... loading ...
سب سے پہلا غیر قانونی کام یہ تھا کہ ان ہیڈماسٹرز کو سندھ پبلک سروس کمیشن کے بجائے آئی بی اے سکھر سے بھرتی کرانے کا فیصلہ کیاگیا پاس ہونے والوں کے ریٹ لگے ، ادائیگی کرنے والوں کو ہیڈ ماسٹر بنانے کی نوید سنادی گئی اور جس نے مالی پوزیشن کمزور ہونے پر ”چمک“ نہ دکھائی وہ مسترد
سابق سیکریٹری تعلیم (بعدازاں اسکول ایجوکیشن) ڈاکٹر فضل اللہ پیچوہونے جو گل کھلائے وہ کئی سالوں تک یاد رکھے جائیں گے۔ انہوں نے کراچی کے سینکڑوں سرکاری اسکول فروخت کردیے۔ محکمہ تعلیم میں عجیب وغریب فیصلہ کرتے ہوئے انتظامی کیڈر (پی سی ایس‘ ڈی ایم جی) افسران کو محکمہ تعلیم میں سپروائزر یا نگراں مقرر کیا اوران کو لاکھوں روپے تنخواہ دلائی، پھر انہوں نے سندھ پبلک سروس کمیشن کو بائی پاس کرکے ہیڈ ماسٹر بھرتی کرنے کا حکومت سندھ سے اعلان کرایا مگر تین چار قلابازیاں کھائیں اور ان ہیڈ ماسٹرز کو بھرتی نہ کیا، وجہ ”چمک“ کی تھی جس امیدوار میں چمک کم تھی وہ نظر انداز ہوا اور جس نے زیادہ ”چمک“ دکھائی اس کو فوری طور پر ہیڈ ماسٹر بنادیاگیا۔ ایک عجیب وغریب ماحول پیدا کردیاگیا، صوبہ بھر کے ہزاروں اساتذہ کی توہین کی گئی مگر حکومت سندھ سب کچھ اپنی آنکھوں سے دیکھنے کے باوجود خاموش تماشائی بنی رہی۔ وجہ صاف ظاہر تھی کہ فضل اللہ پیچوہو طاقتور تھے کیونکہ وہ آصف زرداری کے بہنوئی تھے۔ ہیڈ ماسٹر بھرتی کرنے کی کہانی بھی ہم ”جرأت“ میں لکھ چکے ہیں۔ سب سے پہلے جو غیر قانونی اقدام اٹھایاگیا وہ یہ تھا کہ ان ہیڈماسٹرز کو سندھ پبلک سروس کمیشن کے بجائے آئی بی اے سکھر سے بھرتی کرانے کا فیصلہ کیاگیا تاکہ من پسند افراد کو بھرتی کرایا جاسکے۔ آئی بی اے سکھر نے2000ہیڈماسٹرز کو کامیاب قرار دیا۔ اب ان کے ریٹ مقرر ہوئے جس نے مقررہ ریٹ ادا کیے تو اس کو ہیڈ ماسٹر بنانے کی نوید سنادی گئی اور جس نے مالی پوزیشن کمزور ہونے پر ”چمک“ نہ دکھائی اس کے لیے رکاوٹیں کھڑی کی گئیں اور پھر دیدہ دلیری اور ڈھٹائی دکھائی گئی۔ کبھی ان کی تعلیمی قابلیت تبدیل کرنے کے لیے کہا‘ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ جو تعلیمی قابلیت اخبارات کے اشتہار میں دی گئی اور تجربہ مانگا گیا اس پر جب امیدوار پورا اترے اور آئی بی اے ٹیسٹ بھی کلیئر کیا تو فضل اللہ پیچوہونے بغیر کسی خوف کے مؤقف اختیار کیا کہ تجربہ اور تعلیمی قابلیت کے بارے میں اخبارات میں غلط شائع ہوا ہے اسے اصل میں تجربہ تین کے بجائے پانچ سال اور تعلیمی قابلیت بی ایڈ کے بجائے ایم ایڈ ہوناچاہیے۔ اصل بات یہ تھی کہ جب فضل اللہ پیچوہو کو پتہ چلا کہ تین سالہ تجربہ اور بی ایڈ کی تعلیمی سند رکھنے والے اب زیادہ کامیاب ہوئے ہیں اور ان کے پاس چمک نہیں ہے جبکہ پانچ سالہ تجربہ رکھنے اور ایم ایڈ کی سند رکھنے والے سینیئر ہیں اور ان کی ریٹائرمنٹ جلد ہوگی ان کے پاس چمک زیادہ ہے اس لیے اخبار کے اشتہار کو زبانی طور پر پس پشت ڈال کر ”کچھ لو، کچھ دو“ کی بنیاد پر ان لوگوں سے بات کی جائے جن کے پاس ”چمک“ ہو۔ بس یہی فارمولا اختیارکرکے صوبہ بھر کے اساتذہ کو ذلیل وخوار کیاگیا ان کو دھکے کھانے پر مجبور کیاگیا پھربالآخر وزیرتعلیم جام مہتاب ڈہرنے دبئی جاکر آصف زرداری کو پوری صورتحال بتاکر فضل اللہ پیچوہو کا تبادلہ کرادیا اور جمال مصطفی شاہ کو سیکریٹری اسکول ایجوکیشن مقرر کرادیا۔ انہوں نے فضل اللہ پیچوہو کی من پسند پالیسی کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا اور ہمت کرکے 977 کامیاب امیدواروں کو ہیڈ ماسٹر بنانے کی منظوری دے دی۔ یقیناً فضل اللہ پیچوہو کی ناکامی اور نااہلی تھی کہ اس نے خود انٹرویو کرائے اور کامیاب امیدواروں کو ہیڈ ماسٹر نہ بناسکے اوران کے لیے مسائل کھڑے کیے ۔جمال مصطفی شاہ کا تبادلہ ہوا تو عبدالعزیز عقیلی نئے سیکریٹری اسکول ایجوکیشن بن گئے۔ انہوں نے بھی پوری صورتحال کا جائزہ لیا اور کامیاب امیدواروں کی فہرست طلب کی اور پھر جرأت مندانہ فیصلہ کرتے ہوئے 1039کامیاب امیدواروں کو ہیڈ ماسٹر بنادیا۔ صرف 14 امیدواروں نے دل سے قبول کرلیا۔ اب 1039 امیدوار ہیڈماسٹر بن گئے ہیں اورفضل اللہ پیچوہواندر میں سخت غصہ میں ہیں کیونکہ پی پی کی ہی حکومت نے ان کے من پسند فیصلے کو روند ڈالا اور اس طرح2000ہیڈماسٹر بھرتی کرنے کے حکومت سندھ کے اعلان پر عمل درآمد ہوگیا لیکن یہ سب تب ممکن ہوا جب فضل اللہ پیچوہو کو محکمہ اسکول ایجوکیشن سے ہٹایاگیا۔ یہ بات پی پی کی قیادت کو سوچنی چاہیے کہ آخر فضل اللہ پیچوہو کو اتنی کیوں ڈھیل دی گئی ہے؟ فضل اللہ پیچوہو سے صوبہ بھر میں اساتذہ کو سڑکوں پر آنے پر مجبور کیا اگر اس کے دل میں سچائی ہوتی اور”چمک“ کی امید نہ ہوتی تو وہ براہ راست سندھ پبلک سروس کمیشن سے ہیڈ ماسٹر بھرتی کرلیتے اور ان پر تنقید بھی نہ ہوتی اور اساتذہ سڑکوں پر نہ آتے لیکن ان کے دل میں تو ”چمک“ کی توقع تھی اور اس کو یقین تھا کہ یہ چار ارب روپے کا کھیل تھا تو وہ کیسے سچائی دکھاتے؟ مگر اب تو کھیل ان کے ہاتھ سے نکل چکا ہے اور حکومت سندھ نے دو سیکریٹری تبدیل کرکے2000ہیڈماسٹر بھرتی کرکے فضل اللہ پیچوہو کی ضد اور من پسند پالیسی کو دفن کردیا۔
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...
دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...
تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...
زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...
8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...
دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...
مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...
پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...
مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...
بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...
ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...