وجود

... loading ...

وجود

2018 انتخابات دھاندلی کی تیاری کے الزامات اور حقائق۔۔!!

جمعه 28 اپریل 2017 2018 انتخابات دھاندلی کی تیاری کے الزامات اور حقائق۔۔!!

آصف زرداری نے وفاق پر اے ڈی خواجہ کے ذریعے آئندہ انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگایاجبکہ خو د انہوں نے دھاندلی کی بساط بچھا لی ہے،ذرائع ‘ دادو کے سابق تحصیل ناظم سید ظفر علی شاہ ، ارباب خاندان، جتوئی خاندان، شیرازی خاندان اور پگارا خاندان کے لیے دھرتی تنگ کر دی گئی

آصف علی زرداری نے پچھلے ہفتے ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے اس وقت سب کو حیران کردیا جب ان سے پوچھا گیا کہ آئی جی سندھ پولیس اچھے آدمی ہیں، ان کا آخر کیوں تبادلہ کرنے کی حکومت سندھ اور پی پی نے ضد پکڑلی ہے؟ تو آصف زرداری کا جواب تھا کہ دوسرے افسر بھی اچھے ہیں، اصل میں وفاقی حکومت نے آئی جی کو نہ ہٹا کر قبل از انتخابات دھاندلی کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔ ان کی اس مضحکہ خیز بات پر نہ صرف دنیا ہنس پڑی بلکہ پارٹی اور حکومت سندھ کے سنجیدہ افراد نے بھی اس کا مذاق اڑا یا کیونکہ آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ پر یہ الزام مزاحیہ ہی تصور کیا جارہا ہے کہ وہ وفاقی حکومت کی ہدایت پر سندھ میں قبل از انتخابات دھاندلی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ ایسا کہنا تو دور کی بات ہے ایسا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا ،کیونکہ ان کے ٹریک ریکارڈکے مطابق انہوں نے کبھی ایسا کوئی کام نہیں کیا جس سے ان کا دامن داغدار ہوا ہو۔ وہ اپنے کیریئر میں کئی اتار چڑھائو دیکھ چکے ہیں لیکن کبھی بھی ایسا کام نہیں کیا جس سے ان کے کردار پرانگلی اٹھتی ہو۔ یہاں یہ بات ضرور ہے کہ اگر آصف زرداری نے دھاندلی کی منصوبہ بندی کرلی ہے تو پھر یہ حقیقت ہے کہ اے ڈی خواجہ اس کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں، وہ قطعی طور پر حکومت سندھ کے ہاتھوں میں کھلونا نہیں بنیں گے اور یہ بات آصف زرداری بخوبی جانتے ہیں۔ اب تو ہر ایک کو یہ بات معلوم ہے کہ اے ڈی خواجہ کو انور مجید پسند نہیں کرتے اور وہی آصف زرداری کے کان بھرتے ہیں، تب آئی جی کے خلاف محاذ بنایا گیا ہے ۔اگر آصف زرداری آج بھی کسی ایک پولیس اہلکار کو بلا کر پوچھیں کہ اے ڈی خواجہ اور سردار عبدالمجید دستی میں کیا فرق ہے؟ توان کو ایک عام اہلکار بھی بتا دے گاکہ کون بہتر ہے ۔
ذرائع تو یہ خبر دے رہے ہیں کہ اصل میں تو آصف زرداری اور ان کے رفقا نے دھاندلی کی منصوبہ بندی کر رکھی ہے اور الزام لگا کر اسکے پیچھے چھپنا چاہ رہے ہیں۔ناقدین بتاتے ہیں کہ 2013 ء کے عام انتخابات میں سندھ کے انتخابات کو کسی بھی طرح صاف شفاف قرار نہیں دیا جاسکتا بلکہ یہ انجینئرڈ تھے، جس میں مبینہ طور پر ریٹرننگ افسران اور الیکشن کمیشن کے عملے کو بریف کیس فراہم کیے گئے تھے۔ اور اب 2018 ء کے عام انتخابات میں بھی وہی حکمت عملی تیار کی گئی ہے اور ابھی سے پارٹی میں ان افراد کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو نوٹوں سے بھرے بریفک کیس فراہم کرسکے گا، اس سے الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ افسران کو خاموش کرایا جائے گا۔ دوسری جانب صوبہ بھر میں 80 فیصد سیاسی رہنمائوں کو پیپلز پارٹی میں شامل کرایا گیا ہے، جام صادق علی کے خاندان کے جام مدد علی، اور جام صادق کے پرنسپل سیکریٹری امتیاز شیخ کو جب پیپلز پارٹی میں شامل کرایا گیا تو پھر باقی کچھ نہیں رہ جاتا۔ اب ترقی پسند اور ایم آر ڈی کے ہیرو شہید فاضل راہو کے فرزند اسماعیل راہو کو پی پی میں شامل کیا جا رہا ہے۔ پچھلے دنوں ضلع بدین کے علی بخش شاہ عرف پپو شاہ کو پی پی میں شامل کرلیا گیا۔ صوبہ کے ہر ضلع میں اہم سیاسی خاندانوں کو پہلے سیاسی طریقے سے دعوت دی جاتی ہے کہ وہ آکر پی پی میں شامل ہو جائیں اگر وہ نہ مانیںتو پھر ان کو پولیس کے ذریعہ کہلوایا جاتا ہے اور اگر پھر بھی نہ مانے تو پھر مقدمات کی بھرمار کر دی جاتی ہے۔ ضلع دادو کے ایک غیر معروف سیاسی رہنما اور سابق تحصیل ناظم سید ظفر علی شاہ کو پی پی میں صرف اس وجہ سے شامل کرنے کے لیے ان کو نظر بند کر دیا گیا کہ وہ لیاقت جتوئی کے عوامی اتحاد کے جنرل سیکریٹری تھے۔ اس طرح ارباب خاندان، جتوئی خاندان، شیرازی خاندان اور پگارا خاندان کے لیے دھرتی تنگ کر دی گئی ہے کہ وہ یا تو پی پی میں شامل ہو جائیں یا پھر مقدمات کے لیے تیار ہو جائیں ،لیکن ان خاندانوں نے پی پی میں شمولیت سے قطعی انکار کر دیا ہے۔ ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ ریونیو افسران سے کہا گیا ہے کہ وہ زمینوں کے کھاتوں میں ہیرپھیر شروع کر دیں تاکہ مخالفین کو اپنی زمینوں کی فکر لاحق ہو جائے اور وہ جھک کر پی پی میں شامل ہو جائیں۔ محکمہ آبپاشی کو واضح حکم دیا گیا ہے کہ وہ پی پی میں شامل نہ ہونے والے افراد کی زرعی زمینوں کا پانی بند کر دیں، یہ صورتحال جب پیدا ہوگی تو عوام سڑکوں پر آئیں گے اور پھر پولیس کو استعمال کیا جائے گا کہ وہ امن و امان کی بحالی کے لیے اقدامات کرے۔ اور اس سب کے بعد آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ آنکھیں بند کرکے حکومت سندھ اور پی پی کی قیادت کے سامنے ہاں میں ہاں ملائیں گے؟ جب ایسا نا ممکن نظر آیا تو آصف زرداری نے بے تکا اور بھونڈا الزام عاید کر دیا کہ اے ڈی خواجہ کو اس لیے برقرار رکھا گیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) عام انتخابات سے قبل دھاندلیاں شروع کر دے۔واقفان حال کہتے ہیں کہ آصف زرداری کی اس بات پر سندھ کا ایک بھی باشندہ اعتبار کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ اصل بات یہ ہے کہ 2013ء کی طرح 2018 ء میں بھی پی پی نے دھاندلیوں کی منصوبہ بندی شروع کر دی ہے اور اس مقصد کے لیے پولیس کو استعمال کرنا ہے، مگر آئی جی سندھ پولیس نے نچلی سطح تک پولیس اہلکاروں کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ وہ غیر جانبدار رہیں اور کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہ کریں۔ اس بات نے پی پی کی قیادت کو مشتعل کر دیا ہے ایک اور بات جو پی پی کی قیادت کو پتہ ہے کہ عام انتخابات سے قبل اہم گرفتاریاں ہوں گی اور اس سے بچنے کے لیے پی پی قیادت تابعدار، فرماں بردار آئی جی پولیس لانا چاہتی ہے جس کی راہ میں عدالتیں اور وفاقی حکومت رکاوٹ ہیں اسی بات نے آصف زرداری کو حواس باختہ کر دیا ہے۔


متعلقہ خبریں


عمران خان کی رہائی تک ہر منگل کو اسلام آباد میں احتجاج کا فیصلہ وجود - جمعرات 27 نومبر 2025

  ہر منگل کو ارکان اسمبلی کو ایوان سے باہر ہونا چاہیے ، ہر وہ رکن اسمبلی جس کو عمران خان کا ٹکٹ ملا ہے وہ منگل کو اسلام آباد پہنچیں اور جو نہیں پہنچے گا اسے ملامت کریں گے ، اس بار انہیں گولیاں چلانے نہیں دیں گے کچھ طاقت ور عوام کو بھیڑ بکریاں سمجھ رہے ہیں، طاقت ور لوگ ...

عمران خان کی رہائی تک ہر منگل کو اسلام آباد میں احتجاج کا فیصلہ

190ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کو کام سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ وجود - جمعرات 27 نومبر 2025

  اسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج ناصر جاوید رانا کو کام سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج ناصر جاوید رانا کو کام سے روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، سیشن جج سے متعل...

190ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کو کام سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

مسلم و پاکستان مخالف درجنوں ایکس اکاؤنٹس بھارت سے فعال ہونے کا انکشاف وجود - جمعرات 27 نومبر 2025

  سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کے نئے فیچر ‘لوکیشن ٹول’ نے دنیا بھر میں ہلچل مچا دی، جس کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ درجنوں اکاؤنٹس سیاسی پروپیگنڈا پھیلانے کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق متعدد بھارتی اکاؤنٹس، جو خود کو اسرائیلی شہریوں، بلوچ قوم پرستوں اور اسلا...

مسلم و پاکستان مخالف درجنوں ایکس اکاؤنٹس بھارت سے فعال ہونے کا انکشاف

کراچی میں وکلا کا احتجاج، کارونجھر پہاڑ کے تحفظ اور بقا کا مطالبہ وجود - جمعرات 27 نومبر 2025

کارونجھر پہاڑ اور دریائے سندھ پر کینالز کی تعمیر کے خلاف وزیر اعلیٰ ہاؤس تک ریلیاں نکالی گئیں سندھ ہائیکورٹ بارکے نمائندوں سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کر دیا گیا سندھ ہائی کورٹ بار اور کراچی بار ایسوسی ایشن کی جانب سے 27ویں آئینی ترمیم، کارونجھر پہاڑ اور د...

کراچی میں وکلا کا احتجاج، کارونجھر پہاڑ کے تحفظ اور بقا کا مطالبہ

54 ہزار خالی اسامیاں ختم، سالانہ 56 ارب کی بچت ہوگی، وزیر خزانہ وجود - جمعرات 27 نومبر 2025

معاشی استحکام، مسابقت، مالی نظم و ضبط کے لیے اصلاحات آگے بڑھا رہے ہیں 11ویں این ایف سی ایوارڈ کا پہلا اجلاس 4 دسمبر کو ہوگا، تقریب سے خطاب وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ 54 ہزار خالی اسامیاں ختم کی گئی ہیں، سالانہ 56 ارب روپے کی بچت ہوگی، 11ویں این ایف سی...

54 ہزار خالی اسامیاں ختم، سالانہ 56 ارب کی بچت ہوگی، وزیر خزانہ

فیض حمید کا کورٹ مارشل قانونی اور عدالتی عمل ہے ،قیاس آرائیوں سے گریزکریں ،ترجمان پاک فوج وجود - بدھ 26 نومبر 2025

  پاکستان نے افغانستان میں گزشتہ شب کوئی کارروائی نہیں کی ، جب بھی کارروائی کی باقاعدہ اعلان کے بعد کی، پاکستان کبھی سویلینز پرحملہ نہیں کرتا، افغان طالبان دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کرے ملک میں خودکش حملے کرنے والے سب افغانی ہیں،ہماری نظرمیں کوئی گڈ اور بیڈ طالب...

فیض حمید کا کورٹ مارشل قانونی اور عدالتی عمل ہے ،قیاس آرائیوں سے گریزکریں ،ترجمان پاک فوج

ترمیم کی منظوری جبری اور جعلی تھی،مولانا فضل الرحمان نے 27ویں آئینی ترمیم کو مسترد کر دیا وجود - بدھ 26 نومبر 2025

  خلفائے راشدین کو کٹہرے میں کھڑا کیا جاتا رہا ہے تو کیا یہ ان سے بھی بڑے ہیں؟ صدارت کے منصب کے بعد ایسا کیوں؟مسلح افواج کے سربراہان ترمیم کے تحت ملنے والی مراعات سے خود سے انکار کردیں یہ سب کچھ پارلیمنٹ اور جمہورہت کے منافی ہوا، جو قوتیں اس ترمیم کو لانے پر مُصر تھیں ...

ترمیم کی منظوری جبری اور جعلی تھی،مولانا فضل الرحمان نے 27ویں آئینی ترمیم کو مسترد کر دیا

ایف سی ہیڈکوارٹر حملے کے ذمہ دار افغان شہری ہیں،آئی جی خیبر پختونخواپولیس وجود - بدھ 26 نومبر 2025

حکام نے وہ جگہ شناخت کر لی جہاں دہشت گردوں نے حملے سے قبل رات گزاری تھی انٹیلی جنس ادارے حملے کے پیچھے سہولت کار اور سپورٹ نیٹ ورک کی تلاش میں ہیں انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) خیبر پختونخوا پولیس ذوالفقار حمید نے کہا کہ پشاور میں فیڈرل کانسٹیبلری (ایف سی) ہیڈکوارٹرز پر ہونے...

ایف سی ہیڈکوارٹر حملے کے ذمہ دار افغان شہری ہیں،آئی جی خیبر پختونخواپولیس

پانچ مقدمات،عمران خان اور بشریٰ بی بی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم وجود - بدھ 26 نومبر 2025

عدالت نے9مئی مقدمات میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ضمانت میں توسیع کر دی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت 23دسمبر تک ملتوی،بذریعہ ویڈیو لنک پیش کرنے کی ہدایت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے بانی پی ٹی آئی کیخلاف 9 مئی ودیگر 5 کیسز کی سماعت کے دور ان 9 مئی سمیت دیگر 5 مقدمات ...

پانچ مقدمات،عمران خان اور بشریٰ بی بی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم

عمران خان کا ایکس اکاؤنٹ جیل سے آپریٹ ہونے کا تاثر غلط ہے، رپورٹ جمع وجود - بدھ 26 نومبر 2025

بانی پی ٹی آئی جیل میں سخت سرویلنس میں ہیں ، کسی ممنوع چیز کی موجودگی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے عمران خان کے اکاؤنٹ سے متعلق وضاحت عدالت میں جمع کرادی بانی پی ٹی آئی عمران خان کا ایکس اکاؤنٹ بند کرنے کی درخواست پر اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جس میں سپرنٹن...

عمران خان کا ایکس اکاؤنٹ جیل سے آپریٹ ہونے کا تاثر غلط ہے، رپورٹ جمع

ضمنی انتخابات ،نون لیگ کاکلین سویپ ،قومی اسمبلی میں نمبر تبدیل وجود - منگل 25 نومبر 2025

مزید 6سیٹیںملنے سے قومی اسمبلی میں حکمران جماعت کی نشستوں کی تعداد بڑھ کر 132ہوگئی حکمران جماعت کا سادہ اکثریت کیلئے سب سے بڑی اتحادی پیپلز پارٹی پر انحصار بھی ختم ہوگیا ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے کلین سویپ سے قومی اسمبلی میں نمبر گیم تبدیل ہوگئی ،حکمران جماعت کا سادہ ...

ضمنی انتخابات ،نون لیگ کاکلین سویپ ،قومی اسمبلی میں نمبر تبدیل

2600ارب گردشی قرضے کا بوجھ غریب طبقے پر ڈالا گیا وجود - منگل 25 نومبر 2025

غریب صارفین کیلئے ٹیرف 11.72سے بڑھ کر 22.44روپے ہو چکا ہے نان انرجی کاسٹ کا بوجھ غریب پر 60فیصد، امیروں پر صرف 30فیصد رہ گیا معاشی تھنک ٹینک پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیویلپمنٹ اکنامکس نے پاکستان میں توانائی کے شعبے کا کچا چٹھا کھول دیا،2600 ارب سے زائد گردشی قرضے کا سب سے زیادہ ب...

2600ارب گردشی قرضے کا بوجھ غریب طبقے پر ڈالا گیا

مضامین
منو واد کا ننگا ناچ اور امریکی رپورٹ وجود جمعه 28 نومبر 2025
منو واد کا ننگا ناچ اور امریکی رپورٹ

بھارت سکھوں کے قتل میں ملوث وجود جمعه 28 نومبر 2025
بھارت سکھوں کے قتل میں ملوث

بھارتی وزیر دفاع کا اشتعال انگیز بیان ، نیا اُبھرتا خطرہ وجود جمعرات 27 نومبر 2025
بھارتی وزیر دفاع کا اشتعال انگیز بیان ، نیا اُبھرتا خطرہ

اسموگ انسانی صحت کیلئے اک روگ وجود جمعرات 27 نومبر 2025
اسموگ انسانی صحت کیلئے اک روگ

مقبوضہ کشمیر میں کریک ڈاؤن وجود جمعرات 27 نومبر 2025
مقبوضہ کشمیر میں کریک ڈاؤن

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر