... loading ...

کہتے ہیں کہ انسان اپنے دوستوں سے پہچانا جاتا ہے اور انسان دوست وہی بناتا ہے جو اس کی فطرت کے مطابق ہوں گے۔ نیک انسان کے دوست نیک ہوتے ہیں اور چور کے دوست ہمیشہ چور ہوتے ہیں۔ اس لیے تو یہ بات مشہور ہے کہ ہم اپنی مرضی سے نہ پیدا ہوتے ہیں نہ مرتے ہیں اور نہ ہی اپنی مرضی کے رشتہ دار رکھ سکتے ہیں لیکن ہم اپنی مرضی کے دوست ضرور رکھ سکتے ہیں۔ سندھ میں اس وقت سب سے زیادہ طاقتور افسر فضل اللہ پیچوہو ہیں جو آصف زرداری کے بہنوئی ہونے کے ناتے زمین پر خدا بنے بیٹھے ہیں اور وہ اپنے محکمے کے وزیر، چیف سیکریٹری اور وزیراعلیٰ کو بھی خاطر میں نہیں لاتے۔ انہوں نے پہلے محکمہ تعلیم اور اب محکمہ صحت میں لوٹ مار کرنے کے لیے اپنے فرنٹ مین بنا رکھے ہیں جو جعلی طریقے سے افسر بن بیٹھے ہیں ۔یہ بات کم لوگوں کو پتہ ہے کہ خود فضل اللہ پیچوہو کو ڈی ایم جی گروپ بھی جعلی طریقے سے ملا تھا ۔انہوں نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن کا امتحان دیا تو ان کو انکم ٹیکس گروپ ملا، اس وقت 1988 ء کا الیکشن ہو گیا تھا، آصف زرداری نے بینظیر بھٹو کو کہہ کہ فضل اللہ پیچو ہو کا گروپ تبدیل کروا کر ان کو ڈی ایم جی گروپ دلوایا۔ جب فضل اللہ پیچو ہو خود غلط طریقے سے ڈی ایم جی افسر بنا تو پھر وہ اپنے فرنٹ مین بھی وہی رکھے گا جو جعلی طریقے سے افسر بنے ہوں گے۔
جرأت کو ملنے والی معلومات کے مطابق فضل اللہ پیچو ہو کے تین فرنٹ مین ہیں، ان میں پہلا نام ریحان بلوچ کا ہے ،جس کی یہ قابلیت ہے کہ وہ سندھ پبلک سروس کمیشن کا امتحان بھی پاس نہ کرسکا اور براہ راست اسسٹنٹ کمشنر لگ گیا۔ یہ تو اس صوبے کی بدقسمتی ہے کہ سیاسی حکومتوں نے مقابلہ بازی اور ذہانت کو پیچھے دھکیل کر خوشامدیوں کو براہ راست اسسٹنٹ کمشنر، ڈی ایس پی ، ایکسائز انسپکٹر بھرتی کرلیا۔ ریحان بلوچ میں سندھ پبلک سروس کمیشن پاس کرنے کی اہلیت نہیں تھی، اس لیے سیاسی حکومتوں کو منتیں کرکے اسسٹنٹ کمشنر بنا، اور پھر اسی خوشامد کو ترقی کی سیڑھی بنا کر اب گریڈ 19 تک جا پہنچا ہے۔ فضل اللہ پیچو ہو جب سیکریٹری تعلیم تھے تو اس وقت 17 منصوبوں کا پروجیکٹ ڈائریکٹر ریحان بلوچ کو بنا دیا۔ حالانکہ پروجیکٹ ڈائریکٹر تو کسی ٹیکنیکل تعلیم رکھنے والے کو ہی بنایا جاتا ہے اور ریحان بلوچ کے پاس تو کوئی ٹیکنیکل تعلیم نہیں تھی مگر وہ خوشامد کی تعلیم میں بہت آگے تھا اس لیے 17 منصوبوں کا پروجیکٹ ڈائریکٹر بن گیا۔ ذرا تصور کیجئے جو خود جعلی طریقے سے اس حد تک پہنچا ہے وہ ان منصوبوں کے ساتھ کیا حشر کر گیا ہوگا، مگر کون بولے؟ یہاں تو سب کے پرجل جاتے ہیں۔
ان کے دوسرے فرنٹ مین سید ذاکر حسین ہیں وہ سندھ سیکریٹریٹ میں کلرک بھرتی ہوئے پھر اسٹینو گرافر بن گئے اگر وہ اپنی ملازمت مکمل کرتے تو آفس سپرنٹنڈنٹ بن کر ہی ریٹائرڈ ہو جاتے مگر سیاسی حکومتوں نے ان کا ہاتھ پکڑا ااوران کو سندھ پبلک سروس کمیشن کا امتحان دلائے بغیر براہ راست سیکشن افسر اور پھر جلد ہی ڈپٹی سیکریٹری کا عہدہ دلا دیا، یوں وہ گریڈ 20 تک پہنچ گئے۔ سید ذاکر حسین کو اس جگہ پہنچانے والے عرفان اللہ مروت تھے اور آج بھی وہ عرفان اللہ مروت کے ساتھ وفاداری نبھا رہے ہیں۔ پچھلے دنوں جب عرفان مروت نے آصف زرداری سے ملاقات کی تھی اور خبریں آئیں کہ وہ پی پی میں شامل ہوا ہے تو اس وقت بختاور زرداری اور آصفہ زرداری نے اعتراض اٹھایا، یوں وقتی طور پر عرفان مروت کی پی پی میں شمولیت رک گئی۔ یہ سب رابطے سید ذاکر حسین نے فضل اللہ پیچوہو کے ذریعہ کرایا تھا۔ سید ذاکر حسین خوشامد میں چونکہ سب ڈگریاں اپنے پاس رکھتے ہیں اس لیے اس کو بیک وقت ایڈیشنل سیکریٹری اور چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے عہدے دیئے گئے ۔
فضل اللہ پیچوہو کے تیسرے فرنٹ مین کا نام عبدالستار جتوئی ہے یہ سندھ پبلک سروس کمیشن کا امتحان دے کر ہیلتھ ایجوکیشن افسر بھرتی ہوئے مگر جب اویس مظفر ٹپی نصف درجن وزارتیں رکھتے تھے تو اس نے ستار جتوئی کو فوری طور پر گریڈ 19 میں ایڈیشنل سیکریٹری بنوایا۔ سپریم کورٹ نے جب ایسے قبل از وقت ترقی پانے والے افسران کو ہٹایا تو ستار جتوئی بھی گریڈ 17 میں واپس محکمہ صحت میں چلے گئے لیکن جب فضل اللہ پیچو ہو محکمہ تعلیم میں سیکریٹری بنے تو انہوںنے ستار جتوئی کو محکمہ تعلیم میں 6 منصوبوں کا پی ڈی بنا دیا۔ ہیلتھ ایجوکیشن کے ملازم کو بھلا محکمہ تعلیم کے منصوبوں کا کیا پتہ ہوگا۔ مگر چونکہ اس نے لوٹ کھسوٹ سیکھ لیا تھا اس لیے اس نے ان منصوبوں کا بھی پوسٹ مارٹم کر دیا اور جب سپریم کورٹ نے تمام ملازمین کو اپنے اصل محکموں میں واپس جانے کا حکم دیا تو فضل اللہ پیچوہو نے سید ذاکر حسین کو اسٹینو گرافر، ستار جتوئی کو ہیلتھ ایجوکیشن افسر بننے نہ دیا اور کھل کر سامنے آگئے جبکہ ریحان بلوچ کو بھی برطرف ہونے نہ دیا۔ حکومت سندھ بھی فضل اللہ پیچو ھو کے سامنے بے بس تھی۔ فضل اللہ پیچوہو اب محکمہ صحت میں سیکریٹری بن گئے ہیں تو سب سے پہلے ستار جتوئی کو لے جا کر ڈی جی ہیلتھ کے دفتر میں ایک نئی غیر قانونی پوسٹ ’’ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ اکائونٹس‘‘ پیدا کرکے اس کی تعیناتی کرادی ہے۔ ریحان بلوچ کو محکمہ صحت میں ایڈیشنل سیکریٹری بنوا دیا ہے اور سید ذاکر حسین کو محکمہ تعلیم (اسکول ایجوکیشن) میں رہنے دیا ہے تاکہ جو کام وہ کرکے آئے تھے سید ذاکر حسین ان کا تحفظ کرتے رہیں۔
پاکستان اصولی مؤقف پر قائم ہے کہ افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی پر قابو پانا افغانستان کی ذمہ داری ہے،پاکستان نے مذاکرات میں ثالثی پر ترکیے اور قطر کا شکریہ ادا کیا ہے، وزیراطلاعات افغان طالبان دوحا امن معاہدے 2021 کے مطابق اپنے بین الاقوامی، علاقائی اور دوطرفہ وعدوں کی تکمیل...
اگر آرٹیکل 243 میں ترمیم کا نقصان سول بالادستی اور جمہوریت کو ہوتا تو میں خود اس کی مخالفت کرتا، میں حمایت اس لیے کر رہا ہوں کیونکہ اس سے کوئی نقصان نہیں ہو رہا ہے،بلاول بھٹوکی میڈیا سے گفتگو آئینی عدالتیں بھی بننی چاہئیں لیکن میثاق جمہوریت کے دوسرے نکات پربھی عمل کیا جائے،جس ...
اپوزیشن ستائیسویں ترمیم پر حکومت سے کسی قسم کی بات چیت کا حصہ نہ بنے ، امیر جماعت اسلامی جو ایسا کریں گے انہیں ترمیم کا حمایتی تصور کیا جائے گا،مردان میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے ستائیسویں ترمیم پر اپوزیشن حکومت سے کس...
صاحبزادہ حامد رضا پشاور سے فیصل آباد کی طرف سفر کر رہے تھے کہ اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا سابق رکن اسمبلی کو 9 مئی مقدمہ میں 10 سال قید کی سزا سنائی تھی،قائم مقام چیئرمین کی تصدیق سنی اتحاد کونسل کے چیٔرمین صاحبزادہ حامد رضا کو گرفتار کر لیا گیا۔سابق رکن اسمبلی کو 9 مئی ...
27ویں آئینی ترمیم کا ابتدائی مسودہ تیار، آئینی بینچ کی جگہ 9 رکنی عدالت، ججز کی مدت 70 سال، فیلڈ مارشل کو آئینی اختیارات دینے کی تجویز، بل سینیٹ میں پیش کیا جائے گا،ذرائع این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کا شیٔر کم کرکے وفاق کا حصہ بڑھانے، تعلیم و صحت کے شعبے وفاقی حکومت کو دینے ک...
اپوزیشن سے مل کر متفقہ رائے بنائیں گے،معتدل ماحول کو شدت کی طرف لے جایا جارہا ہے ایک وزیر تین ماہ سے اس ترمیم پر کام کررہا ہے اس کا مطلب ہے کہ یہ ترمیم کہیں اور سے آئی ہے ٹرمپ نے وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کی تعریفیں کرتے کرتے بھارت کے ساتھ دس سال کا دفاعی معاہدہ کر لیا،اسرائیل ک...
وزیراعظم سے خالد مقبول کی قیادت میں متحدہ قومی موومنٹ کے 7 رکنی وفد کی ملاقات وزیراعظم کی ایم کیوایم کے بلدیاتی مسودے کو 27 ویں ترمیم میں شامل کرنیکی یقین دہائی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے وزیراعظم شہباز شریف سے 27 ویں ترمیم میں بلدیاتی حکومتوں کو اختیارات دینے...
اب تک ترمیم کا شور ہے شقیں سامنے نہیں آ رہیں،سود کے نظام میں معاشی ترقی ممکن نہیں ہمارا نعرہ بدل دو نظام محض نعرہ نہیں، عملی جدوجہد کا اعلان ہے، اجتماع گاہ کے دورے پر گفتگو امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اب تک ستائیسویں ترمیم کا شور ہے اس کی شقیں سامنے نہیں ...
موصول شدہ چالان پر تاریخ بھی درج ،50 ہزار کے چالان موصول ہونے پر شہری نے سر پکڑ لیا پانچوں ای چالان 30 اکتوبر کو کیے گئے ایک ہی مقام پر اور2 دوسرے مقام پر ہوئے، حکیم اللہ شہر قائد میں ای چالان کا نظام بے قابو ہوگیا اور شہری کو ایک ہی روز میں 5 چالان مل گئے۔ حکیم اللہ کے مطابق...
پورے ملک میں ہلچل ہے کہ وفاق صوبوں پر حملہ آور ہو رہا ہے، ترمیم کا حق ان اراکین اسمبلی کو حاصل ہے جو مینڈیٹ لے کر آئے ہیں ، محمود اچکزئی ہمارے اپوزیشن لیڈر ہیں،بیرسٹر گوہر صوبے انتظار کر رہے ہیں 11واں این ایف سی ایوارڈ کب آئے گا،وزیراعلیٰ کے پی کی عمران خان سے ملاقات کیلئے قو...
اسپیکر قومی اسمبلی نے اتفاق رائے کیلئے آج تمام پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاسشام 4 بجے بلا لیا،ذرائع پی ٹی آئی اور جے یو آئی ایف ، اتحادی جماعتوں کے چیف وہپس اورپارلیمانی لیڈرز کو شرکت کی دعوت پارلیمنٹ سے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف نے اتفاق...
اسد قیصر، شبلی فراز، عمر ایوب، علی نواز اعوان کے وارنٹ گرفتاری جاری انسداددہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے وارنٹ گرفتاری جاری کئے انسداددہشت گردی عدالت اسلام آباد نے تھانہ سی ٹی ڈی کے مقدمہ میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئ...