وجود

... loading ...

وجود

منہاج قاضی سے تحقیقات کی مکمل تفصیلات،سنسنی خیز انکشافات !

پیر 23 جنوری 2017 منہاج قاضی سے تحقیقات کی مکمل تفصیلات،سنسنی خیز انکشافات !

ایم کیوایم کے مرکز نائن زیروکے سابق سیکورٹی انچارج اورصولت مرزا کے قریبی ساتھی منہاج قاضی عرف اسدکی جوائنٹ انویسٹی گیشن رپورٹ جے آئی ٹی کے کچھ حصے پہلے بھی منظرعام پر آچکے ہیں مگر اس مشترکہ تفتیش کی تفصیلی رپورٹ مکمل طور پر شائع نہیں ہو سکی۔حیرت انگیز طور پر اس جے آئی ٹی میں حساس نوعیت کی مکمل معلومات ہونے کے باوجود قانون نافذ کرنے والے ادارے کسی بڑی گرفتاری سے تاحال کوسوں دور ہے۔
ملزم منہاج قاضی نے جے آئی ٹی میں یہ اعتراف کیا تھا کہ محمد انور کے کہنے پر ٹارگٹ کلنگ ٹیم بنائی گئی جبکہ ٹارگٹ کلر جعلی پاسپورٹس پر ملک سے فرار ہوتے ہیں۔ صولت مرزا کے قریبی ساتھی مہناج قاضی عرف اسد کی رپورٹ کے مطابق ملزم نے1991میں ایم کیو ایم میں شمولیت اختیار کی ۔ مہناج قاضی عرف اسد نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ 1997کے عام انتخابات کے بعد مجھے نارتھ ناظم آباد سیکٹر کا جوائنٹ سیکٹر انچارج بنایا گیا تو اس وقت نارتھ ناظم آباد سیکٹر میں ٹارگٹ کلنگ کی تین ٹیمیں موجود تھیں۔ ایک ٹیم فہیم کمانڈو کی کمان میں کام کررہی تھی جس میں صولت مرزا عرف عمر، سہیل بنگالی، بوبی، احمد، آصف، انور اور 20سے 25ٹارگٹ کلرز شامل تھے۔ دوسری ٹیم میں فاروق دادا، طارق تیمور، تقی محمد جٹ، نعیم شری اور دیگر موجود تھے۔ ملزم نے بتایا کہ صولت مرزا نارتھ ناظم آباد کا رہائشی تھا اور متحدہ کا ٹارگٹ کلر تھا۔ 1993 میں میرادوست کامران صولت مرزا کو روپوشی کے لئے میرے گھر گلشن اقبال لایا تھا اور کامران کے کہنے پر میں نے دودن صولت مرزا کو اپنے گھر میں ٹھہرایا۔ اسی دوران میں صولت مرزا سے دوستی ہوگئی تھی۔
منہاج قاضی نے اعتراف کیا کہ جب میں نارتھ ناظم آباد کا جوائنٹ سیکٹر انچارج تھا تو صولت مرزا نارتھ ناظم آباد سیکٹر میں اپنی ٹارگٹ کلنگ ٹیم چلا رہا تھا۔ ملزم نے بتایا کہ 1997میں صولت مرزا نے مجھے بتایا کہ لندن رابطہ کمیٹی کے ممبر محمد انور نے اس کو لندن سے فون کرکے اپنی الگ ٹارگٹ کلنگ ٹیم بنانے کا حکم دیا ہے۔ ملزم نے بتایا کہ صولت مرزا کے علاوہ لندن سے رابطہ کمیٹی کے ممبر ندیم نصرت بھی سہیل بنگالی کی ٹیم کو ٹارگٹ کلنگ ٹیم بنانے کا حکم دیا ہے۔ ملزم نے بتایا کہ محمد انور کے کہنے پر صولت مرزا نے جب ٹارگٹ کلنگ ٹیم بنائی اس میں صولت مرزا، خرم بکری، فاروق کنڈی، ضیا عباس، بوبی اور دیگر شامل تھے۔ ملزم نے دوران تفتیش بتایا کہ 1997 اور 1998 میں کراچی آپریشن کی وجہ سے ایم کیو ایم مرکز کی طرف سے حکم دیا گیا کہ وہ گرفتاری سے بچنے کے لئے رات کو اپنے گھروں پر نہ سوئیں جس پر ملزم اپنے دوست سعود کے گھر فائیو اسٹار اپارٹمنٹ گلشن اقبال میں سویا کرتا تھا اور اس بات کا صولت مرزا کو بھی پتہ تھا۔ ملزم نے بتایا کہ 1997 میں صولت مرزا اپنی کار پر فائیو اسٹار اپارٹمنٹ آیا اور ملزم کو اپنے ساتھ گلشن چورنگی لے گیا۔ وہاں ملزم اور صولت مرزا نے اپنے دیگر ساتھیوں راشد اختر اور اطہر کے ہمراہ ایم ڈی کے ای ایس سی شاہد حامد کو ٹارگٹ کرنے ڈیفنس کی طرف روانہ ہوئے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ میں، صولت مرزا، راشد اختر الگ الگ کاروں میں کلاشنکوفوں سے لیس ہو کر ڈیفنس مین لائبریری گئے اور وہاں شاہد حامد کی گاڑی کا انتظار کرنے لگے۔ تقریبا 9 بج کر 30منٹ کے قریب شاہد حامد کی گاڑی ملزم اور اس کے ساتھیوں کے سامنے سے گزری تو صولت مرزا نے شاہد حامد کی گاڑی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں شاہد حامد، ان کا گن مین اور ڈرائیور ہلاک ہوگئے۔ ملزم نے بتایا کہ دوران واردات میں کلاشنکوف سے مسلح بیک اپ پر تھا۔واردات کے بعد صولت مرزا نے مجھے گلشن اقبال ڈراپ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایم ڈی کے ای ایس سی کو قتل کرنے کا حکم لندن سے محمد انور نے دیا تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ایم ڈی کے ای ایس سی کے قتل کے بعد صولت مرزا سری لنکا فرار ہو گیا تھا۔ محمد انور کے کہنے پر میرے دوستوں نے مالدیپ میں روپوشی اختیارکی۔ملزم نے بتایا کہ 2004-05 کے دوران جب میں کورنگی سیکٹر میں نگران کمیٹی کا ممبر تھا تو میرے حکم پر کورنگی سیکٹر کے ٹارگٹ کلر آصف عرف آلو، سعید کالا اور عتیق لمبا نے فائرنگ کرکے ایم کیو ایم حقیقی کے کارکن کے شبہ میں ثاقب اور اس کے دوست سابق یوسی ناظم فہیم کو قتل کیا تھا۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


عالمی برادری پاکستان کے اندر بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لے، صدر ، وزیراعظم وجود - جمعه 02 مئی 2025

  صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...

عالمی برادری پاکستان کے اندر بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لے، صدر ، وزیراعظم

بھارت کی کسی بھی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیں گے آرمی چیف وجود - جمعه 02 مئی 2025

  پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...

بھارت کی کسی بھی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیں گے آرمی چیف

پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں را ملوث نکلیں،خفیہ دستاویزات بے نقاب وجود - جمعه 02 مئی 2025

دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...

پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں را ملوث نکلیں،خفیہ دستاویزات بے نقاب

190ملین پاؤنڈکیس ،سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار وجود - جمعه 02 مئی 2025

نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...

190ملین پاؤنڈکیس ،سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار

میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل وجود - جمعه 02 مئی 2025

تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...

میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

مضامین
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی وجود جمعه 02 مئی 2025
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی

دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے وجود جمعه 02 مئی 2025
دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے

بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر