وجود

... loading ...

وجود

نئی اینٹی کرپشن ایجنسی کا قیام، محکمہ اینٹی کرپشن حکام لاعلم

جمعرات 03 اگست 2017 نئی اینٹی کرپشن ایجنسی کا قیام، محکمہ اینٹی کرپشن حکام لاعلم


حکومت سندھ نے ان دنوں ایسے فیصلے کیے ہیں جو آگے چل کر اس کے گلے پڑیں گے لیکن فی الحال وفاقی سطح پر آنے والے بحران کا حکومت سندھ نے بھرپور فائدہ اٹھایا ہے اس لیے پچھلے نو سالوں سے حکومت سندھ کو نیب اور دیگر قوانین اچھے لگ رہے تھے اور اب نو سال کے بعد حکومت سندھ کو محسوس ہوا کہ نیب کے قوانین ختم کر دیئے جائیں تو ایک منٹ بھی دیر نہ کی گئی اور فوری طور پر نیب کے قوانین ختم کرکے سندھ میں اینٹی کرپشن ایجنسی قائم کرنے کے لیے سندھ اسمبلی سے قانون سازی کرلی گئی۔ اس بل پر گورنر سندھ محمد زبیر نے اعتراض بھی اٹھائے مگر حکومت سندھ نے اس اعتراض کو پس پشت ڈال کر فوری طور پر دوبارہ بل سندھ اسمبلی سے منظور کرالیا۔ سندھ اسمبلی سے دوبارہ بل منظور ہونے کے بعد اب یہ بل قانون بن چکا ہے۔ اور یہ صوبے میں فوری طور پر نافذ بھی کر دیا گیا ہے۔
یہ نیا ادارہ کیسا ہوگا؟ اس کا ڈھانچہ کیا ہوگا؟ اس میں کتنے افسران کو ڈائریکٹر بنایا جائے گا؟ فیلڈ اور آفس میں کتنے اور کون سے افسران کام کریں گے؟ جس پر کوئی بھی افسر کچھ بھی بتانے کے لیے تیار نہیں ہے۔ محکمہ اینٹی کرپشن میں حال ہی میں غلام قادر تھیبو کو چیئرمین کے عہدے سے ہٹاکر کراچی پولیس چیف بنایا گیا ہے اور علم الدین بلو کو نیا چیئرمین بنا دیا گیا ہے۔ اورخالد چاچڑ کو اسپیشل سیکریٹری کے عہدے پر تعینات کیا گیا ہے لیکن اب وہ شاید دو تین ماہ بھی کام نہ کرسکیں کیونکہ سندھ اسمبلی سے قانون سازی کے بعد نئی اینٹی کرپشن ایجنسی پر کام شروع کر دیا گیا ہے مگر دلچسپ اور حیرت انگیز بات یہ ہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن کے کسی بھی افسر کو اس نئے ادارے کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔ چیئرمین تو دور کی بات ہے کسی ڈائریکٹر کو بھی کچھ پتہ نہیں ہے کہ نیا ادارہ کیسا ہوگا؟ کو نئے عہدے رکھے جائیں گے؟ موجودہ افسران کو کون سے عہدے دیئے جائیں گے؟ نئے ادارے میں چیئرمین کے ماتحت کتنے افسران ہوں گے؟ بتایا جاتا ہے کہ نئے چیئرمین کے لیے جسٹس (ر) زاہد قربان علوی کا نام لیا جا رہا ہے کیونکہ وہ پچھلے دس برسوں سے صوبائی زکوٰۃ کونسل کے چیئرمین کے طو رپر کام کر رہے ہیں۔ 2013 کے عام انتخابات میں انہیں فرماں برداری کے باعث نگراں وزیراعلیٰ بنایا گیا اور جب عام انتخابات ہوئے تو پھر انہیں دوبارہ صوبائی زکوٰۃ کونسل کا چیئرمین بنا دیا گیا۔ اب ان کا نام اینٹی کرپشن ایجنسی کے چیئرمین کے طور پر لیا جا رہا ہے چیئرمین کے ماتحت ڈائریکٹر جنرل کا عہدہ ہوگا اور پانچ ڈائریکٹرز کے عہدے ختم کرکے اس کی جگہ صرف دو ڈائریکٹرز تعینات کیے جائیں گے۔ ڈی جی کے لیے موجودہ ڈائریکٹر عثمان غنی صدیقی کا نام لیا جا رہا ہے جو آصف زرداری کے کاروباری شراکت دار انور مجید کے قریبی رشتے دار بنائے جاتے ہیں۔ عثمان صدیقی گریڈ 19 میں پولیس سروس آف پاکستان کے ایس ایس پی ہیں ڈی جی کے لیے گریڈ 20 کا افسر ہونا لازم ہے لیکن عثمان غنی صدیقی کے لیے ڈی جی کا عہدہ گریڈ 19 میں رکھا گیا ہے یوں اینٹی کرپشن ایجنسی میں اصل طاقت عثمان غنی صدیقی کے پاس ہوگی جو انور مجید کے ذریعہ اس نئے ادارے کو چلائیں گے پس پردہ انور مجید ہی اینٹی کرپشن ایجنسی کے امور کے نگراں ہوں گے اور عثمان غنی صدیقی اس وقت افسران کے ساتھ مل کر نئے ادارے کا ڈھانچہ تیار کررہے ہیں جس کے ساتھ محکمہ قانون کے افسران بیٹھ کر کاغذی کارروائی کر رہے ہیں۔ اور وہ مکمل ڈھانچہ بنا کر وزیراعلیٰ سندھ سے منظور کرالیں گے اس کے بعد اس نئے ادارے کے قیام عمل میں آجائے گا۔ ایک بات کا شک پیدا ہوگیا ہے کہ جب ادارے کا قیام نیک نیتی پر مبنی ہے تو پھر اس عمل کو کیوں خفیہ رکھا جا رہا ہے ہونا تو چاہیے تھا کہ نئے ادارے کے قیام سے قبل محکمہ اینٹی کرپشن کے موجودہ افسران کو ذمہ داری دی جاتی کہ وہ اس کا ڈھانچہ تیار کریں اور اس کے لیے محکمہ قانون سے بھی مدد لیں لیکن ایسا نہ کرکے شکوک و شبہات پیدا کیے گئے ہیں۔ خود محکمہ اینٹی کرپشن کے افسران بھی غیریقینی کی صورتحال سے دو چار ہیں ان کو بھی اپنا مستقبل خطرات میں گھرا ہوا نظر آرہا ہے۔ مگر صرف اطمینان انور مجید اور ان کے چہیتے رشتے دار عثمان غنی صدیقی کو ہے۔ جب غلام قادر تھیبو چیئرمین محکمہ اینٹی کرپشن تھے تو اس وقت عثمان غنی صدیقی مکمل طور پر با اختیار تھے پھر چیئرمین اینٹی کرپشن بھی ان کے ہاتھوں مجبور تھے جیسے عثمان غنی صدیقی کہتے تھے ایسے ہی چیئرمین کرتے تھے پھر وہ وقت بھی آیا جب حکومت سندھ نے محکمہ اینٹی کرپشن کے افسران کے لیے ایک کروڑ روپے انعام کا اعلان کیا تو چیئرمین اینٹی کرپشن نے 50 لاکھ روپے کی رقم عثمان غنی صدیقی کے حوالے کی اور باقی 50 لاکھ روپے کی رقم باقی چار ڈائریکٹرز اور 29 اضلاع کے ڈپٹی ڈائریکٹرز میں تقسیم کرائی۔ وزیراعلیٰ سندھ بھی عثمان غنی کی بات پر کوئی اعتراض نہیں اٹھاتے اب نئے ادارے میں بھی عثمان غنی صدیقی سیاہ و سفید کے مالک ہوں گے اور وہ ڈی جی بن کر ادارے کو چلائیں گے کیونکہ چیئرمین تو ریٹائرڈجسٹس یا ریٹائرڈ گریڈ 21 کا افسر ہوگا جو عملی طو رپر بے اختیار ہوگا۔ پھر مخالفین کے خلاف اس ادارے کو استعمال کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ کو بھی اس نئے ادارے کے ابتدائی ڈھانچے سے بے خبر رکھا گیا ہے۔ اور انہیں بھی اس وقت بتایا جائے گا جب کاغذی کارروائی مکمل کرلی جائے گی اور اس کی رسمی منظوری وزیراعلیٰ سے لے کر ادارہ قائم کر دیا جائے گا۔ نئے ادارے کا قیام نیب کے متبادل قرار دیا جا رہا ہے لیکن تاحال اس کے خدو خال کے بارے میں صرف دو تین افسران کو ہی پتہ ہے۔ حتیٰ کہ چیف سیکریٹری سندھ کو بھی تاحال بریفنگ نہیں دی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ کو بھی بے خبر رکھا گیا ہے۔ ایسے ادارے کا عوام کو کیا فائدہ ہوگا۔ جس کے ابتدا کے بارے میں کسی کو بھی کوئی علم ہی نہ ہو۔ نیا ادارہ احتساب کرے یہ اچھی بات ہے لیکن چند مخالفین کو پھنسانا خود حکومت کے لیے اچھا نہیں ہوگا۔


متعلقہ خبریں


سہیل آفریدی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب، اپوزیشن کابائیکاٹ وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

پرچی سے وزیر اعلیٰ نہیں بنا، محنت کر کے یہاں پہنچا ہوں، نام کے ساتھ زرداری یا بھٹو لگنے سے کوئی لیڈر نہیں بن جاتا،خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے، ...

سہیل آفریدی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب، اپوزیشن کابائیکاٹ

تحریک لبیک کیخلاف رات کے اندھیرے میں آپریشن (تصادم میں ایس ایچ اوسمیت 5 افراد جاں بحق، 48 اہلکار زخمی) وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

سیکیورٹی اداروں نے کرین پارٹی کے کارکنان کو منتشر کرکے جی ٹی روڈ کو خالی کروا لیا، ٹی ایل پی کارکنوں کی اندھا دھند فائرنگ، پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال کارروائی کے دوران 3 مظاہرین اور ایک راہگیر جاں بحق، چالیس سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی،شہر...

تحریک لبیک کیخلاف رات کے اندھیرے میں آپریشن (تصادم میں ایس ایچ اوسمیت 5 افراد جاں بحق، 48 اہلکار زخمی)

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور اسے ظالمانہ، انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیا...

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت

ٹی ایل پی مظاہرین پر فائرنگ، تشدد کی پرزورمذمت، حافظ نعیم وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور ا...

ٹی ایل پی مظاہرین پر فائرنگ، تشدد کی پرزورمذمت، حافظ نعیم

فلسطینی عوام کو آزاد فلسطین میں رہنے کا پورا حق ہے ، شہباز شریف وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

امریکی صدرٹرمپ اور مصری صدر سیسی کی خصوصی دعوت پر وزیرِاعظم شرم الشیخ پہنچ گئے وزیرِاعظم وفد کے ہمراہ غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میںشرکت کریں گے شرم الشیخ(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرِاعظم محمد شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم ال...

فلسطینی عوام کو آزاد فلسطین میں رہنے کا پورا حق ہے ، شہباز شریف

اپنی ہی عوام کیخلاف طاقت کا استعمال درست نہیں ، آفاق احمد وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

ٹی ایل پی کی قیادت اورکے کارکنان پر پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ کی شدیدمذمت کرتے ہیں خواتین کو حراست میں لینا رویات کے منافی ، فوری رہا کیا جائے،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے تحریک لبیک پاکستان کے مارچ پر پولیس کی جانب سے شیلنگ اور...

اپنی ہی عوام کیخلاف طاقت کا استعمال درست نہیں ، آفاق احمد

کراچی میں ٹی ایل پی کا احتجاج، ہنگامہ آرائی( 10 گرفتار، دو بچے زخمی) وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

نیو کراچی سندھ ہوٹل، نالہ اسٹاپ ، 4 کے چورنگی پر پتھراؤ کرکے گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے پولیس کی شہر کے مختلف مقامات پر دھرنے اور دکانیں بند کرنے سے متعلق خبروں کی تردید (رپورٹ : افتخار چوہدری)پنجاب کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی ٹی ایل پی نے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی ...

کراچی میں ٹی ایل پی کا احتجاج، ہنگامہ آرائی( 10 گرفتار، دو بچے زخمی)

افغان سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے، حافظ نعیم وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

طالبان کو کہتا ہوں بھارت کبھی آپ کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا، بھارت پر یقین نہ کریں بھارت کبھی بھی مسلمانوں کا دوست نہیں بن سکتا،پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے افغانستان کے حکمران طالبان کو بھارت سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانس...

افغان سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے، حافظ نعیم

پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، وزیراعظم وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

پاک فوج نے فیلڈ مارشل کی قیادت میں افغانستان کو بھرپور جواب دے کر پسپائی پر مجبور کیا ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا، ہمارا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بے باک قیادت میں پاک فوج نے افغانستان...

پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، وزیراعظم

افغان فورسز کی 19 پوسٹوں پر پاک فوج کا قبضہ وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

دشمن کو پسپائی پر مجبور ،اہم سرحدی پوسٹوں سے پاکستانی علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا متعدد افغان طالبان اور سیکیورٹی اہلکار پوسٹیں خالی چھوڑ کر فرار ہوگئے،سیکیورٹی ذرائع افغانستان کی جانب سے پاک افغان بارڈر پر رات گئے بلااشتعال فائرنگ کے بعد پاک فوج نے بھرپور اور مؤثر جواب...

افغان فورسز کی 19 پوسٹوں پر پاک فوج کا قبضہ

افغان حکومت دہشتگرد گروہوں کیخلاف کارروائی کرے، بلاول بھٹو وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

افغان حکام امن کیلئے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، پاکستان خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے پاک افواج نے عزم، تحمل اور پیشہ ورانہ مہارت سے بلااشتعال حملے کا جواب دیا،چیئرمین چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا کہ افغان حکام علاقائی امن کے لیے تحمل اور ذمہ داری کا مظاہر...

افغان حکومت دہشتگرد گروہوں کیخلاف کارروائی کرے، بلاول بھٹو

پاک افغان سرحد پرچھڑپیں، پاک فوج کا بھرپور جواب ، افغان فوجی اور خارجی ہلاک،متعددچوکیاں تباہ وجود - اتوار 12 اکتوبر 2025

افغان فورسزنے پاک افغان بارڈر پر انگور اڈا، باجوڑ،کرم، دیر، چترال، اور بارام چاہ (بلوچستان) کے مقامات پر بِلا اشتعال فائرنگ کی، فائرنگ کا مقصد خوارج کی تشکیلوں کو بارڈر پار کروانا تھا پاک فوج نے متعدد بارڈر پوسٹیں تباہ ، درجنوں افغان فوجی، خارجی ہلاک ، طالبان متعدد پوسٹیں اور لا...

پاک افغان سرحد پرچھڑپیں، پاک فوج کا بھرپور جواب ، افغان فوجی اور خارجی ہلاک،متعددچوکیاں تباہ

مضامین
پاکستان اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے پرعزم ! وجود منگل 14 اکتوبر 2025
پاکستان اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے پرعزم !

بدمعاشی کلچر اور پولیس کلچر وجود منگل 14 اکتوبر 2025
بدمعاشی کلچر اور پولیس کلچر

ٹرمپ کا نوبیل خواب چکناچور وجود منگل 14 اکتوبر 2025
ٹرمپ کا نوبیل خواب چکناچور

پاکستان اور افغانستان کے حالیہ بگڑتے تعلقات وجود پیر 13 اکتوبر 2025
پاکستان اور افغانستان کے حالیہ بگڑتے تعلقات

اسرائیل کی غزہ جنگ کے دو سال:ٹرمپ کا فارمولہ وجود پیر 13 اکتوبر 2025
اسرائیل کی غزہ جنگ کے دو سال:ٹرمپ کا فارمولہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر