... loading ...

ضلع لاڑکانہ کی سیاست قیام پاکستان سے پہلے ہی اہمیت کی حامل رہی ہے۔ ضلع لاڑکانہ میں اس وقت زبردست مقابلہ ہواجب سرشاہنواز بھٹو اور شیخ عبدالمجید سندھی کے درمیان انتخابی معرکہ آرائی ہوئی اور عوام نے شیخ عبدالمجید سندھی کو کامیاب کرایا اور سرشاہنواز بھٹو کو شکست دے دی۔ اس کے بعد سرشاہنواز بھٹو اتنے بددل ہوئے کہ لاڑکانہ کو چھوڑ کر بمبئی چلے گئے جہاں وہ جو ناگڑھ اسٹیٹ میں قیام پزیر ہوئے، آگے چل کر سرشاہنواز بھٹو جوناگڑھ ریاست کے وزیر اعظم بن گئے۔ اسی دوران اُن کی شادی ہوئی اور انہیں اولاد بھی ہوئی۔ ان کے بیٹے ذوالفقار بھٹو نے ابتدائی تعلیم بھی بمبئی میں حاصل کی اور وہاں سے وہ آکسفورڈ پڑھنے گئے، وہاں سے وہ واپس سندھ آئے اور اپنی سیاست شروع کی اور پھر جو ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔
ذوالفقار بھٹو کی سیاست شروع ہوئی تو ایوب کھوڑو اور شیخ عبدالمجید سندھی کے خاندان کی سیاست ختم ہوگئی پھر مختلف سیاسی خاندان پی پی میں شامل ہوئے تو ان کی سیاسی مقبولیت قائم رہی اور جو خاندان پی پی کے مخالف ہوگئے ان کی سیاست ختم ہوتی چلی گئی ۔ ذوالفقار بھٹو کے بعد محترمہ بینظیر بھٹو نے ان کی سیاست کو آگے بڑھایا۔ میر مرتضیٰ بھٹو پاکستان آئے تو وہ بھی صرف صوبائی اسمبلی کی نشست جیت سکے۔ محترمہ بینظیر بھٹو کے بعد نئی پیپلز پارٹی نے جنم لیا جس نے آصف علی زرداری کی سربراہی میں ایک مختلف قسم کی سیاست کا آغاز کیا۔ آصف علی زرداری نے خود کو عوام سے دور کر دیا اور اُن سے اپنے تعلق کو ذوالفقار بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو کی برسیوںکے اجتماعات کو بلٹ پروف شیشوں سے خطاب تک محدود کردیا۔ درحقیقت آصف علی زرداری نے اس طرح حقیقی معنو ں میں سیاست کو عوام سے نکال کر ڈرائنگ روم تک پہنچایا ، یہاں تک کہ اب پی پی کی عوامی سیاست آخری ہچکیاں لے رہی ہے۔ پی پی پی نے صرف کمائو پوت پیدا کیے ہیں جو کروڑوں ، اربوں اور کھربوں روپے کی کرپشن کریں خود بھی کھائیں، قیادت کو بھی کھلائیں اور پھر افسران کا بھی پیٹ بھریں۔ جس کسی نے اس فارمولے کی مخالفت کی اس کو فوری طور پرکونے سے لگا دیا گیا۔
پیپلزپارٹی کی سیاست میں 2008 کے بعد جو گوہرِنایاب سامنے آئے ہیں ان میں شرجیل میمن، سہیل انور سیال، امداد پتافی، انور مجید، اویس مظفر ٹپی اور دیگر شامل ہیں ۔ ان میں جو بھی سیاست میں اب تک حیات ہیں ، وہ تابعدار ہیں کمائو پوت ہیں ان کو اونچے مقام پر پہنچایا گیا۔ سہیل انور سیال 2001 کے یونین کونسل کی ناظم شپ میں شکست کھاگئے تھے پھر عام انتخابات میں صوبائی اسمبلی کے حلقہ سے بھی ہار گئے اور پھر ضمنی انتخابات میں پوری سرکاری مشنری استعمال کرکے ان کو بلا مقابلہ کامیاب کرایا گیا۔ انڑ خاندان کا بھی پی پی کے ساتھ رشتہ نازک رہا ہے کبھی یہ رشتہ مضبوط رہا ہے تو کبھی مخالفت بھی عروج پر پہنچی ہے۔ غلام حسین انڑ پہلے تو آصف زرداری کے قریبی دوست تھے پھر مخالف بنے تو دوبارہ قربت کی کوئی راہ نہیں بچی ۔پھر وہ بھی وقت آیا جب پی پی کی حکومت میں حاجی غلام حسین انڑ پر درجنوں مقدمات بنے اور وہ جیل میں بیمار ہوئے۔ انگریزی اخبار کے آنجہانی کالم نویس ارد شیر کائوس جی نے تب ایک کالم لکھا تو سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیا تھا اور حاجی غلام حسین انڑ ضمانت پر آزاد ہوئے لیکن چند روز بعد وہ انتقال کر گئے۔ ان کے بعد ان کے بھائی حاجی الطاف انڑ نے پی پی مخالف سیاست شروع کی۔
پی پی کی قیادت نے اس وقت انڑ خاندان میں دراڑیں ڈالیں اور حاجی غلام حسین انڑ کو اذیت دے کر مار نے کے مقدمہ کے مدعی سگے بھتیجے اللہ بخش انڑ عرف ڈاڈا انڑنے آگے چل کر خاندان سے بغاوت کی اور وہ پی پی میں شامل ہوگئے ۔اللہ بخش انڑ کے بعد پھر حاجی غلام حسین انڑ کے بیٹے شفقت انڑ نے بھی پی پی میں شمولیت اختیار کی بعد ازاں وہ پی پی کو چھوڑ کر تحریک انصاف میں چلے گئے ۔حاجی الطاف حسین انڑ نے بھی 2013 کے عام انتخابات میں پی پی کا ٹکٹ لیا اور پھر ناراض بھی ہوئے مگر پارٹی قیادت سے ناراضی کے باوجود کامیاب ہوئے۔ 2015 میں وہ حرکت قلب بند ہوجانے کے بعد انتقال کرگئے تو ان کے خاندان کو پی پی نے نظر انداز کر دیا اور ان کے مخالف سیاسی خاندان سیال قبیلہ کو آگے لایا گیا۔ مگر اللہ بخش انڑ پھر بھی پارٹی میں رہے مگر دو روز قبل اللہ بخش انڑ نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ان کی 500 ایکڑ زمین پر خیر پور میں سہیل انور سیال نے قبضہ کرلیا ہے۔ ان کی پریس کانفرنس ہوئی تو سہیل انور سیال سرگرم ہوگئے۔ انہوں نے فوری طور پر ضلع خیر پور کے بہلیم خاندان سے رابطہ کیا اور تین گھنٹوں کے اندر بہلیم خاندان نے اللہ بخش انڑ کے خلاف خیر پور میں پریس کانفرنس کر ڈالی۔ یوں سہیل انور سیال کھل کر سامنے آگئے ۔ اب سیاسی پنڈتوں کا یقین ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں سہیل انور سیال اور انڑ خاندان کا ٹاکرا ضرور ہوگا۔
حکومت، پاک فوج کی کوششوں اور عوام کی ثابت قدمی سے پاکستان استحکام، عزت ووقار کی طرف بڑھ رہا ہے، غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی، فلسطینی ریاستکیلئے ایک قابل اعتماد راستے کا مطالبہ آرمی چیف کی کمانڈرز کو میدان جنگ میں پیشہ ورانہ مہارت کے اعلیٰ ترین معیار کو برقرار رکھنے کی ہدایت...
عمران خان کا حکم آئے تو تیاری ہونی چاہیے، ہمارے احتجاج میں ایک گملا تک نہیں ٹوٹا ہمارے لیے لیڈر کا اشارہ کافی ، اسی دن لبیک کہا تھا، آئی ایس ایف کارکنان سے خطاب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل افریدی نے آئی ایس ایف کو اسٹریٹ موومنٹ کی تیاری کرنے کی ہدایت کردی، انہوں نے ک...
مئی کی جنگ میں آزاد کشمیر کے لوگ افواج پاکستان کی کامیابی کیلئے دعاگو تھے مقبوضہ کشمیر میں ہمارے بھائی بہن قربانیاں دے رہے ہیں، تقریب سے خطاب وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مئی کی جنگ میں افواج پاکستان نے بھارت کو وہ سبق سکھایا کہ وہ ہمیشہ یاد رکھے گا۔مظفرآباد میں ط...
ہم خوشامدی سیاست کے قائل نہیں، حق بات کریں گے،ہماری پاکستان سے وفاداری اور دوستی کو تسلیم کیا جائے حکمران امریکا کی سوچ کو بغیر سمجھے اپناتے ہیں، حکمران اسلام کی پیروی کریں،دستار فضیلت کانفرنس سے خطاب جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم اسٹیبلشمنٹ او...
نااہلی، بدترین گورننس، سیاسی بھرتیوں اور غلط انتظامی فیصلوں سے ادارے کو تباہ کیا قومی ائیرلائن کو برباد کرنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے،ایکس پراظہار خیال امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پی آئی اے ایک شاندار اور بے مثال ادارہ، پاکستان کا فخر اور کئی بی...
سیاسی قوت کے طور پر مضبوط ہونا عوام اور سیاست دانوں کا حق ہے، فلسطین فوج بھیجنے کی غلطی ہرگز نہ کی جائے،نہ 2018 نہ 2024 کے الیکشن آئینی تھے، انتخابات دوبارہ ہونے چاہئیں کوئی بھی افغان حکومت پاکستان کی دوست نہیں رہی،افغانی اگر بینکوں سے پیسہ نکال لیں تو کئی بینک دیوالیہ ہوجائیں،...
ایف بی آر نے کسٹمز قوانین میں ترامیم کیلئے 10فروری تک سفارشات طلب کرلی فیلڈ فارمیشن کا نام، تجاویز، ترامیم کا جواز، ریونیو پر ممکنہ اثرات شامل ،ہدایت جاری نئے مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں شروع کر دی گئیں، ایف بی آر نے نئے بجٹ کے حوالے سے ٹیکس تجاویز مانگ لیں۔ایف بی آر کے مطابق...
کراچی، حیدرآباد، سکھر، میرپورخاص، شہید بینظیر آباد اور لاڑکانہ میں مظاہرے بانی کی ہدایت پر اسٹریٹ موومنٹ کا آغاز،پوری قوم سڑکوں پر نکلے گی،حلیم عادل شیخ پاکستان تحریک انصاف کے سرپرستِ اعلی عمران خان، ان کی اہلیہ بشری بی بی، اور اس سے قبل ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، میاں ...
عوام متحد رہے تو پاکستان کبھی ناکام نہیں ہوگا،ہماری آرمڈ فورسز نے دوبارہ ثابت کیا کہ ہماری سرحدیں محفوظ ہیں قوم کی اصل طاقت ہتھیاروں میں نہیں بلکہ اس کے کردار میں ہوتی ہے، کیڈٹ کالج پٹارو میں تقریب سے خطاب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کیڈٹ کالج پٹارو م...
تحریک تحفظ کانفرنس کے اعلامیے کا علم نہیں،غلط فیصلے دینے والے ججز کے نام یاد رکھے جائیں گے عمران کو قید مگر مریم نواز نے توشہ خانہ سے گاڑی لی اس پر کارروائی کیوں نہیں ہوئی؟میڈیا سے گفتگو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ مذاکر...
پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز کے تحت کراچی ایکسپو سینٹر میں جاری پانچ روزہ کراچی ورلڈ بک فیٔر علم و آگاہی کی پیا س بجھا تا ہو ا کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ کراچی ورلڈ بک فیٔر نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق ساڑھے 5لاکھ افراد نے پانچ روز...
اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...