وجود

... loading ...

وجود

افسران کواصل محکمے میں بھیجنے کے معاملے پر سندھ حکومت کی ایک اور قلابازی

هفته 25 فروری 2017 افسران کواصل محکمے میں بھیجنے کے معاملے پر سندھ حکومت کی ایک اور قلابازی

سندھ میں گریڈ18کے افسر مہدی علی شاہ کی بھی ایک تاریخ ہے وہ آج کل ضلع کورنگی میں ڈپٹی کمشنر کے طورپرکام کررہے ہیں مگروہ براہ راست گریڈ17میں کس طرح اسسٹنٹ کمشنر بنے؟ اس کی طویل اوردلچسپ کے علاوہ متنازع تاریخ ہے۔ذرائع بتاتے ہیں کہ بینظیربھٹو جب دوسری مرتبہ وزیراعظم بنیں تو سیشن جج آغارفیق احمد سپریم کورٹ کے سینیارٹی کے لحاظ سے ساتویں نمبر کے جج سید سجاد علی شاہ کوپہلے عام فلائٹ سے سکھر لے گئے وہاں سے وہ دوسری فلائٹ لے کراسلام آباد گئے وہا ں ایک غیر سرکاری گھرمیں رکے۔ آغا رفیق احمد نے اس وقت کی وزیراعظم بینظیر بھٹو اورآصف علی زرداری سے بات کی اور پھران سے سید سجاد علی شاہ کی ملاقات کرائی اورچند روز میں وزیراعظم بینظیر بھٹو نے جونیئر جج سید سجاد علی شاہ کوچیف جسٹس آفس پاکستان بنادیا۔ اسی چیف جسٹس سید سجاد علی شاہ نے ایک دن وزیراعظم بینظیربھٹو سے کہاکہ ان کے داماد مہدی علی شاہ کوبراہ راست اسسٹنٹ کمشنر بنایا جائے، محترمہ نے ہاں کردی۔ لیکن چونکہ ارکان قومی اسمبلی ،ارکان سندھ اسمبلی کی اولادوں کی بھی فہرستیں بننی تھیں، اس لیے اس میں دوتین ماہ کا وقت لگ گیا۔ پھرچیف جسٹس سید سجاد علی شاہ نے دوسری مرتبہ وزیراعظم سے کہا، ان کوپھروہی جواب ملا کہ صبرکریں مگرچیف جسٹس کوصبرنہیں ہورہاتھا۔ اس لیے غصے میں بینظیر نے صرف چیف جسٹس کے داماد مہدی علی شاہ کا آرڈر نکالنے کے لئے اس وقت کے وزیراعلیٰ سید عبداﷲ شاہ کوحکم دے دیا۔ مہدی شاہ کواسسٹنٹ کمشنر بنادیاگیا اوربعد میں دیگر ایم این ایز اور ایم پی ایز کے بیٹوں کواسسٹنٹ کمشنر،ڈی ایس پی، ای ٹی او بنایاگیا۔اوریہ بات بھی بڑی دلچسپ ہے کہ مخدوم امین فہیم کے بیٹے شکیل الزماں کوجام صادق نے براہ راست اسسٹنٹ کمشنر بھرتی کیا۔

مہدی شاہ کواسسٹنٹ کمشنر توبنادیاگیا لیکن چیف جسٹس سجاد علی شاہ نے دل میں ناراضگی رکھ لی جو آگے چل کرپوائنٹ آف نوریٹرن تک جاپہنچی۔بہرحال مہدی شاہ ترقی کرتے کرتے اب جاکر گریڈ 19کوپہنچنے والے ہیں ۔آگے چل کرمہدی شاہ کی اہلیہ اورسیدسجاد علی شاہ کی بیٹی کاجب انتقال ہوگیاتو مہدی شاہ نے موجودہ وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ(عبداللہ شاہ کے فرزند) کی طلاق یافتہ بہن سے شادی کرلی۔ یہ کتنا عجیب اتفاق ہے کہ کل مہدی شاہ کوعبداﷲ شاہ نے تقرری آرڈر دیااورآج عبداﷲ کے بیٹے مراد علی شاہ اسی مہدی شاہ کوبچانے کے لیے سرتوڑ کوشش کررہے ہیں۔ مہدی شاہ کا نام ان102افسران کی فہرست میں ہے جن کوبراہ راست اسسٹنٹ کمشنر بنایاگیا تھا۔اس فہرست میں مخدوم امین فہیم کے دوبیٹے شکیل الزماں، عقیل الزماں جبکہ پیرپگارا کے معتمد خاص خان محمدمہر، غلام حیدر منگریو، چراغ الدین ہنگورو، بھی شامل ہیں۔ اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک عجیب صورت حال پیدا ہوگئی ہے کہ حکومت سندھ نے صرف ایک افسر محمدخان رند کو ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ضلع شرقی کے عہدے سے ہٹاکر گریڈ 16میں سندھ اسمبلی سیکریٹریٹ میں تعینات کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیاہے۔سابق وزیراعلیٰ ارباب غلام رحیم کے بھانجے ارباب عطاء اﷲ کوسوئی گیس سے اسسٹنٹ کمشنر بنایاگیا لیکن موجودہ حکومت نے اسی ارباب عطاء اﷲ کویک جنبش قلم اسسٹنٹ کمشنر کے عہدے سے ہٹاکر واپس سوئی گیس میں بھیج دیا۔اگراتنا ہی قانون پرعمل کرناتھا، اورضمیر زندہ ہوتا توتمام افسران کوہٹاکر سپریم کورٹ کے حکم پرعمل کیاجاتا ۔اب درون خانہ کہانی یہ ہے کہ حکومت سندھ نے فیصلہ کیاہے کہ سپریم کورٹ کے جسٹس امیر ہانی مسلم کی 31 مارچ 2017ء کی ریٹائرمنٹ کا انتظار کیاجائے ،اس کے بعدسپریم کورٹ کوالٹی سیدھی کہانیاں بناکر ان بڑے آدمیوں کی اولادوں اوردامادوں کوبچایاجائے۔ اوراس مقصد کے لئے چاہے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی طرح باربار توہین عدالت ہی کیوں نہ کرنا پڑے اوراسی نقطہ کو سامنے رکھ کرسرکاری وکلاء کوبھی ہدایات دی گئی ہیں ۔نیزافسران کوبھی خصوصی ٹاسک دیاگیا ہے کہ وہ سپریم کورٹ میں پیشی کے دوران اس طرح عدالت میں جائیں کہ ایک محکمے کا افسر عدالت میں جائے تودوسرا افسر کسی اجلاس یا چھٹی کا بہانہ بناکر غیر حاضرہو۔ اور31مارچ کوجب جسٹس امیرہانی مسلم کی ریٹائرمنٹ کے بعدنئے سرے سے کیس کی پیروی کی جائے اورکوشش کی جائے کہ ان افسران کوبچانے کے لئے قانونی راستے بنائے جائیں ،اس طرح جوافسران کمیشن پاس نہ کرسکے اوربراہ راست افسر بن گئے ان کوبچانے کے لئے حکومت سندھ نے ایڑھی چوٹی کا زورلگادیاہے کیونکہ اہم شخصیات کے بیٹے ،بہنوئی، داماد اس فہرست میں شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی وجود بدھ 30 اپریل 2025
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی

مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں وجود بدھ 30 اپریل 2025
مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر