وجود

... loading ...

وجود

چیئرمین اینٹی کرپشن ملازمین پر مہربان وزیر اعلیٰ سے خلاف قانون الائونس دلانے کی کوششیں

هفته 29 اپریل 2017 چیئرمین اینٹی کرپشن ملازمین پر مہربان وزیر اعلیٰ سے خلاف قانون الائونس دلانے کی کوششیں

بنیادی تنخواہ جتنا الائونس ہر ماہ تنخواہ کے ساتھ دینے کی سفارش،وزیر اعلیٰ کی جانب سے مستردکیے جانے پر دوبارہ سمری ارسال‘ دوسری سمری پر چیف سیکرٹری برہم، قانون کی رو سے وزیراعلیٰ ایک سمری مسترد کریں تو اس موضوع پر دوبارہ سمری نہیں بھیجی جاسکتی

محکمہ اینٹی کرپشن کو ویسے بھی آنٹی کرپشن کہا جاتا ہے اور کوئی بھی ادارہ ایسا نہیں ہے جو محکمہ اینٹی کرپشن پر چیک اینڈ بیلنس رکھے لہٰذامحکمہ اینٹی کرپشن مطلق العنان بنا ہوا ہے ۔ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ محکمہ اینٹی کرپشن میں ایک خصوصی سیل بنایا جاتا جو اپنے محکمہ کے کرپٹ ملازمین پر نظر رکھتا ،ان کی نگرانی کرتا اور غلط کام کرنے پر ان کے خلاف کارروائی کرتا۔ لیکن یہاں الٹا پہیہ چلتا ہے وہ یہ کہ محکمہ اینٹی کرپشن کو ہمیشہ حکمرانوں نے اپنے مخالفین کے لئے استعمال کیا، نتیجے میںیہ محکمہ اب تک عوام میں ساکھ بھی نہیں بناسکا ہے کیونکہ جو آتا ہے وہ اوپر کے احکامات پر من وعن عمل کرتا ہے اور پھر وہ اپنا اور ماتحت ملازمین کا پیٹ بھرکر چلاتا ہے۔ اس سے بڑی ماتم والی کیا بات ہوگی کہ غلام حیدر جمالی اور غلام قادر تھیبو جیسے لوگ محکمہ اینٹی کرپشن کے چیئرمین رہے‘ یوں بلی کو دودھ کی رکھوالی پر بٹھادیا گیا۔ نیب میں اس وقت اربوں روپے کی مالی بے قاعدگیوں کا ریفرنس غلام حیدر جمالی پر چل رہا ہے وہ بھلا کس طرح کرپشن کنٹرول کرتا کیونکہ گھوڑا اگر گھاس سے دوستی کرے گا تو بھوکا ہی مرے گا۔ اب وہی حال غلام قادر تھیبو کا ہے انہوں نے محکمہ اینٹی کرپشن میں پولیس افسران کو لاکر بھردیا ہے ،خیر سے یہ وہ پولیس افسران ہیں جو انور مجید کے منظور نظر ہیں ،ان کا کرپشن کے خاتمے سے بھلا کیا تعلق ؟ وہ تو اوپرسے آنے والے حکم پر عمل کریں گے اور محکمہ اینٹی کرپشن میں ڈیپوٹیشن پر جو پولیس افسر آئے تھے وہ بھی ’’اوپر‘‘ حساب کتاب دے کر تین سالہ مدت مکمل کرنے کے باوجود محکمہ اینٹی کرپشن میں موج مستی کررہے ہیں۔ اب حال ہی میں محکمہ اینٹی کرپشن کے چیئرمین نے حیرت انگیز سمری وزیراعلیٰ کو بھیجی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن میں ملازمین دن رات محنت کرکے تھک چکے ہیں، ان کی تنخواہ میں ان کا گھر نہیں چلتا ،بے چارے اچھے اور شریف ملازمین ہیں ،کرپشن سے ان کا دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہے ، ان کے گھر کا چولہا جلانے کے لئے ان کو بنیادی تنخواہ جتنا الائونس ہر ماہ تنخواہ کے ساتھ دیا جائے تاکہ وہ مزید محنت اور جانفشانی سے کام کرسکیں۔ واقفان حال بتاتے ہیں کہ وزیراعلیٰ نے سمری پڑھی تو ہنس پڑے کہ محکمہ اینٹی کرپشن کے ملازمین ہوں اور محنتی‘ ایماندار ہوں یہ تو ناممکن بات ہے، انہوں نے اس سمری کو مسترد کردیا ہے۔ جیسے ہی چیئرمین اینٹی کرپشن کو پتہ چلا وہ سمری تھامے اسی دن وزیراعلیٰ کے پاس جاپہنچے اوراپیل کی کہ جناب ایسا نہ کریں۔ محکمہ اینٹی کرپشن نے دن رات ایک کرکے صوبے سے کرپشن ختم کردی ہے۔ ملازمین نے اس صوبے کو کرپشن سے پاک کرنے کی ٹھان لی ہے ان کے اس مشن کو کامیاب بنانے کے لئے ضروری ہے کہ ان کو ایک تنخواہ کے ساتھ ساتھ بنیادی تنخواہ کے برابر ایک خصوصی الائونس دیا جائے۔ وزیراعلیٰ اس دہائی کو سنتے رہے اور پھر کہا کہ اچھا دوبارہ سمری بھیجی جائے ۔چیئرمین اینٹی کرپشن نے اس ملاقات کو ایک اجلاس کا رنگ دے دیا اور فوری طور پراسکے منٹس بنائے اور تمام سرکاری اداروں کو بھیج بھی دیئے اور ساتھ ساتھ دوسری سمری بناکر وزیراعلیٰ سندھ کو بھیج دی۔ محکمہ خزانہ کے افسران کو بھی منالیا لیکن جب سمری چیف سیکریٹری سندھ رضوان میمن کے پاس پہنچی تو ان کی آنکھیں کھلی رہ گئیں، انہوں نے سمری وزیراعلیٰ کو ارسال نہیں کی بلکہ سیکریٹری خزانہ سندھ حسن نقوی کو سخت نوٹ کے ساتھ واپس کی کہ سمجھ نہیں آتا آخر کیا قیامت ٹوٹ پڑی ہے کہ وزیراعلیٰ نے ایک سمری مسترد کردی ہے تو دوسری سمری کیوں بھیجی گئی ہے؟ اس کے پیچھے اصل کہانی کیا ہے؟ اور اس سمری پر سیکریٹری خزانہ اپنا موقف تحریری طورپر بھیج دیں تاکہ اس کو دیکھ کر فیصلہ کیا جاسکے کہ یہ سمری وزیراعلیٰ کو بھیجنی ہے یا نہیں؟ کیونکہ قانون یہی کہتا ہے کہ وزیراعلیٰ کسی ایک موضوع پر سمری مسترد کریں تو اس موضوع پر دوبارہ سمری نہیں بھیجی جاسکتی، یہاں اس موضوع پر دوبارہ سمری بھیجنے کے لئے وزیراعلیٰ دوبارہ احکامات دے سکتے ہیں لیکن کوئی محکمہ خود سے وہی سمری دوبارہ نہیں بھیج سکتا اب محکمہ خزانہ تو پریشان ہے اور وہ اس سمری کو دوبارہ وزیراعلیٰ کے پاس بھیجنے پر تیار نہیں ہے لیکن چیئرمین محکمہ اینٹی کرپشن غلام قادر تھیبو دن رات ایک کرکے اس سمری کو منظور کروانا چاہتے ہیں اور یہ معاملہ اب طویل بحث میں الجھ گیا ہے۔


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی وجود بدھ 30 اپریل 2025
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی

مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں وجود بدھ 30 اپریل 2025
مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر