... loading ...
ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا صدارتی منصب پر بیٹھتے ہی اسرائیل کے ساتھ پینگیں بڑھانا شروع کردی ہیں اور اطلاعات کے مطابق صدارتی انتخابات کی مہم اورانتخابات میں کامیابی کے بعد سے عہدہ صدارت کا حلف اٹھانے کے بعد تک ان کے اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ قریبی رابطہ برقرار ہے۔وائس آف امریکا کی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم ڈونلڈ ٹرمپ کے ہر ہر قدم کی بھرپور تائید وحمایت کررہے ہیں ، گزشتہ روز بھی نیتن یاہو نے شدت پسند اسلامی دہشت گردی کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک بیان کی بھرپور حمایت کااعلان کیا ،اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ میں اسرائیل کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کی قریبی دوستی اور ساتھ ہی شدت پسند اسلامی دہشت گردی سے پوری طاقت کے ساتھ نمٹنے کی خواہش کے اعلان کو سراہتا ہوں۔اسرائیلی وزیر اعظم بینجامن نیتن یاہو نے یروشلم میں اپنی کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کے آغازپر اسرائیل کے انتہائی اہم اتحادی، امریکا اور اْس کے نئے سربراہ ڈونالڈ ٹرمپ سے رابطہ کرکے بات چیت کرنے کے بعد یہ بات کہی۔وائس آف امریکا کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اوراسرائیلی وزیر اعظم بینجامن نیتن یاہو نے اتوار کو ٹیلی فون پر گفتگو کی۔
بات چیت سے قبل، وائٹ ہائوس نے بتایا کہ امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے سے متعلق بات ابھی سوچ کے انتہائی ابتدائی درجے پر ہے۔تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے ایسا کرنے پر زور دیا ہے۔اطلاعات کے مطابق نیتن یاہو نے اتوار کی علی الصبح کہا کہ ہم عہدہ سنبھالنے پر صدر ٹرمپ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔اْنھوں نے کہا کہ میں اسرائیل کے لیے اْن کی قریبی دوستی اور ساتھ ہی شدت پسند اسلامی دہشت گردی سے پوری طاقت کے ساتھ نمٹنے کی خواہش کے اعلان کو سراہتا ہوں۔
نیتن یاہو کو ماضی میں اعتراض رہا ہے کہ وائٹ ہائوس کے اْن کے سابق حریف، صدر براک اوباما ”شدت پسند اسلامی دہشت گردی کی اصطلاح ادا کرنے سے انکار کرتے رہے تھے۔ اسرائیلی سربراہ حکومت سمجھتے ہیں کہ شدت پسند اسلام یہودی ریاست اور مغرب دونوں کے لیے یکساں طور پر خطرے کا باعث ہے۔ لیکن، اوباما فلسطین کے معاملے سے اسے علیحدہ کرنے کے خواہاں رہے، جسے وہ آزادی کی جائز جدوجہد قرار دیتے تھے۔ یہ کئی ایک معاملات میں سے ایک معاملہ تھا جس پر دونوں رہنمائوں کے درمیان نااتفاقی قائم رہی۔دوسرا معاملہ امریکا اور عالمی طاقتوں کے ساتھ ایران کا جوہری سمجھوتا تھا، جسے نیتن یاہو ایک تباہ کْن غلطی خیال کرتے ہیں، جو اسرائیل کی سلامتی کے لیے ایک خطرہ ہے۔ اْنھوں نے کہا کہ ایران کئی معاملوں میں سے ایک معاملہ ہے جو نئی انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کے ایجنڈے میں سرِ فہرست ہے۔
ادھر ایک اور اطلاع کے مطابق امریکی ایوانِ نمائندگان نے دونوں پارٹیوں کی جانب سے پیش کردہ ایک بِل منظور کیا ہے، جِس میں اسرائیلی بستیوں کی تعمیر کے خلاف ووٹ دئے جانے پر اقوام متحدہ پر تنقید کی گئی ہے، واضح رہے کہ سلامتی کونسل نے فلسطینی علاقے میں اسرائیلی بستیوں کی تعمیر کے خلاف ووٹ دیا تھا۔جمعرات کودونوں پارٹیوں کے ارکان کی جانب سے مشترکہ طورپر پیش کردہ بِل کے حق میں 235 جب کہ مخالفت میں 188 ووٹ پڑے، لیکن اس قانون سازی پر عمل درآمد لازم نہیں۔بِل میں اسرائیل کے ساتھ حمایت کا اعلان کرتے ہوئے امریکا پر زور دیا گیا ہے کہ مستقبل میں اقوام متحدہ میں اس نوعیت کی قرارداد پیش ہونے کی صورت میں اْس کی مخالفت کی جائے، جو، بِل کے الفاظ میں، ’’یک طرفہ اور اسرائیل مخالف‘‘ عمل ہے۔اِس بِل کے مخالفین نے جن میں زیادہ تعداد ڈیموکریٹس کی تھی، نے کہا ہے کہ بِل مشرقِ وسطیٰ کے امن عمل کی پیچیدگیوں کو مسخ کرنے کے مترادف ہے۔گزشتہ ماہ تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے سالانہ ووٹ کے دوران امریکا غیر حاضر رہا، جس میں فلسطینی علاقے میں بستیوں کی تعمیر پر اسرائیل کی مذمت کی گئی تھی۔جبکہ ماضی میں، سلامتی کونسل کے مستقل رْکن کی حیثیت سے، امریکا اسرائیل کے حق میں ویٹو کا حق استعمال کرتا آیا ہے، جس کے باعث اس طرح کی قرارداد منظور نہیں ہوپاتی تھی۔
ادھراسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں یہودی بستیوں کے لیے تعمیرات بند کرنے سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے منظور ہونے والی قرارداد پر خاصے برہم ہیں اور وہ یہ قرارداد پیش کرنے والوں میں شامل2 ممالک نیوزی لینڈ اور سینیگال سے اپنے سفیروںکو واپس طلب کر چکے ہیں۔بنجمن نیتن یاہو کے حکم پر ان دونوںملکوں کے سفیراسرائیل واپس آچکے ہیں تاہم ابھی تک ان کو واپس بلانے کی وجہ ان سے مشاورت بتائی گئی ہے۔یاد رہے کہ یہودی بستیوں کی تعمیرات رکوانے سے متعلق رائے شماری کے لیے سلامتی کونسل کا اجلاس ان دو ممالک کے علاوہ وینزویلا اور ملائیشیا کی درخواست پر بلایا گیا تھا۔مصر بھی اس کے حق میں تھا لیکن صدر عبدالفتاح السیسی اور نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کے بعد قاہرہ اس عمل سے پیچھے ہٹ گیا تھا۔سلامتی کونسل میں یہ قرارداد منظور کر لی گئی اور روایتی طور پر اسرائیل کی حمایت کرنے والا ملک امریکا اجلاس سے غیر حاضر رہا۔اس قرارداد کی منظوری پراسرائیل کے وزیراعظم نے اپنے فوری ردعمل میں ایک بیان میں کہا تھاکہ ’’ان کا ملک اس شرمناک قرارداد کو مسترد کرتا ہے اور اس پر عملدرآمد نہیں کرے گا۔‘‘
“وائٹ ہائوس کے نائب مشیر برائے قومی سلامتی بین روہڈز نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکا، اسرائیل کے ساتھ کھڑا رہا ہے لیکن اسرائیل کی حکومت تواتر سے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں پر آبادکاری سے متعلق واشنگٹن کے تحفظات سے صرف نظر کرتی آرہی ہے۔”ہم نے ہر طرح سے کوشش کی لیکن اس کا ایک جیسا ہی نتیجہ نکلا کہ یہ کارگر ثابت نہیں ہوئیں۔
“ادھر فلسطین کے اعلیٰ مصالحت کار صائب عریقات نے سلامتی کونسل کی قرارداد کو سراہتے ہوئے اسے “فلسطین کے موقف کے لیے منصفانہ فتح قرار دیا ہے۔اقوام متحدہ میں فلسطین کے سفیر ریاض منصور نے سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے فیصلے پر ثابت قدم رہے اور کسی “منفی خطرے کی پروا نہ کرے۔”
فلسطینی سفیر کی جانب سے اس فیصلے پر ثابت قدم رہنے کی تلقین کے باوجود اس بات کاامکان کم ہے کہ امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد اب اقوام متحدہ کے بہت سے ارکان کے لیے اس فیصلے پر عملدرآمد کے لیے ڈٹ جانا شاید ممکن نہ رہے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اگلے ہی اجلاس میں اس کے متوازی تحریک منظور کیے جانے کے خدشات کو رد نہیں کیاجاسکتا تاہم اس حوالے سے اس حقیقت سے انکار نہیں کیاجاسکتاکہ امریکا کی جانب سے اسرائیل کی اس طرح آنکھ بند کرکے حمایت کے نتیجے میں امریکا کو پوری دنیا میں سبکی کاسامنا کرنا پڑے گا جس سے ایک بڑی عالمی طاقت کی حیثیت سے اس کی ساکھ بری طرح مجروح ہوگی۔
٭٭٭
اس بار ڈی چوک سے کفن میں آئیں گے یا کامیاب ہوں گے،محمود اچکزئی کے پاس مذاکرات یا احتجاج کا اختیار ہے، وہ جب اور جیسے بھی کال دیں تو ہم ساتھ دیں گے ،سہیل آفریدی کا جلسہ سے خطاب میڈیٹ چور جو 'کا کے اور کی' کو نہیں سمجھ سکتی مجھے مشورے دے رہی ہے، پنجاب پولیس کو کرپٹ ترین ادارہ بن...
مرنے والے بیشتر آسٹریلوی شہری تھے، البانیز نے پولیس کی بروقت کارروائی کو سراہا وزیراعظم کا یہودی کمیونٹی سے اظہار یکجہتی، تحفظ کیلئے سخت اقدامات کی یقین دہانی آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی البانیز نے سڈنی کے ساحل بونڈی پر ہونے والے حملے کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے اسے یہودیوں...
زخمی حالت میں گرفتار ملزم 4 سال تک بھتا کیس میں جیل میں رہا، آزاد امیدوار کی حیثیت میں عام انتخابات میں حصہ لیا 17 افراد زیر حراست،سیاسی جماعت کے لوگ مجرمان کو پناہ دینے میں دانستہ ملوث پائے گئے تو ان کیخلاف کارروائی ہوگی ایس آئی یو پولیس نے ناظم آباد میں سیاسی جماعت کے سر...
ہائبرڈ جنگ، انتہاء پسند نظریات اور انتشار پھیلانے والے عناصر سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں، سید عاصم منیرکا گوجرانوالہ اور سیالکوٹ گیریژنز کا دورہ ،فارمیشن کی آپریشنل تیاری پر بریفنگ جدید جنگ میں ٹیکنالوجی سے ہم آہنگی، چابک دستی اور فوری فیصلہ سازی ناگزیر ہے، پاک فوج اندرونی اور بیر...
دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس نہ ہوں ،حکمران طبقہ نے قرضے معاف کرائے تعلیم ، صحت، تھانہ کچہری کا نظام تباہ کردیا ، الخدمت فاؤنڈیشن کی چیک تقسیم تقریب سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس...
حملہ آوروں کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم سے ہے پشاور میں چند دن تک قیام کیا تھا خودکش جیکٹس اور رہائش کی فراہمی میں بمباروں کیسہولت کاری کی گئی،تفتیشی حکام ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملہ کرنے والے دہشتگرد نیٹ ورک کی نشاندہی ہو گئی۔ تفتیشی حکام نے کہا کہ خودکش حملہ آوروں کا تعلق ...
غذائی اجناس کی خود کفالت کیلئے جامع پلان تیار ،محکمہ خوراک کو کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت اشیائے خوردونوش کی سرکاری نرخوں پر ہر صورت دستیابی یقینی بنائی جائے،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے محکمہ خوراک کو ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی ...
ادارہ جاتی اصلاحات سے اچھی حکمرانی میں اضافہ ہو گا،نوجوان قیمتی اثاثہ ہیں،شہبا زشریف فنی ٹریننگ دے کر برسر روزگار کریں گے،نیشنل ریگولیٹری ریفارمز کی افتتاحی تقریب سے خطاب وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک معاشی بحران سے نکل چکاہے،ترقی کی جانب رواں دواں ہیں، ادارہ جات...
عالمی برادری افغان حکومت پر ذمہ داریوں کی ادائیگی کیلئے زور ڈالے،سماجی و اقتصادی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود پاکستان کی اولین ترجیح،موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے تنازعات کا پرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ،فلسطینی عوام اور کشمیریوں کے بنیادی حق...
حکومت نے 23شرائط مان لیں، توانائی، مالیاتی، سماجی شعبے، اسٹرکچرل، مانیٹری اور کرنسی وغیرہ شامل ہیں، سرکاری ملکیتی اداروں کے قانون میں تبدیلی کیلئے اگست 2026 کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے کھاد اور زرعی ادویات پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگائی جائیگی، ہا...
پارٹی کے اندر لڑائی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے آزادکشمیر و گلگت بلتستان میں میرٹ پر ٹکت دیں گے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا،صدر ن لیگ مسلم لیگ(ن)کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ بھیک نہیں ہے یہ تو حق ہے، وزیراعظم سے کہوں گا...
تمام سیاسی جماعتیں اپنے دائرہ کار میں رہ کر سیاست کریں، خود پنجاب کی گلی گلی محلے محلے جائوں گا، چیئرمین پیپلز پارٹی کارکن اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں، گورنر سلیم حیدر کی ملاقات ،سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ،دیگر کی بھی ملاقاتیں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول...