... loading ...
پاکستان کی تاریخ میں جب بھی زور جبر کا ذکر ہوگا تو ایم کیو ایم کا نام سر فہرست ہوگا۔ 1984ء سے لے کر اب تک کے ایم سی، کے ڈی اے، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، کراچی واٹر بورڈ سمیت شہری اداروں میں 40 ہزار سے زائد افراد ملازمت کرتے ہیں۔ ایم کیو ایم نے 1984ء سے لے کر اب تک شہری اداروں میں جو کچھ کرتی رہی تھی اس پر کسی کو آنکھ اٹھانے کی بھی اجازت نہ تھی ،یہ بات اب کھل کر سامنے آچکی ہے کہ ایم کیو ایم کے مرکزی رہنما، ارکان رابطہ کمیٹی بھی کراچی کے شہری اداروں میں ملازم تھے۔ ایسا ہی لگتا تھا کہ کراچی میں ریاست کے اندر ریاست قائم ہے اور کسی کو ایک لفظ کہنے کہ ہمت نہ تھی ایسے سینکڑوں ملازم تھے جو جنوبی افریقہ، لندن، امریکا، بھارت، ہانک کانگ، ملیشیا، دبئی میں موجود تھے ۔جو ملازمت تو نہیں آتے تھے لیکن ان کو ہر ماہ باقاعدہ تنخواہ دی جاتی تھی۔ کسی کو یہ ہمت نہ تھی کہ وہ کہتا کہ بھائی جو بندہ نوکری نہیں کرتا اس کو تنخواہ کیوں دی جائے؟ لیکن سب کو پتہ تھا کہ ایسا کرنے والا کہاں ہوگا؟ ۔
12 مئی کو 50 افراد کو سڑکوں پر گاجر مولی کی طرح کاٹا گیا لیکن جب سندھ ہائی کورٹ نے کیس چلایا تو عسکری ونگ نے ہزاروں مسلح دہشتگردوں نے سندھ ہائی کورٹ کا گھیراؤ کرلیا اور سندھ ہائی کورٹ کے ججوں نے اپنے چیمبر میں چھپ کر جان بچائی، سابق صوبائی وزیر بلدیات شرجیل میمن نے تمام شہری اداروں کے ملازمین کے لیے سندھ بینک میں اکاؤنٹ کھولنا لازمی قرار دیا تو ایم کیو ایم نے سندھ اسمبلی کو سر پر اٹھالیا کیونکہ اس کی وجہ صاف ظاہر تھی کہ اب گھوسٹ ملازمین ظاہر ہوں گے۔ بلا آخر پی پی پی کی قیادت نے مفاہمت کے نام پر خاموشی اختیار کرلی لیکن اس میں ایک بات ضرور سامنے آئی کہ 12 ہزار گھوسٹ ملازمین سامنے آ گئے۔ لیکن معاملہ دبا لیا گیا۔
22 اگست 2016ء کے بعد حالات بدلے تو ایم کیو ایم پاکستان نے بھی سکھ کا سانس لیا تو انہوں نے آہستہ آہستہ گھوسٹ ملازمین سے جان چھڑائی۔ اب ایک طرف سندھ ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے کہ شہری اداروں خصوصی کے ایم سی کے ملازمین کی تعداد بتائی جائے اور یہ بھی نشاندہی کی جائے کہ اس میں کتنے ملازمین اصل اور کتنے گھوسٹ ہیں؟ اس پر میئر کراچی نے سیکریٹری بلدیات سندھ کو ایک لیٹر ارسال کیا ہے کہ اصل اور گھوسٹ ملازم کی ایک ہی پہچان ہے کہ تمام ملازمین کے اصل شناختی کارڈ، آخری پے سلپ لی جائے۔ اس سے پتہ چل جائے گا کہ کون گھوسٹ اور کون اصل ملازم ہے۔ لیکن تاحال کے ایم سی نے اصل اور گھوسٹ ملازمین کی فہرستیں بناکر سیکریٹری بلدیات کو نہیں بھیجیں لیکن سندھ ہائی کورٹ کا حکم ہے اس لیے یہ تفصیل تو کے ایم سی کو بتانا ہی ہوگی کہ اصل اور گھوسٹ ملازمین کی تعداد کیا ہے؟ دوسری جانب نیب کے نئے چیئرمین کے آتے ہی احتساب کی رفتار میں اضافہ ہوگیا ہے۔ شرجیل میمن کی گرفتاری اس بات کا ثبوت ہے کہ نیب کے نئے چیئرمین نے کارروائی تیز کردی ہے جس سے مالی بے قاعدگیوں میں ملوث افراد بچ نہیں سکیں گے۔
نیب نے محکمہ بلدیات سے پچھلے 15 سالوں کا شہری اداروں کا مالی بے قاعدگیوں کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔ نیب نے محکمہ بلدیات، آڈیٹر جنرل آف پاکستان، اکاؤنٹنٹ جنرل سندھ، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سے رپورٹیں مانگی ہیں۔ ظاہر بات ہے کہ یہ وہ زمانہ تھا جب شہری اداروں کا پیسہ لندن سیکریٹریٹ کو منتقل کیا جاتا تھا اب ہر کوئی حساب دے گا کہ کس نے کتنی رقم اپنی جیب میں رکھی اور کتنی رقم لندن بھجوائی؟ اور سب سے بڑھ کر یہ بات کہ وہ لوگ اب سامنے آجائیں گے جو پہلے تو لندن سیکریٹریٹ کے قریبی تھے پھر وہ 22 اگست 2016ء کے بعد وہ ایم کیو ایم سے الگ ہوئے اور اب وہ سب ظاہر ہوں گے ان کا بھی پتہ چلے گا جو بظاہر اچھی شہرت رکھتے ہیں لیکن اندرون خانہ وہ لندن سیکریٹریٹ کے قریبی تھے اب جب نیب نے ڈنڈا اٹھایا تو ان سب کے بارے میں حقائق سامنے آئیں گے جو کروڑوں روپے سالانہ لندن سیکریٹریٹ کو بھیجتے تھے۔ صرف اس لیے کہ لندن سیکریٹریٹ ان سے راضی رہے اب وہ سیاسی یتیم نیب کے شکنجے میں آئیں گے ان کا بھی احتساب ہو گا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ نیب کی جانب سے پی ایس پی کا بھی احتساب ہوگا جو ماضی میں ایم کیو ایم اور کراچی شہری حکومت میں ٹاپ پوزیشن پر تھے کراچی کا میئر (ناظم اعلیٰ) مصطفی کمال تھے اس وقت زمینوں پر قبضے کیے گئے۔ کراچی کے ترقیاتی منصوبوں کی رقم میں بے قاعدگیاں کی گئیں، چائنہ کٹنگ اس زمانے پر عروج پر تھی، محمد انور کے بھائی چنوں ماموں کی بھی بات پتھر پر لکیر سمجھی جاتی تھی اور وہ آج کل زیر زمین ہے۔ نیب اور سندھ ہائی کورٹ کی تحقیقات پایہ تکمیل تک پہنچی تو کئی راز طشت ازبام ہوں گے لیکن اگر یہ راز نہ کھلے تو یہ اس شہر کی سب سے بڑی بدقسمتی ہوگی۔
ہنستے کھیلتے بچوں کی سالگرہ کا منظر لاشوں کے ڈھیر میں تبدیل ، 24 افراد موقع پر لقمہ اجل الباقا کیفے، رفح، خان یونس، الزوائدا، دیر البلح، شجاعیہ، بیت لاحیا کوئی علاقہ محفوظ نہ رہا فلسطین کے نہتے مظلوم مسلمانوں پر اسرائیلی کی یہودی فوج نے ظلم کے انہتا کردی،30جون کی رات سے یکم ج...
ستائیسویں ترمیم لائی جا رہی ہے، اس سے بہتر ہے بادشاہت کا اعلان کردیںاور عدلیہ کو گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ بنا دیں،حکومت کے پاس کوئی عوامی مینڈیٹ نہیں یہ شرمندہ نہیں ہوتے 17 سیٹوں والوں کے پاس کوئی اختیار نہیںبات نہیں ہو گی، جسٹس سرفراز ڈوگرکو تحفے میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ لگای...
عالمی مارکیٹ میں قیمتیں گریں توریلیف نہیں، تھوڑا بڑھیں تو بوجھ عوام پر،امیر جماعت اسلامی معیشت کی ترقی کے حکومتی دعوے جھوٹے،اشتہاری ہیں، پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ مسترد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا ردعمل آگیا۔انہوں...
وفاقی وزیر توانائی نے تمام وزرائے اعلی کو خط لکھ دیا، محصولات کی وصولی کے متبادل طریقوں کی نشاندہی ،عملدرآمد کے لیے تعاون طلب بجلی کے مہنگے نرخ اہم چیلنج ہیں، صارفین دیگر چارجز کے بجائے صرف بجلی کی قیمت کی ادائیگی کر رہے ہیں، اویس لغاری کے خط کا متن حکومت نے بجلی کے بلوں میں ...
پاکستان، ایران اور ترکی اگراسٹریٹجک اتحاد بنالیں تو کوئی طاقت حملہ کرنے کی جرات نہیں کرسکتی گیس پائپ لائن منصوبے کو تکمیل تک پہنچایا جائے، ایران کے سفیر سے ملاقات ،ظہرانہ میں اظہار خیال پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے اسرائیلی اور امریکی جارحیت کے خلاف ایران کی حم...
پارلیمان میں گونجتی ہر منتخب آواز قوم کی قربانیوں کی عکاس ، امن، انصاف اور پائیدار ترقی کیلئے ناگزیر ہے کسی کو بھی پارلیمان کے تقدس کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے،عالمی یوم پارلیمان پر پیغام پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ خودمختار پا...
ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پانے کے بعد لیگ سے باہر آئرلینڈ کی جگہ نیوزی لینڈ یا پاکستان کی ٹیم کو اگلے سیزن کیلیے شامل کیا جائے گا،رپورٹ ہاکی کے میدان میں بھی بھارت کو رسوائی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پ...
درندگی کا شکار فلسطینیوں میں بیشتر کی نعش شناخت کے قابل نہ رہی ،زخمیوں کی حالت نازک جنگی طیاروں کی امدادی مراکز اور رہائشی عمارتوں پر بمباری ،شہادتوں میں اضافے کا خدشہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری نے ایک بار پھر انسانیت کو شرما دیا۔ گزشتہ48گھنٹوں کے دوران صیہونی افواج کے وحش...
حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ، ملک کی بہتری، کامیابی کے لیے سسٹم چلانا ہے اور یہی چلے گا( مقتدر حلقوں کا پی پی کو پیغام) دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کو ایک پیج پر متحد بھی کردیا گیا اگلے ماہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے ہوجائے گا، جولا...
جب ملک کو ضرورت پڑی تو جہاد کا اعلان کریں گے ، پھر فتح ہمارا مقدر ہوگی ، دھاندلی زدہ حکومتیں نہیں چل سکتیں اس لیے خود کو طاقتور سمجھنے والوں کو کہتا ہوں کہ عوامی فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کریں ہم نے 2018کے الیکشن قبول کیے ،نہ ہی 2024کے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کی...
پورا عدالتی نظام یرغمال ہے ،سپریم کورٹ سے جعلی فیصلے کرواکر سیاست کی جاتی ہے اسٹبلشمنٹ آج اپوزیشن سے بات کر لے تو یہ نظام کو قبول کرلیں گے ،امیر جماعت امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور اسٹبلشمنٹ نے ٹرمپ کی چاپلوسی میں کشمیر پر کمپرومائز کیا تو قوم مزاح...
پیداوار کے مقابلے کھپت میں کمی، بجلی چوری توانائی کے شعبے کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجرا باعث اطمینان ہے ، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ...