وجود

... loading ...

وجود

حمزہ شہباز پنجاب کا تاج پہننے کو تیار

هفته 15 جولائی 2017 حمزہ شہباز پنجاب کا تاج پہننے کو تیار

پاناما ا سکینڈل جب سے سامنے آیا ہے حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ( ن) سے جیسے خوشیاں روٹھ گئی ہیں ۔ آئے روز کوئی نا ں کوئی ’’ بُری‘‘ خبر سننے کو ملتی رہتی ہے، یہ بھی پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ہورہا ہے کہ ایک برسراقتدار پارٹی کے خلاف کوئی مقدمہ چلایا جارہا ہے اور اس کی تشہیر کے لئے روزانہ رات 8سے 12بجے تک ٹی وی چینلز پر لگنے والی عدالتوں میں حکومت کو گھر بھیجنے کے ’’فیصلے ‘‘ تواتر سے کیے جارہے ہوں ۔حکومت بے بسی کی تصویر بنی دیکھنے اور مانیٹر کرنے کا سوا کچھ نہیں کر پارہی ۔ ایک وقت تھا میڈیا حکومت کے اشارے پر ناچتا تھا۔ آج وقت بدل گیا ہے جب سے الیکٹرانک میڈیا آیا ہے حکومت وقت کو اپنے اشاروں پر ’’نچانے‘‘ کی کوشش کرتا ہے۔ پاناما کا ’’کارنامہ‘‘ بھی صحافیوں کا ہے اور اس کا کریڈٹ بھی صحافیوں کے کھاتے میں جاتا ہے۔
اس میں شک نہیں کہ قیامِ پاکستان سے آج تک اس ملک کو صرف لوٹا ہی گیا ہے ،احتساب کا نعرہ سننے میں تو بہت بھلا لگتا ہے مگر جب اس کی ’’حقیقت‘‘ کھلتی ہے تو بہت تکلیف دیتی ہے ، پاکستان میں اس نعرے کی بنیاد پر حکومتوں کو چلتا کرنا عام سی بات سمجھی جاتی ہے ۔ایک بار پھر اس نعرے کی آواز اس قدر بلند ہے کہ کان پڑی آواز سنائی نہیں دیتی ۔پاناما نے وفاق ، پنجاب اور بلوچستان کی حکمران جماعت نون لیگ کو شدید پریشانی سے دوچار کررکھا ہے ۔ آج کے پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت اپنی تاریخ کے سب سے بڑے بحران کی شکار ہے ۔ پاناما جے آئی ٹی نے اپنے تئیں وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اور ان کے خاندان کو ’’مجرم‘‘ قرار دے کر جسٹس آصف سعید کھوسہ ، جسٹس عظمت سعید شیخ کے ریمارکس ’’گاڈ فادر‘‘ او’’ر سیسیلین مافیا ‘‘ پر مہر تصدیق ثبت کردی ہے ۔حکمران بھی فیصلے کی بو سونگھ چکے تھے اس لیے اُنہوں نے میڈیا میں واویلا مچانے کے علاوہ کچھ عملی اقدامات بھی اٹھائے۔ وزیر اعظم میاں نواز شریف نے اپنی بیٹی مریم نواز کو وزیر اعظم ہائوس کی ’’وزیر اعظم‘‘ بنائے رکھا اور اکثر سرکاری و غیر سرکاری اجلاسوں کی صدارت اور ان میں کیے جانے والے فیصلے مریم نواز کا کریڈٹ قرار پائے ، ان فیصلوں میں اسلام آباد کے تعلیمی اداروں کی حالت ٹھیک کرنا اور تعلیمی معیار بلند کرنا، ملک بھر میں صحت کارڈکا اجراء، خواتین کے مسائل کا حل اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو جاری رکھنا یہ سب مریم نواز کے ’’کارنامے‘‘ شمار ہوں گے ۔وزیرا عظم ہاؤس میں مریم نواز کی سرگرمیوں سے تو پورا ملک آگاہ تھا مگر متوازی طور پر وزیراعلیٰ پنجاب اپنے صاحبزادے کی سیاسی تربیت اور اندازِ حکمرانی میں کس طرح تربیت کر رہے تھے، اس کے اکثر پہلوعام توجہ کا مرکز نہیں بن سکے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے بھی اپنے فرزندمیاں حمزہ شہباز کو مستقبل کے وزیر اعلیٰ کے طور پر تربیت دینے کا فیصلہ بہت پہلے کر لیاتھا ۔ جنوبی پنجاب میں دو صوبوں کا قیام ہو یا بلدیاتی اداروں کے لیے میئرز و چیئرمین ضلع کونسلز کا انتخاب یہ سب حمزہ شہباز کی ذمہ داری قرار پائے ۔اب جبکہ پاناما کے حوالے سے سپریم کورٹ کی قائم کردہ جے آئی ٹی اپنی سفارشات کو حتمی شکل دینے کے لئے تیار تھی ، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے میاں حمزہ شہباز کو پنجاب کے 635ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز کے اجراء، استعمال ، نظر ثانی اور نگرانی کا اختیار سونپ دیا ۔ وزیر اعلیٰ ہاؤس سے جاری ہونے والے ایک مراسلے کے ذریعے تمام صوبائی سیکریٹریز، ڈویژ نل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو حکم جاری کیا گیا ہے کہ وہ تمام ترقیاتی بجٹ کے استعمال اور منصوبوں کی تکمیل کے لیے ایم این اے حمزہ شہباز سے رہنمائی لیں ۔ حمزہ شہباز کی سربراہی میں تشکیل دی گئی صوبائی مانیٹرنگ کمیٹی برائے سالانہ ترقیاتی بجٹ کا ہفتہ وار اجلاس ہوگا۔صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات ، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ پنجاب ، چیف سیکرٹری پنجاب ، چیئرمین انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی بورڈ ، وزیر اعلیٰ پنجاب کے سیکرٹری اور ایڈیشنل سیکرٹری ، سیکرٹری
خزانہ پنجاب اور پی ایس او ٹو وزیر اعلیٰ کمیٹی کے ارکان ہیں ، اس مراسلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر کمیٹی سمجھتی ہے کہ کسی اور وزیر یا سیکرٹری کو رکن ہونا چاہئے تو وہ اس کو رکن بنانے کی بھی مجاز ہے ، اس کمیٹی کے لیے خط و کتابت محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی ذمہ داری ہے ، خط و کتابت کا ذمہ دار قرار پانے والا محکمہ اور اسکا چیئر مین ہی دراصل ترقیاتی بجٹ کے استعمال اور نگران ہیں ۔تاہم وزیر اعلیٰ پنجاب نے رولز آف بزنس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ترقیاتی بجٹ کمیٹی قائم کی ہے ۔شہبازشریف کے دور حکومت میں پنجاب میں ترقیاتی کاموں سے انکار ممکن نہیں تاہم قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بڑے عہدوں پر چھوٹے گریڈ کے آفیسرز کی تعیناتی اور وزیر اعلیٰ ہائوس میں بیٹے کی تربیت بھی شریف ’’طرز ‘‘ حکمرانی ہی قرار دی جاسکتی ہے۔ حمزہ شہباز ان چار سال میں بہت متحرک رہے۔ پنجاب کے اکثر ضمنی انتخابات کی جیت کا سہرابھی ان کے سر جاتا ہے مگر ان کو بطور ایم این اے تربیت دلوانا بہرحال غیر قانونی ہی کہلائے گا، وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف ان کی تربیت چاہتے تھے تو انہیں ممبر قومی اسمبلی بنوانے کی بجائے ممبر صوبائی اسمبلی منتخب کرواکے صوبائی کابینہ میں شامل کرکے تربیت کا انتظام کرتے تو بہتر تھا ۔اب جبکہ پاناماجے آئی ٹی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی جاچکی ہے تو اس ترقیاتی بجٹ کمیٹی نے کام کی رفتار مزید تیز کردی ہے ۔اورہفتہ وار جائزہ اجلاس کے بجائے روزانہ کی بنیاد پر مانیٹرنگ کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے ایسا لگتا ہے جیسے حکمران جماعت کو نوشتہ دیوار صاف دکھائی دینے لگا ہو۔ نوازشریف کے وزارت عظمیٰ کا منصب ڈولنے کی صورت میں مرکز میں قیادت کے لیے کون آگے بڑھے گا؟ یہ تو ابھی واضح نہیں۔ مگر پنجاب میں وزیر اعلیٰ کاتاج حمزہ شہباز کے سر سجنے والا ہے۔ یہ تقریباً واضح ہے۔


متعلقہ خبریں


فوج کا دشمن نہیں ہوں، بطور سیاستدان پالیسی پر تنقید کرتا ہوں ، عمران خان وجود - بدھ 15 اکتوبر 2025

میری اپنی فیملی فوج میں ، فوج سے میری کوئی دشمنی نہیں بلکہ فوج کو پسند کرتا ہوں، فوج میری ، ملک بھی میرا ہے اور شہدا ہمارے ہیں،جس چیز سے مُلک کو نقصان ہو رہا ہو اُس پر تنقید کرنا فرض ہے ، غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹنا بند ہونا چاہیے، افغانستان سے کشیدگی میں دہشت گردی بڑھنے کا خطرہ ہے...

فوج کا دشمن نہیں ہوں، بطور سیاستدان پالیسی پر تنقید کرتا ہوں ، عمران خان

پاک افغان کشیدگی ،مولانافضل الرحمن کی ثالثی کی پیشکش وجود - بدھ 15 اکتوبر 2025

ماضی میں کشیدگی کم کرنے میں کردار ادا کیا اب بھی کرسکتا ہوں، معاملات کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کرنی چاہئے، افغان قیادت سے رابطے ہوئے ہیں،معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنا چاہتی ہے افغان وزیر خارجہ کے کشمیر پر بیان پر واویلا کرنے کی بجائے کشمیر پر اپنے کردار کو دیکھنا چاہئے،کیا پاک...

پاک افغان کشیدگی ،مولانافضل الرحمن کی ثالثی کی پیشکش

26نومبر احتجاج، علیمہ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم وجود - بدھ 15 اکتوبر 2025

انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے بانی پی ٹی آئی کی بہن عدالت میں پیش نہیں ہوئیں، حاضری معافی کی درخواست مسترد کردی 26 نومبر احتجاج کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے علیمہ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیدیا۔انسداد دہشت گ...

26نومبر احتجاج، علیمہ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم

تحریک لبیک امیرسعد اور انس رضوی کا سراغ مل گیا، پولیس کا گھیرا تنگ وجود - بدھ 15 اکتوبر 2025

چھپنے کی کوئی جگہ باقی نہیں بچی، کارروائی قانونی دائرے میں رہے گی، گرفتاری ہر صورت ہو گی خود کو قانون کے حوالے کریں، زخمی ہیں تو ریاست طبی سہولیات فراہم کرے گی، پولیس ذرائع پولیس نے صرف ایک دن کی روپوشی کے بعد تحریک لبیک کے امیر حافظ سعد رضوی اور انکے بھائی انس رضوی کا سراغ ل...

تحریک لبیک امیرسعد اور انس رضوی کا سراغ مل گیا، پولیس کا گھیرا تنگ

نومنتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی آج حلف اٹھائیں گے ،پشاور ہائیکورٹ کا گورنر کو حکم وجود - بدھ 15 اکتوبر 2025

میرے پاس تمام حقائق آ گئے ہیں، علی امین گنڈاپور مستعفی ہو چکے اس حوالے سے گورنر کے خط سے فرق نہیں پڑتا گورنر فیصل کریم نے حلف نہ لیا تو اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی حلف لیں گے، چیف جسٹس نے فیصلہ سنا دیا ہائی کورٹ نے گورنر خیبرپختونخوا کوآج شام چار بجے تک نومنتخب وزی...

نومنتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی آج حلف اٹھائیں گے ،پشاور ہائیکورٹ کا گورنر کو حکم

سہیل آفریدی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب، اپوزیشن کابائیکاٹ وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

پرچی سے وزیر اعلیٰ نہیں بنا، محنت کر کے یہاں پہنچا ہوں، نام کے ساتھ زرداری یا بھٹو لگنے سے کوئی لیڈر نہیں بن جاتا،خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے، ...

سہیل آفریدی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب، اپوزیشن کابائیکاٹ

تحریک لبیک کیخلاف رات کے اندھیرے میں آپریشن (تصادم میں ایس ایچ اوسمیت 5 افراد جاں بحق، 48 اہلکار زخمی) وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

سیکیورٹی اداروں نے کرین پارٹی کے کارکنان کو منتشر کرکے جی ٹی روڈ کو خالی کروا لیا، ٹی ایل پی کارکنوں کی اندھا دھند فائرنگ، پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال کارروائی کے دوران 3 مظاہرین اور ایک راہگیر جاں بحق، چالیس سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی،شہر...

تحریک لبیک کیخلاف رات کے اندھیرے میں آپریشن (تصادم میں ایس ایچ اوسمیت 5 افراد جاں بحق، 48 اہلکار زخمی)

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور اسے ظالمانہ، انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیا...

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت

ٹی ایل پی مظاہرین پر فائرنگ، تشدد کی پرزورمذمت، حافظ نعیم وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور ا...

ٹی ایل پی مظاہرین پر فائرنگ، تشدد کی پرزورمذمت، حافظ نعیم

فلسطینی عوام کو آزاد فلسطین میں رہنے کا پورا حق ہے ، شہباز شریف وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

امریکی صدرٹرمپ اور مصری صدر سیسی کی خصوصی دعوت پر وزیرِاعظم شرم الشیخ پہنچ گئے وزیرِاعظم وفد کے ہمراہ غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میںشرکت کریں گے شرم الشیخ(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرِاعظم محمد شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم ال...

فلسطینی عوام کو آزاد فلسطین میں رہنے کا پورا حق ہے ، شہباز شریف

اپنی ہی عوام کیخلاف طاقت کا استعمال درست نہیں ، آفاق احمد وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

ٹی ایل پی کی قیادت اورکے کارکنان پر پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ کی شدیدمذمت کرتے ہیں خواتین کو حراست میں لینا رویات کے منافی ، فوری رہا کیا جائے،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے تحریک لبیک پاکستان کے مارچ پر پولیس کی جانب سے شیلنگ اور...

اپنی ہی عوام کیخلاف طاقت کا استعمال درست نہیں ، آفاق احمد

کراچی میں ٹی ایل پی کا احتجاج، ہنگامہ آرائی( 10 گرفتار، دو بچے زخمی) وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

نیو کراچی سندھ ہوٹل، نالہ اسٹاپ ، 4 کے چورنگی پر پتھراؤ کرکے گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے پولیس کی شہر کے مختلف مقامات پر دھرنے اور دکانیں بند کرنے سے متعلق خبروں کی تردید (رپورٹ : افتخار چوہدری)پنجاب کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی ٹی ایل پی نے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی ...

کراچی میں ٹی ایل پی کا احتجاج، ہنگامہ آرائی( 10 گرفتار، دو بچے زخمی)

مضامین
آپ کی پہچان آپ کا دماغ ہے! وجود بدھ 15 اکتوبر 2025
آپ کی پہچان آپ کا دماغ ہے!

بھارت میں مسلم نفرت کی سیاست عروج پر وجود بدھ 15 اکتوبر 2025
بھارت میں مسلم نفرت کی سیاست عروج پر

متنازع نوبیل امن انعام سیاست کی نذر وجود بدھ 15 اکتوبر 2025
متنازع نوبیل امن انعام سیاست کی نذر

پاکستان اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے پرعزم ! وجود منگل 14 اکتوبر 2025
پاکستان اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے پرعزم !

بدمعاشی کلچر اور پولیس کلچر وجود منگل 14 اکتوبر 2025
بدمعاشی کلچر اور پولیس کلچر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر