... loading ...
آئی پی پیز کو2013ء میں ناجائز اور غیر قانونی ادائیگیوں کے معاملات کی چھان بین کرنے والے خصوصی پارلیمانی پینل نے کم وبیش ایک ماہ قبل آئی پی پیز کو سرکلر قرضوں کی مد میںناجائز طورپر اداکیے گئے 35 ارب روپے کی وصولی کی ہدایت کی تھی، لیکن ایک ماہ ہونے کو آیا ہے اب تک حکومت کے کسی محکمے نے اس وصولی پر کوئی توجہ نہیں دی ہے اور اطلاعات کے مطابق ناجائز رقم وصول کرنے والی آئی پی پیز کو رقم کی واپسی کے حوالے سے خطوط بھی لکھنے کی زحمت گوارا نہیں کی گئی ہے۔
گزشتہ ماہ سینیٹ کی مالیاتی امور سے متعلق مجلس قائمہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں یہ پتہ چلایاگیاتھا کہ حکومت نے 2013ء میں 23 ارب روپے کے جائز کلیمز کا فیصلہ کرتے ہوئے اس رقم کو آئی پی پیز کے واجبات میں ایڈجسٹ کرنے کے بجائے یہ رقم آئی پی پیز کو ناجائز طورپر ادا کردی تھی،کمیٹی کے ارکان نے ،جن میں حکمران پاکستان مسلم لیگ ن ، پی ٹی آئی، پاکستان مسلم لیگ قاف کے ارکان شامل ہیں، اس بات پر حیرت کااظہار کیاہے کہ حکومت نے اتنی بڑی رقم آئی پی پیز کو غیر ضروری اورناجائز طورپر ادا کردی اور قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی نے اس پر اعتراض تک نہیں اٹھایا۔
کمیٹی کے سامنے پیش کی گئی آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ سے انکشاف ہوا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے 2013ء میںسرکلر قرض کے حوالے سے کیے گئے کلیمز کی مناسب طریقے سے تصدیق نہیں کی اوربجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کو 165 ارب روپے کی ادائیگی کردی۔
آئی پی پیز کو ادائیگیوںکے حوالے سے اس آڈٹ رپورٹ سے حکومت کے اس بلند بانگ دعوے کا پول کھل گیا ہے جس میں وزیراعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ شہباز شریف بڑے زور شور سے کہتے ہیں کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں کوئی بڑا اسکینڈل سامنے نہیں آیا۔رپورٹ سے ظاہر ہوتاہے کہ 28 جون2013ء کوپاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت نے آڈٹ سے قبل کی ضروری کارروائیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے ایک ہی دن میں80 ارب روپے مالیت کے سرکلر قرضوں کی ادائیگی کردی،آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے اس رقم کی منظوری دیتے ہوئے آڈٹ رپورٹوں اور رقم جاری کرنے کے تمام مسلمہ طریقہ کار یکسر نظر انداز کردیے۔
سینیٹر سعود مجید نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ آئی پی پیز کو ایک ایسے وقت 2011ء سے 2013ء کے پیداوار بند رکھنے پر جب کہ ملک میں18-18 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے کارخانے بند ہورہے تھے آئی پی پیز کو32 ارب روپے کی ادائیگی ہر اعتبار سے ایک مجرمانہ عمل تھا۔آڈٹ حکام نے سینیٹ کے پینل کو بتایا کہ بجلی کی خریداری سے متعلق مرکزی ایجنسی (سی پی پی اے) نے ایسا کوئی ڈسپیج آرڈر پیش نہیں کیاجس سے اس رقم کی ادائیگی کا کوئی جواز ثابت ہوسکتا۔اے جی پی نے ان کمپنیوں سے یہ رقم واپس وصول کرنے کی سفارش کی تھی جس کی کمیٹی نے حمایت کی تھی،کمیٹی نے آئی پی پیز کو فیول کی کمی پر 7 ارب روپے کی ادائیگی پر بھی سنگین اعتراضات اٹھائے تھے۔سینیٹر محسن عزیز نے اس صورت حال پر کہاتھا کہ آئی پی پیز کو عوام کو تکلیف میں مبتلا کرنے اور انہیں بجلی سے محروم رکھنے کا انعام دیاگیا ۔
اس حوالے سے ایک اور دلچسپ بات یہ ہے کہ حکومت نے آئی پی پیز کو وِدہولڈنگ ٹیکس کی مد میں 264.6 ملین یعنی 26 کروڑ46 لاکھ روپے واپس کیے، یہ رقم بجلی کے خریداروں سے یعنی عام صارفین سے وصول کی گئی تھی لیکن واپس آئی پی پیز کو کی گئی، جنہوں نے اس میں سے ایک پیسہ بھی صارفین کو واپس نہیں کیا۔ سی پی پی اے کے چیف فنانس افسر کا اصرار تھا کہ یہ رقم آئی پی پیز سے بجلی کی خریداری کے معاہدے کے تحت ان کو واپس کرنا ضروری تھی۔
حکومت نے غلط کرنسی ریٹ کی بنیاد پر آئی پی پیز کو8 کروڑ40 لاکھ روپے ادا کیے جس کاکوئی جواز نہیں تھا۔آئی پی پیز کو اتنی بھاری رقوم کی زیادہ ادائیگیوں کے باوجود آڈٹ حکا م کے مطابق حکومت کا اصرار ہے کہ اس نے ان کمپنیوں سے لیکویڈیشن ڈیمیجز(ایل ڈیز) کی مد میں22.9 ارب روپے ایڈجسٹ کرلیے ہیں۔آڈیٹرز کاکہناہے کہ حکومت کی جانب سے برتے جانے والے اس تساہل اور بلاجواز ادائیگیوں کی بنیاد پر اب ان آئی پی پیز نے حکومت کی جانب سے رقم روکنے کے خلاف لندن کی عدالت میں حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کردیاہے۔آئی پی پیز پر یہ جرمانہ فیول وصول کرنے کے باوجود بجلی کی پیداوار شروع نہ کرنے اور شہریوں کومعاہدے کے مطابق بجلی فراہم نہ کرنے پر عاید کیاگیاتھا۔سی پی پی اے کے چیف فنانس افسر کاکہناہے کہ ایل ڈیز متنازع ہونے کی وجہ سے ایڈجسٹ نہیں کی گئی تھیں۔
وفاقی آڈیٹر کاکہناہے کہ سب سے زیادہ تباہ کن بات یہ ہے کہ آئی پی پیز کو480 ارب روپے کی تمام ادائیگیاں کسی انوائس کے بغیر ہی کی گئیںاور دوسال گزرنے کے باوجود آڈیٹر جنرل پاکستان کو یہ انوائسز نہیں دکھائی گئیں۔
اب سینیٹ کمیٹی نے سی پی پی اے کوکمیٹی کے اگلے اجلاس میں تمام متعلقہ کاغذات اور ثبوت پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اس بار ڈی چوک سے کفن میں آئیں گے یا کامیاب ہوں گے،محمود اچکزئی کے پاس مذاکرات یا احتجاج کا اختیار ہے، وہ جب اور جیسے بھی کال دیں تو ہم ساتھ دیں گے ،سہیل آفریدی کا جلسہ سے خطاب میڈیٹ چور جو 'کا کے اور کی' کو نہیں سمجھ سکتی مجھے مشورے دے رہی ہے، پنجاب پولیس کو کرپٹ ترین ادارہ بن...
مرنے والے بیشتر آسٹریلوی شہری تھے، البانیز نے پولیس کی بروقت کارروائی کو سراہا وزیراعظم کا یہودی کمیونٹی سے اظہار یکجہتی، تحفظ کیلئے سخت اقدامات کی یقین دہانی آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی البانیز نے سڈنی کے ساحل بونڈی پر ہونے والے حملے کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے اسے یہودیوں...
زخمی حالت میں گرفتار ملزم 4 سال تک بھتا کیس میں جیل میں رہا، آزاد امیدوار کی حیثیت میں عام انتخابات میں حصہ لیا 17 افراد زیر حراست،سیاسی جماعت کے لوگ مجرمان کو پناہ دینے میں دانستہ ملوث پائے گئے تو ان کیخلاف کارروائی ہوگی ایس آئی یو پولیس نے ناظم آباد میں سیاسی جماعت کے سر...
ہائبرڈ جنگ، انتہاء پسند نظریات اور انتشار پھیلانے والے عناصر سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں، سید عاصم منیرکا گوجرانوالہ اور سیالکوٹ گیریژنز کا دورہ ،فارمیشن کی آپریشنل تیاری پر بریفنگ جدید جنگ میں ٹیکنالوجی سے ہم آہنگی، چابک دستی اور فوری فیصلہ سازی ناگزیر ہے، پاک فوج اندرونی اور بیر...
دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس نہ ہوں ،حکمران طبقہ نے قرضے معاف کرائے تعلیم ، صحت، تھانہ کچہری کا نظام تباہ کردیا ، الخدمت فاؤنڈیشن کی چیک تقسیم تقریب سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس...
حملہ آوروں کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم سے ہے پشاور میں چند دن تک قیام کیا تھا خودکش جیکٹس اور رہائش کی فراہمی میں بمباروں کیسہولت کاری کی گئی،تفتیشی حکام ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملہ کرنے والے دہشتگرد نیٹ ورک کی نشاندہی ہو گئی۔ تفتیشی حکام نے کہا کہ خودکش حملہ آوروں کا تعلق ...
غذائی اجناس کی خود کفالت کیلئے جامع پلان تیار ،محکمہ خوراک کو کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت اشیائے خوردونوش کی سرکاری نرخوں پر ہر صورت دستیابی یقینی بنائی جائے،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے محکمہ خوراک کو ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی ...
ادارہ جاتی اصلاحات سے اچھی حکمرانی میں اضافہ ہو گا،نوجوان قیمتی اثاثہ ہیں،شہبا زشریف فنی ٹریننگ دے کر برسر روزگار کریں گے،نیشنل ریگولیٹری ریفارمز کی افتتاحی تقریب سے خطاب وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک معاشی بحران سے نکل چکاہے،ترقی کی جانب رواں دواں ہیں، ادارہ جات...
عالمی برادری افغان حکومت پر ذمہ داریوں کی ادائیگی کیلئے زور ڈالے،سماجی و اقتصادی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود پاکستان کی اولین ترجیح،موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے تنازعات کا پرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ،فلسطینی عوام اور کشمیریوں کے بنیادی حق...
حکومت نے 23شرائط مان لیں، توانائی، مالیاتی، سماجی شعبے، اسٹرکچرل، مانیٹری اور کرنسی وغیرہ شامل ہیں، سرکاری ملکیتی اداروں کے قانون میں تبدیلی کیلئے اگست 2026 کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے کھاد اور زرعی ادویات پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگائی جائیگی، ہا...
پارٹی کے اندر لڑائی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے آزادکشمیر و گلگت بلتستان میں میرٹ پر ٹکت دیں گے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا،صدر ن لیگ مسلم لیگ(ن)کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ بھیک نہیں ہے یہ تو حق ہے، وزیراعظم سے کہوں گا...
تمام سیاسی جماعتیں اپنے دائرہ کار میں رہ کر سیاست کریں، خود پنجاب کی گلی گلی محلے محلے جائوں گا، چیئرمین پیپلز پارٹی کارکن اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں، گورنر سلیم حیدر کی ملاقات ،سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ،دیگر کی بھی ملاقاتیں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول...