وجود

... loading ...

وجود
وجود

آئی جی سندھ پولیس کی بحالی، پورے ملک کے لیے قانون بن گیا !

منگل 12 ستمبر 2017 آئی جی سندھ پولیس کی بحالی، پورے ملک کے لیے قانون بن گیا !

حکومت سندھ کی عقل پر پردہ پڑ گیا ہے کیونکہ حکومت سندھ نے جس طرح بغیر کسی سبب کے آئی جی سندھ پولیس کے خلاف محاذ کھڑے کیے اس سے اب حکومت سندھ تو کیا تمام صوبوں کے لیے اب یہ قانون نافذ ہوگیا کہ کسی بھی آئی جی سندھ پولیس کو تین سال سے پہلے ہٹانا اب مشکل ہوگیا ہے۔
حکومت سندھ نے 19دسمبر 2016ء کو حکمران ٹولے کی سفارش پر آئی جی سندھ پولیس کو جبری چھٹی پر بھیج دیا اور پھر چھٹی ختم ہونے سے ایک روز قبل یعنی 2جنوری 2017ء کو ایپکس کمیٹی کا ایک اجلاس ہوا ۔مجبوراً کڑوا گھونٹ پی کر آئی جی کو بھی بلایا گیا ۔ اسی دوران سندھ ہائی کورٹ نے بھی آئی جی کو ہٹانے کے خلاف حکم امتناعی بھی دے دیا۔ کہتے ہیں کہ ’’تیل دیکھو اور تیل کی دھار دیکھو‘‘کی طرح حکومت سندھ نے عدالتی حالات میں وفاقی حکومت کے تیور نہیں دیکھے اور چند ماہ تک خاموش رہنے کے بعد 4جولائی کو دو الگ الگ خطوط جاری کیے۔ ایک میں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کے حوالے کی گئیں۔ دوسرے میں سردار عبدالمجید دستی کو قائم مقام آئی جی بنادیا گیا۔ 6جولائی کو سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ کو بحال کرتے ہوئے دونوں خطوط معطل کردیے او رحکم امتناعی بھی جاری کیا۔ اس کے بعد سندھ ہائی کورٹ میں کیس چلتا رہا ۔بالآخر جمعرات 7؍ ستمبر کوسندھ ہائیکورٹ نے 98 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا یوں حکومت سندھ کی سبکی ہوئی۔
دوسری وجہ یہ بھی تھی کہ حکومت سندھ کو جس طرح ایڈووکیٹ جنرل سندھ ضمیر گھمرو نے سہانے خواب دِکھائے تھے اس سے واضح ہوگیا ہے کہ حکومت سندھ حقائق سے بے خبر ہے کیونکہ حقیقی معنوں میں مضبوط کیس بھی نہیں لڑاگیا اور صرف سرسری واقعات بتاکر حکومت سندھ کا کیس کمزور انداز میں پیش کیا گیا۔ حکومت سندھ میں بھی صحیح ہوم ورک نہیں کیا گیا۔ یہ کیس اصل میںخطرہ مول لے کر لڑ اگیا کیونکہ اب جو فیصلہ آیا ہے وہ پورے ملک کے لیے ایک مثال بن گیا ہے۔ اب انیتا تراب کیس پھر سے نافذ ہوگیا ہے اور اب تو کوئی بھی صوبائی حکومت کسی بھی چیف سیکریٹری آئی جی کو تین برس تک ہٹانے کی وفاقی حکومت سے کوئی درخواست نہیں کرسکتی۔ حکومت سندھ نے جو جوا کھیلا اس میں نہ صرف اُسے بری طرح شکست ہوئی بلکہ اب مستقبل میں آنے والی حکومتوں کے لیے کئی پریشانیاں بڑھ گئیں۔ اب تووفاقی حکومت بھی کسی چیف سیکریٹری یا آئی جی پولیس کو تین سال سے پہلے نہیں ہٹاسکے گی ۔کیونکہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے نے تمام صورتحال واضح کردی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ میں جب کیس چل رہا تھا تو حکومت سندھ نے سہیل انوار سیال کو وزیرداخلہ سندھ بنادیا جنہوں نے بچگانہ اقدامات اُٹھائے جس سے حکومت سندھ کی صرف جگ ہنسائی ہوئی۔ آئی جی کوخط لکھا کہ وہ کراچی سے باہر جائیں تو چیف سیکریٹری سے اجازت لیں، اور صرف گریڈ 17تک کے پولیس افسران یعنی اے ایس پی اور ڈی ایس پی کے تبادلے وتقرریاں کریں، آئی جی کے اسٹاف افسر ہٹادیے گئے ۔الغرض آئی جی کو تنگ کرنے کے تمام حربے استعمال کیے گئے مگر اب سندھ ہائی کورٹ نے جو فیصلہ دیا ہے اس میں حکومت سندھ منہ چھپاتی پھر رہی ہے۔ سندھ ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے کہ 6جولائی سے 6ستمبر تک جتنے بھی پولیس افسران وایس ایس پیز ، ڈی آئی جیز اور ایڈیشنل آئی جیز کے تبادلے کیے گئے ہیں وہ منسوخ کیے جائیں، جب چھان بین کی گئی تو پتہ چلا کہ ان دو ماہ میں وزیرداخلہ سہیل انور سیال نے 67پولیس افسران کے تبادلے کیے ہیں۔ اب وہ سب کے سب منسوخ ہوجائیں گے۔ اس کے باوجود آئی جی سندھ پولیس نے کوئی جلد بازی نہیں کی اور ایڈیشنل آئی جی کرائم برانچ آفتاب پٹھان کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنادی ہے ، تاکہ تبادلوں کی چھان بیان کرکے رپورٹ لی جاسکے۔
سندھ ہائی کورٹ کے فیصلہ سے قبل آئی جی نے ایک خط وزیراعلیٰ کو لکھا کہ جناب ایسا نہ کیا جائے کہ تبادلوں میں آئی جی آفس کو بے خبر رکھا جائے اور پولیس افسران کو وزیرداخلہ کے آفس میں بلاکر ہراساں کیا جائے۔ ا س سے پولیس کا مورال خراب ہوگا۔ اس پر وزیراعلیٰ ہائوس پر دبائو ڈال کر آئی جی سندھ سے جواب طلبی کی گئی اور پھر آئی جی نے گریڈ 18کے ایک پولیس افسر کو بیرون ممالک جانے کی اجازت دے دی اس پر وزیرداخلہ سہیل انور سیال نے آئی جی سے جواب طلبی کی ہے۔ بہر کیف اب سندھ ہائی کورٹ نے تمام اختیارات کے ساتھ آئی جی کو بحال کردیا ہے۔ فیصلے کے ایک دن بعد یعنی جمعہ 8ستمبر کو وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی کو اپنے دفتر میں بلاکر بات چیت کی ۔آئی جی نے ان سے 19دسمبر 2016ء کے بعد تین ملاقاتوں کی طرح اس ملاقات میں بھی واضح کیا کہ میرا آپ کے والد سید عبداللہ شاہ کے ساتھ تعلق رہا ہے۔ وہ ایک دبنگ انسان تھے ،میں ان کو اپنا محسن سمجھتا ہوں اور پھر میں قطعی طورپر آپ سے ٹکرائو میں نہیں آیا اور آئندہ بھی آپ کی ذات سے کوئی اختلاف نہیں ہوگا۔ میں بار بار کہہ رہا ہوں کہ میں حکومت سندھ کی قدر کرتا ہوں پھر میں کیسے آپ سے ٹکرلے سکتا ہوں۔ آئی جی نے واضح الفاظ میں کہا کہ عزت، ذلت کا مالک اللہ ہے وہ کسی بھی صورت میں کسی کی دل آزاری نہیں کریں گے۔ اس فیصلے میں بھی وہ کسی کی ہار جیت نہیں سمجھتے بلکہ وہ اس فیصلے کے بعد حکومت سندھ سے تمام مشاورت کے بعد معاملات چلانا چاہتے ہیں۔ وہ تبادلوں پر بھی کوئی تنازع کھڑا نہیں کرنا چاہتے جس طرح حکومت سندھ کی پالیسی ہوگی اس پر عمل کیا جائے گا ۔آئی جی نے کہا کہ میںنے تو خود ہائی کورٹ میں جاکر اپنا حلف نامہ دیا تھاکہ مجھے وفاقی حکومت میں جانے کی اجازت دی جائے ،لیکن ہائی کورٹ نے میری استدعا مسترد کرتے ہوئے کام کرنے کی ہدایت کی۔ اس طرح اب بھی میں حکومت سندھ کے ساتھ چلنا چاہتا ہوں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ ان کے لیے کوئی غلط بات دل میں نہیں رکھتے۔ انتظامی معاملات میں بعض اوقات کئی فیصلے کرنا پڑتے ہیں ۔اس کی کئی وجوہات ہوتی ہیں اس ملاقات میں بہتر ہم آہنگی کے ساتھ صوبائی معاملات چلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ جس طرح اب ٹھنڈے دل ودماغ سے کام لیا جارہا ہے اس طرح19؍دسمبر 2016ء کو لیا جاتا تو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتے۔


متعلقہ خبریں


اسحاق ڈار نائب وزیراعظم پاکستان مقرر وجود - پیر 29 اپریل 2024

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کر دیا۔وزیراعظم نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کرنے کی منظوری دی۔کابینہ ڈویژن نے اس ضمن میں نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے ۔وزیر خارجہ اس وقت وزیراعظم کے ہمراہ سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔ حکومت پاکستان...

اسحاق ڈار نائب وزیراعظم پاکستان مقرر

پاکستان کے لیے 1.1ارب امریکی ڈالرز کی حتمی قسط کی منظوری متوقع وجود - پیر 29 اپریل 2024

وزیراعظم شہبازشریف اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کے درمیان سعودی عرب میں جاری عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس کے دوران غیررسمی اہم ملاقات ہوئی جہاں پاکستان کے ایک اور قرض پروگرام میں داخل ہونے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔تفصیلات کے مطا...

پاکستان کے لیے 1.1ارب امریکی ڈالرز کی حتمی قسط کی منظوری متوقع

فلسطینیوں کی حمایت، طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا وجود - پیر 29 اپریل 2024

غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں امریکا سے شروع ہونے والا طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا ہے ۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اب برطانیہ، اٹلی، فرانس اور آسٹریلیا کے طلبہ بھی میدان میں آگئے ، انہوں نے اسرائیلی کمپنیوں سے تعلقات منقطع کرنے کی حمایت کی ہے۔ ادھر کولمبیا یونیورسٹی ...

فلسطینیوں کی حمایت، طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا

لیاری سے بی ایل اے کاانتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار وجود - پیر 29 اپریل 2024

حساس ادارے نے چھاپہ مار کارروائی میں کراچی اور بلوچستان کی پولیس کو انتہائی مطلوب دہشت گرد سمیت 3 افراد کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا، گرفتار دہشت گرد کالعدم بی ایل اے کے لیے ریکی اور دہشت گردی کی متعدد واردتوں میں ملوث رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دہشت گرد اور اس کے ساتھی کو اب...

لیاری سے بی ایل اے کاانتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار

درآمد گندم مقررہ اجازت سے زائد منگوانے کا انکشاف، ایک ارب ڈالر کا نقصان وجود - پیر 29 اپریل 2024

درآمد شدہ گندم مقررہ ضرورت و اجازت سے زائد منگوائے جانے اورپرائیویٹ سیکٹر کو نوازے جانے کا انکشاف ہوا ہے ،بیوروکریسی کے غلط فیصلوں سے قومی خزانہ کو ایک ارب ڈالر کے نقصان کا سامنا ہے ۔ ذرائع کے مطابق نیشنل فوڈ سکیورٹی نے ضرورت سے زیادہ گندم ہونے کے باوجود 35 لاکھ 87 ہزار ٹن گندم د...

درآمد گندم مقررہ اجازت سے زائد منگوانے کا انکشاف، ایک ارب ڈالر کا نقصان

بھارت سے مسلمانوں اور سکھوں کے قتل کا بدلہ لیں گے ،سکھ فار جسٹس وجود - پیر 29 اپریل 2024

سکھ فار جسٹس نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جانے کا اعلان کیا ہے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا میں بھارت کی ناکام قاتلانہ سازش کا شکار سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ بھارتی وزیر اعظم مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جائیں گے...

بھارت سے مسلمانوں اور سکھوں کے قتل کا بدلہ لیں گے ،سکھ فار جسٹس

عمران خان کا پارٹی قیادت کوگرین سگنل، اسٹیبلشمنٹ، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت وجود - اتوار 28 اپریل 2024

پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے اپنی جماعت کو اسٹیبلشمنٹ اور دیگر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی۔پاکستان تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے آمادہ ہے، تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی اجازت دیے جانے کی تصدیق ک...

عمران خان کا پارٹی قیادت کوگرین سگنل، اسٹیبلشمنٹ، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت

اسرائیل کیخلاف احتجاج،امریکا سے آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گیا وجود - اتوار 28 اپریل 2024

امریکا کی مختلف جامعات میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف مظاہروں میں گرفتار طلبہ اور اساتذہ کی تعداد ساڑھے پانچ سو تک جا پہنچی ۔ کولمبیا یونیورسٹی نے صیہونیوں کیخلاف نعروں پر طلبہ کو جامعہ سے نکالنے کی دھمکی دے ڈالی ۔ صہیونی ریاست کیخلاف احتجاج آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گئے ۔ سڈن...

اسرائیل کیخلاف احتجاج،امریکا سے آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گیا

سڑکوں، فٹ پاتھوں سے تجاوزات 3دن میں ختم کرنے کا حکم وجود - اتوار 28 اپریل 2024

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے کراچی تجاوزات کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیاہے۔سپریم کورٹ نے ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔حکم نامے کی کاپی اٹارنی جنرل، تمام ایڈووکیٹ جنرلز اور تمام سرکاری اداروں کو بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔پیمرا کو اس ضمن میں ...

سڑکوں، فٹ پاتھوں سے تجاوزات 3دن میں ختم کرنے کا حکم

اے وی ایل سی گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی،شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے وجود - اتوار 28 اپریل 2024

کراچی پولیس کا اسپیشلائزڈیونٹ مسروقہ گاڑیاں برآمد کرنے میں ناکام ہو گیا ہے، اے وی ایل سی کی جانب سے شہریوں کی مسروقہ گاڑیوں کو برآمد کرنے میں روایتی سستی کا مظاہرہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔کراچی کے علاقے گلشن حدید میں اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل(اے وی ایل سی)گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی ...

اے وی ایل سی گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی،شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے

کراچی ، ناکے لگا کر چالان کرنا ٹریفک اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا وجود - اتوار 28 اپریل 2024

کراچی میں ناکے لگا کر شہریوں کے چالان کرنا ٹریفک پولیس اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا۔تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک پولیس احمد نواز نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کی جانب سے غیر قانونی چیکنگ پر ایکشن لے لیا۔ڈی آئی جی نے ایس او محمود آباد اور ریکارڈ کیپر سمیت 17افسران و اہلکاروں کو معطل ...

کراچی ، ناکے لگا کر چالان کرنا ٹریفک اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا

شکارپور اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائے گی، آئی جی سندھ وجود - اتوار 28 اپریل 2024

آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ہدایت پر ضلع شکارپور سے کراچی رینج میں تبادلہ کیے جانے والے پولیس افسران کے خلاف شوکاز نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے مطابق اِن اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائیگی۔ترجمان پولیس کے مطابق اہلکاروں کے خلاف ملزمان کے سات...

شکارپور اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائے گی، آئی جی سندھ

مضامین
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ وجود پیر 29 اپریل 2024
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ

بھارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی وجود پیر 29 اپریل 2024
بھارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی

جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو۔۔۔!! وجود پیر 29 اپریل 2024
جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو۔۔۔!!

''مرمتی خواتین'' وجود اتوار 28 اپریل 2024
''مرمتی خواتین''

جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4) وجود اتوار 28 اپریل 2024
جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4)

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر