... loading ...
یمن میں گزشتہ دو سال سے زائد عرصہ سے حکومتی فوجوں اور حکومت مخالف حوثی باغیوں کے درمیان جاری جنگ کی وجہ سے صحت کی سہولتیں شدید متاثر ہوئی ہیں اور یمن کے محکمہ صحت کو ہیضے کی وبا سے نمٹنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ جنگ زدہ ملک یمن میں ہیضے کی وبا سے اندازاً پانچ لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں ۔اپریل سے پھیلنے والی اس وبائی مرض سے کم از کم 1975 افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر جولائی سے اس میں کمی آئی ہے لیکن اب بھی کم از کم 5 ہزارافراد روزانہ اس سے متاثر ہو رہے ہیں ۔ہیضے کا مرض عام طور پر آلودہ پانی اور نامناسب سینیٹری حالات سے پھیلتا ہے۔یمن میں ایک کروڑ 40 لاکھ افراد صاف پانی اور صحت و صفائی کی سہولت سے محروم ہیں جبکہ بڑے شہروں میں کوڑا کرکٹ جمع کرنے کا کام رکا ہوا ہے۔ہیضہ آلودہ پانی یا خوراک میں موجود بیکٹیریم وائبرو کولرا سے پھیلتا ہے۔عام طور پر اس مرض کی علامات بہت کم ظاہر ہوتی ہیں لیکن شدید نوعیت کے معاملات میں اگر مریض کا علاج معالجہ نہ کیا جائے تو اس کی چند گھنٹوں میں موت واقع ہوسکتی ہے۔عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ ادویات اور دیگر اشیا کی رسد میں تعطل خاصا طویل ہے اور تقریبا 30 ہزار طبی عملے کو تقریبا ایک سال سے تنخواہیں بھی نہیں ملیں ۔‘ہزاروں افراد بیمار ہیں ، لیکن ہسپتالوں کی کمی ہے، ادویات کی کمی ہے، صاف پانی نہیں ہے‘عالمی ادارہ صحت کیڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ادھنوغیبریسس کا کہنا ہے کہ ‘یمن میں طبی عملہ ناممکن حالات میں کام کر رہا ہے۔‘ہزاروں افراد بیمار ہیں ، لیکن ہسپتالوں کی کمی ہے، ادویات کی کمی ہے، صاف پانی نہیں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ‘ڈاکٹرز اور نرسیں صحت کے شعبے میں ریڑھ کی ہڈی ہیں اور ان کے بغیر ہم یمن میں کچھ بھی نہیں کر سکتے۔انھیں تنخواہیں ضرور ملنی چاہئیں تاکہ وہ زندگیاں بچانے کا کام جاری رکھ سکیں ۔عالمی ادارہ صحت اپنے پارٹنرز کے ہمراہ ہیضے کے علاج کے لیے کلینکس، طبی سہولیات اورادویات کی فراہمی کے علاوہ یمن کے صحت کے شعبے کی مدد کر رہا ہے۔99 فیصد سے زائد افراد جن کا علاج معالجہ ہوا وہ اب بھی زندہ ہیں ۔ڈاکٹر ٹریڈروس کا کہنا ہے کہ یمن کے تنازع میں مارچ 2015 سے اب تک 8160 افراد ہلاک اور 46330 زخمی ہوئے ہیں ، اس تنازع کا سیاسی حل تلاش کیا جائے۔ ‘یمن کے افراد اس کو زیادہ عرصے تک برداشت نہیں کر سکیں تھے، انھیں امن کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنی زندگیوں اور اپنے ملک کی ازسرنو تعمیر کر سکیں ۔
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ جنگ زدہ ملک یمن کو اس وقت دنیا کی بدترین ہیضے کی وبا کا سامنا ہے۔ ادارے کے مطابق اب تک اس بیماری کے باعث ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 1300 تک پہنچ چکی ہے۔یونیسیف اور عالمی ادارہ صحت کی جانب جاری ہونے والے بیان کے مطابق خیال کیا جا رہا ہے کہ ہیضے سے متاثرہ افراد کی کی تعداد دو لاکھ سے بڑھ گئی ہے۔اب تک اس بیماری کے باعث ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 1300 تک پہنچ چکی ہے جن میں سے زیادہ تر بچے ہیں ۔ مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔اقوام متحدہ کے ان دونوں اداروں کا کہنا ہے کہ وہ اس وبا کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے ہر ممکنہ کام کر رہے ہیں ۔بیان کے مطابق : ’اس وقت میں دنیا بھر میں یمن میں پھیلنے والی یہ وبا سب سے بدترین ہے۔’صرف دو ماہ کے عرصے میں ہیضہ اس ملک کے ہر علاقے تک پہنچ چکا ہے، جبکہ ہر روز اندازے کے مطابق 5000 نئے کیسیز رپورٹ ہو رہے ہیں ۔خیال رہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد نے یمن میں مارچ 2015 میں حوثی باغیوں کے خلاف فوجی کارروائی کا آعاز کیا تھا جس میں اب تک آٹھ ہزار افراد مارے جا چکے ہیں ۔اس جنگ کے باعث ایک کروڑ 70 لاکھ افراد کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے جبکہ تقریباً 70 لاکھ افراد قحط کے دہانی پر کھڑے ہیں ۔
اس جنگ کے باعث یمن میں صحت، پانی اور نکاسی کا نظام تباہ ہو کر رہ گیا ہے۔ہسپتالوں میں مریضوں کی بڑھتی تعداد کے باعث اب مزید جگہ نہیں رہی، اور کھانے پینے کی اشیا کی شدید قلت ہے، جس کے باعث افراد متاثر ہو رہے ہیں جن میں بڑی تعداد بچوں کی ہے۔قوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یمن مکمل طور تباہ ہو رہا ہے، عوام کو جنگ، قحط اور ہیضے کا سامنا ہے اور دنیا دیکھ رہی ہے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ برائے امداد ا سٹیفن او برائن نے سکیورٹی کونسل میں خطاب کے دوران کہ ‘وقت آ گیا ہے کہ دنیا کے سب سے بڑے خوراک کے بحران کو ختم کیا جائے اور یمن کو واپس بقا کے راستے پر لایا جائے۔‘بحران آ نہیں رہا اور نہ ہی بحران کا خطرہ منڈلا رہا ہے بلکہ بحران ہمارے ہوتے ہوئے موجود ہے۔ یمن کی عوام کو محرومی، وبا اور موت کا سامنا ہے اور دنیا دیکھ رہی ہے۔ اسٹیفن او برائن نے کہا کہ غریب عرب ملک کا بحران مکمل سماجی، معاشی اور ادارتی تباہی کی جانب جا رہا ہے۔خیال رہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد نے یمن میں مارچ 2015 میں حوثی باغیوں کے خلاف فوجی کارروائی کا آغاز کیا تھا جس میں اب تک آٹھ ہزار افراد مارے جا چکے ہیں ۔اس جنگ کے باعث ایک کروڑ 70 لاکھ افراد کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے جبکہ تقریباً 70 لاکھ افراد قحط کے دہانی پر کھڑے ہیں ۔رواں سال اپریل سے اب تک ہیضے کے باعث 500 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 55 ہزار یمنی بیمار ہیں ۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق 55 ہزار بیمار افراد میں سے ایک تہائی بچے ہیں ۔اقوام متحدہ کے مطابق مزید ڈیڑھ لاکھ افراد اگلے چھ ماہ میں ہیضے کا شکار ہو سکتے ہیں ۔اسٹیفن او برائن نے سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد کو تنقید کا نشانہ بنایا۔اقوام متحدہ کے ایلچی اسماعیل شیخ احمد نے یمن سے واپسی پر اقوام متحدہ کو مطلع کیا کہ مذاکرات کی تمام کوششیں ناکام رہیں ۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک نے خبردار کیا ہے کہ یمن ‘خاتمے‘ کے قریب ہے اور اس وقت وہاں 90 لاکھ افراد فاقہ کشی کے دہانے پر ہیں ۔ورلڈ فوڈ پروگرام کے مطابق یمن میں خوراک کی کمی کی وجہ سے دنیا میں بھوک کے بدترین بحران سے نمٹنے کے لیے امدادی
سامان کی ترسیل میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔اقوام متحدہ کے مطابق یمن میں اس وقت 21 لاکھ بچوں سمیت میں 33 لاکھ افراد غذائیت کی کمی کا شکار ہیں اور صورتحال مکمل تباہی کے دھانے پر ہے۔برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق یمن میں ڈبلیو ایف پی کے سربراہ سٹیفن اینڈرسن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یمن میں خوراک کی کمی اور بھوک کی غیر معمولی سطح کی وجہ سے صورتحال خاتمے کے مقام کے قریب ہے۔یمن میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے اور بعض علاقوں میں خوراک کی شدید قلت پائی جاتی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ زندگیوں کو بچانے کے لیے وقت کم ہے جبکہ ملک بھر میں قحط سالی سے پیدا ہونے والی صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔عالمی خوراک پروگرام نے عالمی برادری سے امداد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن میں ایک سال کے لیے شروع کیے جانے والی ہنگامی امدادی پروگرام کے لیے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی ضرورت ہے۔ادارے کے مطابق اگلے دو ماہ میں یمن کے ان سات علاقوں میں بھوک کا سامنا کرنے والے دس لاکھ افراد تک امداد پہنچانے کا ہدف ہے اور ان علاقوں میں بہت تیزی سے قحط سالی جیسی صورتحال میں پیدا ہوتی جا رہی ہے۔ادارے کے مطابق ملک کی 90 فیصد خوراک الحدیدہ بندرگارہ کے ذریعے درآمد کی جاتی تھی تاہم بمباری کے نتیجے میں بندرگاہ کی کرینیں تباہ ہو چکی ہیں جس کی وجہ سے بحری جہازوں سے سامان اتارنا ممکن نہیں ہو رہا ہے۔یمن میں حوثی باغیوں اور سعودی اتحادیوں کے درمیان تقریباً پونے دو سال سے جنگ جاری ہے۔اقوام متحدہ کے حقوق انسانی اور بین الاقوامی پابندیوں سے متعلق خصوصی نمائندے ادریس جزیری نے سعودی اتحاد پر زور دیا ہے کہ وہ یمن کے 2015 سے جاری بحری اور فضائی ناکہ بندی کا خاتمہ کریں کیونکہ اس کی وجہ سے ملک میں انسانی المیہ پیدا ہو رہا ہے۔انھوں نے کہا ہے کہ یمن پر بظاہر اس وقت تجارتی اور امدادی سامان کی ترسیل پر پابندیاں ہیں جس کی وجہ سے ملک مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔اقوام متحدہ کے مطابق یمن میں اس وقت دو کروڑ دس لاکھ افراد کو امداد کی ضرورت ہے اور یہ ملک کی مجموعی آبادی کا 80 فیصد بنتا ہے۔
تحریر؛۔تہمینہ حیات نقوی
بھارت کی جانب سے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا انتہائی خطرناک ہے ،پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے سے پاکستان کی 24 کروڑ آبادی متاثر ہوگی ، جنوبی ایشیا میں عدم استحکام میں اضافہ ہوگا پاکستان کے امن اور ترقی کا راستہ کسی بھی بلاواسطہ یا پراکسیز کے ذریعے نہیں روکا ...
پاکستان نے گزشتہ برسوں میں انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں بڑی قربانیاں دی ہیں، بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کو پہلگام واقعے سے جوڑنے کے بے بنیاد بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہیں پاکستان خود دہشت گردی کا شکار رہا اور خطے میں دہشت گردی کے ہر واقعے کی مذمت کرتا ہے ،وزیراعظم...
بھارتی حکومتی تحقیقات کے مطابق لیک فائلز جنرل رانا کے دفتر سے میڈیا تک پہنچیں لیک دستاویز نے ’’را‘‘ کا عالمی سطح پر مذاق بنا دیا، بھارتی حکومت کو کٹہرے میں لا کھڑا کیا پہلگام واقعے پر ’’را‘‘ کی خفیہ دستاویز لیک ہونے کے بعد بھارت کی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی (ڈی آئی ا...
متعدد مریض کی صحت نازک، علاج مکمل کیے بغیر پاکستان واپس آنے پر مجبور ہوئے خاندانوں کے بچھڑنے اور بچوں کے ایک والدین سے جدا ہونے کی اطلاعات بھی ہیں پاکستانی شہریوں کی بھارت سے واپسی کے لیے واہگہ بارڈر کی دستیابی سے متعلق دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ متعلقہ بارڈر آئندہ بھی پاکس...
کراچی کی تینوں ڈیری فارمر ایسوسی ایشنز دودھ کی قیمت کے تعین میں گٹھ جوڑ سے باز رہیں، ٹریبونل تحریری یقین دہانی جمع کرانے کی ہدایت،مرکزی عہدیداران کی درخواست پر جرمانوں میں کمی کر دی کمپی ٹیشن اپلیٹ ٹربیونل نے ڈیری فارمرز کو کراچی میں دودھ کی قیمتوں کا گٹھ جوڑ ختم کر...
صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...
پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...
دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...
نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...
تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...