وجود

... loading ...

وجود

شمالی کوریا - امریکا کشیدگی دنیا تیسری عالمی جنگ کے دھانے پر۔۔!!

اتوار 16 اپریل 2017 شمالی کوریا - امریکا کشیدگی دنیا تیسری عالمی جنگ کے دھانے پر۔۔!!

شام پر امریکی حملے اور شمالی کوریا کو دھمکی کے تناظر میں گزشتہ روزگوگل پر ’’تیسری عالمی جنگ‘‘ ٹاپ سرچ رہا، شمالی کوریا کی جانب سے ایک اور ایٹمی تجربے کاامکان شمالی کوریا نے اپنے بانی قائد کی 105ویں سالگرہ پر منعقدہ پریڈ میں پہلی بار بیلسٹک میزائل کی نمائش کی جسمیں ایٹمی وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت بھی ہے

شام پر امریکا کا حملہ، افغانستان پر سب سے بڑا غیر ایٹمی بم داغنے اور شمالی کوریا پر امریکا کے حملے کی تیاری،چین کی امریکا کو دھمکی اور شمالی کورین بارڈر پر فوج کی تعیناتی، ایران اور روس کی امریکا کو دھمکی،اپنے گرد تنگ ہوتے گھیرے کے باوجود شمالی کوریا کا اپنے موقف پر ڈٹے رہنا اور مزید کئی ایسے اشارے ہیں جو عنقریب دنیا پر تیسری عالمی جنگ مسلط ہونے کی نشاندہی کر رہے ہیں۔شاید یہی وجہ ہے کہ گزشتہ روزگوگل پر ’’تیسری عالمی جنگ‘‘ ٹاپ سرچ رہا۔ تیسری عالمی جنگ کے خدشات اس قدر سنگین ہو چکے ہیں کہ دنیا میں لوگوں کی اکثریت اس حوالے سے متفکر نظر آ رہی ہے۔
گوگل ڈیٹا کے مطابق لوگوں نے 2004ء سے گوگل پر’’تیسری عالمی جنگ‘‘کے موضوع کو زیادہ سرچ کرنا شروع کیا جو اب بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔اس کے علاوہ ایٹمی جنگ،ٹرمپ واراور شام کی جنگ کے موضوعات بھی سب سے زیادہ سرچ کیے جانے والے موضوعات میں سرفہرست ہیں اور ان کی تلاش میں بھی اب ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ان موضوعات کی تلاش میں اضافہ شام پر امریکی حملے کے بعد دیکھنے میں آیا ہے اور یہ اضافہ امریکا کی طرف سے اپنا جنگی بیڑہ شمالی کوریا کی طرف روانہ کرنے کے بعد عروج کو پہنچ گیا ہے۔تازہ خبروں کے مطابق شمالی کوریا نے امریکا کو تنبیہ کی ہے کہ خطے میں کسی قسم کے اشتعال انگیز اقدام نہ کرے کیونکہ ‘ہم جواب میں جوہری حملوں کے لیے تیار ہیں’۔شمالی کوریا کی جانب سے یہ بیان اس وقت آیا ہے جب ملک کے بانی صدر کم ال سنگ کی 105 ویں یوم پیدائش کی تقریبات جاری ہیں۔اس موقع پر پیانگ یانگ میں ہفتے کو فوجیوںنے ٹینک واسلحے سمیت پریڈ کی اورجنگی ہتھیاروںکی نمائش کی۔یہ بیان اس وقت آیا ہے جب خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان ایک اور ایٹمی تجربے کا حکم دے سکتے ہیں۔شمالی کوریا کے عسکری حکام نے بیان میں کہا ہے ‘ہم جنگ کا جواب جنگ سے دینے کے لیے تیار ہیں۔ اگر ہم پر نیوکلیئر حملہ کیا گیا تو ہم اپنے انداز سے ایٹمی حملہ کر کے جواب دینے کو تیار ہیں۔’شمالی کوریا نے ہفتے کو ہونے والی پریڈ میں پہلی بار بیلسٹک میزائل کی نمائش کی جو آبدوز سے لانچ کیے جانے والے میزائل سے مشابہت رکھتا ہے۔ اس میزائل میں ایٹمی وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت بھی ہے۔
شمالی کوریا نے امریکی بحری بیڑے کی کوریائی خطے میں تعیناتی پر کہا ہے کہ وہ طاقتور ہتھیاروں کی مدد سے اپنا دفاع کرے گا۔شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی کے سی این اے کے مطابق ملک کی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی بحری بیڑے کی تعیناتی سے ظاہر ہوتا ہے کہ ’چڑھائی کرنے کے لیے لاپرواہی سے کیے گئے اقدامات سنگین مرحلے میں پہنچ چکے ہیں‘۔وزارتِ خارجہ کے بیان کے مطابق’ہم امریکا کو اس کے اشتعال انگیز اقدامات کے نتیجے میں پیدا ہونے والے تباہ کن نتائج پر مکمل طور پر ذمہ دار قرار دیں گے اور کوریا امریکا کی خواہش پر مبنی کسی بھی جنگی ماحول کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔ پیر کوکوریائی خطے کیلیے چین کے ایلچی کی جنونی کوریا کے وزیر خارجہ سے ملاقات ہوئی۔کوریائی حکام نے نامہ نگاروں کو بتایا ہے کہ دونوں ممالک نے شمالی کوریا کی جانب سے مزید میزائل تجربات کرنے کی صورت میں اس کے خلاف مزید سخت اقدامات اٹھانے پر اتفاق کیا ہے۔اس سے پہلے اتوار کو شمالی کوریا کے میزائل پروگرام پر خدشات میں اضافے کے باعث امریکی فوج نے بحریہ کے سٹرائیک گروپ کو کوریائی خطے کے جانب پیش رفت کا حکم جاری کیا تھا۔امریکی پیسفک کمانڈ نے اس تعیناتی کو خطے میں تیار رہنے کی حکمت عملی قرار دیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ شمالی کوریا کے جوہری اسلحے کے خطرات سے نمٹنے کے لیے امریکا تنہا ہی کارروائی کرنے کے لیے تیار ہے۔امریکی پیسفک کمانڈ کے ترجمان ڈیو بنہیم نے کہا تھا کہ ‘اپنے لاپرواہی، غیر ذمہ دارانہ اور میزائل کے تجربوں سے غیر مستحکم کرنے اور جوہری اسلحے کی صلاحیت کی خواہشات کے سبب خطے میں سب سے بڑا خطرہ شمالی کوریا ہے۔اس سٹرائیک گروپ میں نیمٹز درجے کا طیارہ بردار جہاز یو ایس ایس کارل ونسن کے علاوہ دو گائیڈڈ میزائل شکن اور ایک گائیڈڈ میزائل لانچ کرنے والا جہاز شامل ہے۔حملے کی زبردست قوت رکھنے والے اس جنگی بیڑے میں بیلسٹک میزائل کو تباہ کرنے کی صلاحیت بھی ہے۔اس بیڑے کو پہلے آسٹریلیا پر لنگر انداز ہونا تھا لیکن پھر سنگاپور سے اس کا رخ مغربی بحرالکاہل کی جانب موڑ دیا گیا۔ جہاں اس نے حال ہی میں جنوبی کوریا کی بحریہ کے ساتھ جنگی مشق کی ہے۔شمالی کوریا نے حال ہی میں کئی جوہری تجربات کیے ہیں اور ماہرین کا خیال ہے کہ مستقبل میں یہ جوہری اسلحہ بنا سکتا جس میں امریکا تک مار کرنے کی صلاحیت ہو سکتی ہے۔گذشتہ بدھ کو شمالی کوریا نے اپنے مشرقی ساحل سنپو سے جاپان کے سمندر میں درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا تھا۔اس تجربے کی جاپان اور جنوبی کوریا نے مذمت کی تھی اور یہ تجربہ چینی صدر شی جن پنگ کی امریکی صدر سے ملاقات کے ایک روز قبل ہوا تھا۔اس کے بعد دونوں رہنماؤں نے شمالی کوریا کے میزائل پروگرام پر لگام لگانے کے طریقے پر بات کی تھی۔چین کو اپنے تاریخی حلیف پیونگ یانگ کو تنہا کرنے میں ہچکچاہٹ ہے کیونکہ اسے اس بات کا خوف ہے کہ اگر شمالی کوریا کا سقوط ہوتا ہے تو چین میں پناہ گزینوں کا بحران پیدا ہو جائے گا اور امریکی فوج اس کے دروازے پر آ بیٹھے گی۔
اس سے قبل چین نے خبردار کیا تھا کہ شمالی کوریا کے حوالے سے کشیدگی بڑھ رہی ہے اور ‘کسی بھی وقت لڑائی چھڑ سکتی ہے۔’چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو ہو سکتا ہے کہ جیت کسی کی بھی نہ ہو۔چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ ‘ہم فریقین یہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ ایک دوسرے کو اکسانے اور دھمکانے سے اجتناب کریں، چاہے ایسا الفاظ سے کیا جا رہا ہو یا اقدامات سے اور صورتحال کو ایسا نہ ہونے دیں جسے سنبھالنا مشکل ہو جائے۔چین کی تشویش امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جمعرات کو کیے گئے اس تبصرے سے اور بھی بڑھ گئی ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ‘شمالی کوریا کے مسئلے کو دیکھ لیا جائے گا۔شمالی کوریا کے حوالے سے کشیدگی بڑھ رہی ہے اور کسی بھی وقت لڑائی چھڑ سکتی ہے۔
چین وہ واحد ملک ہے جو اس تنازعہ میںشمالی کوریا کی حمایت کررہاہیچین نے خبردار کیا ہے کہ شمالی کوریا کے حوالے سے کشیدگی بڑھ رہی ہے اور ’کسی بھی وقت لڑائی چھڑ سکتی ہے۔چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا ہے کہ اگر ایسا ہوا تو ہو سکتا ہے کہ جیت کسی کی بھی نہ ہو۔چینی وزیر خارجہ وانگ یی ے کہا کہ، ’ہم فریقین یہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ ایک دوسرے کو اکسانے اور دھمکانے سے اجتناب کریں، چاہے ایسا الفاظ سے کیا جا رہا ہو یا اقدامات سے اور صورتحال کو ایسا نہ ہونے دیں جسے سنبھالنا مشکل ہو جائے۔چین اس بات سے فکر مند ہے کہ اگر جنگ سے شمالی کوریا میں کم جونگ-ان کا اقتدار ختم ہوتا ہے تو اس سے چین کی اپنی سرحد پر پناہ گزینوں کا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔اسے یہ بھی تشویش ہے کہ شمالی کوریا کے اقتدار گرنے سے ایک بفر زون ختم ہو جائے گا جو اس کے اور جنوبی کوریا کے درمیان ایک کھائی کا کام کرتا ہے جہاں امریکا نے اپنے فوجی اڈے بنا رکھے ہیں۔چین انہی وجوہات کی وجہ سے شمالی کوریا کو زیادہ کچھ کہنے سے گریز کرتا ہے۔ اگرچہ حالیہ دنوں میں چین کے اپنے پڑوسی ملک کے ساتھ تعلقات میں مایوسی بڑھی ہے۔اس نے شمالی کوریا سے کوئلے کی درآمد پر پابندی لگا دی ہے جبکہ چین کی سرکاری نشریاتی سروس سی سی ٹی وی نے کہا ہے کہ چین 17 اپریل سے بیجنگ اور پیانگ یانگ کے درمیان ایئر چائنا کی براہ راست سروس ملتوی کر رہا ہے۔
چینی وزیر خارجہ کا یہ بیان ایسے وقت آیا ہے جب امریکا میں شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے حوالے سے تشویش بڑھتی جا رہی ہے اور اس نے جزیرہ نما کوریا کے پاس اپنا ایک بحری جنگی جہاز تعینات کر دیا ہے۔امریکی صدر نے حالیہ دنوں میں فوجی کارروائیوں کے لیے اپنی رضا مندی ظاہر کی ہے۔چین کی تشویش امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جمعرات کو کیے گئے اس تبصرے سے اور بھی بڑھ گئی ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ’شمالی کوریا کے مسئلے کو دیکھ لیا جائے گا۔ٹرمپ نے کہا، ’اگر چین کی مدد کرنے کا فیصلہ کرتا ہے، تو وہ بہت اچھا ہو گا۔ اگر نہیں کرتا، تو ہم ان کے بغیر اس مسئلے کو حل کر لیں گے۔‘
شمالی کوریا کی فوج نے اگلے دن اس کے جواب میں کہا کہ وہ کسی امریکی حرکت کو ’بے رحمی سے ناکام کر دے گا۔امریکی صدر نے حالیہ دنوں میں فوجی کارروائیوں کے لیے اپنی رضا مندی ظاہر کی ہے۔ انھوں نے پہلے شام میں ایک مشتبہ کیمیائی حملے کے بدلے میں شام میں میزائل حملوں کا حکم دیا اور اس کے بعد امریکی فوج نے افغانستان میں نام نہاد دولتِ اسامیہ کے ٹھکانوں پر ایک بڑا بم گرایا۔امریکا کو فکر ہے کہ شمالی کوریا ایسی صلاحیت حاصل کر سکتا ہے جس کی مدد سے وہ امریکا تک جوہری ہتھیاروں سے حملے کر سکے۔
صدر ٹرمپ چین کے صدر شی جن پنگ کے ساتھ گذشتہ ہفتے فلوریڈا میں ہونے والے اجلاس کے بعد سے مسلسل فون پر رابطے میں ہیں اور خبر رساں ادارے رویٹرز نے امریکی حکام کے حوالے سے لکھا ہے کہ شمالی کوریا کے خلاف سخت اقتصادی پابندیاں لگانے کے بارے میں بھی غور کیا جا رہا ہے۔
ابن عماد بن عزیز


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی وجود بدھ 30 اپریل 2025
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی

مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں وجود بدھ 30 اپریل 2025
مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں

ایٹمی جنگ دنیا کوجھنجھوڑ کے رکھ دے گی! وجود بدھ 30 اپریل 2025
ایٹمی جنگ دنیا کوجھنجھوڑ کے رکھ دے گی!

خطہ جنگ کی لپیٹ میں آسکتا ہے! وجود منگل 29 اپریل 2025
خطہ جنگ کی لپیٹ میں آسکتا ہے!

بھارت کا جھوٹی خبریں پھیلانے میں اول نمبر وجود منگل 29 اپریل 2025
بھارت کا جھوٹی خبریں پھیلانے میں اول نمبر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر