... loading ...
بلدیہ عظمیٰ کراچی کے میئر وسیم اختر شہر یوں کو درپیش مشکلات کی تمام تر وجہ ادارے کے پاس فنڈز کے فقدان کو قرار دے کر اپنی ذمہ داریوں سے بری الذمہ ہونے کی پالیسی پر گامزن نظر آتے ہیں جبکہ اطلاعات کے مطابق بلدیہ کراچی کے کم وبیش تمام محکموں اور شعبوں میں فنڈز کے ناجائز استعمال اور مبینہ طورپر خورد برد کاسلسلہ عروج پر ہے۔ایک انگریزی اخبار نے گزشتہ دنوں بلدیہ کراچی میں فنڈز کی مبینہ لوٹ مار کی تصویر کشی کرتے ہوئے خبر دی ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے پریس کو مفلوج کردیاگیاہے اور اب بلدیہ کے لیے اسٹیشنری یہاں تک چارجڈ پارکنگ، ٹول ٹیکس، کراچی کے چڑیاگھر میں داخلے کے ٹکٹ ، سفاری پارک میں جھولوں اور دیگر سہولتوں پر نافذ ٹکٹ، پارکنگ فیس، ہاکس بے ٹرک اسٹینڈ اور مختلف پارکوں میں داخلے کی فیس کی رسیدیں یہاں تک افسران کے وزیٹنگ کارڈ بھی باہر سے چھپوائے جارہے ہیں ۔ خبر کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اندرونی ذرائع نے دعویٰ کیاہے کہ بلدیہ کراچی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے مجاذ افسران نے بلدیہ کے دستیاب فنڈز سے اپنا حصہ وصول کرنے کے لیے نت نئے طریقے ایجاد کرلئے ہیں ،کسی نے بلدیہ کے تعمیراتی ٹھیکے حاصل کرنے کے لیے جعلی فرمز رجسٹرڈ کرالی ہیں اور کسی نے مختلف اشیا کی فراہمی کے لیے بے نامی فرمز رجسٹرڈ کرارکھی ہیں اس طرح بلدیہ کے بیشتر کاموں کے ٹھیکے خود بلدیہ کے ملازم افسران کے بے نامی اداروں کو دئے جارہے ہیں اور اس طرح بلدیہ میں ملازمت کرتے ہوئے یہ افسران مبینہ طورپر لاکھوں بلکہ کروڑوں میں کھیل رہے ہیں ۔
اطلاعات کے مطابق دیگر محکموں کو دیکھتے ہوئے بلدیہ کے ڈائریکٹر پریس نے بھی بلدیہ کے پرنٹنگ کے ٹھیکے حاصل کرنے کے لیے خود اپنا پریس لگالیاہے جس کے بعد انھوں نے مبینہ طورپربلدیہ کے اپنے پریس کو مفلوج کرکے پرنٹنگ کے تمام کاموں کاٹھیکہ اپنے پریس کو دینا شروع کردیاہے۔بلدیہ کے اندرونی ذرائع نے دعویٰ کیاہے کہ ڈائریکٹر پریس اپنا ایک ڈمی رسالہ بھی نکالتے ہیں جو شہر کے کسی بھی بک اسٹال اوراخبار فروش کے پاس دستیاب نہیں ہے لیکن بلدیہ کی جانب سے اسے اشتہارات باقاعدگی سے دئے جاتے ہیں اور ان اشتہارات کے بل بروقت ادا کردئے جاتے ہیں ، ذرائع نے الزام لگایا ہے کہ بلدیہ کے ڈائریکٹر پریس خود اپنے پریس اور دیگر کاموں میں اتنے زیادہ مصروف رہتے ہیں کہ انھیں بلدیہ میں اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے لیے وقت کم ہی ملتاہے۔اس حوالے سے جب ایک انگریزی اخبار کے صحافی نے ان سے رابطہ کرکے ان کاموقف جاننے کی کوشش کی تو انھوں نے اس سے بات کرنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ میں وہ دیگر دفتری ذمہ داریوں میں اس قدر مصروف ہوں کہ کسی طرف توجہ نہیں دے سکتا۔ان کاکہناتھا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے میئر وسیم اختر اور دیگر افسران نے مجھ پرمیرے اپنے محکمے کے کاموں کے علاوہ اتنا کام لاد دیاہے کہ مجھے دفتر کے تمام معاملات پر توجہ دینے کا وقت ہی نہیں ملتا۔
انھوں نے اس بات کااعتراف کیا کہ ٹیکس کی رسیدیں اپنے پریس میں نہ چھاپ سکنا ہماری ناکامی ہے جبکہ دفتر کے دیگر پرنٹنگ کے کام اتنے زیادہ ہیں کہ ہم فیس اور ٹیکس کی رسیدیں چھاپنے سے قاصر ہیں ۔یہ بھی معلوم ہواہے کہ میئر کراچی کواپنے عہدے کاچارج سنبھالے ہوئے ایک سال ہونے کو آیاہے لیکن وہ بھی بلدیہ کے پریس کی کارکردگی سے قطعی لاعلم ہیں ۔
بلدیہ کے ٹیکسوں اور فیس کی رسیدوں کی طباعت بلدیہ کے پریس کی ذمہ داری ہے لیکن نگرانی کاموثر نظام نہ ہونے اور ڈائریکٹر پریس کی جانب سے اس حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کرنے کے سبب پرنٹنگ کابیشتر کام باہر سے کرایاجارہاہے اور باہر سے کام کرانے کی صورت میں بلدیہ کراچی کو ایک طرف منہ مانگی اجرت ادا کرنا پڑتی ہے دوسری طرف نگرانی نہ ہونے کے سبب ٹیکس وصول کرنے والا عملہ پریس مالکان کی ملی بھگت سے پارکوں اوررتفریحی مقامات پر آنے والوں اور چارجڈ پارکنگ کے علاقوں میں گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں کھڑی کرنے والوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کے ذرائع بنا لیتے ہیں ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے لیٹر ہیڈ بھی باہر کے پریسوں میں طبع کرائے جارہے ہیں جبکہ بلدیہ کے لیٹر ہیڈ چوری کرکے بلدیہ عظمیٰ کراچی سے جعلی ٹھیکوں کی مد میں لاکھوں روپے وصول کئے جانے کے خدشات کو نظر انداز نہیں کیاجاسکتا۔
بلدیہ کے پرنٹنگ پریس کے ایک سابق ڈائریکٹر نے بھی اس الزام کی تصدیق کی ہے کہ بلدیہ کراچی کے موجودہ ڈائریکٹر پریس نے آئی آئی چندریگر روڈ پر اپنا ذاتی پریس لگایاہوا ہے اور بلدیہ کراچی سے مختلف پریسوں کے ناموں سے دئے جانے والے پرنٹنگ کے ٹھیکوں کابیشتر کام ان کے ذاتی پریس میں ہی ہوتاہے یا پھر بھاری کمیشن کے عوض دیگر پریسوں سے کرایا جاتا ہے۔پرنٹنگ پریس کے سابق ڈائریکٹر نے الزام لگایا کہ موجودہ ڈائریکٹر پریس کی عدم توجہی اور میکانیکل عملے کی لاپروائی کی وجہ سے بلدیہ کے پرنٹنگ پریس کی مشینری مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے آہستہ آہستہ فرسودگی کی جانب گامزن ہے اور اگر یہی صورت حال رہی تو لاکھوں روپے مالیت کی مشین اسکریپ بن جائیں گی، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے پریس میں کام کرنے والے بعض ملازمین نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بلدیہ کے پرنٹنگ پریس کو جان بوجھ کر تباہ کیاجارہاہے تاکہ حکومت کی جانب سے فنڈز ملتے ہی پریس کو ناکارہ قرار دے کر اسے اسکریپ بنا کرفروخت کرنے اور پھر نیا پریس خریدنے کی راہ ہموار ہوسکے ، ان ملازمین کا کہنا ہے کہ بلدیہ کے موجودہ ڈائریکٹر پریس کے علاوہ اور بھی چند افسران بلدیہ کے پریس کو اونے پونے خریدنے کی آس لگائے بیٹھے ہیں اور وہ اسے اسکریپ میں خرید کر معمولی سی مرمت کے بعد اس سے لاکھوں روپے کما سکتے ہیں ، جبکہ بلدیہ کے لیے نئے پریس کی خریداری کی صورت میں کمیشن کی مدمیں بھی انھیں خاصی بڑی رقم ملنے کی امید ہے۔
جہاں تک بلدیہ عظمیٰ کراچی کے پریس کے معاملات کاتعلق ہے تو اطلاعات کے مطابق اس وقت بلدیہ عظمیٰ کراچی کے پریس ڈیپارٹمنٹ میں ملازمین کی مجموعی تعداد 80 ہے جن میں 7 اعلیٰ افسران ڈائریکٹر پریس، ایڈیشنل ڈائریکٹر پریس،ڈپٹی ڈائریکٹر پریس، انجینئر شامل ہیں ۔بلدیہ عظمیٰ کراچی کو ان ملازمین کو تنخواہوں کی مد میں مجموعی طورپر 3 کروڑ 50 لاکھ60 ہزار روپے سالانہ ادا کرنا پڑتے ہیں جبکہ ان پر 2017-18 کے اعدادوشمار کے مطابق بلدیہ کو اپنے پریس پر 68 لاکھ روپے کے دیگر اخراجات کابوجھ بھی برداشت کرناپڑا اس طرح سالانہ 4 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کرنے کے باوجود بلکہ کراچی کو اپنی پرنٹنگ کے چھوٹے چھوٹے کام بھی باہر سے کرواکر اس کے لیے بھاری ادائیگیاں کرنا پڑرہی ہیں ۔جبکہ یہ رقم بچاکر شہریوں کوسہولتوں کی فراہمی پر خرچ کیاجائے تو شہریوں کے متعدد مسائل حل ہوسکتے ہیں ۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے میئر کو اس طرح توجہ دینے کی فرصت کب ملے گی۔
صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...
پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...
دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...
نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...
تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...
دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...
تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...
زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...
8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...
دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...