... loading ...
سابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف وزارت عظمیٰ سے نااہلی کے بعد اسلام آباد سے لاہور کی جانب گامزن ہیں ، جمہوریت ریلی کی قیادت کرتے ہوئے وہ آج گوجرانوالہ سے لاہور روانہ ہوں گے ۔سابق وزیر اعظم نواز شریف گزشتہ روز مقررہ وقت 10بجے سے حسب معمول ڈیڑھ گھنٹہ کی تاخیر سے جہلم کے ایک نجی ہوٹل سے روانہ ہوئے تو جہلم سے گجرات اور گجرات سے گوجرانوالہ تک ان کا فقید المثال استقبال کیا گیا ۔ نون لیگ جس کو اقتدار کی پارٹی سمجھا جارہا تھا سپریم کورٹ کے ایک فیصلہ نے اس کو ’’سیاسی قوت‘‘ میں بدل دیا ہے۔ نواز شریف 80کی دہائی میں اس وقت کے ڈکٹیٹر جنرل ضیاء الحق کے قریبی ساتھی جنرل فضل حق کی اُنگلی پکڑ کر سیاسی میدان میں آئے ، صوبائی وزیر خزانہ سے شروع کیے گئے سفر کی پہلی منزل پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی وزارت اعلیٰ قرار پائی وہ پنجاب کی تاریخ کے پہلے وزیر اعلیٰ ہیں جو ایک سے زائد بار اس منصب پر فائز ہوئے ۔وقت کے ساتھ ساتھ نواز شریف نے پنجاب سے بھٹو کی سیاست کا جنازہ نکال دیا ، پیپلز پارٹی جس کی بنیاد اسی شہر لاہور میں رکھی گئی تھی آج ایک ایک ووٹ کو ترس رہی ہے ، نواز شریف پہلی بار وزیر اعظم بنے تو انہیں اس وقت کے صدر اسحاق خان نے 1973کے آئین میں ڈکٹیٹر کی ڈالی گئی ترمیم 58ٹو۔ بی کے تحت اقتدار سے نکال دیا یعنی جس ڈکٹیٹر کی وجہ سے نواز شریف نے سیاسی میدان میں قدم رکھا اسی کی آئینی ترمیم کے ’’سانپ‘‘ نے انہیں پہلی بار ڈسا۔ دوسری بار انہیں اپنے ہی مقرر کیے گئے آرمی چیف جنرل پرویز مشرف جسے وہ ’’لاوارث‘‘ سمجھ کر اور کئی سینئر جرنیلوں کو بائی پاس کرکے آرمی چیف لگایا تھا کے ہاتھوں نہ صرف وزارت عظمیٰ سے گئے بلکہ 10ماہ جیل اور پھر سعودی عرب کی مداخلت پر خاندان سمیت ملک بدر بھی کردیے گئے پہلی بار میاں نواز شریف اپنے سیاسی باپ جنرل ضیاء الحق کی ترمیم سے ڈسے تو دوسری بار اسی جرنیل کے ادارے نے ہاتھ دکھا دیا ، اپنی جلاوطنی کی مدت پوری کیے بغیر وطن واپس آنے پر ’’طاقتور‘‘ ادارہ نواز شریف سے ناراض تھا جس کا اظہار وقتاََ فوقتاََ کسی نہ کسی صورت میں کرتا رہتا ، 2013کے الیکشن میں نواز شریف کی پارٹی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئی تو ان کے سیاسی حریف عمران خان نے پہلے4حلقوں میں دھاندلی کا شور مچایا اور بعد میں یہ تعداد 35حلقوں تک پہنچ گئی اور 35پنکچر کا نیا نام پاکستان کی سیاست میں متعارف ہوا ، عمران خان نے دھاندلی کے خلاف 2014میں دھرنا دیا جو 126دنوں پر محیط تھا ، سپریم کورٹ کے بنائے کمشن نے دھاندلی کا الزام مسترد کرتے ہوئے الیکشن کو صاف و شفاف قرار دیا تو حکومت کو کچھ ہوش آیا اور وہ ترقیاتی کاموں میں مصروف ہوگئی ملک بھر میں بجلی کے بحران سے جان چھڑانے کے لیے توانائی کے منصوبے شروع کیے گئے ، تباہ حال اداروں اور معیشت کو پٹڑی پر لانے کا سلسلہ شروع کیا گیا ، اقتصادی راہداری کا تاریخی منصوبہ شروع کیا گیا وہ ملک جو 2013تک ڈیفالٹر ہونے کے قریب تھا ایک بار پھر پائوں پر کھڑا ہونے لگا ، اچانک پاناماا سکینڈل نے حکمرانوں کے ہوش اڑا دیے۔ آخر کار وزیر اعظم میاں نواز شریف ایک عدالتی فیصلے پر نا اہل ہوئے تو وزارت عظمیٰ سے بھی گئے ، نواز شریف نے عدالت کا فیصلہ مان لیا اور وزیر اعظم ہائوس خالی کردیا جہاں ان کی پارٹی کا ایم این اے شاہد خاقان عباسی وزیر اعظم کے منصب پر منتخب ہوچکا ہے ۔
نواز شریف نے 9اگست کو اسلام آباد سے جمہوریت ریلی شروع کی اس کا بظاہر مقصد اپنے گھر لاہور واپس آنا ہے لیکن اس کو جس انداز میں ڈیزائن کیا گیا ہے وہ ایک خالصتاََ سیاسی ایونٹ بن گیا ہے ، گزشتہ تین روز میں سابق وزیر اعظم اپنے ووٹر اور کارکنوں کو یہ باور کرانے کی کوشش میں ہیں کہ ان کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے ، آج پنجاب کے ہر شہر ، گلی ، محلے ، چوک و چوراہے میں نواز شریف کے مظلوم ہونے کا تاثر اُبھارا جارہا ہے ، نواز شریف ایک قانونی فیصلے کو سیاسی فیصلے میں بدلنے میں بڑی حد تک کامیاب ہوتے دکھائی دیتے ہیں ۔وہ جیسے جیسے لاہور کی جانب بڑھ رہے ہیں ان کا لہجہ تلخ ہوتا جارہا ہے وہ عدالت عظمیٰ کے معزز ججز پر کھل کر تنقید کررہے ہیں ۔وہ اپنے خلاف آنے والے فیصلے کو پہلے سے لکھا ہوا فیصلہ کہہ رہے ہیں ۔ ان کے اس بیانیہ کو پنجاب کے عوام نے قبول کرلیا ہے ۔ ن لیگ کے کئی اہم رہنما خود حیران ہیں کہ جو پارٹی سیاسی سے زیادہ اقتدار کی پارٹی رہی ہے وہ سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کے نتیجہ میں عوامی پارٹی میں بدل گئی ہے ، نواز شریف آج لاہور پہنچ کر کئی اہم اعلان کرسکتے ہیں جس کا اظہار وہ پورا راستہ کرتے رہے وہ کئی بار اپنے کارکنوں سے وعدہ لے چکے ہیں کہ وہ میری کال پر میرا ساتھ دیں گے ۔ ان کے اس اعلان کو سیاسی پنڈت سمجھنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ کیا وہ ایک بار پھر محاذ آرائی کی سیاست کرنے جارہے ہیں یا کوئی اور راستہ اختیار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں یہ آج کل میں پتہ چل جائے گا۔ نواز شریف کے ماضی کو سامنے رکھتے ہوئے یہ سمجھنا مشکل نہیں ہے کہ وہ اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف ہر ہتھکنڈہ استعمال کریں گے ، ماضی میں ان کی سیاسی حریف بے نظیر بھٹو شہید ہوا کرتی تھیں جن کے خلاف وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر سیاسی انتقام لیا کرتے تھے ، آج وقت بدل گیا ہے کل نواز شریف خود کو تاریخ کے رائٹ سائڈ پرسمجھتے تھے (حالانکہ تب وہ تاریخ کی رانگ سائڈ پر تھے)آج وقت بدل گیا ہے لوگ سمجھ رہے ہیں بے نظیر بھٹو شہید کے خاوند اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کسی حد تک اسٹیبلشمنٹ کی ’’گڈ بک‘‘ میں ہیں ۔دوسری جانب عمران خان نے خود کو اسٹیبلشمنٹ کا ’’مہرہ‘‘ ثابت کرنے کی بھر پور کوشش کی ہے ،وہ ’’ایمپائر‘‘ کی انگلی کے منتظر رہتے ہیں ، دھرنے میں ان کی خواہش پوری نہ ہوئی تو پاناما فیصلے سے ان کی منشا پوری ہوگئی ۔ نواز شریف اس فیصلے کو عمران خان کی خواہش کی تکمیل سمجھ کر آئندہ ایسے فیصلوں سے بچنے کے لئے آج باہر نکلے ہیں ، آج جب وہ لاہور پہنچیں گے اور اپنے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے تو پاکستان کے مستقبل کی سیاست کا تعین ہوگا یا پھر خود نوازشریف کے مستقبل کا تعین ہوجائے گا۔
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...
دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...
تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...
زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...
8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...
دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...
مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...
پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...
مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...
بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...
ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...