وجود

... loading ...

وجود

شہری دفاع کا محکمہ ۔۔۔قصۂِ پارینہ ؟؟

جمعه 24 فروری 2017 شہری دفاع کا محکمہ ۔۔۔قصۂِ پارینہ ؟؟

جنگ کی صورت میں مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑا ہونے ، آتشزدگی ، سیلابی کیفیت یا دیگر آفات سماوی کی صورت میں پیدا ہونے والی ہنگامی حالت میں شہریوں کی مدد کرنے اور شہریوں کی زندگی کو محفوظ بنانے کے لیے بڑی عمارتوں میں آتشزدگی سے بچائو کے انتظامات کاجائزہ لے کر سرٹیفیکٹ جاری کرنے اور مناسب انتظامات نہ ہونے کی صورت میں عمارت کے مالکان کو مناسب انتظامات پر مجبور کرنے کا ذمہ دار شہری دفاع کا ادارہ سندھ میںاربا ب اختیار کی عدم توجہی اور دلچسپی کی وجہ سے ناگفتہ بہ صورت حال سے دوچار ہے۔
سندھ میں اس اہم ادارے کی کسمپرسی کااندازہ اس بات سے لگایاجاسکتاہے کہ اس کے دفتر میںسرکلر جاری کرنے کے انتظامات بھی نہیں ہیں جس کی وجہ سے خود اس کو اپنے سرکلرز کی کاپیاں باہر سے کرانا پڑتی ہیں اور اس طرح اس ادارے کے اقدامات قبل از وقت فاش ہونے کاخطرہ ہر وقت موجود رہتا ہے۔اس سلسلے میں ادارے نے حکومت سندھ کو اپنی ضروریات کے بارے میں ایک خط لکھاہے ،اس میں یہ بھی لکھاگیاہے کہ اس ادارے کے پاس کوئی فوٹو اسٹیٹ مشین نہیں ہے اور موجودہ فوٹو اسٹیٹ مشین ناقابل مرمت قرار دی جاچکی ہے۔خط میں لکھاگیاہے کہ اس ادارے کاکام چلانے کے لیے فوٹو اسٹیٹ مشین کی اشد ضرورت ہے اس لئے اس ادارے کو ترجیحی بنیاد پر ایک فوٹو اسٹیٹ مشین فراہم کی جائے۔
حال ہی میں جب کراچی کے ایک فوراسٹار ہوٹل میں آتشزدگی کاواقعہ رونما ہوا جس میں کئی غیر ملکیوں سمیت متعدد افراد جان سے ہاتھ دھوبیٹھے تھے تو اس وقت وزیر اعلیٰ سندھ نے اعلیٰ سطح کا ایک اجلاس بلایاتھا جس کامقصد اس بات کاتعین کرناتھاکہ فور اسٹار ہوٹل کی انسپکشن کس کی ذمہ داری تھی اس اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ کو ایک پریزنٹیشن کے ذریعہ شہری دفاع کے محکمے کی حالت زار سے آگاہ کیا گیا تھا۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو دی گئی پریزنٹیشن میں بتایاگیاتھا کہ سول ڈیفنس یعنی شہری دفاع کے قیام کامقصد تمام ناگہانی آفات کی صورتحال سے نمٹنا خواہ وہ دشمن کی پیدا کردہ ہوں یا قدرتی آفات کے نتیجے میں رونما ہوئی ہوں ،نمٹنے میں شہری انتظامیہ اور سرکاری اداروں کی مدد اور معاونت کرنا ہے۔اس حوالے سے اس میں تباہ کاری کالفظ استعمال کیاگیا ہے جس کے معنی کوئی بھی ایسی صورتحال جو عوام کی زندگی کو اتھل پتھل کردے اور جس کے نتیجے میں عوام کو کپڑے،خوراک، سر چھپانے کی جگہ اور دوائوں کی ضرورت پڑسکتی ہو۔
اس ادارے کا بنیادی کام وارڈن سروس آرگنائزیشن قائم کرنا اور اس کے لیے لوگوں کو تربیت دینا ،جنگ کی حالت میںیا ہنگامی حالت کے اعلان کی صورت میں مسلح افواج اور شہری اداروں کی مدد اور معاونت کرنا ،فضائی حملوں کی اطلاع دیناشامل ہے،اور حملوں کی صورت میں ہونے والے جانی ومالی نقصان کی صورت میںزخمیوں اور پھنسے ہوئے لوگوں کو ہسپتالوں تک پہنچنے میں مدد دینا شامل ہے۔
اس ادارے کی جانب سے دی جانے والی بنیادی تربیت میں آگ بجھانے، لوگوں کے ہلاک یا زخمی ہونے کی صورت میں امدادی کام انجام دینے ،مشکل میں پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کی تربیت اور آگاہی اس ادارے کے وارڈنز کی تربیت میں شامل ہے۔
ادارے کے ایک ملازم نے بتایا کہ اگر اس ادارے کی جانب سے اگر ریجنٹ پلازا کے ملازمین اور بلدیہ ٹائون فیکٹری کے ملازمین کو ہنگامی اور غیر متوقع آفات سے بچائو کی تربیت دی گئی ہوتی تو شاید ان واقعات میں اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کی جانیںضائع نہ ہوتیں۔افسر نے بتایا کہ یہ ادارہ وفاقی اور صوبائی دونوں حکومتوں کی وزارت داخلہ کے ماتحت کام کرتاہے ، اس ادارے کے ماتحت تربیتی اسکول وفاقی حکومت کے ماتحت ہیںجبکہ عمارتوں کی انسپکشن سول ڈیفنس ایکٹ مجریہ 1952کے تحت صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔
ضلعی ڈپٹی کمشنر اپنے متعلقہ اضلاع کے سول ڈیفنس کنٹرولر ہوتے ہیں اور ڈپٹی کنٹرولر سول ڈیفنس کام کرتے ہیں،اور قانون کے تحت وہ اپنے متعلقہ اضلاع میں واقع تمام عمارتوں کی انسپکشن کے ذمہ دار ہیں۔
کاغذی اعتبار سے سندھ میں اس محکمے کے پاس 293 افراد پر مشتمل نفری موجود ہے جن میں 147لازمی سروس کے تحت ہیں جبکہ 146اسامیاں خالی پڑی ہیںاور سندھ حکومت اس طرف توجہ دینے کو بھی تیار نہیں ہے۔کراچی کے ضلع ملیراور کورنگی میں اس محکمے کا کوئی وجود ہی نظر نہیں آتا کیونکہ ان اضلاع میں نہ تو اس محکمے کی کوئی عمارت یادفتر ہے اور نہ ہی عملہ۔اندرون سندھ سجاول، سانگھڑ،گھوٹکی اور شکارپور کے اضلاع بھی دفتراور عملے سے محروم ہیں۔
اس محکمے کے پا س نہ تو ایسی کوئی گاڑی ہے جس پر ہنگامی حالت میں لوگوں کو ہسپتال یا کسی محفوظ جگہ پہنچایا جاسکے نہ ایمبولنسیںہیں، نہ آگ بجھانے والی گاڑیاںاور نہ ہی لوگوں کو شہری دفاع کی تربیت دینے کے آلات موجود ہیں۔یہی نہیں بلکہ اس ادارے کے پاس شہری دفاع کے فرائض رضاکارانہ طورپر انجام دینے پر تیار رضاکاروں کا اعزازیہ دینے کے لیے بھی کوئی فنڈز نہیں ہیں۔متعلقہ افسر نے بتایا کہ بعض اوقات ہمیں اپنی یونیفارم بھی خود ہی بنانا پڑتی ہے کیونکہ محکمے کے پاس فنڈز ہی نہیں ہیں۔
اس محکمے نے اپنے اخراجات کی جو فہرست تیار کی ہے اس میں کراچی کے 4اضلاع کے دفاتر میں اسٹیشنری کے اخراجات کے لیے 80ہزار روپے ،عملے کے یونیفارم کے لیے ایک لاکھ روپے کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ اندرون سندھ موجود شہری دفاع کے دفاتر کی صورتحال بھی اس سے مختلف نہیں ہے۔
اس محکمے نے ادارے کا کام چلانے کے لیے 2کمپیوٹرز اور 2ملٹی میڈیاپروجیکٹرز فراہم کرنے کابھی مطالبہ کیاہے کیونکہ 2007میں خریدی گئی اشیا اب ناقابل استعمال ہوچکی ہیں۔ ادارے کے افسران کاکہناہے کہ موجودہ ملٹی میڈیا پروجیکٹر تربیت کے لیے استعمال ہوتے ہیں لیکن تربیتی سیشنز کے لیے یہ ناکافی ہے۔ حکام کے مطابق 2015-16 میں اس محکمے کا بجٹ ایک کروڑ 66لاکھ 61ہزار500 روپے تھا اور رواں سال کا بجٹ 11 کروڑ 35 لاکھ 92 ہزار ہے ، حکام کاکہنا ہے کہ حکومت نے ادارے کو کمپیوٹرز وغیرہ فراہم کرنے کا وعدہ کیاتھا لیکن آج تک یہ وعدہ پورا نہیں کیاگیا جس کی وجہ سے ادارے کے لیے اپنے فرائض کی انجام دہی بہت مشکل ہے۔


متعلقہ خبریں


تقسیم پسند قوتوںسے نمٹنے کیلئے تیارہیں ،فیلڈمارشل وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

ہائبرڈ جنگ، انتہاء پسند نظریات اور انتشار پھیلانے والے عناصر سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں، سید عاصم منیرکا گوجرانوالہ اور سیالکوٹ گیریژنز کا دورہ ،فارمیشن کی آپریشنل تیاری پر بریفنگ جدید جنگ میں ٹیکنالوجی سے ہم آہنگی، چابک دستی اور فوری فیصلہ سازی ناگزیر ہے، پاک فوج اندرونی اور بیر...

تقسیم پسند قوتوںسے نمٹنے کیلئے تیارہیں ،فیلڈمارشل

پاکستان سیاستدانوں ، جرنیلوں ، طاقتوروں کا نہیں عوام کاہے ، حافظ نعیم وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس نہ ہوں ،حکمران طبقہ نے قرضے معاف کرائے تعلیم ، صحت، تھانہ کچہری کا نظام تباہ کردیا ، الخدمت فاؤنڈیشن کی چیک تقسیم تقریب سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس...

پاکستان سیاستدانوں ، جرنیلوں ، طاقتوروں کا نہیں عوام کاہے ، حافظ نعیم

ایف سی حملے میں ملوث دہشتگرد نیٹ ورک کا سراغ مل گیا وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

حملہ آوروں کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم سے ہے پشاور میں چند دن تک قیام کیا تھا خودکش جیکٹس اور رہائش کی فراہمی میں بمباروں کیسہولت کاری کی گئی،تفتیشی حکام ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملہ کرنے والے دہشتگرد نیٹ ورک کی نشاندہی ہو گئی۔ تفتیشی حکام نے کہا کہ خودکش حملہ آوروں کا تعلق ...

ایف سی حملے میں ملوث دہشتگرد نیٹ ورک کا سراغ مل گیا

سہیل آفریدی منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف متحرک وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

غذائی اجناس کی خود کفالت کیلئے جامع پلان تیار ،محکمہ خوراک کو کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت اشیائے خوردونوش کی سرکاری نرخوں پر ہر صورت دستیابی یقینی بنائی جائے،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے محکمہ خوراک کو ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی ...

سہیل آفریدی منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف متحرک

معاشی بحران سے نکل چکے ،ترقی کی جانب رواں دواں،وزیراعظم وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

ادارہ جاتی اصلاحات سے اچھی حکمرانی میں اضافہ ہو گا،نوجوان قیمتی اثاثہ ہیں،شہبا زشریف فنی ٹریننگ دے کر برسر روزگار کریں گے،نیشنل ریگولیٹری ریفارمز کی افتتاحی تقریب سے خطاب وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک معاشی بحران سے نکل چکاہے،ترقی کی جانب رواں دواں ہیں، ادارہ جات...

معاشی بحران سے نکل چکے ،ترقی کی جانب رواں دواں،وزیراعظم

افغان سرزمین دہشت گردیکی لئے نیا خطرہ ہے ،وزیراعظم وجود - هفته 13 دسمبر 2025

عالمی برادری افغان حکومت پر ذمہ داریوں کی ادائیگی کیلئے زور ڈالے،سماجی و اقتصادی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود پاکستان کی اولین ترجیح،موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے تنازعات کا پرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ،فلسطینی عوام اور کشمیریوں کے بنیادی حق...

افغان سرزمین دہشت گردیکی لئے نیا خطرہ ہے ،وزیراعظم

پاکستان ، آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر،ا گلی قسط کیلئے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی وجود - هفته 13 دسمبر 2025

حکومت نے 23شرائط مان لیں، توانائی، مالیاتی، سماجی شعبے، اسٹرکچرل، مانیٹری اور کرنسی وغیرہ شامل ہیں، سرکاری ملکیتی اداروں کے قانون میں تبدیلی کیلئے اگست 2026 کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے کھاد اور زرعی ادویات پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگائی جائیگی، ہا...

پاکستان ، آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر،ا گلی قسط کیلئے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی

گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف وجود - هفته 13 دسمبر 2025

پارٹی کے اندر لڑائی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے آزادکشمیر و گلگت بلتستان میں میرٹ پر ٹکت دیں گے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا،صدر ن لیگ مسلم لیگ(ن)کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ بھیک نہیں ہے یہ تو حق ہے، وزیراعظم سے کہوں گا...

گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف

ملکی سالمیت کیخلاف چلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،بلاول بھٹو وجود - هفته 13 دسمبر 2025

تمام سیاسی جماعتیں اپنے دائرہ کار میں رہ کر سیاست کریں، خود پنجاب کی گلی گلی محلے محلے جائوں گا، چیئرمین پیپلز پارٹی کارکن اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں، گورنر سلیم حیدر کی ملاقات ،سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ،دیگر کی بھی ملاقاتیں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول...

ملکی سالمیت کیخلاف چلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،بلاول بھٹو

پیٹرول 36 پیسے، ڈیزل 11 روپے لیٹر سستا کرنے کی تجویز وجود - هفته 13 دسمبر 2025

منظوری کے بعد ایک لیٹر پیٹرول 263.9 ،ڈیزل 267.80 روپے کا ہو جائیگا، ذرائع مٹی کا تیل، لائٹ ڈیزلسستا کرنے کی تجویز، نئی قیمتوں پر 16 دسمبر سے عملدرآمد ہوگا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل، پیٹرول کی قیمت میں معمولی جبکہ ڈیزل کی قیمت میں بڑی کمی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ ذ...

پیٹرول 36 پیسے، ڈیزل 11 روپے لیٹر سستا کرنے کی تجویز

ہم دشمن کو چھپ کر نہیں للکار کر مارتے ہیں ،فیلڈ مارشل وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

عزت اور طاقت تقسیم سے نہیں، محنت اور علم سے حاصل ہوتی ہے، ریاست طیبہ اور ریاست پاکستان کا آپس میں ایک گہرا تعلق ہے اور دفاعی معاہدہ تاریخی ہے، علما قوم کو متحد رکھیں،سید عاصم منیر اللہ تعالیٰ نے تمام مسلم ممالک میں سے محافظین حرمین کا شرف پاکستان کو عطا کیا ہے، جس قوم نے علم او...

ہم دشمن کو چھپ کر نہیں للکار کر مارتے ہیں ،فیلڈ مارشل

ایک مائنس ہوا تو کوئی بھی باقی نہیں رہے گا،تحریک انصاف وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

حالات کنٹرول میں نہیں آئیں گے، یہ کاروباری دنیا نہیں ہے کہ دو میں سے ایک مائنس کرو تو ایک رہ جائے گا، خان صاحب کی بہنوں پر واٹر کینن کا استعمال کیا گیا،چیئرمین بیرسٹر گوہر کیا بشریٰ بی بی کی فیملی پریس کانفرنسز کر رہی ہے ان کی ملاقاتیں کیوں نہیں کروا رہے؟ آپ اس مرتبہ فیڈریشن ک...

ایک مائنس ہوا تو کوئی بھی باقی نہیں رہے گا،تحریک انصاف

مضامین
بیانیہ وجود اتوار 14 دسمبر 2025
بیانیہ

انڈونیشین صدرکادورہ اور توقعات وجود اتوار 14 دسمبر 2025
انڈونیشین صدرکادورہ اور توقعات

افغان طالبان اورٹی ٹی پی کی حمایت وجود اتوار 14 دسمبر 2025
افغان طالبان اورٹی ٹی پی کی حمایت

کراچی کا بچہ اور گٹر کا دھکن وجود هفته 13 دسمبر 2025
کراچی کا بچہ اور گٹر کا دھکن

بھارتی الزام تراشی پروپیگنڈا کی سیاست وجود هفته 13 دسمبر 2025
بھارتی الزام تراشی پروپیگنڈا کی سیاست

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر