وجود

... loading ...

وجود

پاکستان میں مردہم جنس پرستوںکی بڑی تعداد سامنے آگئی

بدھ 03 مئی 2017 پاکستان میں مردہم جنس پرستوںکی بڑی تعداد سامنے آگئی

اقوام متحدہ کے وفدنے ارکان پارلیمنٹ اور صحافیوں کو بتایا کہ پاکستان میں ایچ آئی وی ایڈز کے 56 ہزار مریض موجود ہیں‘ جنسی بے راہ روی کا شکار ہونے والے مرد وں کے ساتھ ساتھ خواتین میں بھی ایچ آئی وی ایڈز کی بیماری بڑھتی جا رہی ہے

دنیا بھر میں کئی خطرناک بیماریاں موجود ہیں ، ایچ آئی وی ایڈز بھی اس میں سے ایک خطرناک بیماری ہے۔ پہلے تو دنیا کو پتہ نہ تھا لیکن جب اس بیماری کا پتہ چلا اور ترقی یافتہ ممالک نے تحقیقات کی تو ان کے سامنے انکشاف ہوا کہ یہ بیماری زیادہ ترہم جنس پرستوں میں پائی جاتی ہے یا پھر ناجائز جنسی تعلق رکھنے والے افرادیانشئی افرادمیں پائی جاتی ہے، پھر اس کو پہلے تو لاعلاج مرض قرار دیا گیا لیکن آگے چل کر اس کا علاج تو دریافت کر لیا گیا لیکن ہم جنس پرستی کے خاتمہ کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے اور نہ ہی کوئی قانون سازی ہوسکی ہے۔ اب تو جنسی بے راہ روی کا شکار ہونے والے مرد وں کے ساتھ ساتھ خواتین میں بھی ایچ آئی وی ایڈز کی بیماری بڑھتی جا رہی ہے۔ اقوام متحدہ نے ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کے علاج کے لیے اپنا ایک پروگرام شروع کر رکھا ہے ۔ اور اس پروگرام کے تحت ایڈز کے مریضوں کے لیے ادویات مفت فراہم کی جا رہی ہیں۔ حالیہ دنوں میں اقوام متحدہ کے ایک وفد نے پاکستان کا دورہ کیا ، اس دورے میں اقوام متحدہ کے ایڈز کنٹرول پروگرام کے کنٹری ڈائریکٹر ممدوسکو نے ارکان پارلیمنٹ اور صحافیوں کو بتایا کہ پاکستان میں ایچ آئی وی ایڈز کے 56 ہزار مریض موجود ہیں ۔انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ پہلی مرتبہ پاکستان میں خواتین کے علاوہ مرد سیکس ورکرز کی بڑی تعداد سامنے آئی ہے۔ اپنی بریفنگ میں اقوام متحدہ کے وفد نے بتایا کہ پاکستان میں منشیات استعمال کرنے والوں کی تعداد ایک لاکھ 13 ہزار 422 ہے جس میں سے سندھ میں منشیات استعمال کرنے والوں کی تعداد 49 ہزار 903 ہے ۔پاکستان میں منشیات استعمال کرنے والو ںکی تعداد 38.4 فیصد ہے جس میں سندھ کے منشیات استعمال کرنے والوں کی شرح 21.9 فیصد ہے۔ صوبہ سندھ میں منشیات استعمال کرنے والو ںکی سب سے بڑی تعداد کراچی میں 24 ہزار 36 ہے حیدر آباد ڈویژن میں 2 ہزار164، سکھر ڈویژن میں ایک ہزار 16، لاڑکانہ ڈویژن میں ایک ہزار 404، میر پور خاص ڈویژن میں 778 اور نوابشاہ ڈویژن میں 984 افراد منشیات کے عادی ہیں۔ اقوام متحدہ کے اس وفد نے بریفنگ میں انکشاف کیا کہ پاکستان میں اس وقت خواتین سیکس ورکرز کی تعداد ایک لاکھ 73 ہزار 447 ہے جس میں سے سندھ سے خواتین سیکس ورکرز کی تعداد50 ہزار 918 ہے اور ان میں سے اکثر خواتین سیکس ورکرز میں ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد 18 ہزار 361 ہے۔ حیدر آباد ڈویژن میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد ایک ہزار 779، سکھر ڈویژن میں ایک ہزار 70 ، لاڑکانہ ڈویژن میں ایک ہزار612، میر پور خاص ڈویژن میں 300 اور نوابشاہ ڈویژن میں 712 مریض موجود ہیں۔ اس سلسلے میں محکمہ صحت سندھ نے صوبہ بھر کے ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کراچی، حیدر آباد، میر پور خاص، سکھر، نواب شاہ اور لاڑکانہ میں ایڈز کنٹرول پروگرام کے تحت ہیلتھ کیئر سینٹر کھول رکھے ہیں۔لیکن پہلی مرتبہ سندھ میں ہم جنس پرست یعنی مرد سیکس ورکرز کی بھی بڑی تعداد ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہوئی ہے جن کی تعداد ایک ہزار سے بھی زیادہ ہوگئی ہے یہ بھی بتایا گیا کہ سندھ میں 38 کمیونٹی سینٹر کھولے جائیں گے۔ وفد نے بتایا کہ سب سے بڑی خوشخبری یہ ہے کہ ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کا علاج دریافت ہوگیا ہے اب یہ مرض لاعلاج نہیں رہا ۔ وفد نے بتایا کہ انہوں نے سندھ میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کے علاج کے لیے سب سے پہلے کراچی کو فوکس کیا ہے تاکہ میگا سٹی میں اس خطرناک مرض کو روکا جاسکے تو یہ سب سے بڑی کامیابی ہوگی۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کا وفد تو کراچی آگیا لیکن حکومت سندھ اب تک عوام کی آگہی کے لیے کوئی بڑا پروگرام شروع نہیں کرسکی ہے۔ صوبائی سطح پر تو اعداد و شمار بھی جمع نہیں ہوسکے ہیں اور نہ ہی اس مرض میں مبتلا مریضوں کی بحالی کے لیے کوئی مرکز کھولا گیا ہے۔ یہ مرض جنسی عمل، انجیکشن، شیو کرنے والے بلیڈ کے غلط استعمال سے پھیلتا ہے لیکن ابھی تک سرنج ضائع کرنے، شیونگ بلیڈ کو دوبارہ ناقابل استعمال بنانے کے لیے کوئی قابل ذکراقدامات نہیں کیے گئے ہیںاور محض خانہ پُری کے اقدامات ہی کیے جاتے ہیں جس کی وجہ سے یہ خطرناک مرض دن بدن بڑھتا جا رہا ہے۔ حکومتی سطح پر باشعور طبقے، اساتذہ، علماء، ڈاکٹرز، وکلاء، صحافیوں، دانشوروں، شاعروں، ادیبوں کی بھی خدمات حاصل نہیں کی گئی ہیں جس سے عوام میں شعور پیدا کیا جاسکے۔ خصوصاً اس ضمن میں قانون سازی کی بھی ضرورت ہے۔ ہم جنس پرستی قانونی و اخلاقی طور پرسنگین جرم ہے اس کو روکنے کے لیے بھی حکومت سندھ نے تاحال کوئی قانون نہیں بنایا جس کے باعث یہ غیر فطری فعل بڑھتا جا رہا ہے، مہذب معاشرے میں حکومتیں ایسے اقدامات کرتی ہیں ۔ اب حکومت سندھ خواب خرگوش سے بیدار ہو اور ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی بحالی اور اس سے بڑھ کراس مرض کی وجوہات کے لیے اقدامات کرے۔ سب سے زیادہ توجہ سندھ کی جیلوں پر دی جائے وہاں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے ان کی بحالی کے لیے حکومت سندھ کو سنجیدہ کوشش کرنی چاہیے کیونکہ وہ قیدی کے ساتھ ساتھ انسان بھی ہیں۔


متعلقہ خبریں


دفاعی قوت کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں ،فضل الرحمان وجود - منگل 23 دسمبر 2025

سیاسی قوت کے طور پر مضبوط ہونا عوام اور سیاست دانوں کا حق ہے، فلسطین فوج بھیجنے کی غلطی ہرگز نہ کی جائے،نہ 2018 نہ 2024 کے الیکشن آئینی تھے، انتخابات دوبارہ ہونے چاہئیں کوئی بھی افغان حکومت پاکستان کی دوست نہیں رہی،افغانی اگر بینکوں سے پیسہ نکال لیں تو کئی بینک دیوالیہ ہوجائیں،...

دفاعی قوت کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں ،فضل الرحمان

نئے مالی سال 2026-27، بجٹ کی تیاریاں شروع ،ٹیکس تجاویز مانگ لیں وجود - منگل 23 دسمبر 2025

ایف بی آر نے کسٹمز قوانین میں ترامیم کیلئے 10فروری تک سفارشات طلب کرلی فیلڈ فارمیشن کا نام، تجاویز، ترامیم کا جواز، ریونیو پر ممکنہ اثرات شامل ،ہدایت جاری نئے مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں شروع کر دی گئیں، ایف بی آر نے نئے بجٹ کے حوالے سے ٹیکس تجاویز مانگ لیں۔ایف بی آر کے مطابق...

نئے مالی سال 2026-27، بجٹ کی تیاریاں شروع ،ٹیکس تجاویز مانگ لیں

عمران اور بشریٰ کیسزاؤں کیخلاف سندھ بھر میں احتجاج وجود - منگل 23 دسمبر 2025

کراچی، حیدرآباد، سکھر، میرپورخاص، شہید بینظیر آباد اور لاڑکانہ میں مظاہرے بانی کی ہدایت پر اسٹریٹ موومنٹ کا آغاز،پوری قوم سڑکوں پر نکلے گی،حلیم عادل شیخ پاکستان تحریک انصاف کے سرپرستِ اعلی عمران خان، ان کی اہلیہ بشری بی بی، اور اس سے قبل ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، میاں ...

عمران اور بشریٰ کیسزاؤں کیخلاف سندھ بھر میں احتجاج

پاکستان مضبوط ، پرعزم اپنی خود مختاری کی حفاظت کرنا جانتا ہے، بلاول بھٹو وجود - منگل 23 دسمبر 2025

عوام متحد رہے تو پاکستان کبھی ناکام نہیں ہوگا،ہماری آرمڈ فورسز نے دوبارہ ثابت کیا کہ ہماری سرحدیں محفوظ ہیں قوم کی اصل طاقت ہتھیاروں میں نہیں بلکہ اس کے کردار میں ہوتی ہے، کیڈٹ کالج پٹارو میں تقریب سے خطاب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کیڈٹ کالج پٹارو م...

پاکستان مضبوط ، پرعزم اپنی خود مختاری کی حفاظت کرنا جانتا ہے، بلاول بھٹو

مذاکرات کی بات کرنیوالے عمران کے ساتھی نہیں،علیمہ خانم وجود - منگل 23 دسمبر 2025

تحریک تحفظ کانفرنس کے اعلامیے کا علم نہیں،غلط فیصلے دینے والے ججز کے نام یاد رکھے جائیں گے عمران کو قید مگر مریم نواز نے توشہ خانہ سے گاڑی لی اس پر کارروائی کیوں نہیں ہوئی؟میڈیا سے گفتگو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ مذاکر...

مذاکرات کی بات کرنیوالے عمران کے ساتھی نہیں،علیمہ خانم

پانچ روزہ کراچی ورلڈ بک فیئر کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا وجود - منگل 23 دسمبر 2025

  پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز کے تحت کراچی ایکسپو سینٹر میں جاری پانچ روزہ کراچی ورلڈ بک فیٔر علم و آگاہی کی پیا س بجھا تا ہو ا کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ کراچی ورلڈ بک فیٔر نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق ساڑھے 5لاکھ افراد نے پانچ روز...

پانچ روزہ کراچی ورلڈ بک فیئر کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا

حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...

حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان

سہیل آفریدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...

سہیل آفریدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری

آسٹریلیا کا نفرت پھیلانیوالوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...

آسٹریلیا کا نفرت پھیلانیوالوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی

مضامین
پاک بنگلہ دو قومی نظریہ سے جڑے ہیں وجود منگل 23 دسمبر 2025
پاک بنگلہ دو قومی نظریہ سے جڑے ہیں

طاقت اور جہالت وجود منگل 23 دسمبر 2025
طاقت اور جہالت

آخراس سے نیچے ہم کہاں جائیں گے! وجود منگل 23 دسمبر 2025
آخراس سے نیچے ہم کہاں جائیں گے!

یہ کھیل اب اختتام چاہتا ہے ! وجود منگل 23 دسمبر 2025
یہ کھیل اب اختتام چاہتا ہے !

سڈنی حملہ، بھارتی میڈیا اور پروپیگنڈے کا بے نقاب چہرہ وجود پیر 22 دسمبر 2025
سڈنی حملہ، بھارتی میڈیا اور پروپیگنڈے کا بے نقاب چہرہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر