وجود

... loading ...

وجود

ٹرمپ کا سعودی عرب و مشرق وسطیٰ کا دورہ،اسلحہ بیچنے کا نیا حربہ

هفته 20 مئی 2017 ٹرمپ کا سعودی عرب و مشرق وسطیٰ کا دورہ،اسلحہ بیچنے کا نیا حربہ

وہ نہیں چاہتے کہ عرب ممالک امریکی رویے سے مایوس ہوکر اپنی اسلحہ کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کسی اور ملک کی طرف دیکھنے لگیں‘ ٹرمپ کا پہلا غیر ملکی دورہ سعودی عرب کا ہو گا ، اسرائیل کے دورے کے دوران مقدس مقامات پر بھی جائیں گے،ویٹی کن کا بھی دورہ کریں گے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے پہلے نو روزہ بیرونی دورے پر روانہ ہونے والے ہیں، جس دوران وہ ایک خدا پر یقین رکھنے والے دنیا کے تین مذاہب کے مراکز کا سفر کریں گے، جو مشرق وسطیٰ کے بارے میں ان کے پیش رو کی سوچ کے انداز سے 180 ڈگری مختلف معاملہ ہے۔ تاہم مبصرین کاکہناہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے غیر ملکی دورے کا آغاز سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ کے مسلم ممالک سے کرنے کا فیصلہ بہت کچھ سوچ سمجھ کر کیاہے ۔امریکی سیاست پر گہری نظر رکھنے والے حلقوں کاکہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک زیرک کاروباری انسان ہیں اور انہوں نے اپنے اس دورے کا پروگرام خالصتاً کاروباری بنیادوں پر مرتب کیاہے۔ ان حلقوں کا کہناہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ وہ اپنی مصنوعات کی پیداوار بڑھا کر اپنی معیشت کو ترقی دینا اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ اپنے اسی پروگرام کے تحت انہوںنے امریکی اسلحہ کے لیے بڑے آرڈر سمیٹنے اور امریکا کی اسلحہ ساز فیکٹریوں کو مدد فراہم کرنے کے لیے سب سے پہلے سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کادورہ کرنے کاپروگرام بنایا ہے کیونکہ وہ نہیں چاہتے کہ سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک امریکی رویے سے مایوس ہوکر اپنی اسلحہ کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کسی اور ملک کی طرف دیکھنے لگیں۔
وائٹ ہاؤس نے گزشتہ روز بتایا ہے کہ مئی کے آخر میں شروع ہونے والے اس دورے میں صدر ٹرمپ سب سے پہلے سعودی عرب جائیں گے ، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پہلا غیر ملکی دورہ سعودی عرب کا ہو گا جہاں وہ بنیاد پرستی کے خلاف مربوط مہم چلانے کے معاملے پر بات کریں گے۔اپنے بیرونی دورے کے دوران وہ مشرقی وسطیٰ امن عمل کو شروع کرنے کی کوشش کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے دورے کے دوران مقدس مقامات پر بھی جائیں گے۔جب کہ ویٹی کن کے دورے کے دوران صدر ٹرمپ پوپ فرانسس سے بھی ملاقات کریں گے۔
ڈونلڈٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے روز گارڈن میں منعقد ہ قومی دعائیہ تقریب میں کہا تھاکہ ان کے بطور صدر غیر ملکی دوروں کا آغاز سعودی عرب سے ہو گا جہاں مسلم دنیا کے رہنماؤں کا اجتماع ہوگا۔ ’’ڈونلڈ ٹرمپ نے اس موقع پر وضاحت بھی کی تھی کہ سعودی عرب کا انتخاب انہوں نے اس لیے کیا ہے کیونکہ یہاں اسلام کے دو مقدس مقامات واقع ہیں اور یہاں سے ہم انتہا پسندی، دہشت گردی اور تشدد سے نمٹنے کے لیے اپنے مسلمان (ممالک) اتحادیوں سے تعاون اور مدد کی نئی بنیاد رکھیں گے اور نوجوان مسلمانوں کے پرامید مستقبل کے لیے مل کر کام کریں گے۔‘‘امریکی انتظامیہ کے ایک اعلیٰ اہل کار کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے دورے میں، صدر کو خطے کی پیچیدہ سیاسی صورت حال اور سیاست سے براہِ راست واسطہ پڑے گا۔
بتایا جاتا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے دورے کے علاوہ صدر ٹرمپ 25 مئی کو برسلز جائیں گے جہاں وہ نیٹو کے اجلاس میں شرکت کریں گے، جب کہ 26 مئی کو سسلی میں ’گروپ آف سیون‘ کے سربراہ اجلاس میں شریک ہوں گے۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر ملکی دوروں کی ان تفصیلات سے ظاہرہوتا ہے کہ وہ خطے میں امریکا کے چوٹی کے اتحادیوں کے ساتھ تعلقات کو تقویت دینے کے خواہاں ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ٹرمپ کے پیش رو اوباما کے اسرائیل اور سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کشیدہ رہے تھے۔اِن دونوں ملکوں کے سربراہان خیال کرتے تھے کہ اوباما کو روایتی اتحادوں سے کوئی لینا دینا نہیں، بلکہ وہ ایران کے جوہری پروگرام پر سمجھوتہ طے کرنے کے لیے مذاکرات میں زیادہ دلچسپی لیتے تھے۔مشرق وسطیٰ میں امن کا حصول اور داعش سے لڑائی ٹرمپ انتظامیہ کی خارجہ پالیسی کی توجہ کا مرکز لگتا ہے۔گزشتہ ہفتے ’رائٹرز‘ کے ساتھ انٹرویو میں ٹرمپ نے شکایت کی تھی کہ سعودی عرب کا امریکا کے ساتھ رویہ مناسب نہیں ہے، جب کہ امریکا سعودی عرب کے دفاع پر بے تحاشہ رقوم ضائع کر رہا ہے۔
اس سے قبل سعودی عرب کے طاقتور نائب ولی عہد محمد بن سلمان مارچ میں واشنگٹن میںصدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کرچکے ہیں، ایک اعلیٰ سعودی مشیر نے ان کے اس دورے کاخیر مقدم کرتے ہوئے اسے امریکا سعودی تعلقات کے لیے ’’تاریخی نوعیت کا ایک اہم موڑ‘‘ قرار دیا تھا۔
ڈونلڈٹرمپ فروری میں وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیر اعظم بینجامن نیتن یاہو سے بھی ملاقات کرچکے ہیں اوراب صدرٹرمپ نے اپنے داماد جیرد کوشنر کو اسرائیل اور فلسطین کے مابین امن سمجھوتہ طے کرنے کی کوششوں کی نگرانی کا کام سونپا ہے ۔
’واشنگٹن انسٹی ٹیوٹ فار نیئر ایسٹ پالیسی‘ کے انتظامی سربراہ، رابرٹ سیٹلوف نے کہا ہے کہ ’’صدر ٹرمپ کی حکمتِ عملی کو جانچنے کا ایک ہی آزمودہ کلیہ ہے، وہ یہ ہے کہ وہ اوباما مخالف ہیں‘‘۔اُنہوں نے کہا کہ ’’جہاں تک مشرق وسطیٰ کا تعلق ہے، وہ یقینی طور پر اوباما کے دور کی خارجہ پالیسی کو تبدیل کر رہے ہیں، جو اب ڈونلڈ ٹرمپ کے عہد کی پالیسی ہوگی۔‘‘وضاحت کرتے ہوئے، سیٹلوف نے کہا کہ ’’اوباما نے بامقصد کوشش کی کہ عوام کے ساتھ براہ راست گفتگو کی جائے۔ مشرق وسطیٰ کے اُن کے پہلے دورے میں اُنہوں نے قومی اسمبلیوں اور پارلیمانوں سے خطاب نہیں کیا، بلکہ یونیورسٹیوں میں تقاریر کیں، جہاں وہ اِن اداروں کے سربراہان سے گفتگو کر سکے۔ وہ چاہتے تھے کہ’’ عرب دنیا میں ایک نیا توازن پیدا ہو، جس کے لیے وہ سربراہان کو چھوڑ کر عوام سے مخاطب ہونا چاہتے تھے‘‘۔سیٹلوف نے کہا کہ ’’ٹرمپ اِن تمام باتوں کو ختم کرنا چاہتے ہیں‘‘۔
اپنے دورے کے آغاز میں جب ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب پہنچیں گے، جہاں اسلام کے مقدس ترین مقامات ہیں، تو سعودی
عرب کے بادشاہ سلمان اُن کا استقبال کریں گے، جو خوش آمدید کہنے کے لیے 20 ملکی سربراہان کی ایک کمیٹی کو اکٹھا کر رہے ہیں، جو دنیا کی تقریباً1.5 ارب مسلمانوں کے نمائندے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر سعودی عرب کے دورے کو مسلمانوں کے ساتھ صدر کے تاثر میں بہتری لانے کا ایک موقع خیال کرتے ہیں، جب کہ انتخابی مہم کے دوران جس قسم کا بیانیہ سامنے آیا، اُس کے نتیجے میں اسلام کے خلاف باتیں ہوئیں، جب کہ اُن کی صدارت کا آغاز مسلمان ملکوں سے تعلق رکھنے والے مہاجرین پر عبوری بندش کے اعلان اور چند مسلمان اکثریتی ملکوں کے شہریوں پر ویزا کی پابندی عائد کرنے سے ہوا۔
امریکا سعودی فوج کی ہتھیاروں کی ضرورت پوری کرنے کا ایک سب سے بڑا ذریعہ رہا ہے اور حالیہ برسوں میں وہ اسے اربوں ڈالر مالیت کے ایف 15 لڑاکا جیٹ طیاروں سے لے کر کنٹرول اینڈ کمانڈ کے نظام تک فراہم کر چکا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس مہینے سعودی عرب کے دورے سے قبل واشنگٹن میں حکام ہتھیاروں کی فروخت کے اربوں ڈالر کے معاہدوں پر کام کررہے ہیں جن میں سے کچھ معاہدے نئے ہوں گے اور کچھ پہلے سے ہی پائپ لائن میں موجود ہیں جبکہ صدر ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ وہ اپنی مصنوعات کی پیداوار بڑھا کر اپنی معیشت کو ترقی دینا اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
سابق صدر بارک اوباما کے دور میں ایران کے جوہری تنازع پر معاہدے سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں جو تناؤ پیدا ہوا تھا، واشنگٹن اور ریاض اسے دور کرنا اور رابطوں کو بہتر بنانا چاہتے ہیں۔ سعودی عرب ایران کے ساتھ اس کے جوہری پروگرام پر چھ عالمی طاقتوں کے معاہدے کے خلاف تھا۔نئے متوقع معاہدوں میں دفاعی فضائی میزائل نظام ٹی ایچ اے اے ڈی شامل ہے، جسے جنوبی کوریا میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کی قیمت تقریباً ایک ارب ڈالر ہے۔اس کے علاوہ سیٹلائٹ سے منسلک کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام سی ٹو بی ایم سی پر بھی بات چیت ہو رہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ذرائع نے اپنی شناخت پوشیدہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ کثیر المقاصد بحری جنگی جہازوں اور ان پر نصب کیے جانے والے جدید آلات کا ایک معاہدہ بھی زیر غور ہے جس کی منظوری امریکی وزارت خارجہ 2015 ء میں پہلے ہی دے چکی ہے۔ اس کی مالیت کا تخمینہ ساڑھے گیارہ ارب ڈالر ہے۔ اگر یہ معاہدہ طے پا جاتا ہے کہ سعودی عرب وہ پہلا ملک ہوگا جسے امریکا کئی عشروں میں جدید آلات سے لیس جنگی جہاز فراہم کرے گا۔اس کے علاوہ ایک ارب ڈالر سے زیادہ مالیت کے گولہ بارود پر بھی پیش رفت متوقع ہے۔ اس معاہدے پر عمل درآمد صدر اوباما نے سعودی عرب کے یمن کے ساتھ تنازع کے باعث روک دیا تھا۔
امریکا ہتھیاروں اور دفاعی سازوں سامان کے ساتھ ساتھ سعودی عرب کی سیکورٹی فورسز کو تربیت بھی فراہم کرتا ہے۔انسانی حقوق کی برادری کے حلقوں نے یک زبان ہو کراس دورے کو اہمیت نہیں دی ہے۔ ’ہیومن رائٹس واچ‘ سے تعلق رکھنے والے آندرے پریسو کے بقول ’’یقینی طور پر یہ ایک مستقل انداز چلا ہے، کیونکہ ابھی تک آمروں کو ہی وائٹ ہائوس میں خوش آمدید کہا گیا ہے‘‘۔اپنے پہلے دورے میں امریکا سے باہر قدم رکھنے سے پہلے ٹرمپ نے متعدد مطلق العنان مسلمان سربراہان کی میزبانی کی ہے، جن میں مصر کے بھاری بھرکم شخص، عبدالفتح السیسی ودیگر شامل ہیں۔
’اٹلانٹک کونسل‘ کے رچرڈ لبرون نے، جو کویت میں امریکی سفیر رہ چکے ہیں، کہا ہے کہ دورے سے ’’کم ہی توقعات وابستہ ہیں‘‘۔اُنہوں نے وائس آف امریکا کو بتایا کہ ’’مسلمانوں کے لیے سفری پابندی کا اقدام حیران کُن نہیں تھا۔ چونکہ اُنہوں نے ٹرمپ سے اپنے طریقے کی توقعات باندھ لی تھیں‘‘۔لیکن یہ تاثر کہ ان کا سنی مسلمان بادشاہ، امیر اور صدور تپاک کے ساتھ خیرمقدم کریں گے، امریکی سربراہ کے لیے بہت ہی خوشی کا معاملہ ہوگا، جنہیں داخلی طور پر کئی قسم کے مسائل درپیش ہیں۔
ایچ اے نقوی


متعلقہ خبریں


سہیل آفریدی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب، اپوزیشن کابائیکاٹ وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

پرچی سے وزیر اعلیٰ نہیں بنا، محنت کر کے یہاں پہنچا ہوں، نام کے ساتھ زرداری یا بھٹو لگنے سے کوئی لیڈر نہیں بن جاتا،خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے، ...

سہیل آفریدی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب، اپوزیشن کابائیکاٹ

تحریک لبیک کیخلاف رات کے اندھیرے میں آپریشن (تصادم میں ایس ایچ اوسمیت 5 افراد جاں بحق، 48 اہلکار زخمی) وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

سیکیورٹی اداروں نے کرین پارٹی کے کارکنان کو منتشر کرکے جی ٹی روڈ کو خالی کروا لیا، ٹی ایل پی کارکنوں کی اندھا دھند فائرنگ، پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال کارروائی کے دوران 3 مظاہرین اور ایک راہگیر جاں بحق، چالیس سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی،شہر...

تحریک لبیک کیخلاف رات کے اندھیرے میں آپریشن (تصادم میں ایس ایچ اوسمیت 5 افراد جاں بحق، 48 اہلکار زخمی)

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور اسے ظالمانہ، انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیا...

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت

ٹی ایل پی مظاہرین پر فائرنگ، تشدد کی پرزورمذمت، حافظ نعیم وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور ا...

ٹی ایل پی مظاہرین پر فائرنگ، تشدد کی پرزورمذمت، حافظ نعیم

فلسطینی عوام کو آزاد فلسطین میں رہنے کا پورا حق ہے ، شہباز شریف وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

امریکی صدرٹرمپ اور مصری صدر سیسی کی خصوصی دعوت پر وزیرِاعظم شرم الشیخ پہنچ گئے وزیرِاعظم وفد کے ہمراہ غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میںشرکت کریں گے شرم الشیخ(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرِاعظم محمد شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم ال...

فلسطینی عوام کو آزاد فلسطین میں رہنے کا پورا حق ہے ، شہباز شریف

اپنی ہی عوام کیخلاف طاقت کا استعمال درست نہیں ، آفاق احمد وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

ٹی ایل پی کی قیادت اورکے کارکنان پر پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ کی شدیدمذمت کرتے ہیں خواتین کو حراست میں لینا رویات کے منافی ، فوری رہا کیا جائے،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے تحریک لبیک پاکستان کے مارچ پر پولیس کی جانب سے شیلنگ اور...

اپنی ہی عوام کیخلاف طاقت کا استعمال درست نہیں ، آفاق احمد

کراچی میں ٹی ایل پی کا احتجاج، ہنگامہ آرائی( 10 گرفتار، دو بچے زخمی) وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

نیو کراچی سندھ ہوٹل، نالہ اسٹاپ ، 4 کے چورنگی پر پتھراؤ کرکے گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے پولیس کی شہر کے مختلف مقامات پر دھرنے اور دکانیں بند کرنے سے متعلق خبروں کی تردید (رپورٹ : افتخار چوہدری)پنجاب کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی ٹی ایل پی نے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی ...

کراچی میں ٹی ایل پی کا احتجاج، ہنگامہ آرائی( 10 گرفتار، دو بچے زخمی)

افغان سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے، حافظ نعیم وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

طالبان کو کہتا ہوں بھارت کبھی آپ کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا، بھارت پر یقین نہ کریں بھارت کبھی بھی مسلمانوں کا دوست نہیں بن سکتا،پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے افغانستان کے حکمران طالبان کو بھارت سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانس...

افغان سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے، حافظ نعیم

پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، وزیراعظم وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

پاک فوج نے فیلڈ مارشل کی قیادت میں افغانستان کو بھرپور جواب دے کر پسپائی پر مجبور کیا ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا، ہمارا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بے باک قیادت میں پاک فوج نے افغانستان...

پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، وزیراعظم

افغان فورسز کی 19 پوسٹوں پر پاک فوج کا قبضہ وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

دشمن کو پسپائی پر مجبور ،اہم سرحدی پوسٹوں سے پاکستانی علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا متعدد افغان طالبان اور سیکیورٹی اہلکار پوسٹیں خالی چھوڑ کر فرار ہوگئے،سیکیورٹی ذرائع افغانستان کی جانب سے پاک افغان بارڈر پر رات گئے بلااشتعال فائرنگ کے بعد پاک فوج نے بھرپور اور مؤثر جواب...

افغان فورسز کی 19 پوسٹوں پر پاک فوج کا قبضہ

افغان حکومت دہشتگرد گروہوں کیخلاف کارروائی کرے، بلاول بھٹو وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

افغان حکام امن کیلئے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، پاکستان خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے پاک افواج نے عزم، تحمل اور پیشہ ورانہ مہارت سے بلااشتعال حملے کا جواب دیا،چیئرمین چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا کہ افغان حکام علاقائی امن کے لیے تحمل اور ذمہ داری کا مظاہر...

افغان حکومت دہشتگرد گروہوں کیخلاف کارروائی کرے، بلاول بھٹو

پاک افغان سرحد پرچھڑپیں، پاک فوج کا بھرپور جواب ، افغان فوجی اور خارجی ہلاک،متعددچوکیاں تباہ وجود - اتوار 12 اکتوبر 2025

افغان فورسزنے پاک افغان بارڈر پر انگور اڈا، باجوڑ،کرم، دیر، چترال، اور بارام چاہ (بلوچستان) کے مقامات پر بِلا اشتعال فائرنگ کی، فائرنگ کا مقصد خوارج کی تشکیلوں کو بارڈر پار کروانا تھا پاک فوج نے متعدد بارڈر پوسٹیں تباہ ، درجنوں افغان فوجی، خارجی ہلاک ، طالبان متعدد پوسٹیں اور لا...

پاک افغان سرحد پرچھڑپیں، پاک فوج کا بھرپور جواب ، افغان فوجی اور خارجی ہلاک،متعددچوکیاں تباہ

مضامین
پاکستان اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے پرعزم ! وجود منگل 14 اکتوبر 2025
پاکستان اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے پرعزم !

بدمعاشی کلچر اور پولیس کلچر وجود منگل 14 اکتوبر 2025
بدمعاشی کلچر اور پولیس کلچر

ٹرمپ کا نوبیل خواب چکناچور وجود منگل 14 اکتوبر 2025
ٹرمپ کا نوبیل خواب چکناچور

پاکستان اور افغانستان کے حالیہ بگڑتے تعلقات وجود پیر 13 اکتوبر 2025
پاکستان اور افغانستان کے حالیہ بگڑتے تعلقات

اسرائیل کی غزہ جنگ کے دو سال:ٹرمپ کا فارمولہ وجود پیر 13 اکتوبر 2025
اسرائیل کی غزہ جنگ کے دو سال:ٹرمپ کا فارمولہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر