... loading ...
جنرل پرویز مشرف 99 ء میں نازل ہوئے توانہوںنے بھی سابق فوجی حکمرانوں کی طرح سب سے پہلے نعرہ لگایا کہ احتساب کیا جائے گا۔ پرویز مشرف نے احتساب بیورو کو قومی احتساب بیورو کا نام دے کر نیب بنا دیا اور اس کا سربراہ لیفٹیننٹ جنرل کو بنایا گیا۔ لیفٹیننٹ جنرل شاہد عزیز (جو خود بھی نیب کے چیئرمین رہے)نے اپنی کتاب میں نیب کے بخیے اُدھیڑ دیئے ۔ اگر اعلیٰ عدالتیں اس پر کمیشن بناتیں تو بہت کچھ سامنے آتا۔ نیب نے ایک خوف طاری کیا۔ کرپٹ لوگوں کے خلاف کریک ڈائون بھی کیا۔ لیکن انصاف کے حوالے سے سب سے قابل احترام حضرت عمرؓ نے کیا خوب فرمایا ہے کہ ’’جس کا انجام خراب ہو تو یہ طے سمجھا جائے کہ اس کی ابتدا بھی خراب تھی‘‘۔ یہی وجہ ہے کہ آج نیب کا جو حشر ہوا ہے اور اس پر جگہ جگہ تنقید ہورہی ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ نیب کی ابتدا بھی خراب تھی۔ پرویز مشرف اور ان کے حواریوں کے پسند اور ناپسند پر مبنی احتساب کا حشر اب سب کے سامنے ہے۔ نیب نے جب حاضر سروس پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل منصور الحق کو گرفتار کرکے ان سے اربوں روپے واپس لیے تو اس کی تعریف ہوئی مگر پرویز مشرف اور ان کے ساتھیوں کے خلاف تحقیقات بند کی گئی اور حال ہی میں چیئرمین نے سپریم کورٹ میں جواب دے کر پاکستان کے عوام کو ششدر کردیا کہ حدیبہ پیپر زلمیٹڈ کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر نہیں کی جائے گی۔ جب چیئرمین نیب وزیر اعظم اور اُن کے خاندان سمیت سب کا بلاامتیاز احتساب کرنے کا اراداہ نہیں رکھتے تو پھر اُنہیں اس کرسی پر بیٹھنے کا کوئی حق بھی نہیں ہے۔
سندھ میں 2008 ء میں پیپلز پارٹی کی حکومت بنی۔ پی پی کی آخری حکومت 1996 ء میں فاروق لغاری نے برطرف کردی تھی۔ اس طرح 12 سال بعد جب پیپلزپارٹی کی حکومت آئی تو دونوں ہاتھوں سے لوٹ مار شروع ہوگئی۔ وزراء میں ایک سینئروزیر پیر مظہر الحق تھے جن کے دادا پیرالٰہی بخش سندھ کے وزیر اعلیٰ تھے اور قیام پاکستان کے بعد جب لاکھوں مہاجرین پاکستان میں آئے تو انہوں نے اُن کی دلی آئو بھگت کی اور اپنے نام سے کراچی میں پیر الٰہی بخش کالونی (پی آئی بی کالونی) بنائی ۔ پیر مظہر نے 1986 ء میں ضیاء الحق کا دادو میں استقبال کیا۔ 88 ء سے وہ پارلیمانی سیاست کررہے ہیں اور وہ پی پی کے پلیٹ فارم سے اسمبلی میں آرہے ہیں۔ پیرمظہر جب 2008 ء میں ایم پی اے بن کر وزیر بنے تواُن پر سنگین نوعیت کی بدعنوانیوں کے الزامات عائد ہوئے۔ اُن کے بارے میں کہاگیا کہ انہوں نے بہتی گنگا میں ہاتھ ہی نہیں دھوئے بلکہ وہ دل کھول کر نہائے۔ پیر مظہر الحق پرسب سے بڑا الزام یہ عائد ہوا کہ اُنہوں نے 14 ہزار سے زائد ٹیچر بھرتی کیے۔ کلفٹن کہکشاں میں ان کا مہنگا گھر ان دنوں امیدواروں کے لئے کھلا ہوا تھا جہاں روزانہ ہزاروں اساتذہ بھرتی کرنے کے احکامات جاری کیے جاتے تھے۔ روزانہ ایک ہزار آرڈر متعلقہ ڈائریکٹر دستخط کرکے ان کے گھر دے آتے تھے اور پھر وہ آرڈر بے روزگاروں کو دیے جاتے تھے اور اگلے دن پھر وہی کام ہوتا اس طرح 15 سے 20 دنوں میں 14 ہزار آرڈر فروخت کردیے گئے۔ تب یہ اطلاعات گردش کرتی رہے کہ ایسا ہر آرڈردراصل 5 سے 6 لاکھ روپے میں فروخت ہورہا ہے۔ جب اس کا پتہ پارٹی کے سربراہ اور ملک کے صدر مملکت آصف علی زرداری کو چلا تو ان کا دماغ چکرا گیا کیونکہ حساب کتاب سے اگر فی آرڈر یہ رقم تسلیم کرلی جائے تو یہ آٹھ سے دس ارب روپے بنتی ہے۔
چنانچہ مبینہ طور پرآصف زرداری اور فریال تالپر نے پیر مظہر کو بلا کر اس رقم کے متعلق حساب کتاب مانگا۔حسب معمول پیر مظہر نے اس حوالے سے بہت سے حیلے تراشے ۔ ذرائع کے مطابق اُنہوں نے تب یہ رونابھی رویا کہ کچھ تو افسر کھا گئے کچھ ایجنٹ کھاگئے۔ اب دو تین ارب روپے ہیں ،بتائیں کہ اس میں سے کیا اپنے پاس رکھوں اور کیا آپ لوگوں کی خدمت میں پیش کروں؟ اس پر خیر ان سے حصہ تو لے لیا گیا مگر آصف زرداری بھی بڑے کھلاڑی ہیں انہوں نے 2013 ء کے عام انتخابات میں پیرمظہر کو ٹکٹ نہیں دیا اور ان کے بیٹے پیر مجیب کو ایم پی اے کا ٹکٹ دے کر پیر مظہر کو سائڈ لائن کردیا۔ ا س پس منظر میں پیرمظہر اور محکمہ تعلیم کے افسران کے خلاف نیب نے تحقیقات شروع کی تھی ۔ اس حوالے سے محکمہ تعلیم کے اسپیشل سیکریٹری شفیق مہیسر نے تاریخی رپورٹ دی تھی جس میں اس کو میگا اسکینڈل قرار دیا گیا تھا۔ یوں نیب نے تحقیقات شروع کی مگر چونکہ اسکینڈل 8 سے 10 ارب روپے کا تھا اس لیے نیب سندھ کے افسران کو بھی بہتی گنگا میں نہانے دھونے کا اچھا خاصاموقع مل گیا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ پیر مظہر کوجس اسکینڈل میں نیب نے بے گناہ قرارد دیاہے ، اُسی میں پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے اُنہیں ذمہ دار قرار دیتے ہوئے عام انتخابات میں ٹکٹ نہیں دیا تھا۔
منیب نے پیر مظہر کو صاف قرار دے کر انصاف کا گلا ہی نہیں گھونٹا بلکہ اپنی ساکھ کو بھی خراب کردیا ہے جو پہلے ہی سے بہت متاثر تھی۔ واضح رہے کہ حال ہی میں سپریم کورٹ نے نیب سندھ کے ڈی جی کرنل (ر) سراج نعیم کو عہدے سے ہٹا کر گھر بھیج دیا ہے، اور پیر مظہر کو کلین چٹ اُن کے ہی دور میں تھمائی گئی۔
ترامیم آئین کے بنیادی ڈھانچے اور عدلیہ پر حملہ ہیں، عدلیہ کو انتظامیہ کے ماتحت کرنے کی کوشش ناقابل قبول ہے، سپریم کورٹ کے اختیارات محدود کر دیے گئے ہیں،شخصی بنیاد پر ترامیم کی گئیں،اپوزیشن جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفے پر خراج تحسین، جمہوری مزاحمت جاری رہے ...
ہم نے تجارت پر افغان رہنماؤں کے بیانات دیکھے، تجارت کیسے اور کس سے کرنی ہے؟ یہ ملک کا انفرادی معاملہ ہے،ٹرانزٹ ٹریڈ دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کے مکمل خاتمے کے بعد ہی ممکن ہے، دفتر خارجہ ٹی ٹی پی اور بی ایل اے پاکستان کے دشمن ہیں مذاکرات نہیں کریں گے،دہشتگردوں کی پشت پناہی کرنے وا...
گاؤں دیہاتوں میںعوام کو محکوم بنایا ہوا ہے، اب شہروں پر قبضہ کررہے ہیں،لوگوں کو جکڑاہواہے چوہدریوں،سرداروں اور خاندانوں نے قوم کو غلام ابن غلام بنارکھاہے،عوامی کنونشن سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ایک خاندان اور چالیس وڈیروں کانا...
خالی گاؤں گدار میں خوارج کی بڑی تعداد میں موجودگی کی مصدقہ اطلاع پر کارروائی قبائلی عمائدین اور مقامی لوگوں کے تعاون سے گاؤں پہلے ہی خالی کرایا گیا تھا، ذرائع سیکیورٹی فورسز نے کامیاب باجوڑ آپریشن کے دوران 22 خوارج کو ہلاک کر دیا۔ ذرائع کے مطابق یہ کارروائی انتہائی خفیہ مع...
میرا ضمیر صاف اور دل میں پچھتاوا نہیں ،27 ویں ترمیم کے ذریعہ سپریم کورٹ پر کاری ضرب لگائی گئی ، میں ایسی عدالت میں حلف کی پاسداری نہیں کر سکتا، جس کا آئینی کردار چھین لیا گیا ہو،جسٹس منصور حلف کی پاسداری مجھے اپنے باضابطہ استعفے پر مجبور کرتی ہے کیونکہ وہ آئین جسے میں نے تحفظ ...
جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کی جگہ کمانڈر آف نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کا عہدہ شامل،ایٔرفورس اور نیوی میں ترامیم منظور، آرمی چیف کی مدت دوبارہ سے شروع ہوگی،وزیر اعظم تعیناتی کریں گے، بل کا متن چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ 27 نومبر سے ختم تصور ہوگا،قومی اسمبلی نے پاکستا...
اسے مسترد کرتے ہیں، پیپلز پارٹی اسٹیبلشمنٹ کی اے پلس ٹیم ہے،میٹ دی پریس سے خطاب جماعت اسلامی کا اجتماع عام نظام کی تبدیلی کیلئے ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوگا، صحافی برادری شرکت کرے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کراچی پریس کلب کی دعوت پر جمعرات کو پریس کلب میں ”میٹ دی...
ترمیمی بل کو اضافی ترامیم کیساتھ پیش کیا گیا،منظوری کیلئے سینیٹ بھجوایا جائے گا،چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے بعد سپریم کورٹ اور آئینی عدالت میں جو سینئر جج ہوگا وہ چیف جسٹس ہو گا،اعظم نذیر تارڑ قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیمی بل کی اضافی ترامیم کے ساتھ دو تہائی اکثریت سے منظو...
اپوزیشن کا کام یہ نہیں وہ اپنے لیڈر کا رونا روئے،بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں تقریرکے دوران اپوزیشن اراکین نے ترمیم کی کاپیاں پھاڑ کر اڑانا شروع کردیں اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہوا جس میں پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو کی تقریر کے دوران اپوزیش...
اسرائیلی فوج کی جنگ بندی کی خلاف ورزی کا جاری، تازہ کارروائی میں مزید 3 فلسطینی شہید علاقے میں اب بھی درجنوں افراد لاپتا ہیں( شہری دفاع)حماس کی اسرائیلی جارحیت کی؎ مذمت اسرائیلی فوج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ کارروائی میں غزہ میں مزید 3 فلسطینیوں ...
مبینہ بمبار کا سر سڑک پر پڑا ہوا مل گیا، سخت سیکیورٹی کی وجہ سے حملہ آور کچہری میں داخل نہیں ہوسکے، موقع ملنے پر بمبار نے پولیس کی گاڑی کے قریب خود کو اُڑا دیا،وکلا بھی زخمی ،عمارت خالی کرا لی گئی دھماکے سے قبل افغانستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر کمنگ سون اسلام آبادکی ٹوئٹس،دھ...
آپ کی سوچ اور ڈر کو سلام ، ترمیم کرکے سمجھتے ہو آپ کی سرکار کو ٹکاؤ مل جائیگا، وہ مردِ آہن جب آئیگا وہ جو لفظ کہے گا وہی آئین ہوگا، آزما کر دیکھنا ہے تو کسی اتوار بازار یا جمعے میں جا کر دیکھو،بیرسٹر گوہرکاقومی اسمبلی میں اظہارخیال ایم کیو ایم تجاویز پر مشتمل ...