وجود

... loading ...

وجود

نوازشریف محاذ آرائی کے راستے پر

هفته 12 اگست 2017 نوازشریف محاذ آرائی کے راستے پر

سابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف وزارت عظمیٰ سے نااہلی کے بعد اسلام آباد سے لاہور کی جانب گامزن ہیں ، جمہوریت ریلی کی قیادت کرتے ہوئے وہ آج گوجرانوالہ سے لاہور روانہ ہوں گے ۔سابق وزیر اعظم نواز شریف گزشتہ روز مقررہ وقت 10بجے سے حسب معمول ڈیڑھ گھنٹہ کی تاخیر سے جہلم کے ایک نجی ہوٹل سے روانہ ہوئے تو جہلم سے گجرات اور گجرات سے گوجرانوالہ تک ان کا فقید المثال استقبال کیا گیا ۔ نون لیگ جس کو اقتدار کی پارٹی سمجھا جارہا تھا سپریم کورٹ کے ایک فیصلہ نے اس کو ’’سیاسی قوت‘‘ میں بدل دیا ہے۔ نواز شریف 80کی دہائی میں اس وقت کے ڈکٹیٹر جنرل ضیاء الحق کے قریبی ساتھی جنرل فضل حق کی اُنگلی پکڑ کر سیاسی میدان میں آئے ، صوبائی وزیر خزانہ سے شروع کیے گئے سفر کی پہلی منزل پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی وزارت اعلیٰ قرار پائی وہ پنجاب کی تاریخ کے پہلے وزیر اعلیٰ ہیں جو ایک سے زائد بار اس منصب پر فائز ہوئے ۔وقت کے ساتھ ساتھ نواز شریف نے پنجاب سے بھٹو کی سیاست کا جنازہ نکال دیا ، پیپلز پارٹی جس کی بنیاد اسی شہر لاہور میں رکھی گئی تھی آج ایک ایک ووٹ کو ترس رہی ہے ، نواز شریف پہلی بار وزیر اعظم بنے تو انہیں اس وقت کے صدر اسحاق خان نے 1973کے آئین میں ڈکٹیٹر کی ڈالی گئی ترمیم 58ٹو۔ بی کے تحت اقتدار سے نکال دیا یعنی جس ڈکٹیٹر کی وجہ سے نواز شریف نے سیاسی میدان میں قدم رکھا اسی کی آئینی ترمیم کے ’’سانپ‘‘ نے انہیں پہلی بار ڈسا۔ دوسری بار انہیں اپنے ہی مقرر کیے گئے آرمی چیف جنرل پرویز مشرف جسے وہ ’’لاوارث‘‘ سمجھ کر اور کئی سینئر جرنیلوں کو بائی پاس کرکے آرمی چیف لگایا تھا کے ہاتھوں نہ صرف وزارت عظمیٰ سے گئے بلکہ 10ماہ جیل اور پھر سعودی عرب کی مداخلت پر خاندان سمیت ملک بدر بھی کردیے گئے پہلی بار میاں نواز شریف اپنے سیاسی باپ جنرل ضیاء الحق کی ترمیم سے ڈسے تو دوسری بار اسی جرنیل کے ادارے نے ہاتھ دکھا دیا ، اپنی جلاوطنی کی مدت پوری کیے بغیر وطن واپس آنے پر ’’طاقتور‘‘ ادارہ نواز شریف سے ناراض تھا جس کا اظہار وقتاََ فوقتاََ کسی نہ کسی صورت میں کرتا رہتا ، 2013کے الیکشن میں نواز شریف کی پارٹی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئی تو ان کے سیاسی حریف عمران خان نے پہلے4حلقوں میں دھاندلی کا شور مچایا اور بعد میں یہ تعداد 35حلقوں تک پہنچ گئی اور 35پنکچر کا نیا نام پاکستان کی سیاست میں متعارف ہوا ، عمران خان نے دھاندلی کے خلاف 2014میں دھرنا دیا جو 126دنوں پر محیط تھا ، سپریم کورٹ کے بنائے کمشن نے دھاندلی کا الزام مسترد کرتے ہوئے الیکشن کو صاف و شفاف قرار دیا تو حکومت کو کچھ ہوش آیا اور وہ ترقیاتی کاموں میں مصروف ہوگئی ملک بھر میں بجلی کے بحران سے جان چھڑانے کے لیے توانائی کے منصوبے شروع کیے گئے ، تباہ حال اداروں اور معیشت کو پٹڑی پر لانے کا سلسلہ شروع کیا گیا ، اقتصادی راہداری کا تاریخی منصوبہ شروع کیا گیا وہ ملک جو 2013تک ڈیفالٹر ہونے کے قریب تھا ایک بار پھر پائوں پر کھڑا ہونے لگا ، اچانک پاناماا سکینڈل نے حکمرانوں کے ہوش اڑا دیے۔ آخر کار وزیر اعظم میاں نواز شریف ایک عدالتی فیصلے پر نا اہل ہوئے تو وزارت عظمیٰ سے بھی گئے ، نواز شریف نے عدالت کا فیصلہ مان لیا اور وزیر اعظم ہائوس خالی کردیا جہاں ان کی پارٹی کا ایم این اے شاہد خاقان عباسی وزیر اعظم کے منصب پر منتخب ہوچکا ہے ۔
نواز شریف نے 9اگست کو اسلام آباد سے جمہوریت ریلی شروع کی اس کا بظاہر مقصد اپنے گھر لاہور واپس آنا ہے لیکن اس کو جس انداز میں ڈیزائن کیا گیا ہے وہ ایک خالصتاََ سیاسی ایونٹ بن گیا ہے ، گزشتہ تین روز میں سابق وزیر اعظم اپنے ووٹر اور کارکنوں کو یہ باور کرانے کی کوشش میں ہیں کہ ان کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے ، آج پنجاب کے ہر شہر ، گلی ، محلے ، چوک و چوراہے میں نواز شریف کے مظلوم ہونے کا تاثر اُبھارا جارہا ہے ، نواز شریف ایک قانونی فیصلے کو سیاسی فیصلے میں بدلنے میں بڑی حد تک کامیاب ہوتے دکھائی دیتے ہیں ۔وہ جیسے جیسے لاہور کی جانب بڑھ رہے ہیں ان کا لہجہ تلخ ہوتا جارہا ہے وہ عدالت عظمیٰ کے معزز ججز پر کھل کر تنقید کررہے ہیں ۔وہ اپنے خلاف آنے والے فیصلے کو پہلے سے لکھا ہوا فیصلہ کہہ رہے ہیں ۔ ان کے اس بیانیہ کو پنجاب کے عوام نے قبول کرلیا ہے ۔ ن لیگ کے کئی اہم رہنما خود حیران ہیں کہ جو پارٹی سیاسی سے زیادہ اقتدار کی پارٹی رہی ہے وہ سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کے نتیجہ میں عوامی پارٹی میں بدل گئی ہے ، نواز شریف آج لاہور پہنچ کر کئی اہم اعلان کرسکتے ہیں جس کا اظہار وہ پورا راستہ کرتے رہے وہ کئی بار اپنے کارکنوں سے وعدہ لے چکے ہیں کہ وہ میری کال پر میرا ساتھ دیں گے ۔ ان کے اس اعلان کو سیاسی پنڈت سمجھنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ کیا وہ ایک بار پھر محاذ آرائی کی سیاست کرنے جارہے ہیں یا کوئی اور راستہ اختیار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں یہ آج کل میں پتہ چل جائے گا۔ نواز شریف کے ماضی کو سامنے رکھتے ہوئے یہ سمجھنا مشکل نہیں ہے کہ وہ اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف ہر ہتھکنڈہ استعمال کریں گے ، ماضی میں ان کی سیاسی حریف بے نظیر بھٹو شہید ہوا کرتی تھیں جن کے خلاف وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر سیاسی انتقام لیا کرتے تھے ، آج وقت بدل گیا ہے کل نواز شریف خود کو تاریخ کے رائٹ سائڈ پرسمجھتے تھے (حالانکہ تب وہ تاریخ کی رانگ سائڈ پر تھے)آج وقت بدل گیا ہے لوگ سمجھ رہے ہیں بے نظیر بھٹو شہید کے خاوند اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کسی حد تک اسٹیبلشمنٹ کی ’’گڈ بک‘‘ میں ہیں ۔دوسری جانب عمران خان نے خود کو اسٹیبلشمنٹ کا ’’مہرہ‘‘ ثابت کرنے کی بھر پور کوشش کی ہے ،وہ ’’ایمپائر‘‘ کی انگلی کے منتظر رہتے ہیں ، دھرنے میں ان کی خواہش پوری نہ ہوئی تو پاناما فیصلے سے ان کی منشا پوری ہوگئی ۔ نواز شریف اس فیصلے کو عمران خان کی خواہش کی تکمیل سمجھ کر آئندہ ایسے فیصلوں سے بچنے کے لئے آج باہر نکلے ہیں ، آج جب وہ لاہور پہنچیں گے اور اپنے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے تو پاکستان کے مستقبل کی سیاست کا تعین ہوگا یا پھر خود نوازشریف کے مستقبل کا تعین ہوجائے گا۔

 


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی وجود بدھ 30 اپریل 2025
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی

مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں وجود بدھ 30 اپریل 2025
مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر