وجود

... loading ...

وجود

ربیع کی فصل کے لیے 72 لاکھ ایکڑ فٹ پانی کی کمی کاسامنا

بدھ 20 ستمبر 2017 ربیع کی فصل کے لیے 72 لاکھ ایکڑ فٹ پانی کی کمی کاسامنا

پاکستان کو ربیع کی فصل کے لیے کم وبیش 72 لاکھ ایکڑ فٹ پانی کی کمی کاسامناہے ، اور آبپاشی کے لیے پانی کی بروقت مناسب مقدار میں پانی نہ ملنے کی صورت میں فصلوں کو شدید نقصان پہنچنے اور مختلف فصلوں کی ہدف شدہ مقدار کاحصول مشکل بلکہ ناممکن ہوسکتا ہے۔زرعی ماہرین کاکہناہے کہ ربیع کی فصلوں کی بوائی اگلے ماہ شروع ہوجائے گی لیکن ملک میں پانی کاذخیرہ کرنے کامناسب انتظام نہ ہونے اور بارشوں کو بیشتر پانی سمندر برد ہوجانے کے سبب کاشتکاروں کو پانی کی شدید قلت کاسامنا کرنا پڑ سکتاہے۔
سرکاری افسران کاکہناہے کہ ربیع کی فصل کے دوران یعنی یکم اکتوبر سے مارچ تک کاشتکاروں کو فصلوں کی بوائی اور ترائی کے لیے مجموعی طورپر 28.8ایم اے ایف یعنی کم وبیش 2کروڑ 88 لاکھ ایکڑ فٹ پانی دستیاب ہوگاجبکہ ربیع کے دوران کاشتکاروں کو کم وبیش 36 ایم اے ایف یعنی کم وبیش 3 کروڑ 60 لاکھ ایکڑ فٹ پانی کی ضرورت ہوگی۔حکام کاکہناہے کہ اس سال زبردست بارشوں کے باوجود پانی کی اس کمی کاسامنا بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے ناکافی انتظامات ہیں جس کی وجہ سے بارش کااضافہ پانی سمندر برد ہوگیا،حکام نے بتایا کہ خریف کی فصل کے دوران ہمارے پاس 9ملین یعنی 90 لاکھ ایکڑ فٹ اضافی پانی موجود تھا ،اگر اس پانی کومحفوظ کرنے کی گنجائش موجود ہوتی تو ربیع کی فصل کے دوران پانی کی کسی کمی کا کوئی خدشہ نہ ہوتااور تمام کاشتکاروں کو ان کی ضرورت کے مطابق بلکہ ضرورت سے زیادہ پانی فراہم کیا جاسکتاتھا۔
زرعی ماہرین کاکہنا ہے کہ ربیع کی فصلوں کے لیے پانی کی اس کمی سے ہماری گندم کی فصل خاص طورپر شدید متاثر ہوسکتی ہے۔جس سے ہماری ملکی ضروریات کی تکمیل اور ہماری گندم برآمد کرنے کی صلاحیت بری طرح متاثر ہونے کاخدشہ ہے۔زرعی ماہرین کاکہناہے کہ حکومت نے ہمارے بڑے دریاؤں میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش پیدا کرنے کے لیے چھوٹے بڑی ڈیموں کی تعمیر تو کجا ان دریاؤں کی بھل صفائی کے ذریعے ان دریاؤں میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش میں اضافہ کرنے کے لیے بھی کچھ نہیں کیا ، ماہرین کاکہناہے کہ موجودہ دریاؤں کی تہہ میں کھدائی کرکے ان کی گہرائی میں اضافہ کیاجاسکتاہے اور اس طرح ان دریاؤں میں پانی کا ذخیرہ کرنے کی گنجائش میں اضافہ ہوسکتاہے اور یہ اضافی پانی پورے سال ہمارے پینے اور زرعی مقاصد کے لیے استعمال کیاجاسکتاہے لیکن ہمارے منصوبہ سازوں اور خاص طورپر محکمہ آبپاشی اور وزارت زراعت اس حوالے سے اپنی ذمہ داریاں کرنے پر کبھی کوئی توجہ دینے کی ضرورت ہی محسوس نہیں کی جس کی وجہ سے پاکستان کو ہر سال پانی کی دستیابی میں کمی کی صورت حال کاسامنا کرنا پڑتا ہے اور پانی کی کمی کی مقدار میں اضافہ ہوتاچلاجارہاہے اوربارشوں کی وجہ سے ہمیں قدرتی طورپر ملنے والا پانی دریاؤں میں سیلابی کیفیت کی وجہ سے ارد گرد کے دیہات کو زیر آب کرکے نقصان کا باعث بننے کے ساتھ ہی کوٹری بیراج سے ہوتاہوا سمندر برد ہوتاچلاجارہاہے ۔ماہرین کے مطابق رواں سال کے دوران ہمارا کم وبیش 9.30 ایم اے ایف پانی کوٹری بیراج کے راستے سمندر برد ہوا اس طرح ہم کم وبیش93 لاکھ ایکڑ فٹ پانی سے محروم ہوگئے۔
زرعی ماہرین کاخیال ہے کہ خریف کی فصل کے دوران دستیاب 70 فیصد اضافی پانی کو ذخیرہ کرکے محفوظ کیاجاسکتاتھا اور اس طرح ربیع کی فصل میں اسے استعمال کرکے گندم اور ربیع کے دوران اگائی جانے والی دیگر نقد آور فصلوں کی پیداوار میں نمایاں اضافہ کیاجاسکتاتھا لیکن وزارت خوراک وزراعت اورمحکمہ آبپاشی کے افسران بالا کی فرائض سے غفلت ،لاپروائی اورتساہل کی وجہ سے اس حوالے سے کوئی پیش رفت ممکن نہیں ہوئی اور آج جبکہ ربیع کی فصل کی بوائی شروع ہونے والی ہے یہ انکشاف کیاجارہاہے کہ ربیع کی فصل کے دوران کاشتکاروں کو ان کی ضرورت کے مطابق پانی فراہم کرنا ممکن نہیں ہوسکے گا ۔ماہرین کاکہناہے کہ دریاؤں میں موجود پانی کی مقدار ،بارشوں سے حاصل ہونے والے پانی ، ملک میں پینے کے پانی اور زرعی مقاصد کے لیے پانی کی ضروریات ، ماحولیاتی نقطہ نگاہ سے سمندر برد کئے جانے والے پانی کی ضروری مقدار کو سامنے رکھ کر کوئی حکمت عملی تیار کرنی چاہئے لیکن وزارت زراعت اور محکمہ آبپاشی کے حکام اپنا یہ فریضہ پورا کرنے پرنہ صرف یہ کہ کوئی توجہ نہیں دیتے بلکہ وہ اس کو اپنی ذمہ داری ہی تصور نہیں کرتے۔
زرعی ماہرین کاکہناہے کہ اگر خریف کے موسم میں تربیلہ ڈیم پوری طرح نہ بھر گیاہوتاتو ربیع کی فصل کے دوران پانی کی کمی اس سے بھی بہت زیادہ ہوتی لیکن خریف کے دوران چونکہ تربیلہ ڈیم میں اس کی گنجائش کے مطابق ایک ہزر 550 فٹ کی سطح مکمل بھر لی گئی تھی اس لیے ریبع کے دوران پانی کی قلت قدرے کم رہنے کی توقع کی جارہی ہے۔زرعی ماہرین نے بتایا کہ خریف کے دوران پانی کے بہاؤ کی رفتار میں کمی کی وجہ سے اس دفعہ خریف کے دوران منگلہ ڈیم کو پوری طرح نہیں بھراجاسکا اگر منگلہ ڈیم کو پوری طرح بھر لیاگیاہوتاتو ربیع کے دوران درپیش پانی کی کمی کی شدت کسی قدر کم ہوسکتی تھی۔
زرعی ماہرین کاکہناہے کہ ذرا سوچئے کہ اگر ہم خریف کے دوران تربیلہ ڈیم بھی پوری طرح بھرنے میں ناکام رہتے تو ربیع کی فصلوں کی بوائی اور ترائی کے لیے پانی کی مناسب مقدار میں فراہمی تو کچا ملک کے بعض علاقوں میں پینے کے پانی کی بھی شدیدقلت پیدا ہوسکتی تھی ۔اس صورت میں کیا ہم بعض دوسرے ملکوں کی طرح ٹینکروں کے پانی بھی درآمد کرنے پر مجبور نہ ہوجاتے۔ماہرین کاکہنا ہے کہ فصلوں کی بوائی اورترائی اور ملک کے عوام کو پینے کاپانی وافر مقدار میں فراہم کرنا ایک اہم مسئلہ ہے اور جب تک پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش میں مناسب اورفوری اضافہ نہیں کیاجاتا سال بہ سال یہ مسئلہ سنگین سے سنگین تر ہوتا چلاجائے گا۔ ارباب حکومت کو اس صورت حال کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہئے اور پانی کی تقسیم کے حوالے سے پنجاب اور سندھ کے درمیان موجود عدم اعتماد بلکہ بد اعتمادی کاخاتمہ کرنے اور فوری طورپر کم از کم دریاؤں کے ساتھ چھوٹے چھوٹے ڈیم اور آبی ذخیرہ گاہوں کی تعمیر کا آغاز کرنا چاہئے تاکہ کاشتکاروں کوفصلوں کی بوائی اورترائی کے لیے بروقت ضرورت کے مطابق پانی کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔
امید کی جاتی ہے کہ وزیر خوراک وزراعت اور وزارت خوراک وزراعت کے دیگر حکام مل بیٹھ کر اس حوالے سے کوئی قابل عمل حکمت عملی تیار کرنے اور اس پر فوری طورپر عملدرآمد شروع کرنے پر توجہ دیں گے۔اس مسئلے سے چشم پوشی اور اس مسئلے کو حل کرنے میں تاخیر ملک وقوم کے لیے شدید مشکلات اور تباہی کاسبب بن سکتی ہے۔


متعلقہ خبریں


فیلڈ مارشل سے ملاقات اعزاز ہے ایران اور اسرائیل معاملے پر بھی بات ہوئی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وجود - جمعرات 19 جون 2025

پاکستان ایران کو بہت زیادہ جانتا ہے جب کہ پاکستان کے ساتھ تجارتی معاہدے پر بات چیت ہورہی ہے ،جنرل عاصم پاک بھارت کشیدگی کو پاکستان کی طرف سے روکنے میں انتہائی مؤثر رہے آرمی چیف کی امریکی صدر سے ملاقات ایک بڑی سفارتی کامیابی قرار، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فیلڈ مارشل کاکیب...

فیلڈ مارشل سے ملاقات اعزاز ہے ایران اور اسرائیل معاملے پر بھی بات ہوئی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

دہشت گرد اسرائیل کو سخت جواب دیں گے(سپریم لیڈر خامنہ ای) وجود - جمعرات 19 جون 2025

(ایران کا اسرائیل پر رحم نہ کرنے کا عہد) ایران کبھی سرنڈر نہیں کرے گا اور نہ ہی صیہونی ریاست پر رحم کیا جائے گا( ایکس پر پیغامات) آپریشن وعدہ صادق سوم کی دسویں لہر کا آغاز ، اسرائیل پر مزید میزائل داغ دیے اسرائیل میں خطرے کے سائرن بج اٹھے،اسرائیلی حکومت کی شہریوں کو بنکرز میں...

دہشت گرد اسرائیل کو سخت جواب دیں گے(سپریم لیڈر خامنہ ای)

ججز سینیارٹی،ٹرانسفر کیس میں کئی اہم سوالات اٹھ گئے وجود - جمعرات 19 جون 2025

15ویں نمبر والے جج کو کیوں ٹرانسفر کیا گیا؟ کیا 14 جج قابل نہیں تھے؟ جسٹس نعیم اختر افغان کا سوال اگر فریقین کے وکلاء کے دلائل مکمل ہوگئے تو آج کیس کافیصلہ سنادیا جائیگا،سربراہ آئینی بینچجسٹس محمد علی مظہر اسلام آباد ہائی کورٹ میں تین ہائی کورٹس سے ججز کے تبادلہ اورسنیارٹی...

ججز سینیارٹی،ٹرانسفر کیس میں کئی اہم سوالات اٹھ گئے

بجٹ گمراہ کن، فراڈ ، عوام کے گلے پر چھری پھیری گئی( عمر ایوب ،اسد قیصر) وجود - جمعرات 19 جون 2025

ہماری جماعت کی ایران کے حق اور اسرائیل کی مخالفت میں قرارداد کو بھی براہ راست نشر نہیں کیا گیا پاکستان کی درآمدات کا 25 فیصد خرچ پیٹرولیم مصنوعات پر ہوتا ہے ، رہنماوں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر و پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب خا...

بجٹ گمراہ کن، فراڈ ، عوام کے گلے پر چھری پھیری گئی( عمر ایوب ،اسد قیصر)

عالمی برداری ایران اسرائیل جنگ بندی کیلئے اقدامات کرے)وزیراعظم( وجود - جمعرات 19 جون 2025

اسرائیل نے ایران کیخلا ف کھلی جارحیت کی، سیکڑوں لوگ شہید ہوگئے ہیں،شہباز شریف ایران کے صدر مسعود پزیشکیان سے صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی ہے،کابینہ اجلاس میں گفتگو وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایران اسرائیل جنگ سے پیدا ہونے والی صورتحال تشویشناک ہے، عالمی برداری ایران اسر...

عالمی برداری ایران اسرائیل جنگ بندی کیلئے اقدامات کرے)وزیراعظم(

ہمیں قانون کی حکمرانی کی بالادستی کیلئے کوشش کرنی ہوگی) چیف جسٹس( وجود - جمعرات 19 جون 2025

ہمارا ہر اقدام قانون کی حکمرانی کیلئے ہوگا ،جسٹس یحییٰ آفریدی نے نومنتخب کابینہ کو مبارک باددی لوگوں کو انصاف دلائیں گے، پہلی ترجیح عوامی شکایات دور کرنا ہے،پشاور ہائیکورٹ بار سے خطاب چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ ہمارا ہر اقدام قانون کی حکمرانی کیلئے ...

ہمیں قانون کی حکمرانی کی بالادستی کیلئے کوشش کرنی ہوگی) چیف جسٹس(

(ایران کے حملے جاری)حیفہ ریفائنری بند، موساد کا ہیڈ کوارٹر تباہ وجود - بدھ 18 جون 2025

ایران نے چوتھی بار درجنوںیلسٹک میزائل و ڈرون داغ دیے،کئی عمارتیں کھنڈر بن گئیں ،تل ابیب میں دھوئیں کے بادل چھا گئے، اسرائیل میں سائرن بج اٹھے ،8اسرائیلی ہلاک اور 300زخمی ہم دشمن کو ایک لمحہ کیلئے امن میسر نہیں ہونے دیں گے، اسرائیل کو رات کے وقت دن کا منظر دکھائے دے گا( ترجمان جن...

(ایران کے حملے جاری)حیفہ ریفائنری بند، موساد کا ہیڈ کوارٹر تباہ

( ایران اسرائیل کشیدگی)عمران خان نے احتجاجی تحریک 2 ہفتوں کیلئے مؤخر کردی وجود - بدھ 18 جون 2025

پاکستان کو اس وقت متحد ہونا چاہیے، احتجاجی تحریک عالمی حالات کی وجہ سے مؤخر کی، اسرائیل کے بارے میںہمارا کیا مؤقف ہے یہ ساری دنیا جانتی ہے، پیٹرن انچیف اس وقت ہم 17 سیٹوں والے، فارم 47 کے حکمرانوں صدر، وزیراعظم، فیلڈ مارشل کے اسرائیل کے حوالے سے بیان کا انتظار کررہے ہیں، ہمشیر...

( ایران اسرائیل کشیدگی)عمران خان نے احتجاجی تحریک 2 ہفتوں کیلئے مؤخر کردی

بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد بلوچستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتے(ترجمان پاک فوج) وجود - بدھ 18 جون 2025

آپریشن بنیان مرصوص میں طلبہ نے کلیدی کردار ادا کیا، بھارتی اسٹریٹجک مفروضوں کو ہمیشہ کیلئے زمین بوس کر دیا ڈی جیلیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کراچی یونیورسٹی کا دورہ، انتظامیہ اور طالبات نے پرجوش استقبال کیا پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے ڈائریکٹر جنرل (...

بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد بلوچستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتے(ترجمان پاک فوج)

(انٹرنیشنل کرکٹ کونسل)ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی قوانین میں تبدیلی وجود - منگل 17 جون 2025

اننگز کے آغاز سے 34ویں اوور کے اختتام تک دونوں اینڈز سے 2 گیندیں استعمال کرسکیں گے ٹیموں کو ہر انٹر نیشنل میچ شروع ہونے سے پہلے 5 متبادل کھلاڑی نامزد کرنے ہوں گے، نیا قانون انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے مینز کرکٹ کے تینوں فارمیٹس (ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی) کے قوانین م...

(انٹرنیشنل کرکٹ کونسل)ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی قوانین میں تبدیلی

(سندھ بجٹ)بے گھر افراد کیلیے 1ارب 19 کروڑکا اعلان وجود - منگل 17 جون 2025

پارکس، لائبریریز اور کراچی زو کے لئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کیے گئے ،جرأت رپورٹ گٹر باغیچہ پارک کی بحالی کے لئے 14 کروڑ 70 لاکھ، قبرستانوں کی تعمیر کیلیے40کروڑ سندھ بجٹ میں کراچی کے پارکس، لائبریریز اور کراچی زو کے لئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، جبکہ نالوں سے بے گھر ہونے وا...

(سندھ بجٹ)بے گھر افراد کیلیے 1ارب 19 کروڑکا اعلان

عمران خان کا ٹیسٹوں سے انکار ٹرائل سے بچنے کی کوشش (عدالت کا تحریری فیصلہ) وجود - منگل 17 جون 2025

پی ٹی آئی بانی چیئرمین کو اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے مکمل اور منصفانہ مواقع دیٔے گئے ان کی ضد اور مسلسل انکار نے تفتیشی ٹیم سے ملاقات سے گریز کیا، عدالت نے اظہار تعجب کیا انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے بانی پاکستان تحریک انصاف کے پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ سے متعل...

عمران خان کا ٹیسٹوں سے انکار ٹرائل سے بچنے کی کوشش (عدالت کا تحریری فیصلہ)

مضامین
مودی کی فرقہ وارانہ پالیسی وجود جمعرات 19 جون 2025
مودی کی فرقہ وارانہ پالیسی

ابن ِ خلدون کی پاکستان کے متعلق پیش گوئی وجود جمعرات 19 جون 2025
ابن ِ خلدون کی پاکستان کے متعلق پیش گوئی

اسرائیلی جارحیت ایک مخصوص سو چ کی عکاس وجود بدھ 18 جون 2025
اسرائیلی جارحیت ایک مخصوص سو چ کی عکاس

مسلمانوں کی حب الوطنی پرسوال وجود بدھ 18 جون 2025
مسلمانوں کی حب الوطنی پرسوال

مذاکرات کے درمیان ایران پر اسرائیلی حملہ کیوں؟ وجود بدھ 18 جون 2025
مذاکرات کے درمیان ایران پر اسرائیلی حملہ کیوں؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر