وجود

... loading ...

وجود

امریکی و چینی سربراہان کی رواں ہفتے ملاقات،عالمی سیاست کے لیے اہم موڑ

منگل 04 اپریل 2017 امریکی و چینی سربراہان کی رواں ہفتے ملاقات،عالمی سیاست کے لیے اہم موڑ


امریکا کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز اس امکان کا عندیہ دیا کہ شمالی کوریا پر چین سے تعاون کے حصول کے لیے تجارت کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے؛ اور یہ کہ اگر ضرورت پڑی تو امریکا شمالی کوریا کے جوہری ہتھیار اور میزائل پروگرام کے خلاف اپنے طور پر اقدام کر سکتا ہے۔اُنہوں نے یہ بات ‘فنانشل ٹائمز’ کے ساتھ انٹرویو میں کہی تھی۔ بیان سے محسوس ہوتا ہے کہ اس ہفتے فلوریڈا کے صحت افزا مقام، ‘مار اے لاگو’ میں ملاقات سے قبل، ٹرمپ چینی صدر ژی جن پنگ پر دباؤ بڑھا رہے ہیں۔
چین کی وزارتِ خارجہ نے گزشتہ روز تصدیق کی ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان سربراہ ملاقات کے بارے میں دونوں ملک ”قریبی رابطے میں ہیں”۔ وائٹ ہاؤس ترجمان نے کہا ہے کہ ٹرمپ اور ژی دیگر امور کے علاوہ شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کی تشکیل اور میزائل تجربوں کے باعث درپیش خدشات پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔ڈونلڈ ٹرمپ چینی صدر کے ساتھ بحر اوقیانوس کے ساحل پر واقع فلوریڈا کے اپنے ذاتی محل میں ملاقات کریں گے۔ دونوں عالمی سربراہان کے درمیان یہ پہلی ملاقات ہوگی۔ امریکی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی اقتصادی طاقتوں کے سربراہان چھ اور سات اپریل کو ملاقات کرنے والے ہیں۔اِن رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ اِس ہفتے دورہ چین کے دوران، متوقع طور پر امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹِلرسن ٹرمپ-ژی ملاقات کے بارے میں گفتگو کریں گے۔
ٹرمپ اکثر چین سے مطالبہ کرتے رہے ہیں کہ وہ شمالی کوریا کے جارحانہ عزائم کو کنٹرول کرنے میں مدد دیں، جس بات سے شمالی کوریا کے لیڈر کِم جونگ اُن کی حکومت پر چین کے اثر و رسوخ کی نشاندہی ہوتی ہے۔چین کی جانب سے بحیرہ جنوبی چین میں مصنوعی جزیروں کی تعمیر کے معاملے پر امریکا آواز بلند کرتا رہا ہے، اور کبھی کبھار بین الاقوامی پانیوں میں اِن جزیروں کے قریب اپنے بحری جنگی جہاز روانہ کرتا آےا ہے، جس کا مقصد خطے میں طاقت کا مظاہرہ کرنا ہے۔
ادھراقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کا کہنا ہے کہ جزیرہ نما کوریا میں کشیدگی کو کم کرنے پر غور کرنے سے قبل امریکا شمالی کوریا کی طرف سے “مثبت اقدام” کو دیکھنا چاہے گا۔قبل ازیں چین کی طرف سے شمالی کوریا، جنوبی کوریا اور امریکا پر کسی “تصادم ” سے بچنے کے لیے اقدام اٹھانے پر زور دیا گیا تھا۔گزشتہ بدھ کو ہونے والے سلامتی کونسل کے اجلاس سے قبل چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے تجویز دی ہے کہ شمالی کوریا اپنی جوہری اور میزائل سرگرمیوں کو معطل کر دے اور اس کے ردعمل میں امریکا اور جنوبی کوریا اپنی مشترکہ فوجی مشقیں روک دیں۔
چین کی اس تجویز کے حوالے سے ابھی تک امریکا نے کسی ردعمل کااظہار نہیں کیا ہے تاہم دونوں فریقوں کی طرف سے ایک دوسرے کے اقدام کی مذمت کی جا رہی ہے جن کو وانگ نے “تیز رفتار ریل گاڑیوں سے تشبیہ دی ہے جو ایک دوسرے کی طرف بڑھ رہی ہیں اور ان میں سے کوئی بھی ایک دوسرے کو راستہ دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔سلامتی کونسل نے گزشتہ منگل کو شمالی کوریا کے میزائل تجربات کی مذمت کرتے ہوئے متنبہ کیا تھاکہ اس سے خطے میں ممکنہ اسلحہ کی دوڑ شروع ہو سکتی ہے۔”واضح رہے کہ شمالی کوریا نے گزشتہ دنوںچار میزائل جاپان کے شمال مغربی ساحل کے قریب سمندری علاقے کی طرف داغے، یہ میزائل ایک ایسے وقت داغے گئے جب امریکا اور جنوبی کوریا اپنی سالانہ فوجی مشقیں شروع کر رہے ہیں۔وائٹ ہاو¿س کی طرف سے شمالی کوریا کی جانب سے میزائل داغے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ امریکا پیانگ یانگ کی طرف سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزیوں کے تناظر میں جاپان اور جنوبی کوریا کے ساتھ کھڑے ہونے کے اپنے عزم پر قائم ہے۔شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے نئے سال کے موقع پر ٹی وی پر نشر ہونے والی تقریر میں کہا تھا کہ شمالی کوریا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل بنانے کے “آخری مراحل میں ہے”۔
دوسری طرف چین اور امریکا کے درمیان ایک چین کی دیرینہ پالیسی پر زور دیاجارہا ہے ،واضح رہے کہ چین نے امریکا کے ساتھ اُس وقت اپنی برہمی کا اظہار کیا تھاجب ٹرمپ نے کئی عشروں سے جاری ‘ایک چین پالیسی’ کو بدلنے کے امکان پر پہلی بار اظہار خیال کیا تھا، جس سے چین کا تائیوان پر دعویٰ تسلیم ہوتا ہے کہ یہ چین کا حصہ ہے۔
عبوری دور کے دوران، ٹرمپ نے تائیوان کے صدر سائی اِنگ سے پہلے سے طے شدہ ٹیلی فون پر گفتگو کی تھی، جس میں اُنہوں نے نومبر کے انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی، جس سے یہ عندیہ ملا کہ امریکا تائیوان کے بارے میں چین کے مو¿قف سے متفق نہیں۔ امریکا نے پہلی بار 1979ءمیں تائیوان پر چین کا کنٹرول تسلیم کیا۔اُس وقت،ا پنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری ہونے والے ایک پیغام میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ ”یہ بات حیران کُن ہے کہ امریکا تائیوان کو اربوں ڈالر مالیت کے فوجی ہتھیار فروخت کرتا ہے، لیکن میں مبارکباد کا کوئی ٹیلی فون کال وصول نہیں کروں گا”۔تاہم ایک ماہ قبل، ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے، ٹرمپ نے ژی کو اِس بات کی یقین دہانی کرائی کہ امریکا کی جانب سے ‘ایک چین پالیسی’ کے معاملے پر کوئی تبدیلی نہیں ہوگی، جس کے نتیجے میں اِس سربراہ اجلاس کا راستہ ہموار ہوا۔
صدارتی انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ اکثر چین پر سکے میں مبینہ ہیر پھیر کا الزام لگایا کرتے تھے، تاکہ چین کے برآمد کنندگان کو فائدہ پہنچے۔ نئے امریکی صدر کو اب عہدہ صدارت سنبھالے دو ماہ ہوچکے ہیں، جنہوں نے دونوں ملکوں کے مابین تجارتی عدم توازن کی شکایت کی ہے، جو دنیا کی اِن بڑی صنعتوں کے درمیان 347 ارب ڈالر کی مالیت کے مساوی ہے۔امریکا کا معروف ترین مصنوعات کا امریکی ٹیکنالوجی کا بڑا ادارہ ‘ایپل’ اپنی مصنوعات چین میں تیار کرتا ہے، جن میں ‘آئی فون’ بھی شامل ہیں، جو چین میں تیار ہوتی ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ”چین کا شمالی کوریا پر کافی اثر و رسوخ ہے۔ اور چین کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ شمالی کوریا کے خلاف ہماری مدد پر تیار ہے، یا نہیں۔ اگر وہ ایسا کرتا ہے تو یہ چین کے لیے بہت ہی اچھا ہوگا، اگر وہ ایسا نہیں کرتا تو یہ کسی کے لیے بھی اچھا نہیں ہوگا”۔جب اُن سے معلوم کیا گیا کہ اِس کے بدلے امریکا چین کو کیا پیش کش کرے گا، ٹرمپ نے جواب دیا: ”تجارت ہی پیش کش ہے۔ سارا معاملہ ہی تجارت کا ہے”۔یہ معلوم کرنے پرکہ آیا وہ کسی ”بڑی پیش کش” کا سوچیں گے اگر چین شمالی کوریا پر زور ڈالتا ہے، کیا امریکا کوریائی جزیرے سے اپنی فوجیں ہٹا لے گا؟ اخبار نے ٹرمپ کے حوالے سے بتایا ہے کہ”اگر چین شمالی کوریا کا مسئلہ حل نہیں کرتا تو ہم کریں گے۔ بس میں آپ کو اتنا ہی بتا سکتا ہوں”۔یہ بات واضح نہیںکہ آیا ٹرمپ کا یہ بیان چین پر کوئی اثر کرے گا، جس نے شمالی کوریا کے خلاف اقتصادی اقدامات میں اضافہ کیا ہے۔ لیکن، وہ ایسے کسی اقدام کے لیے تیار نہیں لگتا جس کے باعث شمالی کوریا میں عدم استحکام پیدا ہو، اور نتیجے میں لاکھوں مہاجرین اُس کی سرحد پار کرنے لگیں۔یہ بات بھی واضح نہیں کہ شمالی کوریا کو جوہری صلاحیتوں کو وسعت دینے کے اُس کے عزائم سے روکنے کے ضمن میں امریکا کیا اقدام کر سکتا ہے۔ صورتحال کے اس تناظر میں اب پوری دنیاکی نظریں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چین کے صدر ژی پنگ کے درمیان مجوزہ ملاقات پر لگی ہوئی ہیں کیونکہ اس ملاقات کی کامیابی اور ناکامی سے پوری دنیا پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے اور اس سے چین اور امریکا دونوں کے دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے سوچ کا اندازہ لگایاجاسکے گا۔


متعلقہ خبریں


(انٹرنیشنل کرکٹ کونسل)ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی قوانین میں تبدیلی وجود - منگل 17 جون 2025

اننگز کے آغاز سے 34ویں اوور کے اختتام تک دونوں اینڈز سے 2 گیندیں استعمال کرسکیں گے ٹیموں کو ہر انٹر نیشنل میچ شروع ہونے سے پہلے 5 متبادل کھلاڑی نامزد کرنے ہوں گے، نیا قانون انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے مینز کرکٹ کے تینوں فارمیٹس (ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی) کے قوانین م...

(انٹرنیشنل کرکٹ کونسل)ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی قوانین میں تبدیلی

(سندھ بجٹ)بے گھر افراد کیلیے 1ارب 19 کروڑکا اعلان وجود - منگل 17 جون 2025

پارکس، لائبریریز اور کراچی زو کے لئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کیے گئے ،جرأت رپورٹ گٹر باغیچہ پارک کی بحالی کے لئے 14 کروڑ 70 لاکھ، قبرستانوں کی تعمیر کیلیے40کروڑ سندھ بجٹ میں کراچی کے پارکس، لائبریریز اور کراچی زو کے لئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، جبکہ نالوں سے بے گھر ہونے وا...

(سندھ بجٹ)بے گھر افراد کیلیے 1ارب 19 کروڑکا اعلان

عمران خان کا ٹیسٹوں سے انکار ٹرائل سے بچنے کی کوشش (عدالت کا تحریری فیصلہ) وجود - منگل 17 جون 2025

پی ٹی آئی بانی چیئرمین کو اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے مکمل اور منصفانہ مواقع دیٔے گئے ان کی ضد اور مسلسل انکار نے تفتیشی ٹیم سے ملاقات سے گریز کیا، عدالت نے اظہار تعجب کیا انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے بانی پاکستان تحریک انصاف کے پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ سے متعل...

عمران خان کا ٹیسٹوں سے انکار ٹرائل سے بچنے کی کوشش (عدالت کا تحریری فیصلہ)

اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر شدید حملے جاری، ایران کی تباہ کن کارروائی کی تنبیہ وجود - پیر 16 جون 2025

  ایرانی حملوں میں 14اسرائیلی ہلاک ،200زخمی ، امدادی کارروائیاں جاری ہیں،ایران نے اسرائیل کے 6اسٹرٹیجک مقامات کو نشانہ بنایا، 61عمارتیں متاثر ہوئیں، جن میں 6 مکمل طور پر تباہ ہو گئیں مغربی تہران میں جوہری تنصیبات کے ارد گرد کی آبادیوں کے شہری اپنے گھربار چھوڑ دیں، اسرا...

اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر شدید حملے جاری، ایران کی تباہ کن کارروائی کی تنبیہ

ترقیاتی منصوبے واپس کریں ورنہ بجٹ کی حمایت نہیں کریں گے، مراد علی شاہ کا وفاق کو انتباہ وجود - پیر 16 جون 2025

  وفاقی فیصلے مخصوص مفادات کی بنیاد پر کیے گئے ، اقدام کے پیچھے زمینوں پر قبضہ کرنے والے مافیا یعنی ’چائنا کٹنگ مافیا‘کا ہاتھ ہے ، وفاقی حکومت سندھ کو سوتیلا نہ سمجھے ، اگر یہ رویہ جاری رکھا تو ہمیں اپنے حقوق لینا آتے ہیں وفاقی حکومت سندھ کے ساتھ نوآبادیاتی سلوک کی مرت...

ترقیاتی منصوبے واپس کریں ورنہ بجٹ کی حمایت نہیں کریں گے، مراد علی شاہ کا وفاق کو انتباہ

اسرائیل نے جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی وجود - پیر 16 جون 2025

اسرائیل نے ٹرمپ انتظامیہ سے جنگ میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے فی الحال ٹرمپ انتظامیہ اس پر غورنہیں کررہی،امریکی اہل کار کی تصدیق اسرائیل نے ایران کے خلاف جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی، لیکن ٹرمپ انتظامیہ نے اب تک خود کو اسرائیلی کارروائی سے دور رکھا ہے۔ امریکی ویب سائٹ کی رپورٹ...

اسرائیل نے جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی

پی ٹی آئی کا حکومت کے خلاف مہم چلانے کا اعلان وجود - پیر 16 جون 2025

اڈیالہ جیل سے کال آتے ہی پورے ملک میں احتجاج ہوگا، پرامن رہیں گے فارم 47کی حکومت کے تمام اعدادوشمار جھوٹے ہیں،عالیہ حمزہ کی پریس کانفرنس تحریک انصاف پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ نے کہا ہے کہ حکومت کی کارکردگی کو عوام کے سامنے بے نقاب کرنے کیلئے بھرپور مہم چلائی جائے گی ،ج...

پی ٹی آئی کا حکومت کے خلاف مہم چلانے کا اعلان

ریاست تاجروں کو تحفظ ، سہولت اور عزت دے ،مولانا فضل الرحمان وجود - پیر 16 جون 2025

امن سے مراد انسانی حقوق کا تحفظ ہے،کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے تاجر برادری ملکی تعمیر وترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے ، سربراہ جے یو آئی جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تاجر برادری ملکی تعمیر وترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے ، ریاست تاجروں ...

ریاست تاجروں کو تحفظ ، سہولت اور عزت دے ،مولانا فضل الرحمان

ایران پر حملہ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل وجود - پیر 16 جون 2025

وزیرخزانہ کی سربراہی میں کمیٹی ہفتہ وار اپنی سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی کمیٹی معیشت پر تیل کی قیمتوں میں ردوبدل کے اثرات پر نظر رکھے گی، نوٹیفکیشن اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر فضائی حملوں سے بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قی...

ایران پر حملہ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل

(ایران کے حملوں کا خوف)اسرائیلی فوجی اڈے، موساد کا ہیڈ کوارٹر خالی وجود - اتوار 15 جون 2025

اسرائیلی ایئرفورس کو مکمل آزادی، تہران میں تازہ حملہ، 2 ایرانی جنرلز، 3 جوہری سائنسدانوں ،20 بچوںسمیت 65 شہید،فردو، اصفہان میں جوہری تنصیبات کو معمولی نقصان ہوا، ایران دھماکوں کی آوازیں تل ابیب، یروشلم اور گش دان میں سنی گئیں( اسرائیلی میڈیا)اگر ایران نے میزائل حملے جاری رکھے ...

(ایران کے حملوں کا خوف)اسرائیلی فوجی اڈے، موساد کا ہیڈ کوارٹر خالی

(ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ)بھارت کی پاکستان کے خلاف سازشیں ناکام وجود - اتوار 15 جون 2025

بھارت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا،نئی دہلی میں ڈس انفو لیب قائم ، اجلاس میں پاکستان کو رپورٹنگ پر رکھنے کا فیصلہ،چین، ترکی اور چاپان کی جانب سے پاکستان کی مکمل حمایت آپریشن بنیان مرصوص کے بعد بھارت کی پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کیلئے بھرپور کوششیں، پاکستان کی سفارتی پوز...

(ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ)بھارت کی پاکستان کے خلاف سازشیں ناکام

16 جون سے عوام پرپیٹرول بم گرانے کی تیاریاں وجود - اتوار 15 جون 2025

  پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر سے زائد اضافہ متوقع یکم جولائی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان پٹرول اور ڈیزل کتنے مہنگے ہوں گے؟، 16 جون سے عوام پر پٹرول بم گرانے کی تیاریاں، یکم جولائی سے بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضاف...

16 جون سے عوام پرپیٹرول بم گرانے کی تیاریاں

مضامین
کوئی فرق نہیں وجود منگل 17 جون 2025
کوئی فرق نہیں

علاقائی امن کیلئے اسرائیلی شکست ناگزیر وجود منگل 17 جون 2025
علاقائی امن کیلئے اسرائیلی شکست ناگزیر

ایران کے ہاتھ باندھنے کی تیاریاں وجود منگل 17 جون 2025
ایران کے ہاتھ باندھنے کی تیاریاں

اسرائیل پاکستان کا سب سے بڑا دشمن وجود پیر 16 جون 2025
اسرائیل پاکستان کا سب سے بڑا دشمن

مودی کا زوال شروع ہو گیا وجود پیر 16 جون 2025
مودی کا زوال شروع ہو گیا

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر