... loading ...
آرمی پبلک اسکول پشاور میں جب دہشت گردوں نے 150 سے زائد بچوں کو شہید کیا تو اس وقت ملک بھر میں پاکستان تحفظ ایکٹ کے تحت آپریشن ضرب عضب شروع کیا گیا اور پھرفوجی عدالتیں قائم کی گئیں۔ سینکڑوں دہشت گردوں کو پھانسیاں دی گئیں۔ یوں جو خوف طاری تھا وہ ختم ہونا شروع ہوا۔ سب سے زیادہ خوف طالبان اور ایم کیو ایم کا تھا۔ ایم کیو ایم کے سزا یافتہ مجرم صولت مرزا کو پھانسی ہوئی تو ایک تاریخ رقم ہوگئی اور ایم کیو ایم کا بھی خوف جاتا رہا۔ خود صولت مرزا نے پھانسی سے قبل جو ویڈیو بیان دیا تھا اس میں وہ ذوالفقار مرزا سے بھی دو ہاتھ آگے نکل گئے اور کئی راز افشاںکیے ۔
دوسری جانب کالعدم تنظیموں کے بھی دہشت گرد پھانسی چڑھتے رہے۔ یوں ملک کے اندر دہشت کی فضا ختم ہوئی اور ایک نئے معاشرے نے جنم لیا ۔ اس سے کچھ خوشگوار فضا قائم ہونا شروع ہو گئی۔ پھر کیا ہوا فوجی عدالتوں کی مدت بھی ختم ہوئی، راحیل شریف ریٹائر ہوئے تو جنرل قمر جاوید باجوہ آرمی چیف بنے لیکن دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری رہا ۔آپریشن ضرب عضب کی جگہ آپریشن ردالفساد شروع کیا گیا پھر فوجی اور سیاسی قیادت نے طویل صلاح مشوروں اور بحث ومباحثہ کے بعد فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی ۔ قومی اسمبلی اور سینیٹ نے فوجی عدالتوں کی توسیع کے حق میں ووٹ دیا۔ اس کو بھی پانچ ماہ کا وقت گزرچکا ہے لیکن سندھ میں تاحال ایک بھی فوجی عدالت نہیں بن سکی ہے۔ اس کی وجہ صاف ظاہر ہے حکومت سندھ فوجی عدالتوں میں دلچسپی نہیں لے رہی ہے۔ ا س حوالے سے اب تک ایک بھی اجلاس نہیں ہوسکا ہے جس میں حکومت سندھ نے فوجی عدالتوں کے لیے مقدمات بناکر بھیجے ہوں یا اس پر غور ہی کیا ہو۔ بآلاخر یہ خاموشی رواں ماہ کے شروع میں وفاقی وزارت داخلہ نے توڑی اور اسلام آباد میں ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ کی صدارت میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں حکومت سندھ سے کہا گیا کہ وہ فوری طورپر فوجی عدالتوں کے لیے مقدمات بھیجے۔ تب حکومت سندھ نے دو مرتبہ اجلاس طلب کیے اوردونوں مرتبہ نامعلوم وجوہات کی بناء پر اجلاس ملتوی کیے۔اس ضمن میں اب عیدالفطر کے بعد اجلاس بلایا گیا ہے جس میں دیکھنا یہ ہے کہ حکومت سندھ کتنی سنجیدگی کا مظاہرہ کرتی ہے؟ حکومت سندھ نے گزشتہ ماہ ایک مقدمہ فوجی عدالت کے لیے وفاقی وزارت داخلہ کو ارسال کیا تو وفاقی وزارت داخلہ نے اسے واپس کردیا تھا۔ یہ مقدمہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما ڈاکٹر خالد محمود سومرو کا تھا جن کو گزشتہ سال سکھر میں فجر کی نماز ادا کرتے ہوئے شہید کر دیاگیا تھا۔ ڈاکٹر خالد محمود سومرو کا قتل کیس تیسری مرتبہ فوجی عدالت کو بھیجا گیا ہے اور تینوں مرتبہ یہ کیس واپس بھیج دیا گیا ۔پہلی مرتبہ جب بھیجا گیا تو اس وقت وفاقی وزارت داخلہ نے کہا کہ یہ کیس تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت مطابقت نہیں رکھتا۔ پھر جے یو آئی (ف) نے سندھ میں احتجاج کیا تو حکومت سندھ نے گزشتہ برس دوبارہ یہ کیس فوجی عدالت کو بھیجا تو اس وقت فوجی عدالتوں کی مدت ختم ہوگئی اور یوں یہ کیس واپس بھیج دیا گیا اب تیسری مرتبہ بھیجا گیا تو وفاقی وزارت داخلہ نے پہلے والا جواب دیا کہ یہ کیس فوجی عدالت کے لئے طے شدہ قوانین کے مطابق نہیں ہے۔ اس لیے اس کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں چلایا جائے۔ یوں تیسری مرتبہ یہ کیس واپس حکومت سندھ کو بھیجا گیا ہے۔
سندھ حکومت نے اب فوجی عدالتوں کے لئے اسحاق بوبی اور عاصم کیپری کے مقدمات تیار کرلیے ہیں۔ اسحاق بوبی اور عاصم کیپری پر معروف قوال امجد صابری کا کیس بھی چلے گا ۔ فوجی عدالتوں کو جو مقدمات بھیجے جائیں گے اُن میں صدر پارکنگ پلازہ میں دو فوجی اہلکاروں کو قتل کرنے اورنگی ٹائون میں پولیو مہم کے دوران 9 پولیس اہلکاروں کو قتل کرنے، رینجرز اہلکاروں کو قتل کرنے جیسے کیس بھی شامل ہیں ۔دونوں دہشت گردوں کا تعلق کالعدم لشکر جھنگوی سے ہے مگر ان کے کیس تاحال فوجی عدالتوں کو نہیں بھیجے جاسکے ہیں۔ اب عید کے بعد سیکریٹری داخلہ سندھ قاضی شاہد پرویز
کی صدارت میں اجلاس ہوگا جس میں پولیس، رینجرز اور حساس اداروں کے افسران شرکت کریں گے اور پھر فیصلہ کیا جائے گا کہ کون سے مقدمات فوجی عدالت کو بھیجے جائیں گے؟
حکومت سندھ نے آئی جی سندھ پولیس سے لڑائی میں چھ ماہ کا وقت ضائع کردیا ہے لیکن فوجی عدالتوں میں مقدمات نہیں بھیج سکی۔ وجہ صاف ظاہر ہے کہ حکومت سندھ کی ترجیح میں فوجی عدالتیں شامل نہیں ہیں حکومت سندھ کو تو صرف فضول باتوں سے غرض ہے، آصف علی زرداری، فریال
تالپور، انور مجید جیسے لوگوں کو کس طرح راضی رکھنا ہے یہ تو پتہ ہے لیکن کس طرح جیلوں کی سیکورٹی سخت کرنی ہے؟ کس طرح امن وامان بحال کرنا ہے؟ کس طرح عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنی ہیں؟ کس طرح عوام کے جان ومال کی حفاظت کرنا ہے؟ اس سے کو کوئی غرض نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سندھ میں گڈ گورننس کا نام ونشان باقی نہیں رہا۔
صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...
پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...
دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...
نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...
تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...
دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...
تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...
زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...
8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...
دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...