وجود

... loading ...

وجود

پولیس افسر اور صحافی کی منصوبہ بندی ایڈیشنل آئی جی کراچی ثناء اللہ عباسی نے ناکام بنادی

پیر 30 جنوری 2017 پولیس افسر اور صحافی کی منصوبہ بندی ایڈیشنل آئی جی کراچی ثناء اللہ عباسی نے ناکام بنادی

سرکاری ملازمین میں کرپشن کرکے کروڑ پتی‘ ارب پتی بننے اور پھر سیاست میں آنے کی بنیاد سابق بیورو کریٹ امتیاز شیخ نے ڈالی۔ جنہوں نے 1986 ء میں سرکاری ملازمت اسسٹنٹ کمشنر کے طو رپر شروع کی اور پھر 2002 ء میں استعفیٰ دے کر سیاست کی وہ سولہ سالوں میں کھرب پتی بنے اور پھر مہنگے وکیل کرکے عدالت سے اجازت نامہ لے لیا کہ اب وہ سرکاری ملازم نہیں رہے اور پھر سیاست میں آگئے۔ پہلے سندھ ڈیموکریٹک الائنس بنایا۔ پھر اس کو مسلم لیگ (ق) میں ضم کیا ‘ پھر مسلم لیگ فنکشنل میں گئے اور اب وہ پی پی میں شامل ہوکر ’’ترقی ‘‘کا سفر جاری رکھے ہوئے ہیں۔
امتیاز شیخ کو آئیڈیل بنا کر پولیس افسر یا پھر سویلین افسر بھی اس دوڑ میں شامل ہوگئے۔ انہوں نے پیٹرول پمپ بنائے‘ شاپنگ سینٹر بنائے‘ زرعی زمینیں حاصل کیں۔ دبئی‘ امریکا‘ کینیڈا‘ ملیشیا میں سرمایہ کاری کی۔ اس وقت سندھ کے 250 سے زائد ایسے افسران ہیں جو سرکاری پیسہ لے کر ملک سے بھاگ گئے اور وہاں کاروبار کرکے بقیہ زندگی عیاشی سے گزاررہے ہیں۔ ان میں ثاقب سومرو‘ فرحان نبی جونیجو‘ لئیق میمن ایسے نام شامل ہیں جو ملازمت کے دوران میں کرپشن کر کے ملک سے فرار ہونے میں بھی کامیاب ہو گئے اور اب وہاں مزے سے کاروبار کررہے ہیں۔ اس دوڑ میں پولیس افسران بھی پیچھے نہیں ہیں۔ آج سے دس سال قبل چند پولیس افسران کے نام درجنوں پیٹرول پمپ سامنے آئے تب ان پولیس افسران کو پیٹرولیم سروس آف پاکستان (پی ایس پی کا مخفف بگاڑ کر) پکارا جانے لگا۔ حالانکہ پی ایس پی کا مخفف پولیس سروس آف پاکستان ہے۔ جب وفاقی حکومت اور حکومت سندھ نے ان کے خلاف کارروائی نہ کی تو پھر وہ پولیس افسر تو شیر بنے ہی تھے مگردوسروں کی بھی حوصلہ افزائی ہونے لگی۔ بعدمیں ایک نئی کھیپ نے کرپشن کلب کی رکنیت حاصل کی ۔سندھ کے آئی جی پولیس غلام حیدر جمالی کی اس کی سب سے شرمناک مثال ہے۔ اس کی دیدہ دلیری دیکھیں کہ سکھر کے ایک پیٹرول پمپ کا بل منظور کیا کہ اس پیٹرول پمپ سے سات کروڑ روپے کا جہاز کا تیل خریدا گیا۔ اس سے بڑا لطیفہ اور کیا ہوسکتا ہے کہ سکھر میں 7 کروڑ روپے کا ہیلی کاپٹر وہاں کیا کررہا تھا؟ جب سپریم کورٹ نے اسپر اُن کی سخت گوشمالی کی ، تب کہیں جاکر انہوں نے عہدے کی جان چھوڑی خیر سے اب غلام حیدر جمالی نے اپنے بیٹے کو ملیشیا میں کاروبار منظم کرکے دیا ہے۔ وہ اس سال میں ریٹائرڈ ہوجائیں گے اس کے بعد وہ یا تو کاروبار کریں گے یا پھر سیاست کریں گے۔ اسی طرح کراچی پولیس میں بھی ایسے افسران آگے بڑھتے جارہے ہیں جو خیر سے غلام حیدر جمالی کی کرپشن کو ابھی سے مات دے رہے ہیں۔ ایسے کئی ناموں میں دو اشرافیہ کے نام پیر محمد شاہ اور اظفر مہیسر بھی ہیں۔ اظفر مہیسر کا ایک کاروباری شراکت دار سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر بنا تھا مگر سپریم کورٹ نے ان کا آئوٹ آف ٹرن پروموشن ختم کرکے انسپکٹر بنا دیا۔ خیر پیر محمد شاہ اور اظفر مہیسر کا ایک فرنٹ میں صحافی بھی ہے جو شاید زمینوں‘ فلیٹوں اور بنگلوں پر قبضے کرنے کے لئے صحافت میں آیا ہے، ورنہ اس کو تو ایک صفحہ بھی لکھنا نہیں آتا۔ یہ صحافی پچھلے تین سالوں سے گلستان جوہر میں ظلم کی رات گرم کیے ہوئے ہیں۔
آج سے چھ ماہ قبل محکمہ اینٹی کرپشن نے آصف شیخ کو گرفتار کیا تو اظفر مہیسر خیرپور سے کراچی آئے اور اس صحافی کو لے کر چیئرمین اینٹی کرپشن کے گھر گئے اور وہاں نذرانہ پیش کیا۔ اس وقت چیئرمین اینٹی کسی اور ہی دنیا میں مگن تھے مگر جیسے ہی لکشمی کا دیدار ہوا تو ان کا خمار ٹوٹ گیا۔ اظفر مہیسر اور پیر محمد شاہ زمینوں پر قبضوں‘ گھروں پر قبضوں‘ فلیٹوں پر قبضوں میں اس صحافی کو آگے رکھتے ہیں۔ آج سے ایک ہفتہ قبل پیر محمد شاہ اور اظفر مہیسر نے ایک شہری حسین میاں سے رابطہ کیا اور ملیر کینٹ کے قریب چار کروڑ روپے کا ایک پلاٹ 45 لاکھ روپے میں خریدنا چاہا۔ حسین میاں کی اولاد اور اہل خانہ نے مزاحمت کی تو دونوں ایس ایس پیز نے مذکورہ صحافی کو ملیر کینٹ تھانے بھیج دیا اور ایس ایچ او رائو دلشاد نے حسین میاں کو گرفتار کرلیا اور اس پر پوری رات دبائو ڈالا گیا کہ وہ فوری طور پر یہ پلاٹ دونوں ایس ایس پیز اور صحافی کو فروخت کریں لیکن اس نے انکار کیا۔ ایس ایچ او رائو دلشاد نے حسین میاں کو مقابلہ میں مارنے کی دھمکی دی۔ علی الصبح قائم مقام ایڈیشنل آئی جی کراچی پولیس ثناء اللہ عباسی نے حکم جاری کرکے حسین میاں کو رہا کرا دیا اور تحقیقات کرکے دو روز بعد ایس ایچ او رائو دلشاد کو معطل کردیا۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آگئی کہ دونوں ایس ایس پیز اور صحافی کے 45 لاکھ روپے ڈوب گئے۔ مذکورہ صحافی نے درجنوں مرتبہ ایڈیشنل آئی جی ثناء اللہ عباسی کو فون کیے۔ ایس ایم ایس بھیجے مگر ثناء اللہ عباسی نے اس کا جواب نہیں دیا۔ اب اس پورے واقعہ کی تحقیقات ایس ایس پی ایسٹ فیصل چاچڑ کو دے دی گئی ہے جس کے بعد دونوں ایس ایس پیز اور صحافی کی نیندیں حرام ہوگئی ہیں۔ الزام کی زد میں آنے والے مذکورہ صحافی مشتاق سرکی سے رابطہ کرنے کی متعدد بار کوشش کی گئی مگر اس نے تاحال کوئی جواب نہیں دیا۔ اطلاعات کے مطابق وہ اس وقت ثناء اللہ عباسی کو راضی کرنے میں مصروف ہیں۔


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی وجود بدھ 30 اپریل 2025
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی

مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں وجود بدھ 30 اپریل 2025
مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر