وجود

... loading ...

وجود
وجود

شمالی کوریا - امریکا کشیدگی دنیا تیسری عالمی جنگ کے دھانے پر۔۔!!

اتوار 16 اپریل 2017 شمالی کوریا - امریکا کشیدگی دنیا تیسری عالمی جنگ کے دھانے پر۔۔!!

شام پر امریکی حملے اور شمالی کوریا کو دھمکی کے تناظر میں گزشتہ روزگوگل پر ’’تیسری عالمی جنگ‘‘ ٹاپ سرچ رہا، شمالی کوریا کی جانب سے ایک اور ایٹمی تجربے کاامکان شمالی کوریا نے اپنے بانی قائد کی 105ویں سالگرہ پر منعقدہ پریڈ میں پہلی بار بیلسٹک میزائل کی نمائش کی جسمیں ایٹمی وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت بھی ہے

شام پر امریکا کا حملہ، افغانستان پر سب سے بڑا غیر ایٹمی بم داغنے اور شمالی کوریا پر امریکا کے حملے کی تیاری،چین کی امریکا کو دھمکی اور شمالی کورین بارڈر پر فوج کی تعیناتی، ایران اور روس کی امریکا کو دھمکی،اپنے گرد تنگ ہوتے گھیرے کے باوجود شمالی کوریا کا اپنے موقف پر ڈٹے رہنا اور مزید کئی ایسے اشارے ہیں جو عنقریب دنیا پر تیسری عالمی جنگ مسلط ہونے کی نشاندہی کر رہے ہیں۔شاید یہی وجہ ہے کہ گزشتہ روزگوگل پر ’’تیسری عالمی جنگ‘‘ ٹاپ سرچ رہا۔ تیسری عالمی جنگ کے خدشات اس قدر سنگین ہو چکے ہیں کہ دنیا میں لوگوں کی اکثریت اس حوالے سے متفکر نظر آ رہی ہے۔
گوگل ڈیٹا کے مطابق لوگوں نے 2004ء سے گوگل پر’’تیسری عالمی جنگ‘‘کے موضوع کو زیادہ سرچ کرنا شروع کیا جو اب بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔اس کے علاوہ ایٹمی جنگ،ٹرمپ واراور شام کی جنگ کے موضوعات بھی سب سے زیادہ سرچ کیے جانے والے موضوعات میں سرفہرست ہیں اور ان کی تلاش میں بھی اب ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ان موضوعات کی تلاش میں اضافہ شام پر امریکی حملے کے بعد دیکھنے میں آیا ہے اور یہ اضافہ امریکا کی طرف سے اپنا جنگی بیڑہ شمالی کوریا کی طرف روانہ کرنے کے بعد عروج کو پہنچ گیا ہے۔تازہ خبروں کے مطابق شمالی کوریا نے امریکا کو تنبیہ کی ہے کہ خطے میں کسی قسم کے اشتعال انگیز اقدام نہ کرے کیونکہ ‘ہم جواب میں جوہری حملوں کے لیے تیار ہیں’۔شمالی کوریا کی جانب سے یہ بیان اس وقت آیا ہے جب ملک کے بانی صدر کم ال سنگ کی 105 ویں یوم پیدائش کی تقریبات جاری ہیں۔اس موقع پر پیانگ یانگ میں ہفتے کو فوجیوںنے ٹینک واسلحے سمیت پریڈ کی اورجنگی ہتھیاروںکی نمائش کی۔یہ بیان اس وقت آیا ہے جب خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان ایک اور ایٹمی تجربے کا حکم دے سکتے ہیں۔شمالی کوریا کے عسکری حکام نے بیان میں کہا ہے ‘ہم جنگ کا جواب جنگ سے دینے کے لیے تیار ہیں۔ اگر ہم پر نیوکلیئر حملہ کیا گیا تو ہم اپنے انداز سے ایٹمی حملہ کر کے جواب دینے کو تیار ہیں۔’شمالی کوریا نے ہفتے کو ہونے والی پریڈ میں پہلی بار بیلسٹک میزائل کی نمائش کی جو آبدوز سے لانچ کیے جانے والے میزائل سے مشابہت رکھتا ہے۔ اس میزائل میں ایٹمی وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت بھی ہے۔
شمالی کوریا نے امریکی بحری بیڑے کی کوریائی خطے میں تعیناتی پر کہا ہے کہ وہ طاقتور ہتھیاروں کی مدد سے اپنا دفاع کرے گا۔شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی کے سی این اے کے مطابق ملک کی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی بحری بیڑے کی تعیناتی سے ظاہر ہوتا ہے کہ ’چڑھائی کرنے کے لیے لاپرواہی سے کیے گئے اقدامات سنگین مرحلے میں پہنچ چکے ہیں‘۔وزارتِ خارجہ کے بیان کے مطابق’ہم امریکا کو اس کے اشتعال انگیز اقدامات کے نتیجے میں پیدا ہونے والے تباہ کن نتائج پر مکمل طور پر ذمہ دار قرار دیں گے اور کوریا امریکا کی خواہش پر مبنی کسی بھی جنگی ماحول کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔ پیر کوکوریائی خطے کیلیے چین کے ایلچی کی جنونی کوریا کے وزیر خارجہ سے ملاقات ہوئی۔کوریائی حکام نے نامہ نگاروں کو بتایا ہے کہ دونوں ممالک نے شمالی کوریا کی جانب سے مزید میزائل تجربات کرنے کی صورت میں اس کے خلاف مزید سخت اقدامات اٹھانے پر اتفاق کیا ہے۔اس سے پہلے اتوار کو شمالی کوریا کے میزائل پروگرام پر خدشات میں اضافے کے باعث امریکی فوج نے بحریہ کے سٹرائیک گروپ کو کوریائی خطے کے جانب پیش رفت کا حکم جاری کیا تھا۔امریکی پیسفک کمانڈ نے اس تعیناتی کو خطے میں تیار رہنے کی حکمت عملی قرار دیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ شمالی کوریا کے جوہری اسلحے کے خطرات سے نمٹنے کے لیے امریکا تنہا ہی کارروائی کرنے کے لیے تیار ہے۔امریکی پیسفک کمانڈ کے ترجمان ڈیو بنہیم نے کہا تھا کہ ‘اپنے لاپرواہی، غیر ذمہ دارانہ اور میزائل کے تجربوں سے غیر مستحکم کرنے اور جوہری اسلحے کی صلاحیت کی خواہشات کے سبب خطے میں سب سے بڑا خطرہ شمالی کوریا ہے۔اس سٹرائیک گروپ میں نیمٹز درجے کا طیارہ بردار جہاز یو ایس ایس کارل ونسن کے علاوہ دو گائیڈڈ میزائل شکن اور ایک گائیڈڈ میزائل لانچ کرنے والا جہاز شامل ہے۔حملے کی زبردست قوت رکھنے والے اس جنگی بیڑے میں بیلسٹک میزائل کو تباہ کرنے کی صلاحیت بھی ہے۔اس بیڑے کو پہلے آسٹریلیا پر لنگر انداز ہونا تھا لیکن پھر سنگاپور سے اس کا رخ مغربی بحرالکاہل کی جانب موڑ دیا گیا۔ جہاں اس نے حال ہی میں جنوبی کوریا کی بحریہ کے ساتھ جنگی مشق کی ہے۔شمالی کوریا نے حال ہی میں کئی جوہری تجربات کیے ہیں اور ماہرین کا خیال ہے کہ مستقبل میں یہ جوہری اسلحہ بنا سکتا جس میں امریکا تک مار کرنے کی صلاحیت ہو سکتی ہے۔گذشتہ بدھ کو شمالی کوریا نے اپنے مشرقی ساحل سنپو سے جاپان کے سمندر میں درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا تھا۔اس تجربے کی جاپان اور جنوبی کوریا نے مذمت کی تھی اور یہ تجربہ چینی صدر شی جن پنگ کی امریکی صدر سے ملاقات کے ایک روز قبل ہوا تھا۔اس کے بعد دونوں رہنماؤں نے شمالی کوریا کے میزائل پروگرام پر لگام لگانے کے طریقے پر بات کی تھی۔چین کو اپنے تاریخی حلیف پیونگ یانگ کو تنہا کرنے میں ہچکچاہٹ ہے کیونکہ اسے اس بات کا خوف ہے کہ اگر شمالی کوریا کا سقوط ہوتا ہے تو چین میں پناہ گزینوں کا بحران پیدا ہو جائے گا اور امریکی فوج اس کے دروازے پر آ بیٹھے گی۔
اس سے قبل چین نے خبردار کیا تھا کہ شمالی کوریا کے حوالے سے کشیدگی بڑھ رہی ہے اور ‘کسی بھی وقت لڑائی چھڑ سکتی ہے۔’چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو ہو سکتا ہے کہ جیت کسی کی بھی نہ ہو۔چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ ‘ہم فریقین یہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ ایک دوسرے کو اکسانے اور دھمکانے سے اجتناب کریں، چاہے ایسا الفاظ سے کیا جا رہا ہو یا اقدامات سے اور صورتحال کو ایسا نہ ہونے دیں جسے سنبھالنا مشکل ہو جائے۔چین کی تشویش امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جمعرات کو کیے گئے اس تبصرے سے اور بھی بڑھ گئی ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ‘شمالی کوریا کے مسئلے کو دیکھ لیا جائے گا۔شمالی کوریا کے حوالے سے کشیدگی بڑھ رہی ہے اور کسی بھی وقت لڑائی چھڑ سکتی ہے۔
چین وہ واحد ملک ہے جو اس تنازعہ میںشمالی کوریا کی حمایت کررہاہیچین نے خبردار کیا ہے کہ شمالی کوریا کے حوالے سے کشیدگی بڑھ رہی ہے اور ’کسی بھی وقت لڑائی چھڑ سکتی ہے۔چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ اگر ایسا ہوا تو ہو سکتا ہے کہ جیت کسی کی بھی نہ ہو۔چینی وزیر خارجہ وانگ یی ے کہا کہ، ’ہم فریقین یہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ ایک دوسرے کو اکسانے اور دھمکانے سے اجتناب کریں، چاہے ایسا الفاظ سے کیا جا رہا ہو یا اقدامات سے اور صورتحال کو ایسا نہ ہونے دیں جسے سنبھالنا مشکل ہو جائے۔چین اس بات سے فکر مند ہے کہ اگر جنگ سے شمالی کوریا میں کم جونگ-ان کا اقتدار ختم ہوتا ہے تو اس سے چین کی اپنی سرحد پر پناہ گزینوں کا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔اسے یہ بھی تشویش ہے کہ شمالی کوریا کے اقتدار گرنے سے ایک بفر زون ختم ہو جائے گا جو اس کے اور جنوبی کوریا کے درمیان ایک کھائی کا کام کرتا ہے جہاں امریکا نے اپنے فوجی اڈے بنا رکھے ہیں۔چین انہی وجوہات کی وجہ سے شمالی کوریا کو زیادہ کچھ کہنے سے گریز کرتا ہے۔ اگرچہ حالیہ دنوں میں چین کے اپنے پڑوسی ملک کے ساتھ تعلقات میں مایوسی بڑھی ہے۔اس نے شمالی کوریا سے کوئلے کی درآمد پر پابندی لگا دی ہے جبکہ چین کی سرکاری نشریاتی سروس سی سی ٹی وی نے کہا ہے کہ چین 17 اپریل سے بیجنگ اور پیانگ یانگ کے درمیان ایئر چائنا کی براہ راست سروس ملتوی کر رہا ہے۔
چینی وزیر خارجہ کا یہ بیان ایسے وقت آیا ہے جب امریکا میں شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے حوالے سے تشویش بڑھتی جا رہی ہے اور اس نے جزیرہ نما کوریا کے پاس اپنا ایک بحری جنگی جہاز تعینات کر دیا ہے۔امریکی صدر نے حالیہ دنوں میں فوجی کارروائیوں کے لیے اپنی رضا مندی ظاہر کی ہے۔چین کی تشویش امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جمعرات کو کیے گئے اس تبصرے سے اور بھی بڑھ گئی ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ’شمالی کوریا کے مسئلے کو دیکھ لیا جائے گا۔ٹرمپ نے کہا، ’اگر چین کی مدد کرنے کا فیصلہ کرتا ہے، تو وہ بہت اچھا ہو گا۔ اگر نہیں کرتا، تو ہم ان کے بغیر اس مسئلے کو حل کر لیں گے۔‘
شمالی کوریا کی فوج نے اگلے دن اس کے جواب میں کہا کہ وہ کسی امریکی حرکت کو ’بے رحمی سے ناکام کر دے گا۔امریکی صدر نے حالیہ دنوں میں فوجی کارروائیوں کے لیے اپنی رضا مندی ظاہر کی ہے۔ انھوں نے پہلے شام میں ایک مشتبہ کیمیائی حملے کے بدلے میں شام میں میزائل حملوں کا حکم دیا اور اس کے بعد امریکی فوج نے افغانستان میں نام نہاد دولتِ اسامیہ کے ٹھکانوں پر ایک بڑا بم گرایا۔امریکا کو فکر ہے کہ شمالی کوریا ایسی صلاحیت حاصل کر سکتا ہے جس کی مدد سے وہ امریکا تک جوہری ہتھیاروں سے حملے کر سکے۔
صدر ٹرمپ چین کے صدر شی جن پنگ کے ساتھ گذشتہ ہفتے فلوریڈا میں ہونے والے اجلاس کے بعد سے مسلسل فون پر رابطے میں ہیں اور خبر رساں ادارے رویٹرز نے امریکی حکام کے حوالے سے لکھا ہے کہ شمالی کوریا کے خلاف سخت اقتصادی پابندیاں لگانے کے بارے میں بھی غور کیا جا رہا ہے۔
ابن عماد بن عزیز


متعلقہ خبریں


کسی جج نے شکایت نہیں کی، عدلیہ میں مداخلت قبول نہیں، چیف جسٹس وجود - جمعه 26 اپریل 2024

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا ہے کہ عدالتی معاملات میں کسی کی مداخلت قابل قبول نہیں ہے۔سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ وہ جب سے چیف جسٹس بنے ہیں ہائیکورٹس کے کسی جج کی جانب سے مداخلت کی شکایت نہیں ملی ہے اور اگر کوئی مداخلت ...

کسی جج نے شکایت نہیں کی، عدلیہ میں مداخلت قبول نہیں، چیف جسٹس

حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے ، وزیراعلی خیبرپختونخوا وجود - جمعه 26 اپریل 2024

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا ہے کہ اگر ہمیں حق نہ دیا گیا تو حکومت کو گرائیں گے اور پھر اس بار اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے۔اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان تحریک انصاف کے 28ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے ایک بار پھر ...

حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے ، وزیراعلی خیبرپختونخوا

ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ وجود - جمعه 26 اپریل 2024

اندرون سندھ کی کالی بھیڑوں کا کراچی تبادلہ کردیا گیا۔ مبینہ طور پر کچے کے ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے اناسی پولیس اہلکاروں کا شکارپور سے کراچی تبادلہ کردیا گیا۔ شہریوں نے ردعمل دیا کہ ان اہلکاروں کا کراچی تبادلہ کرنے کے بجائے نوکری سے برطرف کیا جائے۔ انھوں نے شہر میں جرائم میں اض...

ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ

چیف جسٹس ،کراچی کے کھانوں کے شوقین نکلے وجود - جمعه 26 اپریل 2024

چیف جسٹس کراچی آئے تو ماضی میں کھو گئے اور انہیں شہر قائد کے لذیذ کھانوں اور کچوریوں کی یاد آ گئی۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی نے کراچی میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ایک تقریب میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے وہ ماضی میں کھو گئے اور انہیں اس شہر کے لذیذ کھ...

چیف جسٹس ،کراچی کے کھانوں کے شوقین نکلے

آگ کا دریا عبور کرکے وزیراعلیٰ کی کرسی تک پہنچنا پڑا، مریم نواز وجود - جمعه 26 اپریل 2024

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ وزیراعلی کی کرسی اللہ تعالی نے مجھے دی ہے اور مجھے آگ کا دریا عبور کرکے یہاں تک پہنچنا پڑا ہے۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے پولیس کی پاسنگ آٹ پریڈ میں پولیس یونیفارم پہن کر شرکت کی۔پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ خوشی ہوئی پو...

آگ کا دریا عبور کرکے وزیراعلیٰ کی کرسی تک پہنچنا پڑا، مریم نواز

پی ڈی ایم جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، حافظ نعیم وجود - جمعه 26 اپریل 2024

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائب لائن منصوبہ ہر صورت میں مکمل کیا جائے، امریکا پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے۔ احتجاج کرنے والی پی ڈی ایم کی جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، واضح کریں کہ انھیں حالیہ انتخابات پر اعت...

پی ڈی ایم جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، حافظ نعیم

پسند نا پسند سے بالاتر ہوجائیں،تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے ہاتھ ملانے کی تجویز وجود - جمعرات 25 اپریل 2024

وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب نے معاشی استحکام کے لیے بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز دے دی۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیراعظم شہباز شریف نے تاجر برادری سے گفتگو کی اس دوران کاروباری شخصیت عارف حبیب نے کہا کہ آپ نے اسٹاک مارکیٹ کو ریکارڈ سطح پر پہنچایا ...

پسند نا پسند سے بالاتر ہوجائیں،تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے ہاتھ ملانے کی تجویز

نواز اور شہباز میں جھگڑا چل رہا ہے، لطیف کھوسہ کا دعویٰ وجود - جمعرات 25 اپریل 2024

تحریک انصاف کے رہنما لطیف کھوسہ نے نواز شریف اور شہباز شریف کے درمیان جھگڑا چلنے کا دعوی کر دیا ۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹے بھائی نے دھوکا دیکر نواز شریف سے وزارت عظمی چھین لی ۔ شہباز شریف کسی کی گود میں بیٹھ کر کسی اور کی فرمائش پر حکومت کر رہے ہیں ۔ ان...

نواز اور شہباز میں جھگڑا چل رہا ہے، لطیف کھوسہ کا دعویٰ

امریکی طالبعلموں کا اسرائیل کے خلاف احتجاج شدت اختیار کرگیا وجود - جمعرات 25 اپریل 2024

غزہ میں صیہونی بربریت کے خلاف احتجاج کے باعث امریکا کی کولمبیا یونیوسٹی میں سات روزسے کلاسز معطل ہے ۔سی ایس پی ، ایم آئی ٹی اور یونیورسٹی آف مشی گن میں درجنوں طلبہ کو گرفتار کرلیا گیا۔فلسطین کے حامی طلبہ کو دوران احتجاج گرفتار کرنے اور ان کے داخلے منسوخ کرنے پر کولمبیا یونیورسٹی ...

امریکی طالبعلموں کا اسرائیل کے خلاف احتجاج شدت اختیار کرگیا

پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، یہاں جنگل کا قانون ہے ،عمران خان وجود - بدھ 24 اپریل 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب کا الیکشن پہلے سے پلان تھا اور ضمنی انتخابات میں پہلے ہی ڈبے بھرے ہوئے تھے۔اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ جمہوریت، قانون کی بالادستی اور فری اینڈ فیئر الیکشن پر کھڑی ہوتی ہے مگر یہاں جنگل کا قانون ہے پنجاب کے ضمنی ...

پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، یہاں جنگل کا قانون ہے ،عمران خان

ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ایرانی صدر وجود - بدھ 24 اپریل 2024

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی لاہور پہنچ گئے، جہاں انہوں نے مزارِ اقبال پر حاضری دی۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ غزہ کے معاملے پر پاکستان کے اصولی مؤقف کو سراہتے ہیں۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ پر مہمان ایرا...

ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ایرانی صدر

سپریم کورٹ، کراچی میں 5ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم وجود - بدھ 24 اپریل 2024

سپریم کورٹ نے کراچی میں 5 ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم دیدیا۔عدالت عظمی نے تحویل کے لئے کانپور بوائز ایسوسی ایشن کی درخواست مسترد کردی۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کانپور اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کو زمین کی الاٹمنٹ کیس کی سماعت کے دوران وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انیس سو اک...

سپریم کورٹ، کراچی میں 5ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم

مضامین
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات وجود جمعه 26 اپریل 2024
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات

سیل ۔فون وجود جمعه 26 اپریل 2024
سیل ۔فون

کڑے فیصلوں کاموسم وجود جمعه 26 اپریل 2024
کڑے فیصلوں کاموسم

اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو وجود جمعه 26 اپریل 2024
اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو

کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ وجود جمعه 26 اپریل 2024
کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر