... loading ...
5 ریاستوں اتر پردیش، اتراکھنڈ، پنجاب، گوا اور منی پور میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے نتائج سامنے آگئے ہیں جن کے مطابق مرکز میں برسراقتدار بی جے پی کو اتر پردیش اور اترا کھنڈ میں غیر معمولی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے انتخابی نتائج کو اپنی پالیسیوں کی عوام کی جانب سے توثیق قرار دیا ہے ، اس کامیابی کے بعد اب بی جے پی مودی لہر کے دوش پر سوار ہو کر دونوں ریاستوں میں حکومت بنانے جا رہی ہے۔ان انتخابات میں عوامی مقبولیت کے زعم میں انتخابی اکھاڑے میں اترنے والے بھارتی فلمی ستاروں کی قسمت کا فیصلہ بھی ہو گیا،لیکن انتخابی نتائج نے زیادہ تر فنکاروں کو مایوس کیا کیونکہ بھارتی عوام نے یہ ثابت کیا کہ اگرچہ آج کے دور کے بھارتی سیاستدان بھی اداکاروں سے کم نہیں اور وہ عوام کے مسائل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اداکاری کابہترین مظاہرہ کررہے ہوتے ہیں لیکن پردہ سیمیں پر اداکاری’ اورسیاسی اکھاڑے کی اداکاری میں بہت فرق ہے ،فلمی اور ٹی وی ڈراموں کے ستارے اسٹیج پر رٹے رٹائے جملے ادا کرکے عوام سے داد وصول کرلیتے ہیںجبکہ سیاستدانوں کو عوام کو مطمئن کرنے کے لیے اداکاری کے ساتھ اور بھی کئی پاپڑ بیلنا پڑتے ہیں ، اس کا اندازہ بھارتی صوبوں کے انتخابی نتائج سے لگایا جاسکتا ہے ۔
تازہ ترین انتخابی نتائج کے مطابق ’’کیوں کہ ساس بھی کبھی بہو تھی‘ کی’ تلسی‘، بی جے پی کی بہت مضبوط امیدوار ہونے کے باوجود ہار گئیں. شتروگھن سنہا، ہیمامالنی، پریش راول، کرن کھیر اور منوج تیواری جیت گئے جبکہ راکھی ساونت کو صرف ’’11‘‘ ووٹ ملے۔ٹائمز آف انڈیا نے انتخابات میں کامیابی اور ناکامی حاصل کرنے والے فنکاروں کی ایک فہرست جاری کی ہے۔ آپ بھی اس فہرست کی مدد سے اپنی پسند کے فنکار یا فنکارہ کی قسمت کا فیصلہ پڑھ سکتے ہیں،انتخابات میں ڈریم گرل ہیمامالنیکو 3 لاکھ 5 ہزار567 ووٹ ملے۔ وہ متھرا سے بی جے پی کی نشست پر انتخابات جیتنے میں کامیاب ہوگئیں۔ ٹوئیٹر پر دیے گئے پیغام کے مطابق انہیں خود بھی اتنے زیادہ ووٹ ملنے کی توقع نہیں تھی۔
کرن کھیر سینئر اداکارہ ہیں۔ وہ دو جگہ سے انتخاب لڑ رہی تھیں۔ چندی گڑھ کی نشست پر ان کا مقابلہ ایک اور فنکارہ گل پانگ سے تھا جو پہلی مرتبہ عام آدمی پارٹی کی طرف سے کھڑی ہوئیں تھیں لیکن کرن کھیر نے انہیں ہرا دیا۔ کرن کے شوہر نے ٹوئٹ کیا ہے کہ ’’اچھے دن آگئے۔۔۔جے ہو۔۔۔‘‘
پاریش راول فلموں میں خطرناک ولن کے ساتھ ساتھ کامیڈی بھی کرتے رہے ہیں۔ وہ احمد آباد گجرات سے انتخاب لڑرہے تھے، کامیابی نے ان کے قدم چومے اور اب وہ بہت جلد آپ کو انڈین پارلیمنٹ میں بھی نظر آئیں گے۔
منوج تیواری متنازع ٹی وی شو ’’بگ باس‘‘ کے ذریعے گھر گھر اپنی پہچان بنانے میں کامیاب رہے اور اسی شہرت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے نارتھ ایسٹ دہلی کی نشست پر انتخاب لڑا اور آخر کار کامیاب قرار پائے۔
شتروگھن سنہا تمام فنکاروں میں اس حوالے سے خوش قسمت رہے کہ بالی ووڈ کے بعد سیاست نے بھی انہیں خوب شہرت اور نیک نامی بخشی ہے۔ شتروگھن سنہا ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ سے انتخاب لڑ رہے تھے۔ کامیابی ان کا مقدر ٹھہری۔
ان انتخابات کا سب سے بڑا سیٹ بیک یہ رہا کہ سمیرتی ایرانی جو بی جے پی کی بہت مضبوط امیدوار تھیں وہ یہ انتخابات ہار گئی ہیں۔ اگرچہ کانگریس کو بی جے پی نے اکثر جگہوں پر چاروں شانے چت کیا ہے لیکن اس بار سمیرتی نے راہول گاندھی کے مقابلے میں امیٹھی سے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا تھا، امیٹھی سے کانگریس سالہاسال سے جیتتی آئی ہے اور اس بار بھی یہی ہوا۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ سمیرتی نے غلط حلقے کا انتخاب کیا ورنہ بی جے پی کی بہت سرگرم اور با اثر کارکن ہیں۔
راکھی ساونت کو بھارتی سیاست میں کتنا پسند کیا جاتا ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ انہیں سب کچھ کرنے کے باوجود صرف ’’گیارہ ووٹ‘‘ ملے، جی ہاں گیارہ ووٹ۔ اس تعداد کو لیکر سوشل میڈیاپر بھی نئے نئے لطیفے بنائے جارہے ہیں۔
راج ببر سینئر اداکار ہیں، کانگریس کی طرف سے انتخاب لڑ رہے تھے لیکن ان کے حلقے غازی آباد (اترپردیش) والوں نے انہیں اس بار سیاست سے دور رہنے پر مجبور کر دیا۔ سیدھے لفظوں میں کہیں تو ان کی جماعت کانگریس کے ساتھ ساتھ راج ببر کو بھی بھارتی جنتا نے اس بار الوداع کہہ دیا۔
جیا پرادا فلموں میں کامیابی کے ساتھ ساتھ ماضی کے انتخابات میں بھی کامیابی سمیٹتی رہی ہیں لیکن اس بار انہیں بھی بری طرح شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔جیا پرادا کی طرح ہی فلم میکر پرکاش جھا کو بھی عوام نے پسند نہیں کیا۔ وہ بہار سے انتخاب ہار گئے۔ اس سے قبل وہ 2009ء کے انتخاب میں بھی کھڑے ہوچکے ہیں لیکن اُس بار بھی انہیں شکست کا ہی منہ دیکھنا پڑا تھا۔
موسیقار بپی لہری ہر جگہ اپنے گلے میں پڑے ڈھیر سارے زیورات کی وجہ سے پہچانے جاتے ہیں لیکن بھارتی عوام کی اکثریت غریب ہے لہٰذا انہیں روٹی کے مقابلے میں سونا متاثر نہیں کرسکا۔ مہیش منجریکر اور راکھی ساونت ریاست مہاراشٹر کے ایک ہی حلقے سے انتخاب لڑ رہے تھے اور راکھی ساونت کی طرح ہی مہیش بھی بری طرح الیکشن ہار گئے۔ایکٹر روی شنکر نے جون پور اترپردیش کے حلقے سے انتخاب لڑا لیکن سب کوششیں کرنے کے باوجود ہار گئے۔
یو پی میں 403 نشستوں میںبی جے پی کو 325 نشستیں ملی ہیں جبکہ حکومت سازی کے لیے 202 کی ضرورت تھی۔ سماج وادی اور کانگریس اتحاد کو شدید دھچکہ لگا ہے۔ اسے صرف 54سیٹیں ملی ہیں۔ بی ایس پی کو 19 اور دیگر کو چار سیٹیں ملی ہیں۔اتراکھنڈ کی 70 نشستوں میں بی جے پی کو 57 اور کانگریس کو11 سیٹیں ملی ہیں۔ یہاں کانگریس برسراقتدار تھی۔ وزیر اعلیٰ ہریش راوت دو حلقوں سے لڑ رہے تھے، دونوں سے ہار گئے۔ یہاں حکومت سازی کے لیے36 سیٹوں کی ضرورت ہے۔
پنجاب میں برسراقتدار اکالی بی جے پی اتحاد کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ وہ10 سال سے حکومت کر رہا تھا۔ 117 رکنی اسمبلی میں کانگریس کو 77 اور اتحاد کو 18 سیٹیں ملی ہیں۔ پہلی بار میدان میں اتری عام آدمی پارٹی کو 20سیٹیں ملی ہیں۔ وہ حکومت سازی کا دعویٰ کر رہی تھی۔ یہاں حکومت بنانے کے لیے59سیٹوں کی ضرورت تھی۔ پنجاب میں10سال بعد کانگریس پھر اقتدار میں لوٹ آئی ہے۔
گوا اور منی پور میں معلق اسمبلی وجود میں آئی ہے، کانگریس اور بی جے پی میں کانٹے کی ٹکر ہے۔ گوا میں بی جے پی برسراقتدار تھی۔ یہاں 40 سیٹوں میں اسے 14 سیٹیں اور کانگریس کو 19 سیٹیں ملی ہیں۔ حکومت سازی کے لیے 21 کی ضرورت ہے۔
منی پور میں کانگریس حکومت کر رہی تھی، یہاں اسے 26 اور بی جے پی کو 21 سیٹیں ملی ہیں۔ یہاں حکومت سازی کے لیے 31 کی ضرورت ہے۔ منی پور میں کانگریس کے وزیر اعلیٰ بوبی سنگھ 15سال سے حکومت کر رہے ہیں۔ وہ پھر کامیاب ہوئے ہیں۔
بی جے پی کے صدر امیت شا نے ایک نیوز کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ بی جے پی 4 ریاستوں میں حکومت بنائے گی۔ انہوں نے اس شاندار کامیابی کا سہرا وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت کے سر باندھا۔کانگریس اور سماجودای پارٹی نے اپنی شکست تسلیم کر لی ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ وہ شکست کا تجزیہ کرے گی اور پارٹی میں اب سخت فیصلے کرنے کا وقت آگیا ہے۔ وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو استعفیٰ دے رہے ہیں۔ یو پی میں بی جے پی کا وزیر اعلیٰ کون ہوگا اس کا فیصلہجلد کردیا جائے گا۔بی ایس پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ مایاوتی نے الزام عائد کیا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں چھیڑ چھاڑ کر کے بے ایمانی کی گئی ہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے شکایت کرنے اور عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا اعلان کیا ہے۔
مقامی تجزیہ کار ان نتائجکو نریندر مودی کی قیادت پر عوامی اعتماد کو ظاہر کیا ہے۔ اس کے علاوہ اسے ان کے انتہائی متنازع فیصلے نوٹ بندی کو عوامی حمایت کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔ ان نتائج سے 2019ء کے پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی کو زبردست مدد ملے گی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے دوبارہ برسراقتدار آنے کے امکانات بھی بڑھ گئے ہیں۔ بی جے پی جو راجیہ سبھا میں اقلیت میں ہے، اب اکثریت میں آجائے گی اور متنازعہ بلوں کو منظور کرانا اس کے لیے آسان ہو جائے گا۔
متحدہ قومی موومنٹ نے سندھ اسمبلی میں منشیات فروشی اور گداگر نیٹ ورک کیخلاف قرارداد جمع کرا ئی ہے جس میں کہاگیاہے کہ کراچی میں ، گداگر مافیا جرائم پیشہ افراد کے لیے جاسوسی کررہاہے،شہر میں بھیک مانگنے کا منظم کاروبار چلا یاجارہا ہے۔ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی ریحان اکرم،ارسلان پرو...
حکومت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے لیے نئے قواعد و ضوابط تیار کرلیے ، جس کے مطابق آئندہ کسی بھی سیاستدان کی براہ راست گرفتاری ممکن نہیں ہوگی۔تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی چیئرمین نیب سے ملاقات ہوئی جس کی اندرونی کہانی کے مطابق اسپیکر نے نیب چیئرمین کو نئے ایس...
پاکستان کے ساتھ نئے قرض پروگرام پر مذاکرات کیلئے پہلے مرحلے میں اورآئی ایم ایف کی تکنیکی ماہرین کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق نئے قرض پروگرام پر مذاکرات کا آغاز15مئی سے شیڈول ہے ، آئی ایم ایف مشن چیف نیتھن پورٹر وفد کی قیادت کریں گے ۔ذرائع کے مطابق ماہرین کی ...
چین نے چاند کے گرد مدار میں چھوڑے گئے پاکستانی سیٹلائیٹ آئی کیوب قمر کا ڈیٹا جمعہ کو پاکستان کے حوالے کر دیا جس سے دونوں ممالک کے درمیان چاند بارے تحقیق میں تعاون مزید گہرا ہوا ہے ۔یہ سیٹلائٹ چین کے خلائی مشن چینگ 6کے ذریعے چاند کے گرد مدار میں چھوڑا گیا ہے ۔چائنا نیشنل سپیس ایڈم...
کنوینر ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ گورنر سندھ کے معاملے پر ہم نے مسلم لیگ ن سے کوئی گارنٹی نہیں مانگی، اس معاملے میں کارکردگی اگر معیار بنی تو پھر فیصلے اسی حساب سے ہوں گے۔خالد مقبول نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر سے متعلق جو تبدیلی کی بات ہو رہ...
سندھ میں 2022ء کے سیلاب کے بعد محکمہ خوراک کے افسران نے 3 لاکھ 79 ہزار بوریوں میں ناقص گندم اور مٹی ملا کر سرکاری خزانہ کو 3 ارب 22 کروڑروپے کا نقصان پہنچایا، وزیراعلیٰ کی معائنہ ٹیم کی رپورٹ میں ذمے داران افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش۔ گندم کے خراب ہونے سے متعلق وزیراعلیٰ کی ...
تحریک انصاف کے بانی و سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی کو کچلنے کی کوشش کی گئی، سب پہلے سے طے شدہ تھا۔جیل سے اپنے ایک بیان میں عمران خان نے کہا کہ 9مئی 2023ء کی حقیقت قوم پر پوری طرح واضح ہے ، بتایا جائے کس کے حکم پر حساس مقامات کی سیکیورٹی ہٹائی گئی۔بانی پ...
سول عدالتوں کی تقسیم اوروکلاء پر دہشت گری کی دفعات کے تحت مقدمات کے اندراج کے خلاف احتجاج شدید ہنگامہ آرائی میں تبدیل ہوگیا،لاہور ہائیکورٹ میں داخل ہونے کے معاملے پر وکلاء اور پولیس کے درمیان تصادم کے نتیجے میں جی پی او چوک میدان جنگ بن گیا ، پولیس کی جانب سے وکلاء پر لاٹھی چارج ...
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سینئرجج جسٹس محسن اخترکیانی اور جسٹس بابرستار کے خلاف سوشل میڈیا مہم پر ججوں کی جانب سے لکھے گئے خطوط کے بعد توہین عدالت کی کارروائی کے لیے دو الگ الگ لارجر بینچز تشکیل دے دیے گئے ۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین عدالت کی کارروائی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ ...
اپوزیشن اتحاد تحفظ آئین پاکستان اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ مارشل لاء لگانے والے پہلے معافی مانگ لیں پھر میں نو مئی والوں سے بھی کہہ دوں گا تو وہ بھی معافی مانگ لیں گے ۔اسلام آباد میں منعقدہ تحفظ آئین پاکستان کیسے اور کیوں؟ کے عنوان سے س...
سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ میں چاہتا ہوں 9مئی واقعات پرآزاد کمیشن بنے ،تحقیقات کی جائیں اور ملوث عناصر کو سزا دی جائے ،جو ٹرائل کرنا ہے کریں مگر جو عوام نے انتخابات میں فیصلہ کیا اس کی عزت کی جائے ،بانی پی ٹی آئی واحد لیڈر ہے جو دنیا میں مقبول ہے ، اگر ایسے لوگ ا...
وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی، پاکستان میں 2کروڑ 60 لاکھ بچوں کا اسکول نہ جانا بڑا چیلنج ہے ۔تعلیمی قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں ک...