و اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کا شکریہ بھی ادا کیا اور پاکستان کے اس اقدام کو اس کی والدہ اور بیوی نے بھی سراہا مگر بھارتی متعصب میڈیا نے نیک نیتی سے اٹھائے گئے پاکستان کے اس اقدام کو بھی پاکستان کی بدنیتی ظاہر کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگادیا اور گزشتہ روز پورا دن اور رات گئے تک پاکستان کیخلاف زہریلا پراپیگنڈا جاری رکھا۔بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے الزام عائد کیاکہ ملاقات سے قبل کلبھوشن کی والدہ اوراہلیہ کے تبدیل کرائے گئے ۔ان کے جوتے تک اتروالیے جوواپس نہیں کیے گئے ۔ کلبھوشن کے اہل خانہ مراٹھی زبان بولتے ہیں انھیں اپنی مادری زبان میں بات نہیں کرنے دی گئی۔

بھارتی میڈیااورمودی سرکارکی جانب سے منفی بیانات سے صاف ظاہرہے کہپاکستان کی خودمختاری اور سلامتی کے لیے خبث باطن رکھنے والی ہندو انتہاء پسند مودی سرکار کو اپنے دہشت گرد جاسوس کلبھوشن یادیو سے انسانی بنیادوں پر اسکی والدہ اور اہلیہ سے کرائی گئی ملاقات پر پاکستان کو اقوام عالم میں ہونیوالی پذیرائی بھی ہضم نہیں ہو سکی اور اسکی فوج نے پاکستان کی اس خیرسگالی کا جواب جارحیت کے ذریعے دیتے ہوئے کنٹرول لائن پر یکطرفہ گولہ باری کرکے تین پاکستانی فوجی جوانوں کو شہید کردیا۔ آئی ایس پی آر کی جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق بھارتی فوج نے کنٹرول لائن پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلااشتعال فائرنگ کی اور رات کی تاریکی میں پاکستان پر حملہ کیا۔ یہ حملہ راولاکوٹ کے رکھ چکری سیکٹر پر کیا گیا جس میں پاک فوج کی چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ پاک فوج نے اس حملے پر فوری کارروائی کرتے ہوئے بھارتی فوج کو منہ توڑ جواب دیا جس کے بعد بھارتی گنیں خاموش ہوگئیں۔ بزدل بھارت نے صرف اس پر ہی اکتفا نہیں کیا بلکہ مقبوضہ کشمیر میں بھی نہتے کشمیری عوام پر مظالم کا نیا سلسلہ شروع کر دیا‘ جہاں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارتی سورمائوں نے گھر گھر کی تلاشی کے دوران طوفانِ بدتمیزی برپا کرتے ہوئے خواتین اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور گھریلو سامان کی توڑ پھوڑ کی۔ بھارتی فوج کی جانب سے بے گناہ لوگوں کی گرفتاریوں‘ محاصروں اور فوجی کریک ڈائون کیخلاف اس وقت پوری مقبوضہ وادی میں کشمیری عوام سراپا احتجاج ہیں جنہوں نے ہڑتالوں اور احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس کے باعث کاروباری مراکز اور تجارتی ادارے بند اور انٹرنیٹ و موبائل سروس معطل ہے۔ بھارتی فوج مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے بے دریغ لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کرتی ہے جبکہ گرفتار کیے گئے کشمیری حریت لیڈروں کو غنڈہ گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کٹھ پتلی حکومت سے مذاکرات پر مجبور کیا جارہا ہے مگر ان کا کوئی حربہ میرواعظ عمرفاروق اور یٰسین ملک سمیت کسی بھی حریت لیڈر کو مذاکرات پر آمادہ کرنے کے لیے کارگر نہیں ہو سکا اور وہ کشمیر کی بھارتی تسلط سے آزادی کے سوا کوئی بھارتی پیشکش قبول کرنے پر تیار نہیں۔

بھارت فی الحقیقت پاکستان کو کشمیری عوام کے کاز کا ساتھ دینے سے روکنے کے لیے ہی اس پر مقبوضہ کشمیر میں دراندازی کے الزامات لگاتا ہے‘ اس پر دہشت گردی کا ملبہ ڈالتا ہے اور اسکی سلامتی تاراج کرنے کے بھیانک منصوبے بناتا ہے۔ اس سلسلہ میں وہ ہر محاذ پر پاکستان کیخلاف گھنائونی سازشوں میں مصروف ہے ۔ منصوبے کے تحت بھارت نے ’’را‘‘ کے حاضر سروس جاسوس کلبھوشن یادیو کو پاکستان میں دہشت گردی اور سی پیک کو سبوتاژکرنے کا ٹارگٹ دے کر افغان سرحد کے ذریعے پاکستان میں داخل کیا جس نے بلوچستان میں ’’را‘‘ کا دہشت گردی کا نیٹ ورک قائم کرکے اپنے سازشی منصوبے کا آغاز کیا اور ایران کی چاہ بہار پورٹ تک بھی رسائی حاصل کرلی جس کا مقصد پاکستان کی گوادر پورٹ کے مقابل دنیا میں چاہ بہار پورٹ کی اہمیت کو اجاگر کرنا تھا۔ اسی منصوبہ کے تحت بعدازاں بھارتی وزیراعظم مودی نے خود دنیا کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ وہ گوادر پورٹ کے بجائے چاہ بہار پورٹ کے ساتھ تجارتی راہداری استوار کریں تاہم گوادر پورٹ کی جغرافیائی اہمیت کے پیش نظر ایشیا ہی نہیں‘ مغربی یورپی ممالک کی اکثریت کو بھی گوادر پورٹ اور اس سے منسلک پاکستان چین اقتصادی راہداری میں کشش نظر آئی جنہوں نے خود کو اسی تناظر میں سی پیک کے ساتھ منسلک کیا۔ مودی سرکار نے اپنی اس سازش میں ہزیمت اٹھانے کے بعد گوادر پورٹ اور سی پیک کو دہشت گردی کے ذریعے سبوتاژ کرنے کا منصوبہ بنایا اور کلبھوشن یادیو کو یہ مشن سونپا جو دو سال تک بلوچستان میں ’’را‘‘ کا نیٹ ورک پھیلانے میں مصروف رہا اور اس دوران وہ ’’را‘‘ کے تربیت یافتہ دہشت گردوں کے ذریعے پاکستان کے مختلف حصوں بالخصوص بلوچستان میں دہشت گردی کی وارداتیں بھی کراتا رہا۔ ان سازشوں کے دوران ہی اسے مارچ 2016ء میں بلوچستان کے سرحدی علاقہ سے گرفتار کیا گیا جس نے دوران تفتیش اپنے سازشی منصوبے اور اسکے تحت کی گئی دہشت گردی کی وارداتوں کا اعتراف کیا اور بلوچستان میں قائم ’’را‘‘ کے نیٹ ورک کی بھی نشاندہی کی جس پر اسکے دوسرے ساتھیوں کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔
کلبھوشن کے اعتراف جرم کے بعد پاکستان میں رائج قانون اور انصاف کے تقاضوں کے مطابق اس کا کورٹ مارشل کیا گیا اور اسے سزائے موت سنائی گئی جس پر مودی سرکار اپنے سدھائے اس دہشت گرد کو بچانے کے لیے پوری ڈھٹائی کے ساتھ پاکستان کیخلاف پراپیگنڈے میں مصروف ہوگئی اور بھارتی وزیر خارجہ سشماسوراج نے اسے بھارت کا بیٹا قرار دے کر دعویٰ کیا کہ اسے پھانسی کی سزا سے بچا کر ہر صورت بھارت واپس لایا جائیگا۔ اسی تناظر میں بھارت کی جانب سے کلبھوشن کی سزائے موت کیخلاف عالمی عدالت انصاف میں اپیل اور حکم امتناعی کی درخواست دائر کی گئی اور آئی سی جے کے ایک متعصب ہندو جج کے ذریعہ بھارت آئی سی جے سے کلبھوشن کی سزائے موت پر عملدرآمد رکوانے میں کامیاب ہوگیا۔ آئی سی جے میں اس کیس کی باقاعدہ سماعت آئندہ ماہ جنوری میں شروع ہو رہی ہے جہاں پاکستان نے اپنے جواب کے ساتھ کلبھوشن کے پاکستان کی سرزمین پر کیے گئے جرائم کے ٹھوس ثبوت بھی پیش کردیئے ہیں۔

سفاک جرائم میں سزائے موت پانے والے اس مجرم کے لیے قانون میں کسی رعایت کی گنجائش نہ ہونے کے باوجود پاکستان نے انسانی ہمدردی کے جذبے کے تحت کلبھوشن کی دفتر خارجہ میںاس کی والدہ اور بیوی سے ملاقات کا اہتمام کیا جس کے لیے انہیں خصوصی انتظامات کے تحت پاکستان کے ویزے جاری کرکے اسلام آباد لایا گیا اور بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو بھی انکے ساتھ آنے کی اجازت دے دی گئی مگر بدطینت بھارت نے پاکستان کے اس خلوص اور نیک نیتی کا جواب بھی اپنی خصلت کے عین مطابق پاکستان کیخلاف زہریلا پراپیگنڈا شروع کرکے دیا جس کے لیے متعصب بھارتی الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا ہمہ وقت مصروف عمل رہا۔
اسی تناظر میں گزشتہ روز حریت لیڈر یٰسین ملک کی اہلیہ مشال ملک بھی اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں اور پھٹ پڑیں کہ وہ گزشتہ تین ماہ سے اپنے زیرحراست شوہر سے ملاقات کے لیے بھارت سرکار کو درخواستیں دے رہی ہیں مگر بھارت سرکار ٹس سے مس نہیں ہوئی جبکہ اس کا شوہر علیل بھی ہے۔ اگر بھارت کے اس سفاکانہ رویے کے باوجود پاکستان اس کے سفاک دہشت گرد جاسوس کو انسانی ہمدردی اور خیرسگالی کے جذبے کے تحت خصوصی اہتمام کرکے اس کی والدہ اور اہلیہ سے ملاقات کی سہولت فراہم کررہا ہے تو بھارت کو اسی بنیاد پر مشال کی اس کے شوہر سے ملاقات کا بھی اہتمام کرنا چاہیے۔ مشال ملک نے اگر اس تناظر میں حکومت پاکستان سے شکوہ کیا ہے تو وہ اس میں حق بجانب ہے کیونکہ پاکستان کے اس موذی روایتی دشمن سے اپنے لیے کسی خیر کی توقع کی ہی نہیں جاسکتی۔ وہ اپنی سرشت کے عین مطابق نہ صرف پاکستان کیخلاف زہریلے پراپیگنڈے میں مصروف ہے بلکہ اس نے کنٹرول لائن پر اور مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا نیا سلسلہ بھی شدت کے ساتھ شروع کردیا ہے۔ ایسے بے رحم اور بزدل دشمن کو تو اسی کے لہجے میں جواب دینے کی ضرورت ہے۔

رہی بات ملاقات کے حوالے سے بھارتی حکومت اورمیڈیاکے الزامات کی تواس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کے ازلی دشمن کی جانب کسی بھی نیک عمل کی تعریف سامنے آنابالکل ایساہی کہ جیسے رات کودن کہاجائے ۔ انڈیا نے پاکستان میں موت کی سزا پانے والے مبینہ انڈین جاسوس کلبھوشن جادھو سے ان کی والدہ اور اہلیہ سے ملاقات کے ایک روز بعد کہا ہے کہ پاکستان نے کلبھوشن کی فیملی کی ’توہین‘ کی اور ملاقات کا جو طریقہ کار اختیار کیا گیا وہ طے شدہ اصولوں سے مختلف تھا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہی نہیں بلکہ پاکستانی حکام نے کلبھوشن کی اہلیہ کا جوتا بھی واپس نہیں کیا۔دلی سے بی بی سی کے نامہ نگار شکیل اختر کے مطابق انڈین وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے منگل کی دوپہر ایک بیان میں کہا تھا کہ ’سکیورٹی کے نام پر کلبھوشن کی ماں اور بیوی سے مذہبی اور ثقافتی آداب کی بھی خلاف ورزی کی گئی۔ ان کا منگل سوتر (جو شادی شدہ ہندو خواتین اپنے سہاگ کی علامت کے طور پر گلے میں پہنتی ہیں)، اتروائے گئے۔ ان کے کنگن اور بندی بھی اتروا لی گئی۔ یہی نہیں ان کے کپڑے بھی بدلوائے گئے جس کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔

دوسری جانب پاکستانی دفترخارجہ نے کہا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن کی اہلیہ کے جوتوں میں کچھ مشکوک محسوس ہواتھا اس لیے جوتا واپس نہیں کیا تاہم باقی تمام سامان اور جیولری واپس کردی، جوتے میں ریکارڈنگ چپ یا کیمرا تھا جس کی تحقیقات کررہے ہیں۔ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے اپنے بیان میں کہا کہ کلبھوشن کی اہلیہ کے جوتے کی چھان بین کی جارہی ہے ان کو متبادل جوتا فراہم کردیا گیا تھا، ان کے جوتے میں میٹل کی کوئی چیز تھی جوتے میں میٹل کی انکوائری کی جارہی ہے کہ وہ ریکارڈنگ چپ تھی یا کیمرا تھا۔

کلبھوشن سے اس کی والداہ اوراہلیہ کی ملاقات کے بعد بھارت کی جانب سے اظہارتشکرکے بجائے مختلف الزامات سامنے آنے کے بعداب یہی مناسب ہے کہ کلبھوشن کو اب قونصلر رسائی دینے کا باب بند کردیا جائے اور عالمی عدالت انصاف میں اس کے گھنائونے جرائم کے تمام ٹھوس ثبوت پیش کرکے اس کے حق میں جاری کیا گیا حکم امتناعی ختم کرانے کی کوشش کی جائے۔ بھارت اس وقت پاکستان کیخلاف زہریلا پراپیگنڈا عالمی عدالت انصاف میں اپنا کیس مضبوط بنانے کے لیے ہی کررہا ہے جس کے فوری اور موثر توڑ کی ضرورت ہے۔ اس سلسلہ میں کلبھوشن ہی بھارت کی سب سے بڑی کمزوری ہے جو پاکستان کی سلامتی کیخلاف بھارتی سازشوں کا بذات خود بہت بڑا ثبوت ہے۔ پاکستان دانشمندی کے ساتھ اس کیس کو لے کر چلے گا تو وہ اقوام عالم میں بھارت کا اصل مکروہ چہرہ بے نقاب کرنے میں کامیاب رہے گا۔ دوسری جانب پاکستان میں عوامی حلقوں کی جانب سے یہ اس رائے کااظہارکیاجارہاہے کہ بھارتی جاسوس نے ان کے دیس میں دہشت گردی اورتخریب کاری کی سنگین وارداتیں ‘بم دھماکے کرائے ہیں جس میں بے گناہ انسانی جانیں ضائع ہوئی ہیں اس لیے کسی قسم کے عالمی دبائوکونظراندازکرکے اسے پاکستانی قوانین کے مطابق سزادی جائے جوکسی طورپھانسی سے کم نہیں ہونی چاہیے ۔اسی طرح پاکستان دشمن قوتوں کے ایجنٹ عبرت پکڑیں گے ۔


متعلقہ خبریں


فوج اور عواممیں تفرقہ پیدا کرنے کی اجازت نہیں(کور کمانڈرز کانفرنس) وجود - جمعرات 25 دسمبر 2025

حکومت، پاک فوج کی کوششوں اور عوام کی ثابت قدمی سے پاکستان استحکام، عزت ووقار کی طرف بڑھ رہا ہے، غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی، فلسطینی ریاستکیلئے ایک قابل اعتماد راستے کا مطالبہ آرمی چیف کی کمانڈرز کو میدان جنگ میں پیشہ ورانہ مہارت کے اعلیٰ ترین معیار کو برقرار رکھنے کی ہدایت...

فوج اور عواممیں تفرقہ پیدا کرنے کی اجازت نہیں(کور کمانڈرز کانفرنس)

سہیل آفریدی کی اسٹریٹ موومنٹ کی تیاری کرنے کی ہدایت وجود - جمعرات 25 دسمبر 2025

عمران خان کا حکم آئے تو تیاری ہونی چاہیے، ہمارے احتجاج میں ایک گملا تک نہیں ٹوٹا ہمارے لیے لیڈر کا اشارہ کافی ، اسی دن لبیک کہا تھا، آئی ایس ایف کارکنان سے خطاب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل افریدی نے آئی ایس ایف کو اسٹریٹ موومنٹ کی تیاری کرنے کی ہدایت کردی، انہوں نے ک...

سہیل آفریدی کی اسٹریٹ موومنٹ کی تیاری کرنے کی ہدایت

افواج پاکستان کاسبق بھارت ہمیشہ یاد رکھے گا، وزیراعظم وجود - جمعرات 25 دسمبر 2025

مئی کی جنگ میں آزاد کشمیر کے لوگ افواج پاکستان کی کامیابی کیلئے دعاگو تھے مقبوضہ کشمیر میں ہمارے بھائی بہن قربانیاں دے رہے ہیں، تقریب سے خطاب وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مئی کی جنگ میں افواج پاکستان نے بھارت کو وہ سبق سکھایا کہ وہ ہمیشہ یاد رکھے گا۔مظفرآباد میں ط...

افواج پاکستان کاسبق بھارت ہمیشہ یاد رکھے گا، وزیراعظم

غلط کو غلط کہیں گے اسٹیبلشمنٹ، بیوروکریسی کو دشمن نہیں سمجھتے، فضل الرحمان وجود - جمعرات 25 دسمبر 2025

ہم خوشامدی سیاست کے قائل نہیں، حق بات کریں گے،ہماری پاکستان سے وفاداری اور دوستی کو تسلیم کیا جائے حکمران امریکا کی سوچ کو بغیر سمجھے اپناتے ہیں، حکمران اسلام کی پیروی کریں،دستار فضیلت کانفرنس سے خطاب جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم اسٹیبلشمنٹ او...

غلط کو غلط کہیں گے اسٹیبلشمنٹ، بیوروکریسی کو دشمن نہیں سمجھتے، فضل الرحمان

پی آئی اے تباہ کرنیوالے فروخت کرکے جشن منا رہے ہیں ، حافظ نعیم وجود - جمعرات 25 دسمبر 2025

نااہلی، بدترین گورننس، سیاسی بھرتیوں اور غلط انتظامی فیصلوں سے ادارے کو تباہ کیا قومی ائیرلائن کو برباد کرنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے،ایکس پراظہار خیال امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پی آئی اے ایک شاندار اور بے مثال ادارہ، پاکستان کا فخر اور کئی بی...

پی آئی اے تباہ کرنیوالے فروخت کرکے جشن منا رہے ہیں ، حافظ نعیم

دفاعی قوت کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں ،فضل الرحمان وجود - منگل 23 دسمبر 2025

سیاسی قوت کے طور پر مضبوط ہونا عوام اور سیاست دانوں کا حق ہے، فلسطین فوج بھیجنے کی غلطی ہرگز نہ کی جائے،نہ 2018 نہ 2024 کے الیکشن آئینی تھے، انتخابات دوبارہ ہونے چاہئیں کوئی بھی افغان حکومت پاکستان کی دوست نہیں رہی،افغانی اگر بینکوں سے پیسہ نکال لیں تو کئی بینک دیوالیہ ہوجائیں،...

دفاعی قوت کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں ،فضل الرحمان

نئے مالی سال 2026-27، بجٹ کی تیاریاں شروع ،ٹیکس تجاویز مانگ لیں وجود - منگل 23 دسمبر 2025

ایف بی آر نے کسٹمز قوانین میں ترامیم کیلئے 10فروری تک سفارشات طلب کرلی فیلڈ فارمیشن کا نام، تجاویز، ترامیم کا جواز، ریونیو پر ممکنہ اثرات شامل ،ہدایت جاری نئے مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں شروع کر دی گئیں، ایف بی آر نے نئے بجٹ کے حوالے سے ٹیکس تجاویز مانگ لیں۔ایف بی آر کے مطابق...

نئے مالی سال 2026-27، بجٹ کی تیاریاں شروع ،ٹیکس تجاویز مانگ لیں

عمران اور بشریٰ کیسزاؤں کیخلاف سندھ بھر میں احتجاج وجود - منگل 23 دسمبر 2025

کراچی، حیدرآباد، سکھر، میرپورخاص، شہید بینظیر آباد اور لاڑکانہ میں مظاہرے بانی کی ہدایت پر اسٹریٹ موومنٹ کا آغاز،پوری قوم سڑکوں پر نکلے گی،حلیم عادل شیخ پاکستان تحریک انصاف کے سرپرستِ اعلی عمران خان، ان کی اہلیہ بشری بی بی، اور اس سے قبل ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، میاں ...

عمران اور بشریٰ کیسزاؤں کیخلاف سندھ بھر میں احتجاج

پاکستان مضبوط ، پرعزم اپنی خود مختاری کی حفاظت کرنا جانتا ہے، بلاول بھٹو وجود - منگل 23 دسمبر 2025

عوام متحد رہے تو پاکستان کبھی ناکام نہیں ہوگا،ہماری آرمڈ فورسز نے دوبارہ ثابت کیا کہ ہماری سرحدیں محفوظ ہیں قوم کی اصل طاقت ہتھیاروں میں نہیں بلکہ اس کے کردار میں ہوتی ہے، کیڈٹ کالج پٹارو میں تقریب سے خطاب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کیڈٹ کالج پٹارو م...

پاکستان مضبوط ، پرعزم اپنی خود مختاری کی حفاظت کرنا جانتا ہے، بلاول بھٹو

مذاکرات کی بات کرنیوالے عمران کے ساتھی نہیں،علیمہ خانم وجود - منگل 23 دسمبر 2025

تحریک تحفظ کانفرنس کے اعلامیے کا علم نہیں،غلط فیصلے دینے والے ججز کے نام یاد رکھے جائیں گے عمران کو قید مگر مریم نواز نے توشہ خانہ سے گاڑی لی اس پر کارروائی کیوں نہیں ہوئی؟میڈیا سے گفتگو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ مذاکر...

مذاکرات کی بات کرنیوالے عمران کے ساتھی نہیں،علیمہ خانم

پانچ روزہ کراچی ورلڈ بک فیئر کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا وجود - منگل 23 دسمبر 2025

  پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز کے تحت کراچی ایکسپو سینٹر میں جاری پانچ روزہ کراچی ورلڈ بک فیٔر علم و آگاہی کی پیا س بجھا تا ہو ا کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ کراچی ورلڈ بک فیٔر نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق ساڑھے 5لاکھ افراد نے پانچ روز...

پانچ روزہ کراچی ورلڈ بک فیئر کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا

حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...

حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان

مضامین
بھارت میں بیروزگاری کا بے رحم منظر معاشی ناکامی وجود جمعرات 25 دسمبر 2025
بھارت میں بیروزگاری کا بے رحم منظر معاشی ناکامی

ہم اپنے قیدی آپ ہیں! وجود جمعرات 25 دسمبر 2025
ہم اپنے قیدی آپ ہیں!

پاکستان اور قائداعظم محمد علی جناح کا وژن وجود جمعرات 25 دسمبر 2025
پاکستان اور قائداعظم محمد علی جناح کا وژن

یہ خاموش معاہدے مہنگے نہ پڑ جائیں! وجود جمعرات 25 دسمبر 2025
یہ خاموش معاہدے مہنگے نہ پڑ جائیں!

امریکہ پاکستان تعلقات اور دفاعی معدنی پیش رفت وجود بدھ 24 دسمبر 2025
امریکہ پاکستان تعلقات اور دفاعی معدنی پیش رفت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر