وجود

... loading ...

وجود

سندھ حکومت نے آئی جی پولیس کو گھر بھیجنے کا فیصلہ کر لیا؟

اتوار 29 جنوری 2017 سندھ حکومت نے آئی جی پولیس کو گھر بھیجنے کا فیصلہ کر لیا؟

یہ بات اب روز روشن کی طرح عیاں ہوگئی ہے کہ پیپلزپارٹی کی موجودہ سندھ حکومت کا اصول پسندی‘ ایمانداری‘ صاف ستھری شہرت اور مثبت مقبولیت سے دور دور تک کوئی تعلق نہیںرہا ہے ۔پیپلزپارٹی کو اب صرف ان لوگوں کی ضرورت ہے جو پیسے بنانے کی مشین ہو اور پست سے پست کام میں بھی کوئی پشیمانی محسوس نہ کریں۔ آصف علی زرداری نے پارٹی کو ڈرائنگ روم کی حد تک محدود کردیا ہے اور اب یہ راز بھی نہیں رہا کہ آصف زرداری نے وزیراعظم نوازشریف کو مکمل یقین دہانی کرادی ہے کہ وہ جو چاہے کریں مگر ہمیں حکومت سندھ میں اپنی ’’مرضی‘‘ کرنے دیں ۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ بات نوازشریف کے لیے بھی من پسند ہے کہ عوامی مقبولیت رکھنے والی پارٹی اپنے تجربہ کار رہنمائوں اورسیاسی کارکنوں کی کھیپ کے باوجود اگر وفاقی حکومت کے لیے مسئلہ پیدا نہیں کررہی تو پھر بھلا پی پی کی صوبائی حکومت کو کیوں تنگ کیا جائے؟ نوازشریف تاجر ہیں اور وہ گھاٹے کا سودا نہیں کرتے‘ پی پی اور مسلم لیگ (ن) کی اس ’’اوپن سیکرٹ‘‘ کا اس سے بڑا اور کیا ثبوت ہوگا کہ ساڑھے تین سالوں میں وفاقی حکومت نے ایک بھی پی پی رہنما کے خلاف کرپشن کا ریفرنس دائر نہیں کیا اور چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ پیر مظہر کو نیب نے2010ء سے 2013ء تک 15ہزار اساتذہ بھرتی کرنے کے ریفرنس سے کلیئر کردیا ہے۔
تعلیم کے میدان میں پندرہ ہزار اساتذہ کی بھرتیوں کا معاملہ اب کوئی راز نہیں رہا کہ یہ تمام بھرتیاں ’’لین دین ‘‘ کی شکل میں ایک منڈی لگا کر ہوئی تھی۔ پی پی کے اندرونی ذرائع کے مطابق اس لین دین کی ساری تفصیلات سے آصف علی زرداری پوری طرح آگاہ تھے اسی لیے ج2013ء کے عام انتخابات میں اُنہوں نے پیر مظہر سے چار ارب روپے مانگ لیے تھے‘ پیر مظہر اتنی رقم دینے سے پہلو تہی کرنے لگے تو آصف زرداری نے ان کو ٹکٹ تک نہ دیا اور نیب نے پیر مظہر کو کلیئر قرار دیکر میرٹ کا جنازہ نکال دیا ہے۔ پی پی کی موجودہ حکومت میں ڈاکٹر جمیل میندھرو جیسے بدنام زمانہ کرپٹ افسران کی ضرورت ہے جن کو سیکریٹری ہونے کے باوجود اپنے دفتر سے گرفتار کیاگیا اور پھر جب وہ چار ماہ بعدجیل سے واپس آئے تو انہیں دوبارہ اسی عہدے پر بٹھادیاگیا۔ پھر محکمہ آبپاشی کے چیف انجینئر احمد جنید میمن کو نیب نے کراچی اور حیدرآباد کے درمیان گرفتار کیا وہ بھی ساڑھے تین ماہ تک جیل میں رہے اور جب باہر نکلے تو انہیںفوراً ہی سیکریٹری آبپاشی کے عہدے سے نواز دیاگیا۔ اس طرح محکمہ اطلاعات کے ایک درجن افسران کے خلاف نیب میں ریفرنس دائر ہوا‘ کرپشن کے سرپرست سیکریٹری اطلاعات ذوالفقار شالوانی کو عہدے سے ہٹانے کے بعد دوبارہ سیکریٹری اطلاعات لگادیاگیاتھا مگر بلاول بھٹو زرداری کی مداخلت پر عہدہ واپس لے لیا گیاتاہم آج بھی وہ حکومت سندھ میں او ایس ڈی بن کر حکمرانوں کوکرپشن کے مفید مشورے دے رہے ہیں ۔اور تو اور موجودہ وزیراعلیٰ کے بہنوئی سیدآصف حیدر شاہ اور سابق وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ کی بیٹی ناہید شاہ اور داماد اقبال حسین درانی کو محض اسی وجہ سے اچھی پوسٹنگ نہیں ملتی کیونکہ ان کی شہرت اچھی ہے اور وہ اوپر کی قیادت کے لیے کماؤ پوت ثابت نہیں ہورہے۔
یہی صورتحال پولیس کی ہے۔2008ء کے الیکشن کے بعد بننے والی حکومت میں سندھ پولیس میرمرتضیٰ بھٹو قتل کیس کے ملزم اورسابق ایس پی شعیب قریشی کے ہاتھ میں تھی جس نے کرپشن کے نت نئے رجحانات متعارف کرائے اور2013ء کے الیکشن کے بعد بننے والی حکومت سندھ میں سندھ پولیس کے معاملات پہلے اویس مظفرٹپی کے ہاتھ میں دیے گئے اور جب اویس مظفرٹپی سے آصف زرداری ناراض ہوئے تو پھر سندھ پولیس انور مجید کے حوالے کردی گئی جس نے رائو انور‘پیرفرید خان سرہندی‘ ڈاکٹر فاروق ‘ غلام حیدرجمالی‘ فداحسین شاہ‘ فیصل شبیر میمن‘ فرخ لنجار‘ اظفرمہیس اور سردار عبدالمجید دستی جیسیے پولیس افسران پال لیے ہیں جو سارا دن زمینوں پر قبضے کرتے ہیں،سیاسی مخالفین پر مقدمات کرتے ہیں۔ شوگر ملز پر قبضے کرکے ملز مالکان کو مجبور کرتے ہیں کہ وہ اپنی شوگر ملزانور مجیدکو فروخت کریں۔ اس کے بدلے ان پولیس افسران کو زمینوں پر قبضے کرنے‘ ریتی بجری کا کاروبار چلانے جیسے کاموں کی اجازت دے دی گئی ہے ،یوں انور مجید کی’’20انگلیاں ‘‘گھی میں اور سرکڑھائی میں ہے۔
ایسی صورتحال میں اچھی ساکھ اور صاف ستھری شہرت رکھنے والے اے ڈی خواجہ کا بھلا کیا کام کہ وہ اصول پسندی اور انصاف پسندی بھی دکھائے اور انور مجید کا کہنا بھی نہ مانے؟ انور مجید اس وقت حکومت سندھ میں اختیار واقتدار کا مرکز بن چکے ہیں، ان کو للکارنا وزیراعلیٰ سندھ کے بھی بس کی بات نہیں ہے۔ اے ڈی خواجہ نے جب جی حضوری سے انکار کیا اورکمدار بننے سے معذرت کی تو انور مجید کسی فلمی ولن کی طرح پاگل ہوگئے، آسمان سر پر اٹھادیا اور اپنے آقا آصف زرداری کو دوٹوک الفاظ میں کہہ دیا کہ جناب ہماری دھوکے کی دیوار آئی جی سندھ پولیس گرانا چاہتے ہیں اگر وہ زیادہ عرصہ تک اسی عہدے پر رہے تو پھر ہمارے لیے جیلوں کے دروازے کھل جائیں گے اور شوگر ملز کی تعدادبڑھنے کے بجائے کم ہوجائے گی ،مہربانی کرکے ان کو ہٹادیں ورنہ پھر میں گھر چلا جاتا ہوں۔ آصف زرداری نے آئودیکھا نہ تائو ،فوری طور پر آئی جی سندھ کو جبری چھٹی پر بھیج دیا اور پھر انور مجیدنے غلام حیدر جمالی اور سردار عبدالمجید دستی میں سے کسی ایک کو آئی جی سندھ پولیس لگانے کی گزارش کردی۔ مگر وفاقی حکومت خصوصاً وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے آئی جی کو تبدیل کرنے سے انکار کردیا ۔اس کے بعد سندھ ہائی کورٹ نے 15فروری تک حکم امتناعی جاری کردیا کہ آئی جی سندھ پولیس کو نہ ہٹایا جائے۔
مگر اب تازہ ترین صورتحال یہ ہے کہ آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کو مکمل طور پر بے اختیار کردیاگیا ہے۔ رائو انوار اور فرخ لنجارکی تعیناتی کے بعد آئی جی سندھ پولیس بے بس بن گئے ہیں۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ حکومت سندھ نے آئی جی سندھ پولیس کو پابند بنایا ہے کہ وہ کسی کا تقرر یا تبادلہ نہ کریں بلکہ پیشگی منظوری وزیراعلیٰ سے لیں جس کے بعد اب15فروری کا انتظار کیا جارہا ہے ، اس کے بعد حکومت سندھ آئی جی کی تبدیلی کے لیے وفاقی حکومت سے دنگل کے لیے تیاری کررہی ہے مگر ہوسکتا ہے کہ آئی جی خود ہی اپنا عہدہ چھوڑدیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عقیل احمد راجپوت


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی وجود بدھ 30 اپریل 2025
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی

مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں وجود بدھ 30 اپریل 2025
مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر