وجود

... loading ...

وجود

دہشت گردی کا طوفان ضلع شکارپور نیا وزیرستان ؟

منگل 21 فروری 2017 دہشت گردی کا طوفان ضلع شکارپور نیا وزیرستان ؟

آج سے دو سال قبل سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر ابراہیم جتوئی جب اپنے گھر سے نکل کر گاڑی میں بیٹھنے لگے تو اس وقت عوام کے رش میں دھماکا ہوگیا۔ خودکش حملہ کرنے والا ماراگیا۔ مگر شکارپور کے عوام کے لیے یہ حیرت کی بات تھی‘ کیونکہ سندھ میں صدیوں سے مذہبی انتہاپسندی کا وجود ہی نہیں رہا۔ سندھ میں صوفی ازم ہے۔ سنی‘شیعہ‘ یا ہندو مسلم کسی نے بھی کبھی شدت پسندرویہ اختیار نہیں کیا، ایک وقت تھا جب محرم الحرام کے دس روز میں سنی مسلک کے لوگ کھانا اور شربت وغیرہ دیتے تھے، یہاں تک کہ ہندو بھی کھانا اور شربت فراہم کرتے تھے۔ سندھ میں بھگت کنور رام سے لے کر گلاب رائے تک سب نے شاہ بھٹائی‘سچل سرمست کے کلام سنائے جو وحدانیت اور صوفی ازم پر مبنی تھے۔ ڈاکٹر ابراہیم جتوئی پر خودکش حملے نے سکھر ریجن کو ہلاکر رکھ دیا۔ پھر شکارپور میں حاجن شاہ کی امام بارگاہ پر خودکش حملہ ہوا جس میں30سے زائد افراد جاں بحق ہوئے اور پھر جیکب آباد میں خودکش حملہ ہوا جس میں35 افراد لقمۂ اجل بنے اور اس سال عیدالاضحیٰ کے دن خانپور میں عید کی نماز کے وقت دوخودکش حملہ آوروں کی شناخت ہوئی۔ ایک کوپولیس نے فائر کیا تو اس نے خود کو اڑالیا مگر دوسرے خودکش حملہ آور عبدالرحمان کو گرفتار کیاگیا۔ اُس نے بتایا کہ عبداللہ بروہی اور حفیظ بروہی المعروف پندھرانی ضلع شکارپور میں لشکر جھنگوی‘ داعش‘ تحریک طالبان پاکستان کے آپریشنل کمانڈر ہیں۔ ان کے براہِ راست لشکر جھنگوی‘ داعش اورتحریک طالبان کی اعلیٰ قیادت سے رابطے ہیں اور ان کے لیے افغانستان آنا جانا معمول کی بات ہے۔ گرفتار حملہ آور عبدالرحمان نے انکشاف کیا کہ ان کو بلوچستان کے علاقہ وڈھ سے حفیظ بروہی اور عبداللہ بروہی شکارپور لائے۔ خودکش جیکٹ فراہم کی اور پھر ان کو امام بارگاہ تک لے گئے جہاں ان کو صرف کلپ نکالنا تھا مگر ایک نمازی نے جب ان سے سندھی میں بات کی تو وہ جواب نہ دے سکے تب اس نے شور مچایا‘ پہلی صف میں بیٹھا ہوا عثمان بھاگ کھڑاہوا۔ پولیس نے اس پرفائر کیا اوراُس نے خودکش جیکٹ کا کلپ کھول دیا اور وہیں اپنے بارود سے اڑ گیا، مگرعبدالرحمان کو لوگوں نے پکڑ لیا، وہ کلپ نہ نکال سکا اور زندہ پکڑا گیا۔ جیکٹ کو بھی ناکارہ بنادیاگیا۔ناکام حملہ آور کے دورانِ تفتیش انکشافات کے بعدحساس اداروں اور پولیس کے لیے حفیظ بروہی اور عبداللہ بروہی مطلوبہ فہرست میں اولین سطح پرشامل ہوگئے۔ حفیظ بروہی اور عبداللہ بروہی کا تعلق شفیق مینگل سے ہے اور انہوں نے100 سے زائد نوجوانوں کو شفیق مینگل کے حوالے کیا ہے تاکہ ان کو داعش کے لیے بھیج سکیں۔
بہت کم لوگوں کو یہ پتہ ہے کہ اُسامہ بن لادن کی سیکورٹی ٹیم میں30 سے زائد نوجوانوں کا تعلق ضلع شکارپور سے رہا ہے اور اسی وجہ سے ضلع شکارپور کے ایک گروپ کا القاعدہ‘ طالبان‘ لشکر جھنگوی اور اب داعش کی اعلیٰ قیادت سے تعلق ہے کیونکہ انہوں نے نائن الیون سے پہلے یا بعد میں اُساما بن لادن کی سیکورٹی ڈیوٹی دی ہوئی ہے۔ عبداللہ بروہی اور حفیظ بروہی اسی گروپ کا حصہ تھے اور انہوں نے شکارپور میں20 سے زائد گوٹھوں اور چھوٹے شہروں میں اپنے ٹھکانے بنائے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے سکھرڈ ویژن او رلاڑکانہ ڈویژن میں اپنا مؤثرنیٹ ورک بنایا ہوا ہے۔ وہ جھل مگسی ‘ وڈھ‘ خضدار‘ چمن میں اپنے نیٹ ورک کے دہشت گردوں کے ساتھ مل کر خودکش حملے کراتے ہیں۔ اس گروپ کے بارے میں سی ٹی ڈی نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ حفیظ بروہی اور عبداللہ بروہی کے قریب ترین رشتہ دار اعلیٰ دفاعی ادارے میں بھی بھرتی ہوئے ہیں اور وہ بھی اپنے ادارے میں خطرہ بن سکتے ہیں۔ ان اہلکاروں کے خلاف بھی اعلیٰ سطح پر تحقیقات تیز کردی گئی ہیں۔ حفیظ بروہی اور عبداللہ بروہی نے سکھر ‘ لاڑکانہ ڈویژن میںاپنے درجنوں افراد کو تیار کیا ہوا ہے جو داعش کے لیے لڑنے پر تیار ہیں، ایسے میں پولیس کے لیے پریشانی ہے کہ وہ اُن سے کیسے نمٹیں؟ تین سال قبل جب نیٹو کے کنٹینر کراچی آنے لگے تو شکارپور میں نیٹو کنٹینر جلائے گئے اور اس کا اسلحہ اور کیمیکل لوٹ لیاگیا، اس وقت کسی کو اندازہ نہ تھا کہ شکارپور میں ایسی کارروائی کیوں ہوتی ہے؟ لیکن گرفتاربمبار عبدالرحمان کے انکشافات نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چونکا دیا اور اب سیکورٹی اداروں کے لیے شکارپور نیاوانا، وزیرستان بن رہاہے۔ عبداللہ بروہی اور حفیظ بروہی المعروف حفیظ پندھرانی کے گروپ کے خلاف جب تک مؤثر کارروائی نہیں کی جاتی، اس وقت تک شکارپور میں پنپنے والی دہشت گردی اور تخریب کاری ختم نہیں ہوسکتی، بلکہ شکارپوربارود کا ڈھیر بنتا جائے گا اور پھر ایک دن اس علاقہ کے لیے تباہی کا پیغام لائے گا۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے شکار پور کو وانا وزیرستان بننے سے بچائیں۔ اطلاعات کے مطابق سیہون واقعہ کی منصوبہ بندی بھی شکارپور میںہوئی، اس سے بڑ االمیہ اور کیا ہوسکتا ہے؟


متعلقہ خبریں


عمران خان کی رہائی تک ہر منگل کو اسلام آباد میں احتجاج کا فیصلہ وجود - جمعرات 27 نومبر 2025

  ہر منگل کو ارکان اسمبلی کو ایوان سے باہر ہونا چاہیے ، ہر وہ رکن اسمبلی جس کو عمران خان کا ٹکٹ ملا ہے وہ منگل کو اسلام آباد پہنچیں اور جو نہیں پہنچے گا اسے ملامت کریں گے ، اس بار انہیں گولیاں چلانے نہیں دیں گے کچھ طاقت ور عوام کو بھیڑ بکریاں سمجھ رہے ہیں، طاقت ور لوگ ...

عمران خان کی رہائی تک ہر منگل کو اسلام آباد میں احتجاج کا فیصلہ

190ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کو کام سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ وجود - جمعرات 27 نومبر 2025

  اسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج ناصر جاوید رانا کو کام سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج ناصر جاوید رانا کو کام سے روکنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، سیشن جج سے متعل...

190ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کو کام سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

مسلم و پاکستان مخالف درجنوں ایکس اکاؤنٹس بھارت سے فعال ہونے کا انکشاف وجود - جمعرات 27 نومبر 2025

  سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کے نئے فیچر ‘لوکیشن ٹول’ نے دنیا بھر میں ہلچل مچا دی، جس کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ درجنوں اکاؤنٹس سیاسی پروپیگنڈا پھیلانے کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق متعدد بھارتی اکاؤنٹس، جو خود کو اسرائیلی شہریوں، بلوچ قوم پرستوں اور اسلا...

مسلم و پاکستان مخالف درجنوں ایکس اکاؤنٹس بھارت سے فعال ہونے کا انکشاف

کراچی میں وکلا کا احتجاج، کارونجھر پہاڑ کے تحفظ اور بقا کا مطالبہ وجود - جمعرات 27 نومبر 2025

کارونجھر پہاڑ اور دریائے سندھ پر کینالز کی تعمیر کے خلاف وزیر اعلیٰ ہاؤس تک ریلیاں نکالی گئیں سندھ ہائیکورٹ بارکے نمائندوں سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کر دیا گیا سندھ ہائی کورٹ بار اور کراچی بار ایسوسی ایشن کی جانب سے 27ویں آئینی ترمیم، کارونجھر پہاڑ اور د...

کراچی میں وکلا کا احتجاج، کارونجھر پہاڑ کے تحفظ اور بقا کا مطالبہ

54 ہزار خالی اسامیاں ختم، سالانہ 56 ارب کی بچت ہوگی، وزیر خزانہ وجود - جمعرات 27 نومبر 2025

معاشی استحکام، مسابقت، مالی نظم و ضبط کے لیے اصلاحات آگے بڑھا رہے ہیں 11ویں این ایف سی ایوارڈ کا پہلا اجلاس 4 دسمبر کو ہوگا، تقریب سے خطاب وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ 54 ہزار خالی اسامیاں ختم کی گئی ہیں، سالانہ 56 ارب روپے کی بچت ہوگی، 11ویں این ایف سی...

54 ہزار خالی اسامیاں ختم، سالانہ 56 ارب کی بچت ہوگی، وزیر خزانہ

فیض حمید کا کورٹ مارشل قانونی اور عدالتی عمل ہے ،قیاس آرائیوں سے گریزکریں ،ترجمان پاک فوج وجود - بدھ 26 نومبر 2025

  پاکستان نے افغانستان میں گزشتہ شب کوئی کارروائی نہیں کی ، جب بھی کارروائی کی باقاعدہ اعلان کے بعد کی، پاکستان کبھی سویلینز پرحملہ نہیں کرتا، افغان طالبان دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کرے ملک میں خودکش حملے کرنے والے سب افغانی ہیں،ہماری نظرمیں کوئی گڈ اور بیڈ طالب...

فیض حمید کا کورٹ مارشل قانونی اور عدالتی عمل ہے ،قیاس آرائیوں سے گریزکریں ،ترجمان پاک فوج

ترمیم کی منظوری جبری اور جعلی تھی،مولانا فضل الرحمان نے 27ویں آئینی ترمیم کو مسترد کر دیا وجود - بدھ 26 نومبر 2025

  خلفائے راشدین کو کٹہرے میں کھڑا کیا جاتا رہا ہے تو کیا یہ ان سے بھی بڑے ہیں؟ صدارت کے منصب کے بعد ایسا کیوں؟مسلح افواج کے سربراہان ترمیم کے تحت ملنے والی مراعات سے خود سے انکار کردیں یہ سب کچھ پارلیمنٹ اور جمہورہت کے منافی ہوا، جو قوتیں اس ترمیم کو لانے پر مُصر تھیں ...

ترمیم کی منظوری جبری اور جعلی تھی،مولانا فضل الرحمان نے 27ویں آئینی ترمیم کو مسترد کر دیا

ایف سی ہیڈکوارٹر حملے کے ذمہ دار افغان شہری ہیں،آئی جی خیبر پختونخواپولیس وجود - بدھ 26 نومبر 2025

حکام نے وہ جگہ شناخت کر لی جہاں دہشت گردوں نے حملے سے قبل رات گزاری تھی انٹیلی جنس ادارے حملے کے پیچھے سہولت کار اور سپورٹ نیٹ ورک کی تلاش میں ہیں انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) خیبر پختونخوا پولیس ذوالفقار حمید نے کہا کہ پشاور میں فیڈرل کانسٹیبلری (ایف سی) ہیڈکوارٹرز پر ہونے...

ایف سی ہیڈکوارٹر حملے کے ذمہ دار افغان شہری ہیں،آئی جی خیبر پختونخواپولیس

پانچ مقدمات،عمران خان اور بشریٰ بی بی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم وجود - بدھ 26 نومبر 2025

عدالت نے9مئی مقدمات میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ضمانت میں توسیع کر دی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت 23دسمبر تک ملتوی،بذریعہ ویڈیو لنک پیش کرنے کی ہدایت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے بانی پی ٹی آئی کیخلاف 9 مئی ودیگر 5 کیسز کی سماعت کے دور ان 9 مئی سمیت دیگر 5 مقدمات ...

پانچ مقدمات،عمران خان اور بشریٰ بی بی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم

عمران خان کا ایکس اکاؤنٹ جیل سے آپریٹ ہونے کا تاثر غلط ہے، رپورٹ جمع وجود - بدھ 26 نومبر 2025

بانی پی ٹی آئی جیل میں سخت سرویلنس میں ہیں ، کسی ممنوع چیز کی موجودگی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے عمران خان کے اکاؤنٹ سے متعلق وضاحت عدالت میں جمع کرادی بانی پی ٹی آئی عمران خان کا ایکس اکاؤنٹ بند کرنے کی درخواست پر اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جس میں سپرنٹن...

عمران خان کا ایکس اکاؤنٹ جیل سے آپریٹ ہونے کا تاثر غلط ہے، رپورٹ جمع

ضمنی انتخابات ،نون لیگ کاکلین سویپ ،قومی اسمبلی میں نمبر تبدیل وجود - منگل 25 نومبر 2025

مزید 6سیٹیںملنے سے قومی اسمبلی میں حکمران جماعت کی نشستوں کی تعداد بڑھ کر 132ہوگئی حکمران جماعت کا سادہ اکثریت کیلئے سب سے بڑی اتحادی پیپلز پارٹی پر انحصار بھی ختم ہوگیا ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے کلین سویپ سے قومی اسمبلی میں نمبر گیم تبدیل ہوگئی ،حکمران جماعت کا سادہ ...

ضمنی انتخابات ،نون لیگ کاکلین سویپ ،قومی اسمبلی میں نمبر تبدیل

2600ارب گردشی قرضے کا بوجھ غریب طبقے پر ڈالا گیا وجود - منگل 25 نومبر 2025

غریب صارفین کیلئے ٹیرف 11.72سے بڑھ کر 22.44روپے ہو چکا ہے نان انرجی کاسٹ کا بوجھ غریب پر 60فیصد، امیروں پر صرف 30فیصد رہ گیا معاشی تھنک ٹینک پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیویلپمنٹ اکنامکس نے پاکستان میں توانائی کے شعبے کا کچا چٹھا کھول دیا،2600 ارب سے زائد گردشی قرضے کا سب سے زیادہ ب...

2600ارب گردشی قرضے کا بوجھ غریب طبقے پر ڈالا گیا

مضامین
منو واد کا ننگا ناچ اور امریکی رپورٹ وجود جمعه 28 نومبر 2025
منو واد کا ننگا ناچ اور امریکی رپورٹ

بھارت سکھوں کے قتل میں ملوث وجود جمعه 28 نومبر 2025
بھارت سکھوں کے قتل میں ملوث

بھارتی وزیر دفاع کا اشتعال انگیز بیان ، نیا اُبھرتا خطرہ وجود جمعرات 27 نومبر 2025
بھارتی وزیر دفاع کا اشتعال انگیز بیان ، نیا اُبھرتا خطرہ

اسموگ انسانی صحت کیلئے اک روگ وجود جمعرات 27 نومبر 2025
اسموگ انسانی صحت کیلئے اک روگ

مقبوضہ کشمیر میں کریک ڈاؤن وجود جمعرات 27 نومبر 2025
مقبوضہ کشمیر میں کریک ڈاؤن

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر