وجود

... loading ...

وجود

امریکا اور میکسیکو سرحد پرمجوزہ دیوار کا دیگر دیواروں سے موازنہ

هفته 28 جنوری 2017 امریکا اور میکسیکو سرحد پرمجوزہ دیوار کا دیگر دیواروں سے موازنہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز اعلان کیا کہ ملک کی جنوبی سرحد پر میکسیکو کے ساتھ ’’مہینوں کے اندر اندر‘‘ دیوار تعمیر کی جائے گی،5ہزار خصوصی محافظ تعینات کیے جائیں گے جو سرحد پر گشت کا کریں گے، جب کہ ملک میں غیر قانونی طور پر موجود تارکینِ وطن کو ملک بدر کیا جائیگا۔صدر ٹرمپ نے اِن حکم ناموں کا اعلان محکمہ ہوم لینڈ سیکورٹی کے دورے کے دوران کیا، جس سے قبل اْنھوں نے ’اِمیگریشن‘ کے دو انتظامی حکم ناموں پر باضابطہ دستخط کیے۔صدر ٹرمپ کی طرف سے دیوار تعمیر کرنے کے بار ے میں حکم اس وقت سامنے آیا جب میکسیکو کے خارجہ اور اقتصادی امور کے سیکرٹری، ٹرمپ انتظامیہ سے بات چیت کرنے کے لیے واشنگٹن پہنچے تھے۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر قانونی طور پر امریکا میں مقیم لوگوں کی ملک بدری کے عمل کو تیز کرنے کا وعدہ بھی کیا ہے۔انہوں نے اپنی صدارتی مہم کے دوران میکسیکو سے غیر قانونی طور پر امریکا آنے والے تارکین وطن کے بارے میں سخت الفاظ استعمال کیے تھے۔ ٹرمپ نے مزید کہا تھا کہ ان میں بعض اچھے لوگ ہیں تاہم ان کے بیانات میکسیکو کے کئی شہریوں کی ناراضی کا باعث بنے۔
دیوار کی تعمیر کے احکامات کا مقصد غیر قانونی ’امیگریشن‘ کو روکنا ہے، تاکہ امریکا میں ناجائز طور پر داخل ہونے کے معاملے کو بند کیا جا سکے، جب کہ اْن امریکی شہروں پر کڑی نظر رکھی جائے جہاں غیر رجسٹرڈ تارکینِ وطن کو تحفظ فراہم ہوتا ہے۔یہ صدارتی انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ کی جانب سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنے کا عمل ہے۔اس سے قبل ’اے بی سی نیوز‘پر انٹرویو میں ٹرمپ نے کہا کہ دیوار کی تعمیر ’’چند ہی ماہ کے اندر اندر ہوگی‘‘، اور اس موقف پر زور دیا کہ میکسیکو کو پیسے دینے ہوں گے۔ جب کہ میکسیکو بارہا کہتا آیا ہے کہ وہ ایسی کوئی ادائیگی نہیں کرے گا۔ ٹرمپ نے کہا کہ ادائیگی کا معاملہ ’’پیچیدہ نوعیت کا‘‘ ہوسکتا ہے، جس سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ میکسیکو کی جانب سے یہ ادائیگی شاید براہِ راست عمل میں نہ آئے۔
میکسیکو کے صدر انریک نے ایک بار پھر اس بات کو دہرایا ہے کہ میکسیکو اس دیوار کی تعمیر کے لیے اخراجات ادا نہیں کرے گا اگرچہ ٹرمپ یہ کہہ چکے ہیں کہ میکسیکو کو ایسا کرنا پڑے گا۔ میکسیکو کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کے حکم کے بعد میکسیکو کے صدر آئندہ ہفتے واشنگٹن کے مجوزہ دورے کو منسوخ کرنے پر غور کر رہے ہیں۔’ٹی وی‘ پر براہ راست نشر ہونے والے خطاب میں میکسیکو کے صدر انریک پینا نیٹو نے کہا کہ انہیں اس بات کا افسوس ہے اور وہ امریکی فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔اْنھوں نے ایک بار پھر اس بات کو دہرایا کہ میکسیکو اس دیوار کی تعمیر کے لیے اخراجات ادا نہیں کرے گا۔انہوں نے کہا کہ میکسیکو دیواروں پر یقین نہیں رکھتا ہے۔میں نے بار بار کہا ہے کہ میکسیکو کسی بھی دیوار کے لیے رقم فراہم نہیں کرے گا۔
اپنے واشنگٹن کے دورے کے بارے میں صدر انریک نے براہ راست کوئی بات نہیں کی تاہم انہوں نے کہا کہ وہ میکسیکو کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کی رپورٹ کا انتظار کریں گے جو اس وقت واشنگٹن میں ٹرمپ انتظامیہ کے عہدیداروں سے مل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ “میکسیکو کے عہدیداروں کی حتمی رپورٹ کی بنیاد پر جو اس وقت واشنگٹن میں ہیں۔ میں اس بات کا فیصلہ کروں گا کہ آئندہ کیا کرنا ہے۔”
دیوار کی تعمیر کے خلاف سخت موقف اختیار کرتے ہوئے، انہوں نے خیر سگالی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ “میکسیکو، امریکا کی عوام کے ساتھ اپنی دوستی اور اس کی حکومت کے ساتھ سمجھوتے طے کرنے سے متعلق اپنی آمادگی کا اعادہ کرتا ہے۔میکسیکو کے صدر کی طرف سے اپنے دورہ امریکا کے بارے میں نظر ثانی کرنے کا ممکنہ فیصلہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب میکسیکو میں یہ تاثر پیدا ہو رہا ہے کہ صدر پینانیٹو کا موقف امریکی صدر ٹرمپ کی سخت پالیسی کے سامنے بہت کمزور ہے۔میکسیکو کے ایک عہدیدار جو حکومت کی پالیسی کے بارے میں کھلے عام بات کرنے کے مجاز نہیں ہیں، نے خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 31 جنوری کو ہونے والے دورے کو منسوخ کرنے کے بارے میں غور ہو رہاہے۔
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات پر اصرار کیا ہے کہ وہ اپنے وعدے کے مطابق میکسیکو کی سرحد کے ساتھ 3ہزارکلومیٹر لمبی دیوار بنائیں گے۔ان کے مطابق کنکریٹ سے بنی یہ دیوار9 سے 16 میٹر اونچی ہوگی۔ری پبلکن پارٹی اور ان کے حامیوں کے مطابق یہ دیوار میکسیکو کے باشندوں کو غیر قانونی طور پر امریکا داخل ہونے سے روکنے میں مدد دے گی۔اس وقت امریکا اور میکسیکو کی طویل سرحد پر جہاں باڑ ھ لگی ہوئی ہے، وہیں سرحد کے دفاع کے لیے دونوں طرف سیکورٹی کے بھی انتظامات ہیں۔تاریخ میں ایسی کئی مثالیں ہیں جہاں دو ملکوں کو علیحدہ کرنے کے لیے بیچ میں دیوار کھڑی کی گئی ہے۔ لیکن دیکھنا یہ ہے کہ امریکا اور میکسیکو کے درمیان یہ دیوار ان تاریخی دیواروں کے سامنے کیسی ہوگی؟
حْجم اور ناپ کے اعتبار سے دیکھا جائے تو سب سے پہلے بات کرتے ہیں دیوار برلن کی جو کہ 27 برس پہلے توڑ دی گئی تھی۔تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ جب 1950 اور 1960 کی دہائی میں جب جرمنی دو حصوں میں تقسیم تھا تو اس وقت مغربی جرمنی میں شہریوں کو اگست 1961 کی ایک صبح یہ دھچکا پہنچا جب انھوں نے دیکھا کہ سوویت زیر کنٹرول مشرقی حصے کی طرف ایک خاردار باڑ ھ لگی ہوئی ہے۔بعد میں یہ باڑھ کنکریٹ سے بنی ساڑھے تین میٹر اونچی دیوار میں تبدیل ہو گئی۔ اس دیوار کی لمبائی 100 کلومیٹر تھی اور اس کے علاوہ مزید 66 کلومیٹر لمبی باڑ ھ نے جرمنی کے دو حصوں کو الگ کیا ہوا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی دیوار اس سے تو لمبی ہوگی لیکن تاریخ کی سب سے لمبی دیوار نہیں ہو سکے گی۔امریکا اور میکسیکو کے درمیان سرحد کی لمبائی 3000 کلو میٹر ہے اور اس طرح ڈونلڈ ٹرمپ جتنی بھی کوشش کر لیں ان کی دیوار دیوارِچین سے لمبی نہیں ہو سکتی۔دیوارِچین کی اصل لمبائی کا تو کسی کو علم نہیں ہے لیکن عمومی طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ وہ 20 ہزار کلومیٹر لمبی دیوار تھی جبکہ کچھ جگہوں پر اس کی اونچائی سات میٹر سے بھی زیادہ تھی۔
ان سب کے علاوہ ماضی بعید میں 122 عیسوی میں تعمیر کی جانے والی ہیڈرائن دیوار انگلینڈ اور اسکاٹ لینڈ کے بادشاہ ایمپائرر ہیڈرائن نے بنوائی تھی اور اس کی لمبائی 117 کلومیٹر جبکہ اونچائی ایک ڈبل ڈیکر بس کے جتنی تھی۔


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی وجود بدھ 30 اپریل 2025
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی

مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں وجود بدھ 30 اپریل 2025
مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر