... loading ...
عدالت عظمیٰ کےفیصلے سے نااہل قرار پانے والے نوازشریف نے اگر چہ اپنے بھائی شہباز شریف کو وزیراعظم بنانے کا فیصلہ پارلیمانی پارٹی سے منوا لیا ہے اور عبوری دور کے لیے شاہد خاقان عباسی کا نام بھی وزارت عظمیٰ کے لیے منظور کر لیا گیا ہے مگر مسلم لیگ نون کے لیے آگے کے راستے اتنے ہموار نہیں۔ معروضی حالات کا درست سیاق وسباق میں تجزیہ کیا جائے تو یہ بات نکھر کر سامنے آتی ہے کہ مسلم لیگ نون کی حریف جماعتوں اور اہم قوتوں کے لیے اب تک نوازشریف ایک بڑا ہدف تھے جس کے باعث اُن کے بھائی شہبازشریف تنقید کے تیروں کا کم کم ہدف بنتے تھے۔ گزشتہ دنوں جب پیپلزپارٹی کے ڈربے سے اڑ کر تحریک انصاف کی منڈیر پر بیٹھنے والے ڈاکٹر بابر اعوان نے نوازشریف کے ساتھ شہبازشریف کو نشانا بنایا تو اُن کے اس طرزِ عمل کو خود تحریک انصاف میں سے بھی کسی نے پسند نہیں کیا تھااور اُنہیں اس پر سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ تب یہ کہا گیا تھا کہ نوازشریف کو ہدف بناتے ہوئے یہ کون سی حکمت عملی ہے کہ شہبازشریف کی خاموشی کو بھی توڑ دیا جائے۔ نوازشریف کے خلاف عدالتی فیصلہ آنے سے چند روز قبل یہ وہ دن تھے جب خود شریف خاندان کے اندر اختلافات کی خبریں زباں زد عام تھیں۔مگر حالات کے جبر نے نوازشریف اور اُن کے خاندان کو شہبازشریف پر انحصار کرنے ہر مجبور کردیا ہے۔
مسلم لیگ کے رہنماؤں کی ہوائی فطرت اور تتلیوں کی طرح اِدھر سے اُدھر اڑنے کی تاریخی عادت کے باعث نوازشریف کے لیے اگلے سیاسی فیصلے ایک آزمائش سے کم ثابت نہیں ہوں گے۔ عدالتی فیصلے کے بعد ابھی تازہ تازہ حالات میں کچھ جوش اور کچھ غیر یقینی حالات کے باعث ابھی اُن تیوروں کا انداز نہیں کیا جارہا جو مسلم لیگ کے وہ رہنما اختیار کرسکتے ہیں جو اپنے اپنے علاقوں میں زیادہ تر اپنے دم پر انتخابات جیتتے ہیں۔ یہ عام طور پر چلنے والی ایک ہوا میں بننے والےعمومی ماحول کی اُس فضا کی طرف اشارہ ہے جو کسی بھی وقت گیم چینجر بن سکتی ہے۔ اور شریف خاندان کے نیچے کا قالین کھینچ سکتی ہے۔ مگر تازہ ترین حالات میں بھی نوازشریف اور اُن کے بھائی کے لیے چیلنج کم نہیں۔
نوازشریف کے بعد اب شہباز شریف کے لیے پہلا بڑا مسئلہ تو یہی ہو گا کہ اُنہیں حزبِ اختلاف کی سیاست کا براہِ راست نشانا بننا پڑے گا۔کیونکہ نوازشریف کے منظر سے ہٹتے ہی ایک حکمت عملی کے تحت اُنہیں فراہم کی گئی گنجائشیں ختم ہو جائیں گی۔ شہبازشریف کے لیے دوسرا بڑا مسئلہ 17 جون 2014کا سانحہ ماڈل ٹاؤن ہے۔جس میں 14 افراد اپنی جانیں ہار گئے تھے۔ یہ سانحہ شہبازشریف کے لیے کسی بھی وقت ایک بڑے بحران کا باعث بن سکتا ہے۔ اس ضمن میں جسٹس باقر رضوی کی رپورٹ جس پر ابھی تک اخفاء کا پردہ پڑا ہے کسی بھی وقت منظر عام پر آسکتی ہے۔
شہبازشریف کی طرح شاہد خاقان عباسی بھی منہ زور حالات کے نرغے میں کسی بھی وقت آسکتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی کیس کو ایک بار پھر کھڑا کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں ۔اور اگلے شروع ہونے والے ہفتے میں سے کسی بھی دن کوئی ستم ظریف اس مسئلے کو عدالت میں لے جاسکتا ہے۔ حالات کے تیور بتا رہے ہیں کہ سیاسی جماعتیں مسلم لیگ نون کے لیے راستوں میں کانٹے بچھانے کاعمل ترک نہیں کریں گی اور وہ نوازشریف کی عدالت سے رخصتی کے فیصلے سے ملنے والے سیاسی مواقع کو ضائع کسی طور کرنا نہیں چاہتیں۔
صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...
پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...
دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...
نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...
تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...
دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...
تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...
زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...
8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...
دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...