وجود

... loading ...

وجود

’’انقلاب آنہیں رہا،آگیاہے ‘‘جوامریکا کو تباہ کردے گا!!

هفته 04 فروری 2017 ’’انقلاب آنہیں رہا،آگیاہے ‘‘جوامریکا کو تباہ کردے گا!!

امریکا کے معروف فلم ساز اور صحافی مائیکل مور ، جنھوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران جب کسی کو بھی ان کی کامیابی کا کوئی امکان نظر نہیں آتاتھا ،ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کی پیش گوئی کی تھی لیکن ساتھ ہی متنبہ کیا تھا کہ امریکا ایک خطرناک انقلاب کے دوراہے پر کھڑا ہے اور امریکی عوام کو ابھی اس کااحساس تک نہیں ۔مائیکل مور کاکہناہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی مقرر کردہ ٹیم امریکا کو تباہ کردے گی اور امریکی عوام انھیںاور ان کی ٹیم کے ارکان کو اقتدار کی مسند سے اٹھا پھینکیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے سینئر ایڈوائزر اسٹیو بینن کے کردار کے حوالے سے نیویارک ٹائم کے ایک مضمون کا حوالہ دیتے ہوئے مائیکل مور نے ٹوئٹ کیاہے کہ ’’ اگر آپ اب بھی یہ سمجھتے ہیں کہ 21ویں صدی کا انقلاب دروازے پر نہیںبلکہ پہنچ چکاہے تو برائے مہربانی سے خواب غفلت سے جاگ جائیں۔‘‘
نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والے مضمون میں لکھا ہے کہ اسٹیو بینن نے جو اب تک انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی نیوز سائٹ ’’بریٹ بارٹ‘‘ نیوزچلارہے تھے ،وہ کس طرح امریکا کی سیکورٹی پالیسی میں ایک ایسا اہم عہدہ سنبھالنے میں کامیاب ہوگئے جس پر عام طورپر فوج کے کسی سینئر جنرل کو ہی تعینات کیا جاتا ہے۔ بینن کا سیکورٹی پالیسی کے سربراہ کی حیثیت سے تقرر امریکی تاریخ کا ایک منفرد واقعہ اور روایات سے بڑا انحراف ہے، یہ بھی کہاجارہاہے کہ وائٹ ہائوس سے حال ہی میں انتہاپسندانہ پالیسی پر مبنی جو بیانات اور اقدامات سامنے آئے ہیں ،ان کے پس پشت بھی اسٹیو بینن ہی کارفرما رہے ہیں۔
مائیکل مور نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکا کی سابق قائم مقام اٹارنی جنرل سیلی یٹس کو برطرف کیے جانے کے فوری بعد ہی ایک اور لنک پوسٹ کی جس میں کہاگیاہے کہ سیلی یٹس کو اس لئے برطرف کیاگیا تھاکہ انھوں نے مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کے حکم کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھایا تھا اور محکمہ انصاف سے وابستہ وکلا کو ہدایت کی تھی کہ اس حکم کے حوالے سے حکومت کا دفاع نہ کریں۔سیلی یٹس کی برطرفی کے حوالے سے جاری بیان میں کہاگیا تھا کہ انھیں اس لئے برطرف کیاگیا کہ انھیں امریکا کی سرحدوں کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں تھیں اور غیر قانونی امیگریشن کے بارے میں تو معلومات نہ ہونے کے برابر تھیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے سیلی یٹس کو برطرف کرنے کے بعد ڈانا بوئنٹ کو ان کی جگہ اٹارنی جنرل مقرر کیاہے جن کے بارے میں خیال کیاجاتاہے کہ وہ نئی امریکی انتظامیہ کی زیادہ حامی ہیں۔خیال کیاجاتا ہے کہ انھیں بھی سینیٹر جیف کے جو سینیٹ کمیٹی کے سامنے پیشی کاانتظار کررہے ہیں ،کمیٹی کے سامنے پیشی کے فوری بعد تبدیل کردیاجائے گا۔
گوگل کے ایک بلاگر نے اس سے چند گھنٹے قبل ایک وائرل ہونے والے بلاگ میں یہی استدلال پیش کیاہے کہ مسلمانوں پر پابندی کے حکم کاغبارہ پھٹ کر امریکا میں انقلاب کانقیب اور سبب بن جائے گا۔ انھوں نے اس حوالے سے مختلف واقعات کی نشاندہی کی ہے جن میں ہوم لینڈ سیکورٹی ڈیپارٹمنٹ کے وکلا کی جانب سے مسلمانوں پر پابندی کی مخالفت شامل ہے جس کونئے اٹارنی جنرل نے مسترد کردیاہے، جبکہ گارجین کی ایک رپورٹ میں تو یہاں تک دعویٰ کیاگیاہے کہ وائٹ ہائوس نے محکمہ خارجہ کے تقریباً تمام سینئر ارکان کو برطرف کردیاہے۔
زوناٹن زنگر کی جانب سے کی گئی ایک پوسٹ میں دعویٰ کیاگیاہے کہ امریکی انتظامیہ تمام ایگزیکٹو اختیارات ایک سخت اندرونی حلقے کو منتقل کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔جس کے بعد وفاق،بیورو کریسی ،کانگریس یہاں تک کہ عدالتوں کی جانب سے اس پر نظر رکھنا یا اس میں تبدیلی کرنا ممکن نہیں ہوگا، انھوںنے یہ بھی دعویٰ کیاہے کہ امریکا کے مختلف محکموں کی تنظیم نو کی جارہی ہے یا اس میں اس حوالے سے برطرفیاں اورچھانٹیاں کی جارہی ہیں۔انھوں نے لکھاہے کہ مسلمانوں پر پابندی اور اس طرح کے حال ہی میں رونما ہونے والے واقعات یا سامنے آنے والے غیر متوقع احکامات دراصل اس بات کا اندازہ لگانے کی کوششوں کاحصہ ہیں کہ کس طرح ایسے آمرانہ اختیارات حاصل کئے جاسکتے ہیں جس کو کوئی کہیں بھی چیلنج نہ کرسکے۔اس پوسٹ کو ہائوس آف کارڈز کے موجد سمیت بہت سی اہم شخصیات نے شیئر کیاہے۔بریٹینیکا نے اس طرح کے انقلاب کی وضاحت اس طرح کی ہے کہ اس طرح کاانقلاب ایک چھوٹے سے گروپ کی طرف اچانک لایاجاتاہے جس میں متعلقہ گروپ موجود حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرلیتاہے،یہ اس انقلاب سے قطعی مختلف ہوتاہے اور یہ اچانک رونما ہوتاہے اور اس کیلئے بڑی تعداد میں لوگوں کی ضرورت نہیں ہوتی۔عام انقلاب کے برعکس اس میں اعلیٰ عہدوں پر فائز لوگوں کو اقتدار سے بیدخل کرکے حکومت کے اہم کارپردازوں کو ہٹا کر نئے لوگوں کوان کی جگہ تعینات کردیاجاتاہے۔
اس طرح ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکی انتظامیہ میں تیزی سے کی جانے والی تبدیلیوں اور مختلف اہم محکموں کے سینئر ترین ارکان کو سبکدوش کرکے نئے اور ناتجربہ کا ر لیکن جی حضوری کرنے والے لوگوں کے تقرر سے یہ ظاہرہوتاہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اوپربیان کئے گئے انقلاب کے بانی بننے کی راہ پر گامزن ہیں اوران کے مٹھی بھر حواریوں کاایک گروپ پورے امریکا کا نقشہ تبدیل کرنے کی تگ ودو میں مصروف ہیں۔
امریکا کے صدر کی حیثیت سے ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدامات اور احکامات اسی طرح کے انقلاب کا پیش خیمہ نظر آتے ہیں جس کا ذکر بریٹینیکا میں کیاگیاہے جس کے لئے لوگوں کے بڑے ہجوم کی یعنی لوگوں کی اکثریت کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ لوگوں کاایک چھوٹا سا گروپ اقتدار پر قبضہ کرکے اہم عہدوں پر اپنے مہرے بٹھادیتاہے اور اہم محکموں سے سینئر اور قابل لوگوں کو نکال کر اپنی پسند کے لوگوں کو تعینات کردیتاہے جن کا کام صرف حکم کی بجاآوری اور جی حضوری کرنے کے سوا کچھ نہیں ہوتا۔
اس صورت حال کے پیش نظر یہ کہا جاسکتاہے کہ امریکا ایک انقلاب کے دوراہے پر نہیں ہے بلکہ یہ انقلاب امریکا میں آچکاہے اور اب بتدریج اپنی جڑیں مضبوط کرنے کیلئے پیش بندیوں میں مصروف ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ امریکی عوام اس انقلاب اور اس کے ذریعے اقتدار کی مسند پر قبضہ کرنے والوں کو اکھاڑ پھینکنے میں کتنا وقت لگائیں گے۔


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی وجود بدھ 30 اپریل 2025
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی

مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں وجود بدھ 30 اپریل 2025
مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں

ایٹمی جنگ دنیا کوجھنجھوڑ کے رکھ دے گی! وجود بدھ 30 اپریل 2025
ایٹمی جنگ دنیا کوجھنجھوڑ کے رکھ دے گی!

خطہ جنگ کی لپیٹ میں آسکتا ہے! وجود منگل 29 اپریل 2025
خطہ جنگ کی لپیٹ میں آسکتا ہے!

بھارت کا جھوٹی خبریں پھیلانے میں اول نمبر وجود منگل 29 اپریل 2025
بھارت کا جھوٹی خبریں پھیلانے میں اول نمبر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر