وجود

... loading ...

وجود
وجود

ٹرمپ کا سعودی عرب و مشرق وسطیٰ کا دورہ،اسلحہ بیچنے کا نیا حربہ

هفته 20 مئی 2017 ٹرمپ کا سعودی عرب و مشرق وسطیٰ کا دورہ،اسلحہ بیچنے کا نیا حربہ

وہ نہیں چاہتے کہ عرب ممالک امریکی رویے سے مایوس ہوکر اپنی اسلحہ کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کسی اور ملک کی طرف دیکھنے لگیں‘ ٹرمپ کا پہلا غیر ملکی دورہ سعودی عرب کا ہو گا ، اسرائیل کے دورے کے دوران مقدس مقامات پر بھی جائیں گے،ویٹی کن کا بھی دورہ کریں گے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے پہلے نو روزہ بیرونی دورے پر روانہ ہونے والے ہیں، جس دوران وہ ایک خدا پر یقین رکھنے والے دنیا کے تین مذاہب کے مراکز کا سفر کریں گے، جو مشرق وسطیٰ کے بارے میں ان کے پیش رو کی سوچ کے انداز سے 180 ڈگری مختلف معاملہ ہے۔ تاہم مبصرین کاکہناہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے غیر ملکی دورے کا آغاز سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ کے مسلم ممالک سے کرنے کا فیصلہ بہت کچھ سوچ سمجھ کر کیاہے ۔امریکی سیاست پر گہری نظر رکھنے والے حلقوں کاکہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک زیرک کاروباری انسان ہیں اور انہوں نے اپنے اس دورے کا پروگرام خالصتاً کاروباری بنیادوں پر مرتب کیاہے۔ ان حلقوں کا کہناہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ وہ اپنی مصنوعات کی پیداوار بڑھا کر اپنی معیشت کو ترقی دینا اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ اپنے اسی پروگرام کے تحت انہوںنے امریکی اسلحہ کے لیے بڑے آرڈر سمیٹنے اور امریکا کی اسلحہ ساز فیکٹریوں کو مدد فراہم کرنے کے لیے سب سے پہلے سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کادورہ کرنے کاپروگرام بنایا ہے کیونکہ وہ نہیں چاہتے کہ سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک امریکی رویے سے مایوس ہوکر اپنی اسلحہ کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کسی اور ملک کی طرف دیکھنے لگیں۔
وائٹ ہاؤس نے گزشتہ روز بتایا ہے کہ مئی کے آخر میں شروع ہونے والے اس دورے میں صدر ٹرمپ سب سے پہلے سعودی عرب جائیں گے ، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پہلا غیر ملکی دورہ سعودی عرب کا ہو گا جہاں وہ بنیاد پرستی کے خلاف مربوط مہم چلانے کے معاملے پر بات کریں گے۔اپنے بیرونی دورے کے دوران وہ مشرقی وسطیٰ امن عمل کو شروع کرنے کی کوشش کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے دورے کے دوران مقدس مقامات پر بھی جائیں گے۔جب کہ ویٹی کن کے دورے کے دوران صدر ٹرمپ پوپ فرانسس سے بھی ملاقات کریں گے۔
ڈونلڈٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے روز گارڈن میں منعقد ہ قومی دعائیہ تقریب میں کہا تھاکہ ان کے بطور صدر غیر ملکی دوروں کا آغاز سعودی عرب سے ہو گا جہاں مسلم دنیا کے رہنماؤں کا اجتماع ہوگا۔ ’’ڈونلڈ ٹرمپ نے اس موقع پر وضاحت بھی کی تھی کہ سعودی عرب کا انتخاب انہوں نے اس لیے کیا ہے کیونکہ یہاں اسلام کے دو مقدس مقامات واقع ہیں اور یہاں سے ہم انتہا پسندی، دہشت گردی اور تشدد سے نمٹنے کے لیے اپنے مسلمان (ممالک) اتحادیوں سے تعاون اور مدد کی نئی بنیاد رکھیں گے اور نوجوان مسلمانوں کے پرامید مستقبل کے لیے مل کر کام کریں گے۔‘‘امریکی انتظامیہ کے ایک اعلیٰ اہل کار کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے دورے میں، صدر کو خطے کی پیچیدہ سیاسی صورت حال اور سیاست سے براہِ راست واسطہ پڑے گا۔
بتایا جاتا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے دورے کے علاوہ صدر ٹرمپ 25 مئی کو برسلز جائیں گے جہاں وہ نیٹو کے اجلاس میں شرکت کریں گے، جب کہ 26 مئی کو سسلی میں ’گروپ آف سیون‘ کے سربراہ اجلاس میں شریک ہوں گے۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر ملکی دوروں کی ان تفصیلات سے ظاہرہوتا ہے کہ وہ خطے میں امریکا کے چوٹی کے اتحادیوں کے ساتھ تعلقات کو تقویت دینے کے خواہاں ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ٹرمپ کے پیش رو اوباما کے اسرائیل اور سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کشیدہ رہے تھے۔اِن دونوں ملکوں کے سربراہان خیال کرتے تھے کہ اوباما کو روایتی اتحادوں سے کوئی لینا دینا نہیں، بلکہ وہ ایران کے جوہری پروگرام پر سمجھوتہ طے کرنے کے لیے مذاکرات میں زیادہ دلچسپی لیتے تھے۔مشرق وسطیٰ میں امن کا حصول اور داعش سے لڑائی ٹرمپ انتظامیہ کی خارجہ پالیسی کی توجہ کا مرکز لگتا ہے۔گزشتہ ہفتے ’رائٹرز‘ کے ساتھ انٹرویو میں ٹرمپ نے شکایت کی تھی کہ سعودی عرب کا امریکا کے ساتھ رویہ مناسب نہیں ہے، جب کہ امریکا سعودی عرب کے دفاع پر بے تحاشہ رقوم ضائع کر رہا ہے۔
اس سے قبل سعودی عرب کے طاقتور نائب ولی عہد محمد بن سلمان مارچ میں واشنگٹن میںصدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کرچکے ہیں، ایک اعلیٰ سعودی مشیر نے ان کے اس دورے کاخیر مقدم کرتے ہوئے اسے امریکا سعودی تعلقات کے لیے ’’تاریخی نوعیت کا ایک اہم موڑ‘‘ قرار دیا تھا۔
ڈونلڈٹرمپ فروری میں وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیر اعظم بینجامن نیتن یاہو سے بھی ملاقات کرچکے ہیں اوراب صدرٹرمپ نے اپنے داماد جیرد کوشنر کو اسرائیل اور فلسطین کے مابین امن سمجھوتہ طے کرنے کی کوششوں کی نگرانی کا کام سونپا ہے ۔
’واشنگٹن انسٹی ٹیوٹ فار نیئر ایسٹ پالیسی‘ کے انتظامی سربراہ، رابرٹ سیٹلوف نے کہا ہے کہ ’’صدر ٹرمپ کی حکمتِ عملی کو جانچنے کا ایک ہی آزمودہ کلیہ ہے، وہ یہ ہے کہ وہ اوباما مخالف ہیں‘‘۔اُنہوں نے کہا کہ ’’جہاں تک مشرق وسطیٰ کا تعلق ہے، وہ یقینی طور پر اوباما کے دور کی خارجہ پالیسی کو تبدیل کر رہے ہیں، جو اب ڈونلڈ ٹرمپ کے عہد کی پالیسی ہوگی۔‘‘وضاحت کرتے ہوئے، سیٹلوف نے کہا کہ ’’اوباما نے بامقصد کوشش کی کہ عوام کے ساتھ براہ راست گفتگو کی جائے۔ مشرق وسطیٰ کے اُن کے پہلے دورے میں اُنہوں نے قومی اسمبلیوں اور پارلیمانوں سے خطاب نہیں کیا، بلکہ یونیورسٹیوں میں تقاریر کیں، جہاں وہ اِن اداروں کے سربراہان سے گفتگو کر سکے۔ وہ چاہتے تھے کہ’’ عرب دنیا میں ایک نیا توازن پیدا ہو، جس کے لیے وہ سربراہان کو چھوڑ کر عوام سے مخاطب ہونا چاہتے تھے‘‘۔سیٹلوف نے کہا کہ ’’ٹرمپ اِن تمام باتوں کو ختم کرنا چاہتے ہیں‘‘۔
اپنے دورے کے آغاز میں جب ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب پہنچیں گے، جہاں اسلام کے مقدس ترین مقامات ہیں، تو سعودی
عرب کے بادشاہ سلمان اُن کا استقبال کریں گے، جو خوش آمدید کہنے کے لیے 20 ملکی سربراہان کی ایک کمیٹی کو اکٹھا کر رہے ہیں، جو دنیا کی تقریباً1.5 ارب مسلمانوں کے نمائندے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر سعودی عرب کے دورے کو مسلمانوں کے ساتھ صدر کے تاثر میں بہتری لانے کا ایک موقع خیال کرتے ہیں، جب کہ انتخابی مہم کے دوران جس قسم کا بیانیہ سامنے آیا، اُس کے نتیجے میں اسلام کے خلاف باتیں ہوئیں، جب کہ اُن کی صدارت کا آغاز مسلمان ملکوں سے تعلق رکھنے والے مہاجرین پر عبوری بندش کے اعلان اور چند مسلمان اکثریتی ملکوں کے شہریوں پر ویزا کی پابندی عائد کرنے سے ہوا۔
امریکا سعودی فوج کی ہتھیاروں کی ضرورت پوری کرنے کا ایک سب سے بڑا ذریعہ رہا ہے اور حالیہ برسوں میں وہ اسے اربوں ڈالر مالیت کے ایف 15 لڑاکا جیٹ طیاروں سے لے کر کنٹرول اینڈ کمانڈ کے نظام تک فراہم کر چکا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس مہینے سعودی عرب کے دورے سے قبل واشنگٹن میں حکام ہتھیاروں کی فروخت کے اربوں ڈالر کے معاہدوں پر کام کررہے ہیں جن میں سے کچھ معاہدے نئے ہوں گے اور کچھ پہلے سے ہی پائپ لائن میں موجود ہیں جبکہ صدر ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ وہ اپنی مصنوعات کی پیداوار بڑھا کر اپنی معیشت کو ترقی دینا اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
سابق صدر بارک اوباما کے دور میں ایران کے جوہری تنازع پر معاہدے سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں جو تناؤ پیدا ہوا تھا، واشنگٹن اور ریاض اسے دور کرنا اور رابطوں کو بہتر بنانا چاہتے ہیں۔ سعودی عرب ایران کے ساتھ اس کے جوہری پروگرام پر چھ عالمی طاقتوں کے معاہدے کے خلاف تھا۔نئے متوقع معاہدوں میں دفاعی فضائی میزائل نظام ٹی ایچ اے اے ڈی شامل ہے، جسے جنوبی کوریا میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کی قیمت تقریباً ایک ارب ڈالر ہے۔اس کے علاوہ سیٹلائٹ سے منسلک کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام سی ٹو بی ایم سی پر بھی بات چیت ہو رہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ذرائع نے اپنی شناخت پوشیدہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ کثیر المقاصد بحری جنگی جہازوں اور ان پر نصب کیے جانے والے جدید آلات کا ایک معاہدہ بھی زیر غور ہے جس کی منظوری امریکی وزارت خارجہ 2015 ء میں پہلے ہی دے چکی ہے۔ اس کی مالیت کا تخمینہ ساڑھے گیارہ ارب ڈالر ہے۔ اگر یہ معاہدہ طے پا جاتا ہے کہ سعودی عرب وہ پہلا ملک ہوگا جسے امریکا کئی عشروں میں جدید آلات سے لیس جنگی جہاز فراہم کرے گا۔اس کے علاوہ ایک ارب ڈالر سے زیادہ مالیت کے گولہ بارود پر بھی پیش رفت متوقع ہے۔ اس معاہدے پر عمل درآمد صدر اوباما نے سعودی عرب کے یمن کے ساتھ تنازع کے باعث روک دیا تھا۔
امریکا ہتھیاروں اور دفاعی سازوں سامان کے ساتھ ساتھ سعودی عرب کی سیکورٹی فورسز کو تربیت بھی فراہم کرتا ہے۔انسانی حقوق کی برادری کے حلقوں نے یک زبان ہو کراس دورے کو اہمیت نہیں دی ہے۔ ’ہیومن رائٹس واچ‘ سے تعلق رکھنے والے آندرے پریسو کے بقول ’’یقینی طور پر یہ ایک مستقل انداز چلا ہے، کیونکہ ابھی تک آمروں کو ہی وائٹ ہائوس میں خوش آمدید کہا گیا ہے‘‘۔اپنے پہلے دورے میں امریکا سے باہر قدم رکھنے سے پہلے ٹرمپ نے متعدد مطلق العنان مسلمان سربراہان کی میزبانی کی ہے، جن میں مصر کے بھاری بھرکم شخص، عبدالفتح السیسی ودیگر شامل ہیں۔
’اٹلانٹک کونسل‘ کے رچرڈ لبرون نے، جو کویت میں امریکی سفیر رہ چکے ہیں، کہا ہے کہ دورے سے ’’کم ہی توقعات وابستہ ہیں‘‘۔اُنہوں نے وائس آف امریکا کو بتایا کہ ’’مسلمانوں کے لیے سفری پابندی کا اقدام حیران کُن نہیں تھا۔ چونکہ اُنہوں نے ٹرمپ سے اپنے طریقے کی توقعات باندھ لی تھیں‘‘۔لیکن یہ تاثر کہ ان کا سنی مسلمان بادشاہ، امیر اور صدور تپاک کے ساتھ خیرمقدم کریں گے، امریکی سربراہ کے لیے بہت ہی خوشی کا معاملہ ہوگا، جنہیں داخلی طور پر کئی قسم کے مسائل درپیش ہیں۔
ایچ اے نقوی


متعلقہ خبریں


پسند نا پسند سے بالاتر ہوجائیں،تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے ہاتھ ملانے کی تجویز وجود - جمعرات 25 اپریل 2024

وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب نے معاشی استحکام کے لیے بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز دے دی۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیراعظم شہباز شریف نے تاجر برادری سے گفتگو کی اس دوران کاروباری شخصیت عارف حبیب نے کہا کہ آپ نے اسٹاک مارکیٹ کو ریکارڈ سطح پر پہنچایا ...

پسند نا پسند سے بالاتر ہوجائیں،تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے ہاتھ ملانے کی تجویز

نواز اور شہباز میں جھگڑا چل رہا ہے، لطیف کھوسہ کا دعویٰ وجود - جمعرات 25 اپریل 2024

تحریک انصاف کے رہنما لطیف کھوسہ نے نواز شریف اور شہباز شریف کے درمیان جھگڑا چلنے کا دعوی کر دیا ۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹے بھائی نے دھوکا دیکر نواز شریف سے وزارت عظمی چھین لی ۔ شہباز شریف کسی کی گود میں بیٹھ کر کسی اور کی فرمائش پر حکومت کر رہے ہیں ۔ ان...

نواز اور شہباز میں جھگڑا چل رہا ہے، لطیف کھوسہ کا دعویٰ

امریکی طالبعلموں کا اسرائیل کے خلاف احتجاج شدت اختیار کرگیا وجود - جمعرات 25 اپریل 2024

غزہ میں صیہونی بربریت کے خلاف احتجاج کے باعث امریکا کی کولمبیا یونیوسٹی میں سات روزسے کلاسز معطل ہے ۔سی ایس پی ، ایم آئی ٹی اور یونیورسٹی آف مشی گن میں درجنوں طلبہ کو گرفتار کرلیا گیا۔فلسطین کے حامی طلبہ کو دوران احتجاج گرفتار کرنے اور ان کے داخلے منسوخ کرنے پر کولمبیا یونیورسٹی ...

امریکی طالبعلموں کا اسرائیل کے خلاف احتجاج شدت اختیار کرگیا

پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، یہاں جنگل کا قانون ہے ،عمران خان وجود - بدھ 24 اپریل 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب کا الیکشن پہلے سے پلان تھا اور ضمنی انتخابات میں پہلے ہی ڈبے بھرے ہوئے تھے۔اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ جمہوریت، قانون کی بالادستی اور فری اینڈ فیئر الیکشن پر کھڑی ہوتی ہے مگر یہاں جنگل کا قانون ہے پنجاب کے ضمنی ...

پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، یہاں جنگل کا قانون ہے ،عمران خان

ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ایرانی صدر وجود - بدھ 24 اپریل 2024

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی لاہور پہنچ گئے، جہاں انہوں نے مزارِ اقبال پر حاضری دی۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ غزہ کے معاملے پر پاکستان کے اصولی مؤقف کو سراہتے ہیں۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ پر مہمان ایرا...

ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ایرانی صدر

سپریم کورٹ، کراچی میں 5ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم وجود - بدھ 24 اپریل 2024

سپریم کورٹ نے کراچی میں 5 ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم دیدیا۔عدالت عظمی نے تحویل کے لئے کانپور بوائز ایسوسی ایشن کی درخواست مسترد کردی۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کانپور اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کو زمین کی الاٹمنٹ کیس کی سماعت کے دوران وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انیس سو اک...

سپریم کورٹ، کراچی میں 5ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم

بھارت کا انٹرنیشنل ڈیتھ اسکواڈز چلانے کا اعتراف وجود - منگل 23 اپریل 2024

بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کااعتراف کہ بھارت غیر ملکی سرزمین پر اپنے ڈیتھ اسکواڈز چلاتا ہے، حیران کن نہیں کیونکہ یہ حقیقت بہت پہلے سے عالمی انٹیلی جنس کمیونٹی کے علم میں تھی تاہم بھارت نے اعتراف پہلی بار کیا۔بھارتی چینل کو انٹرویو میں راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ بھارت کا امن خراب ...

بھارت کا انٹرنیشنل ڈیتھ اسکواڈز چلانے کا اعتراف

پاکستان، ایران کا دہشت گردی کیخلاف مشترکہ کوششوں پر اتفاق وجود - منگل 23 اپریل 2024

پاکستان اور ایران نے سکیورٹی، تجارت، سائنس و ٹیکنالوجی، ویٹرنری ہیلتھ، ثقافت اور عدالتی امور سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لئے 8 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کر دیئے جبکہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ ہم نے پہلے مرحلے میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی ح...

پاکستان، ایران کا دہشت گردی کیخلاف مشترکہ کوششوں پر اتفاق

سعودی اور غیرملکی سرمایہ کاری کی آمد،اسٹاک مارکیٹ میں ڈھائی ماہ سے تیزی کا تسلسل جاری وجود - منگل 23 اپریل 2024

پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں تیزی کے نئے ریکارڈ بننے کا سلسلہ جاری ہے اوربینچ مارک ہنڈریڈ انڈیکس بہترہزار پوانٹس کی سطح کے قریب آگیا ہے اسٹاک بروکرانڈیکس کو اسی ہزار پوانٹس جاتا دیکھ رہے ہیں۔اسٹاک مارکیٹ میں ڈھائی ماہ سے تیزی کا تسلسل جاری ہے انڈیکس روزانہ نئے ریکارڈ بنارہا ہے۔۔سر...

سعودی اور غیرملکی سرمایہ کاری کی آمد،اسٹاک مارکیٹ میں ڈھائی ماہ سے تیزی کا تسلسل جاری

وزیراعلیٰ کا اسٹریٹ کرائم کیخلاف دوطرفہ کارروائی کا فیصلہ وجود - منگل 23 اپریل 2024

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اسٹریٹ کرائم کیخلاف دوطرفہ کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے صوبے میں امن وامان سے متعلق بریفنگ دی۔اجلاس میں وزیر اعلی مرادعلی ...

وزیراعلیٰ کا اسٹریٹ کرائم کیخلاف دوطرفہ کارروائی کا فیصلہ

ضمنی انتخابات، پنجاب میں مسلم لیگ(ن) کے پی کے میں پی ٹی آئی برتری وجود - پیر 22 اپریل 2024

ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے 21 حلقوں پر پولنگ ہوئی، جبکہ ووٹوں کی گنتی کے بعد غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج موصول ہونا شروع ہوگئے ۔الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کی 5 اور صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں پر پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہ...

ضمنی انتخابات، پنجاب میں مسلم لیگ(ن) کے پی کے میں پی ٹی آئی برتری

ضمنی الیکشن دو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں جھگڑا، ایک شخص جاں بحق وجود - پیر 22 اپریل 2024

ظفروال کے حلقہ پی پی 54 میں ضمنی الیکشن کے دوران گائوں کوٹ ناجو میں دو سیاسی جماعتوںکے کارکنوں میں جھگڑے کے دوران ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔ جھگڑے کے دوران مبینہ طور پرسر میں ڈنڈا لگنے سے 60 سالہ محمد یوسف شدید زخمی ہو اجسے ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لا کرجان کی بازی...

ضمنی الیکشن دو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں جھگڑا، ایک شخص جاں بحق

مضامین
ٹیپو سلطان شیرِ میسور آزادی ِ وطن کا نشان اور استعارہ وجود جمعرات 25 اپریل 2024
ٹیپو سلطان شیرِ میسور آزادی ِ وطن کا نشان اور استعارہ

بھارت بدترین عالمی دہشت گرد وجود جمعرات 25 اپریل 2024
بھارت بدترین عالمی دہشت گرد

شادی۔یات وجود بدھ 24 اپریل 2024
شادی۔یات

جذباتی بوڑھی عورت وجود بدھ 24 اپریل 2024
جذباتی بوڑھی عورت

تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ وجود منگل 23 اپریل 2024
تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر