وجود

... loading ...

وجود

پیسے دو،فائلیں لو، کمپیوٹر زکے اغوا برائے تاوان میں اضافہ۔ ۔ !!

منگل 16 مئی 2017 پیسے دو،فائلیں لو، کمپیوٹر زکے اغوا برائے تاوان میں اضافہ۔ ۔ !!

ماہرین کے مطابق اس کمپیوٹروائرس کا تعلق ایک ہیکر گروپ ‘دی شیڈو بروکرز’ سے ہے جس نے امریکی ایجنسی سے ہیکنگ ٹولز چرا کر نشر کرنے کا دعویٰ کیا تھا، ہزاروں کمپیوٹروں میںWannaCry نامی رینسم ویئر دیکھا گیا ہے،سائبر ماہرین ۔Avast اینٹی وائرس کے جیکب کروسٹیک نے اسے بڑا حملہ قراردے دیا

امریکا، برطانیہ، چین، روس، اسپین، اٹلی اور تائیوان سمیت 99 ملکوں میں رینسم ویئر کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔رینسم ویئر وہ کمپیوٹر وائرس ہوتا ہے جس کی مدد سے وائرس کمپیوٹر یا فائلیں لاک کر دیتا ہے اور اسے کھولنے کا معاوضہ مانگا جاتا ہے۔یورپ کی پولیس ایجنسی کا کہنا ہے کہ غیر معمولی پیمانے پر سائبر حملے نے دنیا کے مختلف اداروں کو نشانہ بنایا ہے جس میں برطانوی ادارہ نیشنل ہیلتھ سروس بھی شامل ہے۔
یوروپول نے کہا ہے کہ اس سائبر حملے کے ذمہ داران تک پہنچنے کے لیے پیچیدہ بین الاقوامی تحقیقات کی ضرورت ہے۔اگرچہ اس کا پھیلاؤ اب کم ہوتا دکھائی دے رہا ہے تاہم اس کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے۔
یوروپولیس نے کہا ہے کہ اس کی EC3نامی ٹیم متاثرہ ممالک میں موجود ایسی ہی ٹیموں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے تاکہ خطرے کو کم کیا جا سکے اور متاثرین کی مدد کی جائے۔سائبر سکیورٹی کے ماہرین ان واقعات کو ایک مشترکہ حملے کی صورت میں دیکھ رہے ہیں۔ ایک ماہر نے ٹویٹ کیا کہ انھوں نے ہزاروں کمپیوٹروں میں وانا کرائی (WannaCry) نامی رینسم ویئر دیکھا ہے۔اینٹی وائرس سافٹ ویئر Avast کے جیکب کروسٹیک نے کہاکہ یہ بہت بڑا حملہ ہے۔بعض ماہرین کے مطابق اس کمپیوٹر انفیکشن کا تعلق ایک ہیکر گروپ ـ’’دی شیڈو بروکرز‘‘ سے ہے جس نے حال ہی میں امریکی نیشنل سکیورٹی ایجنسی سے ہیکنگ ٹولز چرا کر نشر کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
مائیکروسافٹ کمپنی نے گزشتہ مارچ میں اسی قسم کے حملے سے بچنے کے لیے ایک پیچ جاری کیا تھا لیکن بہت سے کمپیوٹروں میں یہ انسٹال نہیں ہو سکا۔بعض سکیورٹی ماہرین نے توجہ دلائی ہے کہ یہ انفیکشن ورم نامی ایک پروگرام کی مدد سے پھیلائے گئے ہیں جو کمپیوٹروں کے درمیان از خود منتقل ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ یورپ کے کئی اور ادارے بھی زد میں آئے ہیں۔ ٹیلی کام کمپنی ٹیلی فونیکا نے ایک بیان میں کہا کہ اسے سائبر حملوں کے واقعات کا پتہ چلا ہے لیکن اس سے اس کے گاہک اور سروسز متاثر نہیں ہوں گے۔بجلی فراہم کرنے والی کمپنی آئبرڈرولا اور گیس نیچرل بھی متاثرین کی فہرست میں شامل ہیں۔اطلاعات کے مطابق کمپنیوں کے عملے کو کہا گیا تھا کہ وہ اپنے کمپیوٹر بند کر دیں۔
وانا کرائی کے پیغامات کے اسکرین شاٹس ویب پر گردش کر رہے ہیں۔بعض دوسری تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ اٹلی میں ایک یونیورسٹی کے کمپیوٹر اسی پروگرام نے لاک کر دیے ہیں۔کہا جا رہا ہے کہ اس رینسم ویئر سے منسلک بِٹ کوئن کے بٹوے رقم سے بھرنا شروع ہو گئے ہیں۔
دوسرے متاثرہ اداروں میں کوریئر کمپنی فیڈ ایکس اور پرتگال ٹیلی کام شامل ہیں۔سکیورٹی انجینئر کیون بومونٹ نے کہاکہ یہ ایک بڑا حملہ ہے جس سے یورپ بھر کے ادارے اس پیمانے پر متاثر ہوئے ہیں جو میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔
ایک اور سائبر سکیورٹی ادارے چیک پوائنٹ کے مطابق یہ رینسم ویئر نیا ہے۔ ادارے کے ایک اہلکار آتیش پتنی نے کہا:یہ نیا وائرس ہے اس کے باوجود یہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔
کچھ عرصے قبل بھی سائبر ماہرین نے صارفین کو متنبہ کیا تھا کہ ہیکنگ کے ذریعے تاوان کے خدشات بڑھ گئے ہیں ۔ایسی ڈیوائسز جن میں تصاویر، ای میلز اور صحت سے متعلق معلومات ہوں نشانہ بن سکتی ہیں۔سائبر سکیورٹی کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اسمارٹ فون، گھڑیاں، ٹی وی اور فٹنس ٹریکرز کے ذریعے لوگوں کی ذاتی معلومات چوری کر کے ان سے تاوان لینے کی کوشش کی جا سکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ رینسم ویئر کے ذریعے ان ڈیوائسز کو ان کے اپنے ہی مالک استعمال نہیں کر سکتے اور ان لاک کرنے کے لیے انھیں تاوان کی رقم دینا ہوتی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ایسا گزشتہ برسوں میں بہت زیادہ ہوا ہے۔
نیشنل کرائم ایجنسی اور سائبر سکیورٹی سینٹر کا کہنا ہے کہ بزنس کو اس سے ہونے والے نقصانات بڑھ رہے ہیں۔ان دونوں اداروں کی مشترکہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سائبر جرائم برھتے جا رہے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے جتنی زیادہ ڈیوائسز کو انٹرنیٹ سے منسلک کیا جائے گا اس سے جرائم کے مواقع اتنے ہی زیادہ بڑھیں گے۔کسی چھوٹے کاروبار یا عوام کو نشانہ بنانے کے لیے بہت ہی کم تکنیکی صلاحیت کی ضرورت ہوتی ہے۔ذاتی معلومات کو جیسا کہ تصاویر وغیرہ جنھیں لوگ بہت اہم سمجھتے ہیں اور ان کے بدلے رقم بھی دیتے ہیں، مجرم زیادہ نشانہ بناتے ہیں۔ان ڈیوائسز میں ایک محدود حد تک سکیورٹی ہوتی ہے۔
اس رپورٹ میں ان تحفظات کا اظہار بھی کیا گیا ہے کہ جرم کا ارتکاب کرنے والے گینگز ویسے ہی اعلیٰ ٹیکنالوجی آلات استعمال کرتے ہیں جو ریاست اپنے اداروں کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کرتی ہے۔
اس وقت دنیا بھر میں 21 لاکھ ڈیوائسز استعمال ہو رہی ہیں جن کے بارے میں یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ وہ 2020 تک انٹرنیٹ سے منسلک ہو جائیں گی۔
ابو محمد


متعلقہ خبریں


سہیل آفریدی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب، اپوزیشن کابائیکاٹ وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

پرچی سے وزیر اعلیٰ نہیں بنا، محنت کر کے یہاں پہنچا ہوں، نام کے ساتھ زرداری یا بھٹو لگنے سے کوئی لیڈر نہیں بن جاتا،خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے، ...

سہیل آفریدی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب، اپوزیشن کابائیکاٹ

تحریک لبیک کیخلاف رات کے اندھیرے میں آپریشن (تصادم میں ایس ایچ اوسمیت 5 افراد جاں بحق، 48 اہلکار زخمی) وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

سیکیورٹی اداروں نے کرین پارٹی کے کارکنان کو منتشر کرکے جی ٹی روڈ کو خالی کروا لیا، ٹی ایل پی کارکنوں کی اندھا دھند فائرنگ، پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال کارروائی کے دوران 3 مظاہرین اور ایک راہگیر جاں بحق، چالیس سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی،شہر...

تحریک لبیک کیخلاف رات کے اندھیرے میں آپریشن (تصادم میں ایس ایچ اوسمیت 5 افراد جاں بحق، 48 اہلکار زخمی)

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور اسے ظالمانہ، انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیا...

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت

ٹی ایل پی مظاہرین پر فائرنگ، تشدد کی پرزورمذمت، حافظ نعیم وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور ا...

ٹی ایل پی مظاہرین پر فائرنگ، تشدد کی پرزورمذمت، حافظ نعیم

فلسطینی عوام کو آزاد فلسطین میں رہنے کا پورا حق ہے ، شہباز شریف وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

امریکی صدرٹرمپ اور مصری صدر سیسی کی خصوصی دعوت پر وزیرِاعظم شرم الشیخ پہنچ گئے وزیرِاعظم وفد کے ہمراہ غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میںشرکت کریں گے شرم الشیخ(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرِاعظم محمد شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم ال...

فلسطینی عوام کو آزاد فلسطین میں رہنے کا پورا حق ہے ، شہباز شریف

اپنی ہی عوام کیخلاف طاقت کا استعمال درست نہیں ، آفاق احمد وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

ٹی ایل پی کی قیادت اورکے کارکنان پر پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ کی شدیدمذمت کرتے ہیں خواتین کو حراست میں لینا رویات کے منافی ، فوری رہا کیا جائے،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے تحریک لبیک پاکستان کے مارچ پر پولیس کی جانب سے شیلنگ اور...

اپنی ہی عوام کیخلاف طاقت کا استعمال درست نہیں ، آفاق احمد

کراچی میں ٹی ایل پی کا احتجاج، ہنگامہ آرائی( 10 گرفتار، دو بچے زخمی) وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

نیو کراچی سندھ ہوٹل، نالہ اسٹاپ ، 4 کے چورنگی پر پتھراؤ کرکے گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے پولیس کی شہر کے مختلف مقامات پر دھرنے اور دکانیں بند کرنے سے متعلق خبروں کی تردید (رپورٹ : افتخار چوہدری)پنجاب کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی ٹی ایل پی نے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی ...

کراچی میں ٹی ایل پی کا احتجاج، ہنگامہ آرائی( 10 گرفتار، دو بچے زخمی)

افغان سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے، حافظ نعیم وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

طالبان کو کہتا ہوں بھارت کبھی آپ کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا، بھارت پر یقین نہ کریں بھارت کبھی بھی مسلمانوں کا دوست نہیں بن سکتا،پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے افغانستان کے حکمران طالبان کو بھارت سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانس...

افغان سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے، حافظ نعیم

پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، وزیراعظم وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

پاک فوج نے فیلڈ مارشل کی قیادت میں افغانستان کو بھرپور جواب دے کر پسپائی پر مجبور کیا ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا، ہمارا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بے باک قیادت میں پاک فوج نے افغانستان...

پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، وزیراعظم

افغان فورسز کی 19 پوسٹوں پر پاک فوج کا قبضہ وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

دشمن کو پسپائی پر مجبور ،اہم سرحدی پوسٹوں سے پاکستانی علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا متعدد افغان طالبان اور سیکیورٹی اہلکار پوسٹیں خالی چھوڑ کر فرار ہوگئے،سیکیورٹی ذرائع افغانستان کی جانب سے پاک افغان بارڈر پر رات گئے بلااشتعال فائرنگ کے بعد پاک فوج نے بھرپور اور مؤثر جواب...

افغان فورسز کی 19 پوسٹوں پر پاک فوج کا قبضہ

افغان حکومت دہشتگرد گروہوں کیخلاف کارروائی کرے، بلاول بھٹو وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

افغان حکام امن کیلئے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، پاکستان خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے پاک افواج نے عزم، تحمل اور پیشہ ورانہ مہارت سے بلااشتعال حملے کا جواب دیا،چیئرمین چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا کہ افغان حکام علاقائی امن کے لیے تحمل اور ذمہ داری کا مظاہر...

افغان حکومت دہشتگرد گروہوں کیخلاف کارروائی کرے، بلاول بھٹو

پاک افغان سرحد پرچھڑپیں، پاک فوج کا بھرپور جواب ، افغان فوجی اور خارجی ہلاک،متعددچوکیاں تباہ وجود - اتوار 12 اکتوبر 2025

افغان فورسزنے پاک افغان بارڈر پر انگور اڈا، باجوڑ،کرم، دیر، چترال، اور بارام چاہ (بلوچستان) کے مقامات پر بِلا اشتعال فائرنگ کی، فائرنگ کا مقصد خوارج کی تشکیلوں کو بارڈر پار کروانا تھا پاک فوج نے متعدد بارڈر پوسٹیں تباہ ، درجنوں افغان فوجی، خارجی ہلاک ، طالبان متعدد پوسٹیں اور لا...

پاک افغان سرحد پرچھڑپیں، پاک فوج کا بھرپور جواب ، افغان فوجی اور خارجی ہلاک،متعددچوکیاں تباہ

مضامین
پاکستان اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے پرعزم ! وجود منگل 14 اکتوبر 2025
پاکستان اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے پرعزم !

بدمعاشی کلچر اور پولیس کلچر وجود منگل 14 اکتوبر 2025
بدمعاشی کلچر اور پولیس کلچر

ٹرمپ کا نوبیل خواب چکناچور وجود منگل 14 اکتوبر 2025
ٹرمپ کا نوبیل خواب چکناچور

پاکستان اور افغانستان کے حالیہ بگڑتے تعلقات وجود پیر 13 اکتوبر 2025
پاکستان اور افغانستان کے حالیہ بگڑتے تعلقات

اسرائیل کی غزہ جنگ کے دو سال:ٹرمپ کا فارمولہ وجود پیر 13 اکتوبر 2025
اسرائیل کی غزہ جنگ کے دو سال:ٹرمپ کا فارمولہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر