وجود

... loading ...

وجود

پولیس کی سرپرستی میں ڈرگ مافیا تعلیمی اداروں میں سرگرم

پیر 31 جولائی 2017 پولیس کی سرپرستی میں ڈرگ مافیا تعلیمی اداروں میں سرگرم

کراچی کو مذہبی اور لسانی دہشت گردوں،بھتہ خوروں، اغواتاوان کی وارداتیں کرنے والوں ،لیاری گینگ وار اور دوسرے منظم جرائم پیشہ گروہوںاور افراد سے پاک کرنے اور کراچی کاامن بحال کرنے کیلئے ستمبر 2013 میں رینجرز کے ذریعہ آپریشن شروع کیاگیاتھا۔رینجرز کے اہلکاروں اور افسران نے اس شہر کے امن کو بحال کرنے اور جرائم پیشہ افراد کی سرکوبی کیلئے بلاشبہ انتھک محنت کی اور ان کی شب وروز کاوشوں کی وجہ سے اس شہر میں بڑی حد تک امن بحال ہوگیا اور شہریوں نے یک گونہ سکون کاسانس لیاہے، لیکن انتہائی تعجب اور افسوس کی بات ہے کہ رینجرز کے اہلکار اور افسران کی ان تمام کارروائیوں کے باوجود اس شہر کو منشیات فروشوں سے پاک کرنا نہ صرف ممکن نہیں ہوسکا بلکہ ایک اندازے کے مطابق ان کی سرگرمیوں میں پہلے سے زیادہ تیزی آگئی ہے،منشیات فروش نہ صرف یہ کہ اب بھی کراچی کے گلی کوچوں میں دندناتے پھر رہے ہیںاس شہر کے نوجوانوں کی رگوں میں منشیات کازہر اتارنے میں مصروف ہیں بلکہ اب کراچی کے تعلیمی ادارے بھی ان کی دست برد سے محفوظ نہیں رہے اور اطلاعات کے مطابق منشیات فروشوں نے تعلیمی اداروں کومنشیات فروشی کی نئی منڈی تصورکرتے ہوئے شہر کے کم وبیش تمام تعلیمی اداروں میں منشیات فروشی کاپورا نیٹ ورک قائم کرلیا ہے،اس ضمن میں سب سے زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ یہ منشیات فروش اب لڑکوں کو منشیات کا عادی بنانے کی کوششوں کے ساتھ ہی طالبات کو بھی اپنا نشانہ بنانے کی کوشش کرتے ہیں جس کے نتیجے میں شہر کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طالبات بھی منشیات کی عادی ہوتی جارہی ہیں اورتعلیمی اداروںمیں نگرانی کے کمزور نظام یااس نظام کے فقدان کی وجہ سے ان کی تعدادمیں روز بروز اضافہ ہوتاجارہاہے ۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق اس وقت کراچی میںمنشیات کے عادی نوجوانوںکی تعداد کم وبیش 10 لاکھ تک پہنچ چکی ہے اور ان میں 50 فیصدیعنی 5لاکھ اسکولوں، کالجوں اور جامعات کے طلبہ وطالبات ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق طلبہ وطالبات زیادہ تر حشیش استعمال کرتے ہیں اور تعلیمی اداروں میں منشیات کی فروخت کی روک تھام کاکوئی موثر نظام نہ ہونے کے باعث منشیات معصوم طلبہ وطالبات کو مختلف بہانوں سے منشیات کاعادی بنانے کی کوشش کررہے ہیں جس میں ابتدا میں مفت منشیات کی فراہمی بھی شامل ہیں ، منشیات فروشوں کے اس حربے کی وجہ سے مزید کم وبیش 20لاکھ طلبہ وطالبات کی زندگیاں خطرے میں بتائی جاتی ہے۔
شہر میں آوارہ بچوں کی بہبود کیلئے کام کرنے والی ایک این جی اوآئی ایچ ڈی ایف کے سربراہ کاکہناہے کہ کراچی کے کم وبیش تمام اعلیٰ درجے کے انگریزی میڈیم اسکولوں ، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں منشیات مافیا کے کارندے موجود ہیں اور وہ طلبہ کو منشیات فراہم کررہے ہیں۔اطلاعات کے مطابق منشیات مافیا شہر کے آوارہ اور غریب گھرانوں کے بچوں کو منشیات کی فراہمی کیلئے استعمال کرتے ہیں کیونکہ ان کے پکڑے جانے کاامکان کم ہوتاہے اور ان کے پکڑے جانے کی صورت میں بھی قانون نافذ کرنے والے اداروںکے ہاتھ ان کے گریبان تک نہیں پہنچ پاتے،اطلاعات کے مطابق منشیات مافیا تعلیمی اداروں میں اپنا نیٹ ورک قائم کرنے اور اسے مضبوط بنانے کیلئے پسماندہ علاقوں کے غریب گھرانوں کے ذہین بچوں کاانتخاب کرتے ہیں نواحی علاقوںکے سرکاری اورنجی اسکولوں میں نتائج کے اعلان کے موقع پر کسی نہ کسی بہانے اسکولوںکی تقریبات میں شریک ہوتے ہیں اور اس دوران غریب گھرانوں سے تعلق رکھنے والے بچوں کے والدین سے روابط بڑھاتے ہیں اور ان سے ہمدردی کااظہار کرتے ہوئے ان کے بچوں کو مستقبل شاندار بنانے کیلئے انھیں اعلیٰ درجے کے اسکولوں میں داخلہ دلانے اور ان کے تعلیمی اخراجات خود پورے کرنے کا یقین دلاکر ان بچوں کو اعلیٰ درجے کے اسکولوں میں داخلہ دلادیتے ہیں جس کے بعد ان کو جیب خرچ وغیرہ کالالچ دے کر بتدریج ان کو خود بھی منشیات کاعادی بنادیتے ہیں اور پھر ان کو ان تعلیمی اداروں میں منشیات فروخت کرنے کیلئے استعمال کرتے ہیں ،اس چالاکی کے ساتھ قائم کئے گئے اس نیٹ ورک کا پتہ چلانے اور اس کو توڑنا آسان نہیں ہوتا۔
تعلیمی اداروں میں منشیات عام ہونے اور طلبہ کے اس لعنت میں مبتلا ہونے کے خبریں سامنے آمنے کے بعد سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے انسداد منشیات فورس کے ڈائریکٹر جنرل مسرت نواز ملک کے ساتھ یہ اعلان کیاتھا کہ تمام تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلبہ وطالبات کا ہر سال خون کا ٹیسٹ کرایا جائے گا تاکہ منشیات کی بلا گرفتار طلبہ وطالبات کا پتہ لگایاجاسکے لیکن اس اعلان کے بعد اس پر عملدرآمد کیلئے اب تک کوئی عملی قدم نہیں اٹھایاگیا ، طلبہ وطالبات میں منشیات کے عادی بچوں کا پتہ چلانے اوران کی صحیح تعدداد معلوم کرنے کیلئے ان کے خون کا ٹیسٹ کرانے کافیصلہ بلاشبہ ایک اچھا فیصلہ ہے لیکن اس فیصلے پر عملدرآمد کے ساتھ ہی منشیات کی لعنت کا شکار ہوجانے والے بچوں کو اس لعنت سے نجات دلاکر معمول کی زندگی گزارنے کے قابل بنانا اور تعلیمی اداروں میں پھیلے ہوئے منشیات فروشوں کے نیٹ ورک کو توڑنے کیلئے قابل عمل حکمت عملی تیار کرنا زیادہ ضروری ہے ورنہ منشیا ت کی یہ لعنت مزید طلبہ وطالبات کو اپنی گرفت میں لیتی رہے گی اور اس طرح منشیات کے عادی بچوں کی تعداد میں اس حد تک بھی اضافہ ہوسکتاہے کہ ان پر قابو پانا حکومت کے بس میں نہ رہے۔
امید کی جاتی ہے کہ سندھ کی حکومت انسداد منشیات فورس کے ارباب اختیار ،تعلیمی اداروں کے سربراہوں اور سینئر اساتذہ کے ساتھ مل کر اس لعنت کی روک تھام کیلئے حکمت عملی تیار کرنے اور اس پر پوری طرح عملدرآمد کو یقینی بنانے پر توجہ دیں گے اور اس حوالے سے کئے جانے والے فیصلوں کو طاق نسیاں کے حوالے کرنے کے روایتی طریقہ کار سے ہٹ کر ان پر بلاتاخیر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی کوشش کریں گے۔جب تک اس لعنت پر کنٹرول کیلئے منظم انداز میں کام کاآغاز نہیں کیاجائے گا اور اس حوالے سے ذمہ داریاں واقعی ایماندار اور مخلص افسران کے حوالے نہیں کی جائیں گی اس لعنت پر قابو پانا ممکن نہیں ہوسکے گا ، اس حوالے سے یہ بات مد نظر رکھنے کی ضرورت ہے کہ صرف سیمینارز کے انعقاد اور زبانی مہم چلانے سے اس صورت حال پر کنٹرول کرنا ممکن نہیں ہوسکتا اس پر قابو پانے کیلئے بلاتاخیر عملی اقدامات بہت ضروری ہیں۔توقع ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ معاملے کی نزاکت کا احساس کرتے ہوئے اس مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کریں گے اور یہ کام صرف سرکاری افسران کے سپرد کرنے کے بجائے ،معلقہ این جی اوز ،تعلیمی اداروں کے سینئر ارکان اور والدین کو بھی برابر کاشریک کیاجائے گا۔

 


متعلقہ خبریں


ملک ریاض کا گھیرا مزید تنگ(ایف آئی اے کو منی لانڈرنگ اور بے نامی سرمایہ کاری کے شواہد جمع کرنے کا ہدف) وجود - هفته 19 جولائی 2025

بحریہ ٹان کے مالک کیخلاف تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع ہو گیا ،بھائی اور بیٹے کو بیرونِ ملک جانے سے روک دیا گیا ،امیگریشن اہلکاروں پر رشوت وصولی کا الزام بحریہ ٹائون میں سرمایہ لگانے والے متعدد افراد کو نوٹس جاری،ایئرپورٹ پر دونوں کو پروٹوکول دینے والے ایف آئی اے اہلکاروں کیخلاف ت...

ملک ریاض کا گھیرا مزید تنگ(ایف آئی اے کو منی لانڈرنگ اور بے نامی سرمایہ کاری کے شواہد جمع کرنے کا ہدف)

پی ٹی آئی کے ناراض امیدواروں اور گنڈاپور میں مذاکرات ناکام وجود - هفته 19 جولائی 2025

( کارکنوں کی وزیراعلیٰ ہاؤس کے گھیراؤ کی دھمکی) عرفان سلیم، عائشہ بانو، خرم ذیشان، ارشاد حسین اور وقاص کا دستبردار ہونے سے انکار،وزیراعلی کے سامنے شرائط رکھ دی کسی صورت کاغذات واپس نہیں لیں گے مطالبات نہ مانے گئے تو اگلا قدم سی ایم ہاؤس کے سامنے مظاہرہ ہوگا،ناراض امیدواروں ک...

پی ٹی آئی کے ناراض امیدواروں اور گنڈاپور میں مذاکرات ناکام

(قائدعوام یونیورسٹی) 80 کروڑ کا گھپلا ، ایک افسرFIA کے ہاتھوں گرفتار وجود - هفته 19 جولائی 2025

ڈائریکٹر فنائنس قمر الدین میمن4 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے ، دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلیے چھاپے دو نجی کمپنی مالکان اسرار اور سید منصور کے خلاف بھی مقدمہ درج ، فنڈ میں مالی بے ضابطگیوں کے الزامات قائد عوام یونیورسٹی میں 80 کروڑ روپے کی کرپشن کا الزام ،ڈاریکٹر فنانس کو گرفت...

(قائدعوام یونیورسٹی) 80 کروڑ کا گھپلا ، ایک افسرFIA کے ہاتھوں گرفتار

(سینیٹ الیکشن )گنڈاپور اور اپوزیشن امیدواروں کو بلامقابلہ منتخب کرانے پر متفق وجود - هفته 19 جولائی 2025

وزیراعلیٰ سے اپوزیشن رہنماؤں کی ملاقات ، حکومت کو 6 ، اپوزیشن کو 5 نشستیں دینے کا فارمولا برقرار پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ،بانی پی ٹی آئی کے نامزد کردہ امیدواروں میں کوئی تبدیلی ممکن نہیں، ذرائع سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں خیبرپختونخوا میں حکومت اور اپوزیشن امیدواروں کو بلا...

(سینیٹ الیکشن )گنڈاپور اور اپوزیشن امیدواروں کو بلامقابلہ منتخب کرانے پر متفق

پی ٹی آئی احتجاج کی تیاری کرلے پھر ہم بھی کریں گے(وزیرداخلہ) وجود - هفته 19 جولائی 2025

پاکستان میں کسی غیرملکی کو رہنے نہیں دیا جائیگا، غیرقانونی مقیم افغانوں کو توسیع نہیں دینگے ایران نے دو ہفتوں میں 3لاکھ افغانیوں کو ملک بدر کیا ، محسن نقوی کی صحافیوں سے گفتگو وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 5 اگست کو احتجاج کے اعلان کے حوالے...

پی ٹی آئی احتجاج کی تیاری کرلے پھر ہم بھی کریں گے(وزیرداخلہ)

اسرائیلی درندگی برقرار) 146نہتے ، بھوکے مسلمان فلسطین میں قتل وجود - هفته 19 جولائی 2025

( رہائشی گھروں اور پناہ گزین کیمپوں پر زمینی اور فضائی حملے ،متعدد افراد زخمی امداد کے منتظر مسلمانوں پر یہودی یلغار ، عالمی طاقتوں کی سرپرستی بے نقاب فلسطین میں مسلمانوں کے قتل عام کرنے والی یہودی فوج کو عالمی طاقتوں کی سرپرستی بے نقاب ہونے لگی ، روزانہ ہونے والی شہادتوں می...

اسرائیلی درندگی برقرار) 146نہتے ، بھوکے مسلمان فلسطین میں قتل

پنجاب ،راولپنڈی میںبارشوں سے تباہی(70 شہری جاں بحق ، 300سے زائد زخمی، فوج طلب ) وجود - جمعه 18 جولائی 2025

جڑواں شہر وں میں 230 ملی میٹر بارش برسنے پر ندی نالے بپھر گئے، پانی گھروں میں داخل ہوگیا ،خطرے کے سائرن بج گئے، فوجی جوان متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئے کئی گاڑیاں سیلابی ریلوں میں بہہ گئیں ،موٹروے بھی زیر آب آگئی ، شہریوں کو مشکلات کا سامنا ،وزیراعظم کیچیف کمشنر اور ایم ڈی واسا س...

پنجاب ،راولپنڈی میںبارشوں سے تباہی(70 شہری جاں بحق ، 300سے زائد زخمی، فوج طلب )

پیپلز پارٹی اسٹیبلشمنٹ کی حمایت سے سندھ پر قابض ہے(حافظ نعیم) وجود - جمعه 18 جولائی 2025

سندھ میں ڈاکوؤں کو سرداروں کی سرپرستی حاصل ہے،حکمران اشرافیہ میں ٹرمپ کی چاپلوسی کی دوڑ لگی ہوئی ہے، امیر جماعت فارم47 کی بنیاد پر آئے ہوئے حکمران بہتری نہیں لاسکتے‘ منصورہ تربیت گاہ میں اندرون سندھ سے شریک افراد سے خطاب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ادارے ...

پیپلز پارٹی اسٹیبلشمنٹ کی حمایت سے سندھ پر قابض ہے(حافظ نعیم)

نواب شاہ میں فائرنگسے3سگے بھائیوں سمیت 6افراد قتل وجود - جمعه 18 جولائی 2025

ملزمان لرزہ خیر واردات کے بعد فرار ، ملزمان کے گھروں کو بلڈوزر کرکے تین افراد زیر حراست واقعہ پرانی دشمنی کا شاخسانہ لگتا ہے معاملہ کی تحقیقات کررہے ہیں ،ایس ایس پی کی بات چیت نواب شاہ کے تھانہ بی سیکشن کی حدود کیریا موری کے قریب یار محمد بھنگوار میں3سگے بھائیوں سمیت بھنگوار ...

نواب شاہ میں فائرنگسے3سگے بھائیوں سمیت 6افراد قتل

(پی ٹی آئی میں کھینچا تانی)سینیٹ الیکشن کی ٹکٹوںپر بیرسٹر سیف کی استعفے کی دھمکی وجود - جمعه 18 جولائی 2025

عہدہ چھوڑ دوں گا بانی سے بے وفائی نہیں کروں گا، آپ کی لڑائیوں ،میڈیا میں تنقیدسے بیزارہیں،ذرائع یہ جملہ لکھ کر دیں تو میں میڈیا کو بتاؤں (علیمہ خانم ) میں کسی کامنشی نہیں، یہ کام کسی اور سے کرالیں،بیرسٹر سیف سینیٹ الیکشن کیلئے ٹکٹوں پر بیرسٹر سیف کی استعفے کی دھمکی دے دی او...

(پی ٹی آئی میں کھینچا تانی)سینیٹ الیکشن کی ٹکٹوںپر بیرسٹر سیف کی استعفے کی دھمکی

(یہودی فوج کے حملے ) فلسطین کے نہتے ،پیاسے 105 مسلمان شہید وجود - جمعه 18 جولائی 2025

درجنوں زخمیوں میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ، ہسپتالوں میں بنیادی سہولیات کا فقدان غزہ سٹی، خان یونس، رفح اور وسطی پناہ گزین کیمپ پر صہیونی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے ، رپورٹ اسرائیلی حملوں میں 16 جولائی شام سے 17 جولائی صبح تک 105 فلسطینی شہیدغزہ پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ تھم...

(یہودی فوج کے حملے ) فلسطین کے نہتے ،پیاسے 105 مسلمان شہید

( شٹرڈاؤن کی تیاریاں مکمل) ہڑتال ملتوی ہوگی نہ منسوخ(تاجروں کا اعلان) وجود - جمعرات 17 جولائی 2025

19 جولائی کو تاجربرادری پوری تیاری کے ساتھ ہڑتال کرے گی، افواہیں پھیلانے والے کاروباری برادری کے خیر خواہ نہیں، یہ گمراہ کن عناصر ہیں، صدر کراچی چیمبر اگر ہڑتال مؤخر یا منسوخ کرنی پڑی تو یہ فیصلہ تمام چیمبرز کی مشاورت کے بعد ہوگا،تاجر، دکاندار، صنعتکار، سب ہڑتال میں ساتھ دیں، م...

( شٹرڈاؤن کی تیاریاں مکمل) ہڑتال ملتوی ہوگی نہ منسوخ(تاجروں کا اعلان)

مضامین
دنیا کی نظروں سے اوجھل فوجی آپریشن وجود هفته 19 جولائی 2025
دنیا کی نظروں سے اوجھل فوجی آپریشن

یوم الحاق پاکستان وجود هفته 19 جولائی 2025
یوم الحاق پاکستان

چینی نکتہ چینی وجود هفته 19 جولائی 2025
چینی نکتہ چینی

مرنا حمیرا اصغر علی کا وجود هفته 19 جولائی 2025
مرنا حمیرا اصغر علی کا

بنگلہ دیش کے خلاف بھارتی سازشیں وجود جمعه 18 جولائی 2025
بنگلہ دیش کے خلاف بھارتی سازشیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر