وجود

... loading ...

وجود

نورین لغاری کے داعش سے رابطے‘کئی باتیں خفیہ رکھی جارہی ہیں‘اہل خانہ بھی جھوٹ بولتے رہے

پیر 01 مئی 2017 نورین لغاری کے داعش سے رابطے‘کئی باتیں خفیہ رکھی جارہی ہیں‘اہل خانہ بھی جھوٹ بولتے رہے

پروفیسر عبدالجبار لغاری مسلسل غلط بیانی کرتے رہے کہ ان کی بیٹی صرف نماز پڑھتی ہے، ان کی بہترین دوست ایک ہندو لڑکی ہے اور ان کی بیٹی کو اغواءکیاگیا ہے ‘ نورین لغاری اگرواپس آبھی گئی تو معاشرے میں اسے وہ عزت نہیں ملے گی جوپہلے تھی وہ ہمیشہ مشکوک رہیں گی اور آنے والی زندگی میں کانٹوں پر ہی چلیں گی

سندھ صدیوں سے صوفیوں کی سرزمین کہلاتی ہے اور سندھ میں انتہاپسندی کی کوئی گنجائش نہیں رہی لیکن جیسے وقت اور حالات تبدیل ہوئے ہیں سندھ میں بھی انتہا پسندی اور شدت پسندی میں اضافہ ہوا ہے ۔شکار پور‘ خان پور‘ جیکب آباد اور ڈاکٹر ابراہیم جتوئی پر خودکش حملوں میں بروہی قبیلہ کے چند افراد کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا تو سندھ میں چہ مگوئیاں شروع ہوگئیں کہ کیا سندھ کے نوجوان بھی اب شدت پسند ہوگئے ہیں؟ حفیظ بروہی اور عبداللہ بروہی کا نیٹ ورک اتنا مضبوط اور مؤثر ہے کہ وہ براہ راست القاعدہ‘ طالبان اور داعش سے رابطہ کرتے ہیں وہ خودکش حملہ آور تیار کرتے ہیں اور نوجوانوں کو تخریب کاری‘ دہشت گردی کا ایندھن بناتے ہیں۔ اب تو حفیظ بروہی عرف حفیظ پندھرانی اور عبداللہ بروہی کے سروں کی قیمت مقرر کردی گئی ہے اور وہ اب ”موسٹ وانٹیڈ“ کی فہرست میں شامل ہوگئے ہیں ،ابھی سیہون خودکش حملہ کی تحقیقات میں بھی حفیظ بروہی اور عبداللہ بروہی کے نیٹ ورک کی تحقیقات ہورہی تھی کہ اچانک ایک دھماکہ خیز خبر آئی کہ سندھ یونیورسٹی کے پروفیسر عبدالجبار لغاری کی بیٹی اور لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو کے دوسرے سال کی طالبہ نورین لغاری داعش میں شمولیت کے لیے شام پہنچ گئی ہیں۔ پروفیسر عبدالجبار لغاری مسلسل غلط بیانی کرتے رہے کہ ان کی بیٹی صرف نماز پڑھتی ہے، ان کی بہترین دوست ایک ہندو لڑکی ہے اور ان کی بیٹی کو اغواءکیاگیا ہے اور اس نے سب کچھ جانتے بوجھتے ہوئے بھی آرمی چیف کو اپیل کردی کہ نورین لغاری کو واپس لایا جائے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے حکم دیا کہ نورین لغاری کو بازیاب کرایا جائے اور پھر ایک خفیہ ایجنسی نے لاہور میں ایک ایسٹر کے تہوار سے ایک دن قبل ایک گھر پر چھاپہ مار کر ایک دہشت گرد کو ہلاک کردیا۔ ایک کو گرفتار کرلیا اور ایک لڑکی کو بھی برآمد کرلیا، بعد میں اس لڑکی کی شناخت نورین لغاری کے نام سے ہوئی۔ اب ذرا نورین لغاری کے بارے میں جانتے ہیں۔ نورین لغاری کا داعش کی جانب جھکاؤ اس وقت ہوا جب وہ فرسٹ ایئر اورانٹر کی طالبہ تھیں۔ پھر جب وہ کالج سے نکل کر میڈیکل یونیورسٹی میں داخل ہوئیں تو اس نے داعش سے رابطے بڑھادیے جس گھر سے نورین کو برآمد کیاگیا اس گھر میں علی نامی دہشت گرد مارا گیا وہ بھی لیاقت میڈیکل یونیورسٹی میں پڑھتا رہا ہے۔ پروفیسر عبدالجبار لغاری خود بھی انتہا پسندی کی سوچ کے حامل ہیں، ان کے گاؤں کا ماحول بھی انتہائی سخت ہے مگر وہ بیٹی کی گمشدگی کے وقت ایسا دکھانے لگے جیسے وہ لبرل اور اعتدال پسند ہوں ۔ نورین جیسے ہی میڈیکل یونیورسٹی میں آئیں تو انہوں نے داعش سے رابطے بڑھادیے۔ وہ ملکی سلامتی کے اداروں کی نظر میں آگئیں مگر وہ سمجھتی رہیں کہ وہ ملکی سلامتی کے اداروں کو دھوکا دے رہی ہیں۔ ان کی گمشدگی سے قبل وہ کڑی نگرانی میں آچکی ہیں، داعش سے رابطہ رکھنے والوں کے ساتھ وہ ملتی رہیں حتیٰ کہ دو تین مرتبہ حساس اداروں نے نورین لغاری کے گھر پر چھاپہ مارا اور کئی چیزیں برآمد کرلیں۔ پروفیسرجبار لغاری ایس ایس پی حیدرآباد عرفان بلوچ کے پاس گئے اور ان سے شکایت کی ،وہ اپنے ساتھ ایک خاتون ایم پی اے اور ایک پروفیسر کو بھی لے گئے۔ دو مرتبہ تو ایس ایس پی حیدرآباد نے معمولات اور غلط فہمی پر مبنی چھاپہ قرار دیا، تیسری مرتبہ ایس ایس پی نے خاتون ایم پی اے کو چیمبر میں لے جا کر کہا کہ وہ اس معاملہ سے الگ ہوجائیں کیونکہ نورین لغاری کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے وہ داعش سے رابطے میں ہے۔ خیر پھر اسی شام کو پروفیسر جبارلغاری کے دوست پروفیسر کو بھی ایس ایس پی حیدرآباد نے بلاکر کہا کہ نورین لغاری داعش سے رابطے میں ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی متوقع ہے۔ اس پروفیسر نے پروفیسر عبدالجبار لغاری کو جاکر خبردار کردیا، لیکن اس خاندان نے اپنی بیٹی کو نہیں روکا۔ ظاہر بات ہے کہ اس خاندان کی داعش کے لیے ہمدردی تھی اور ان کو پیسہ ملنے کا بھی آسرا تھا۔ پھر نورین لغاری حیدرآباد سے لاہور بذریعہ بس چلی گئیں اور ایک پوسٹ سوشل میڈیا پر رکھی کہ وہ خلافت کی سرزمین (شام) پہنچ گئی ہیں اور خیریت سے ہیں۔ یہ انہوں نے جھوٹ بولا تھا۔ اصل میں وہ جیسے ہی لاہور پہنچیں تو داعش کے دہشت گردوں نے اس کو مال غنیمت سمجھا اور روزانہ اس کا نکاح ایک دہشت گرد سے ہوتا اور صبح اس کو طلاق دے دی جاتی اور پھر اگلی رات وہ ایک شب کی دلہن بن جاتیں، یہ سلسلہ دو ڈھائی ماہ تک چلتا رہا۔ داعش کے دہشت گردوں نے نورین لغاری کو جیتے جی ہی تباہ کردیا، ڈھائی ماہ تک وہ ایک رات کی دلہن بنتی رہی اور دہشت گرد اس کی عزت کے ساتھ کھیلتے رہے پھر وہ تنگ ہوگئیں اور آخر انہوں نے اپنے گھر والوں سے رابطہ کرکے ملکی سلامتی کے اداروں سے رابطہ کیا اور ان کو ایسٹر کے تہوار پر دہشت گردوں کے منصوبہ سے آگاہ کیا تب جاکر چھاپہ مارا گیا اور ایک دہشت گرد ہلاک اور ایک کوگرفتار کیا۔ بعدازاں دوسرے دہشت گرد کو بھی کسی دوسری جگہ سے گرفتار کیاگیا۔ نورین لغاری کا اعترافی بیان بھی ٹی وی چینلز پر نشر ہوچکا ہے۔ اب آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ وہ چاہیں گے کہ نورین لغاری گھر جاکر دوبارہ معمول کی پرامن زندگی گزارسکے اس کے بعد نورین لغاری کا کوئی پتہ نہیں چل سکا ہے۔ نورین لغاری اور اس کے خاندان نے انتہا پسندی کی سوچ رکھ کر سزا بھگت لی ہے اور بدامنی الگ سے مول لی ہے اب یہ سندھ کے لوگوں کے لیے ایک سبق ہے کہ وہ انتہا پسندی کی سوچ رکھیں گے تو پھر ان کا حشر بھی نورین لغاری جیسا ہوگا۔ نورین لغاری اب اگرواپس آبھی گئی تو معاشرے میں اس وہ عزت نہیں ملے گی جو پہلے ملی تھی وہ ہمیشہ مشکوک رہیں گی اور آنے والی زندگی میں وہ کانٹوں پر ہی چلیں گی۔


متعلقہ خبریں


مولانا اور بلاول بھٹو کی اہم بیٹھک، فضل الرحمان کا اپوزیشن لیڈر کی تقرری سے انکار وجود - منگل 28 اکتوبر 2025

بلاول اپوزیشن لیڈر تقرری میں فضل الرحمان کیساتھ اتحاد کے خواہاں، پیپلز پارٹی کے قومی اسمبلی میں 74 اراکین اسمبلی ، جے یو آئی کے6 جنرل نشستوں سمیت 10ممبران کے ساتھ موجودہیں پاک افغان کشیدگی دونوں ممالک کیلئے مفید نہیں،معاملات شدت کی طرف جارہے ہیں ، رویے میں نرمی لانا ہوگی، ہم بھ...

مولانا اور بلاول بھٹو کی اہم بیٹھک، فضل الرحمان کا اپوزیشن لیڈر کی تقرری سے انکار

پی ٹی آئی نے نااہلی سے متعلق دائر اپیلیں واپس لے لیں وجود - منگل 28 اکتوبر 2025

چیئرمین پی ٹی آئی کی شبلی فراز کی نااہلی کی اپیل پر عدالت سے نوٹس جاری کرنے کی استدعا عمرایو ب انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے، اس لئے اپیل واپس لے رہے ہیں، بیرسٹرگوہر چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے عمر ایوب اور شبلی فراز سے متعلق دائر اپیلیں واپس لے لیں۔سپریم کورٹ ...

پی ٹی آئی نے نااہلی سے متعلق دائر اپیلیں واپس لے لیں

بھارتی قبضہ غیر قانونی، پاکستان، کشمیر لازم و ملزوم ہیں، حافظ نعیم وجود - منگل 28 اکتوبر 2025

جدوجہد آزادی رنگ لائے گی، مقبوضہ کشمیر پاکستان کا حصہ بنے گا، عالمی برادری بھارت پر دبائو ڈالے،امیر جماعت حکومت کشمیر کا مقدمہ پوری طاقت سے لڑے ، تیسری نسل کو بھارتی مظالم کا سامنا ہے، مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ پر بیان امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے اقوام متحد...

بھارتی قبضہ غیر قانونی، پاکستان، کشمیر لازم و ملزوم ہیں، حافظ نعیم

ملک بھر میں گھریلو صارفین کیلئے گیس کنکشن کھولنے کا اعلان وجود - پیر 27 اکتوبر 2025

آر ایل این جی سے گھریلو صارفین کو معیاری ایندھن کی فراہمی ممکن ہوگی،شہبازشریف خوشی کا دن ہے،پورے ملک کے عوام کا ایک دیرینہ مطالبہ پورا ہوگیا، تقریب سے خطاب وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے ملک بھر میں گھریلو گیس کنکشن کھولنے کا اعلان کردیا۔اسلام آباد میں گھریلو گیس کنکشن کی...

ملک بھر میں گھریلو صارفین کیلئے گیس کنکشن کھولنے کا اعلان

21 نومبر کو نظام تبدیل کرنے کی تحریک کا آغاز ہوگا، حافظ نعیم وجود - پیر 27 اکتوبر 2025

نوجوان اس ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں،طلباو طالبات کی ہزاروں میں ٹیسٹ میں شرکت نوجوان نہیں مستقبل میں سیاسی قبضہ گروپ مایوس ہوگا، بنو قابل پروگرام سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ نوجوان اس ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں، نوجوانوں کو ساتھ ملا کر نومبر میں...

21 نومبر کو نظام تبدیل کرنے کی تحریک کا آغاز ہوگا، حافظ نعیم

وفاق سے حقوق طاقت کے زور پر لیں گے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وجود - پیر 27 اکتوبر 2025

ڈی جی آئی ایس پی آر نے میرے خلاف پریس کانفرنس کی، وفاقی وزرا نے گھٹیا الزامات لگائے میرے اعصاب مضبوط ، ہم دلیر ہیں، کسی سے ڈرنے والے نہیں، سہیل آفریدی کی پریس کانفرنس وزیر اعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ وفاق سے اپنے حقوق طاقت کے زور پر لیں گے ، صوبے میں امن ل...

وفاق سے حقوق طاقت کے زور پر لیں گے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

کشمیریوں کا بھارتی جارحیت کیخلاف یوم سیاہ منانے کا اعلان وجود - پیر 27 اکتوبر 2025

27 اکتوبر 1947 کو بھارت نے اپنی فوجیں اتاری تھیں اوربڑے حصے پر ناجائز قبضہ کیا مقبوضہ کشمیر کی آزادی کی جدوجہد جاری رہے گی، کل جماعتی حریت کانفرنس کی پریس کانفرنس کشمیریوں نے بھارتی جارحیت کے خلاف آج دنیا بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کر دیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہن...

کشمیریوں کا بھارتی جارحیت کیخلاف یوم سیاہ منانے کا اعلان

پاک-افغان مذاکرات، معاملات حل نہ ہوئے تو کھلی جنگ ہو گی، وزیر دفاع وجود - اتوار 26 اکتوبر 2025

  افغانستان بھارت کی پراکسی کے طور پر کام کر رہا ہے، 40 سال تک افغانوں کی مہمان نوازی کی افغان مہاجرین نے روزگار اور کاروبار پر قبضہ کیا ہوا ہے، خواجہ آصف کی میڈیا سے گفتگو وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے اگر افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات سے معاملات طے نہیں پاتے تو پھر...

پاک-افغان مذاکرات، معاملات حل نہ ہوئے تو کھلی جنگ ہو گی، وزیر دفاع

مودی سرکار اور افغانستان کا آبی گٹھ جوڑ، بھارت نے آبی جارحیت کو ہتھیار بنانا شروع کردیا وجود - اتوار 26 اکتوبر 2025

پاکستان کا آبی دفاع اور خودمختاری کا عزم،طالبان رجیم دریائے کنڑ پر بھارتی حکومت کے تعاون سے ڈیم تعمیر کرکے پاکستان کو پانی کی فراہمی روکناچاہتی ہے،انڈیا ٹو ڈے کی شائع رپورٹ افغان وزیر خارجہ کے دورہ بھارت کے بعد پانی کو بطور سیاسی ہتھیاراستعمال کرنے کی پالیسی واضح ہو گئی،بھارت ک...

مودی سرکار اور افغانستان کا آبی گٹھ جوڑ، بھارت نے آبی جارحیت کو ہتھیار بنانا شروع کردیا

بلوچستان کے عوام کو ترقی میں برابر شریک کرنا ہوگا، وزیراعظم وجود - اتوار 26 اکتوبر 2025

صوبے ایک خاندان، بلوچستان کی ترقی پاکستان کی مجموعی خوشحالی سے جڑی ہے،شہباز شریف پورا پاکستان ایک فیملی،کہیں بھی آگ لگے اسے مل کر بجھانا ہوگا، ورکشاپ کے شرکا سے خطاب وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے قومی یکجہتی اور ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پورا پاکستان ایک گ...

بلوچستان کے عوام کو ترقی میں برابر شریک کرنا ہوگا، وزیراعظم

گلگت سے کراچی تک سیوریج کا نظام ٹھیک نہیں،مصطفی کمال وجود - اتوار 26 اکتوبر 2025

ویکسین لگانے جائو تو کہا جاتا ہے کہ یہ سازش ہے،لوگوں کو مریض بننے سے بچانا ہے یہاں ہیلتھ کیٔر نہیں،ویکسین 150 ممالک میں استعمال ہوچکی ہے،تقریب سے خطاب وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کہا ہے کہ گلگت سے کراچی تک سیوریج کا نظام ٹھیک نہیں۔ویکسین لگانے جائو تو کہا جاتا ہے کہ یہ سازش ...

گلگت سے کراچی تک سیوریج کا نظام ٹھیک نہیں،مصطفی کمال

سرکریک سے جیوانی تک سمندری سرحدوں کا دفاع کرنا جانتے ہیں، سربراہ پاک بحریہ وجود - اتوار 26 اکتوبر 2025

ایڈمرل نوید اشرف نے کریکس ایریا میں اگلے مورچوں کا دورہ کیا اور آپریشنل تیاریوں اور جنگی استعداد کا جائزہ لیا پاک بحریہ کی دفاعی صلاحیتیں ساحل سے سمندر تک بلند حوصلوں کی طرح مضبوط اور مستحکم ہیں،آئی ایس پی آر سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف کا کہنا ہے کہ سرکریک سے جیوانی...

سرکریک سے جیوانی تک سمندری سرحدوں کا دفاع کرنا جانتے ہیں، سربراہ پاک بحریہ

مضامین
آزادی، عدل ، انسانی وقار کی جنگ اور27اکتوبر وجود منگل 28 اکتوبر 2025
آزادی، عدل ، انسانی وقار کی جنگ اور27اکتوبر

مودی حکومت کی سفارتی لاپرواہی وجود منگل 28 اکتوبر 2025
مودی حکومت کی سفارتی لاپرواہی

رہیے اب ایسی جگہ چل کر جہاں پوٹس نہ ہو! وجود منگل 28 اکتوبر 2025
رہیے اب ایسی جگہ چل کر جہاں پوٹس نہ ہو!

بیمار لوگ بیمار نظام صحت وجود پیر 27 اکتوبر 2025
بیمار لوگ بیمار نظام صحت

پاکستان کا سیاسی مستقبل وجود پیر 27 اکتوبر 2025
پاکستان کا سیاسی مستقبل

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر