وجود

... loading ...

وجود

اوباما کی شاہ خرچیوں کے خلاف تفتیش کاآغاز

بدھ 15 مارچ 2017 اوباما کی شاہ خرچیوں کے خلاف تفتیش کاآغاز

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایت پر ایک خفیہ ایجنسی نے اوباما دور میں وہائٹ ہائوس میں منعقد ہونے والی پر تعیش تقریبات میں خفیہ طریقے سے کروڑوں ڈالر کے خرچ کے حوالے سے تحقیقات شروع کردی ہے۔
سرکاری اخراجات پر نظر رکھنے والی تنظیم ’’فریڈم واچ ‘‘ کے بانی لیری کلے مین نے انکشاف کیا ہے کہ سابق صدر بارک اوباما نے اپنے دور میں وہائٹ ہائوس میں متعدد ایسی پرتعیش تقریبات کا اہتمام کیا جن کا حکومت یا کسی حکومتی ادارے کی کارکردگی یاسرکاری خزانے کو کسی طرح کے فائدے سے کوئی تعلق نہیں تھا ،انھوں نے یہ اخراجات اپنی صوابدید پر میڈیا کی تنقید سے لاپروا ہوکر کئے تھے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان اخراجات کا نوٹس لیا ہے اور اس کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
اے بی سی نیوز کی اطلاع کے مطابق سابق صدر اوباما نے متعدد ایسی تقریبات منعقد کرائیں جن کاکوئی جواز نہیں تھا جن میں شکاگو میں فتح کی تقریب جس میں 75 ہزار مہمانوں کو مدعو کیاگیاتھا۔ یہ تقریب کھلے آسمان تلے ٹینٹ لگا کر منعقد کی گئی تھی اور اس میں اسٹیج بنانے کیلئے ستون یونانی طرز کے تیار کرائے گئے تھے،ایک اندازے کے مطابق اس تقریب پر مجموعی طورپر 17 کروڑ ڈالر خرچ ہوئے تھے۔ ڈبلیو این ڈی ڈاٹ کام کی رپورٹس کے مطابق کلے مین نے بتایا ہے کہ وہائٹ ہائوس کی جانب سے منعقد کی جانے والی ایسی تقاریب جن میں دنیا کے مہنگے ترین فنکار اسٹیو ونڈر جیسے لوگوں کو مدعو کیاجاتا رہاتھا، کے اخراجات کا ریکارڈ جنرل سروسز ایڈمنسٹریشن سے طلب کرلیاگیاہے۔اس ریکارڈ کو دیکھ کر یہ اندازہ لگایاجائے گا کہ امریکی ٹیکس دہندگان سے جمع ہونے والی کتنی رقم ناجائز طورپر بلامقصد تقریبات پر اڑائی گئی ۔
کلے مین کی رپورٹ میں کہاگیاہے کہ سابق صدر بارک اوباما اور ان کی اہلیہ مشعل اوباما تقریباً ہر رات ہی اپنے دوستوں اور اپنے حمایتیوں کے ساتھ اس طرح کی پرتعیش تقریبات کا انعقاد کرتے تھے۔کلے مین کے مطابق اس طرح کی تقریبات سے امریکی عوام کو غلط پیغام جاتاتھا اور امریکی عوام کو یہ دکھ ہوتاتھا کہ ان کی خون پسینے کی کمائی اس طرح کی بے مقصد پارٹیوں پر اڑائی اور لٹائی جارہی ہے۔کلے مین کاکہنا ہے کہ ایک طرف سابق صدر اوباما اور ان کی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن پرتعیش پارٹیوں پر سرکاری خزانہ اڑا رہے تھے اور دوسری جانب امریکی عوام کو مختلف معاملات میں مشکلات اور مصائب کا سامنا کرنا پڑرہاتھا۔
کلے مین کاکہناہے کہ ایک ایسے وقت جب امریکی عوام بیروزگاری اور مہنگائی کی وجہ سے مشکلات اور مسائل کا شکار تھے اور ان کیلئے زندگی گزارنا مشکل ہورہاتھا سرکاری خزانے کو اس طرح لٹانا ـ’’روم جل رہاتھا اور (نیرو) بادشاہ بانسری بجارہاتھا‘‘ یا کسی کی موت پر رنگ ونور سے آراستہ محفل کا انعقاد کرنے کے مترادف ہے۔ اس پر گرفت کیاجانا ضروری ہے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کے اعادے کی راہ روکی جاسکے۔نیوز اینڈکمنٹری ویب سائٹ پولیٹیکو کے مطابق صدر اوباما کی جانب سے منعقد کی جانے والی ایسی بیشتر پارٹیوں کانہ کوئی سیاسی پس منظر ہوتاتھا اور نہ ہی ان کا تعلق سرکاری میٹنگوں سے ہوتاتھا۔ یہ صرف پارٹی کے نام پر پارٹی ہوتی تھیں۔
رپورٹ میں لکھاگیا ہے کہ سابق صدر بارک اوباما اور اپنے وقت کی خاتون اول مشعل اوبامانے دنیا کی اس مشہور ترین سرکاری رہائش گاہ کے چپے چپے کو اپنے دوستوں کادل خوش کرنے اور اپنے مخالفین پر رعب جمانے کیلئے استعمال کیا۔رپورٹ کے مطابق انھوں نے اپنے مقصد کی تکمیل کیلئے سرکاری خزانے کو بیدریغ استعمال کیا۔رپورٹ کے مطابق وہائٹ ہائوس میں منتقل ہونے کے فوری بعد سابق صدر اوباما اور ان کی اہلیہ نے کم وبیش نصف درجن پرتعیش کاک ٹیل پارٹیوں کااہتمام کیا جس میں ان کی پارٹی کے عہدیدار وں اور پارٹی کے سپورٹرز کو بڑی تعداد میں مدعو کیاجاتاتھا اور یہ پارٹیاں شام ڈھلے شروع ہوکر نصب شب کے بعد تک جاری رہتی تھیں۔اقتدار سے سبکدوش ہونے سے کچھ قبل ہی انھوںنے ڈیموکریٹ پارٹی کے اہم اور بااثر رہنمائوں کے اعزاز میں ایک اوپن ہائوس پارٹی کا اہتمام کیا تھا جس میں ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والے اہم رہنمائوں کے علاوہ بڑی تعداد میں اوباما اور مشعل کے دوستوں کو مدعو کیاگیاتھا۔وہائٹ ہائوس کے ایک معاون کا کہناتھا کہ بارک اوباما اور ان کی اہلیہ نے ہر بدھ کو کاک ٹیل پارٹی کو وہائٹ ہائوس کی ایک روایت بنادیاتھا۔
رپورٹ میں وہائٹ ہائوس کے سوشل سیکریٹری ڈیزائر راجرز کے حوالے سے کہاگیاہے کہ اوباما وہائٹ ہائوس میں بھی شکاگو میں اپنی نجی رہائش گاہ جیسا ماحول بنانا چاہتے تھے ،اور وہ اقتدار کے آخری دنوں تک شکاگو کی سیر کرتے رہے ،سابق صدر اوباما کے ایک دوست کا کہناہے کہ یہ ناممکن تھا کہ شکاگو میں کوئی تقریب ہو اور بارک اوباما اس میں شرکت نہ کریں۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا وہ اپنی سرکاری حیثیت میں ایسا کرنے کے مجاز تھے اور کیا ان کو سرکاری فنڈز اس طرح استعمال کرنے اور پارٹیوں پر ضائع کرنے کا اختیار حاصل تھا؟اگر ایسا نہیں تھا تو ان کو اس کاحساب تو دیناہوگا۔
رپورٹ کے مطابق ڈی ڈی سی ایلنڈر ہولمز نارٹن نے اسی طرح کی ایک پارٹی کے بعد کہاتھا کہ اس پارٹی میں سیاست کی بات کرنے والے کتنے بیوقوف معلوم ہورہے تھے مجھے یہ دیکھ کر حیرت ہوئی کہ یہ سمجھ ہی میں نہیں آرہاتھا کہ یہ کوئی سوشل اجتماع تھا یا سیاسی تقریب ۔
وہائٹ ہائوس کے ایک اندرونی ذریعہ نے بتایا کہ سابق صدر اوباما کی سوشل مصروفیات وہائٹ ہائوس آنے والی دیگر تمام شخصیات کے مقابلے میں کہیں زیادہ تھیں اور ان مصروفیات پر اخراجات سرکاری خزانہ ہی برداشت کرتاتھا۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سابق صدر اوباما کے غیر ضروری بلکہ پرتعیش اخراجات کے حوالے سے شروع کی جانے والی تحقیقات کاکیا نتیجہ نکلتاہے اور امریکی ایوان صدر اور وزارت خزانہ کے قانونی ماہرین سابق صدر کو سرکاری خزانے کے بیجا استعمال کے الزام میں قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرنے میں کامیاب ہوں گے یا صدر کی حیثیت سے ان کے دور کے تمام اخراجات کو ان کو حاصل صوابدیدی اختیارات کی چھتری دے کر قالین تلے دبادیاجائے گا۔

عدل طباطباعی


متعلقہ خبریں


سہیل آفریدی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب، اپوزیشن کابائیکاٹ وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

پرچی سے وزیر اعلیٰ نہیں بنا، محنت کر کے یہاں پہنچا ہوں، نام کے ساتھ زرداری یا بھٹو لگنے سے کوئی لیڈر نہیں بن جاتا،خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے، ...

سہیل آفریدی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب، اپوزیشن کابائیکاٹ

تحریک لبیک کیخلاف رات کے اندھیرے میں آپریشن (تصادم میں ایس ایچ اوسمیت 5 افراد جاں بحق، 48 اہلکار زخمی) وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

سیکیورٹی اداروں نے کرین پارٹی کے کارکنان کو منتشر کرکے جی ٹی روڈ کو خالی کروا لیا، ٹی ایل پی کارکنوں کی اندھا دھند فائرنگ، پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال کارروائی کے دوران 3 مظاہرین اور ایک راہگیر جاں بحق، چالیس سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی،شہر...

تحریک لبیک کیخلاف رات کے اندھیرے میں آپریشن (تصادم میں ایس ایچ اوسمیت 5 افراد جاں بحق، 48 اہلکار زخمی)

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور اسے ظالمانہ، انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیا...

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت

ٹی ایل پی مظاہرین پر فائرنگ، تشدد کی پرزورمذمت، حافظ نعیم وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور ا...

ٹی ایل پی مظاہرین پر فائرنگ، تشدد کی پرزورمذمت، حافظ نعیم

فلسطینی عوام کو آزاد فلسطین میں رہنے کا پورا حق ہے ، شہباز شریف وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

امریکی صدرٹرمپ اور مصری صدر سیسی کی خصوصی دعوت پر وزیرِاعظم شرم الشیخ پہنچ گئے وزیرِاعظم وفد کے ہمراہ غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میںشرکت کریں گے شرم الشیخ(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرِاعظم محمد شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم ال...

فلسطینی عوام کو آزاد فلسطین میں رہنے کا پورا حق ہے ، شہباز شریف

اپنی ہی عوام کیخلاف طاقت کا استعمال درست نہیں ، آفاق احمد وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

ٹی ایل پی کی قیادت اورکے کارکنان پر پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ کی شدیدمذمت کرتے ہیں خواتین کو حراست میں لینا رویات کے منافی ، فوری رہا کیا جائے،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے تحریک لبیک پاکستان کے مارچ پر پولیس کی جانب سے شیلنگ اور...

اپنی ہی عوام کیخلاف طاقت کا استعمال درست نہیں ، آفاق احمد

کراچی میں ٹی ایل پی کا احتجاج، ہنگامہ آرائی( 10 گرفتار، دو بچے زخمی) وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

نیو کراچی سندھ ہوٹل، نالہ اسٹاپ ، 4 کے چورنگی پر پتھراؤ کرکے گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے پولیس کی شہر کے مختلف مقامات پر دھرنے اور دکانیں بند کرنے سے متعلق خبروں کی تردید (رپورٹ : افتخار چوہدری)پنجاب کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی ٹی ایل پی نے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی ...

کراچی میں ٹی ایل پی کا احتجاج، ہنگامہ آرائی( 10 گرفتار، دو بچے زخمی)

افغان سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے، حافظ نعیم وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

طالبان کو کہتا ہوں بھارت کبھی آپ کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا، بھارت پر یقین نہ کریں بھارت کبھی بھی مسلمانوں کا دوست نہیں بن سکتا،پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے افغانستان کے حکمران طالبان کو بھارت سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانس...

افغان سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے، حافظ نعیم

پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، وزیراعظم وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

پاک فوج نے فیلڈ مارشل کی قیادت میں افغانستان کو بھرپور جواب دے کر پسپائی پر مجبور کیا ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا، ہمارا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بے باک قیادت میں پاک فوج نے افغانستان...

پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، وزیراعظم

افغان فورسز کی 19 پوسٹوں پر پاک فوج کا قبضہ وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

دشمن کو پسپائی پر مجبور ،اہم سرحدی پوسٹوں سے پاکستانی علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا متعدد افغان طالبان اور سیکیورٹی اہلکار پوسٹیں خالی چھوڑ کر فرار ہوگئے،سیکیورٹی ذرائع افغانستان کی جانب سے پاک افغان بارڈر پر رات گئے بلااشتعال فائرنگ کے بعد پاک فوج نے بھرپور اور مؤثر جواب...

افغان فورسز کی 19 پوسٹوں پر پاک فوج کا قبضہ

افغان حکومت دہشتگرد گروہوں کیخلاف کارروائی کرے، بلاول بھٹو وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

افغان حکام امن کیلئے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، پاکستان خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے پاک افواج نے عزم، تحمل اور پیشہ ورانہ مہارت سے بلااشتعال حملے کا جواب دیا،چیئرمین چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا کہ افغان حکام علاقائی امن کے لیے تحمل اور ذمہ داری کا مظاہر...

افغان حکومت دہشتگرد گروہوں کیخلاف کارروائی کرے، بلاول بھٹو

پاک افغان سرحد پرچھڑپیں، پاک فوج کا بھرپور جواب ، افغان فوجی اور خارجی ہلاک،متعددچوکیاں تباہ وجود - اتوار 12 اکتوبر 2025

افغان فورسزنے پاک افغان بارڈر پر انگور اڈا، باجوڑ،کرم، دیر، چترال، اور بارام چاہ (بلوچستان) کے مقامات پر بِلا اشتعال فائرنگ کی، فائرنگ کا مقصد خوارج کی تشکیلوں کو بارڈر پار کروانا تھا پاک فوج نے متعدد بارڈر پوسٹیں تباہ ، درجنوں افغان فوجی، خارجی ہلاک ، طالبان متعدد پوسٹیں اور لا...

پاک افغان سرحد پرچھڑپیں، پاک فوج کا بھرپور جواب ، افغان فوجی اور خارجی ہلاک،متعددچوکیاں تباہ

مضامین
پاکستان اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے پرعزم ! وجود منگل 14 اکتوبر 2025
پاکستان اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے پرعزم !

بدمعاشی کلچر اور پولیس کلچر وجود منگل 14 اکتوبر 2025
بدمعاشی کلچر اور پولیس کلچر

ٹرمپ کا نوبیل خواب چکناچور وجود منگل 14 اکتوبر 2025
ٹرمپ کا نوبیل خواب چکناچور

پاکستان اور افغانستان کے حالیہ بگڑتے تعلقات وجود پیر 13 اکتوبر 2025
پاکستان اور افغانستان کے حالیہ بگڑتے تعلقات

اسرائیل کی غزہ جنگ کے دو سال:ٹرمپ کا فارمولہ وجود پیر 13 اکتوبر 2025
اسرائیل کی غزہ جنگ کے دو سال:ٹرمپ کا فارمولہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر