نئے سال میں پچھلی نفرت بھلا دیں
بدھ 04 جنوری 2017
نئے سال میں پچھلی نفرت بھلا دیں چلواپنی دنیا کو جنت بنادیں
علامہ اقبال نے روز و شب کے سلسلے کو بجا طور پر نقش گر ِ حادثات قرار دیا ہے جس سے خالق کائنات زیر و بمِ ممکنات کو ظہور میں لاتا ہے۔ 365 روز و شب پر مشتمل ایک سال کی مدت نظام فطرت میں خاص اہمیت کی حامل ہے یہی وجہ ہے کہ قرآن کے مطابق ہر سال شب ِ قدر میں دنیا والوں کے لیے اللہ کے فیصلے زمین پر نفاذ کے لیے اتارے جاتے ہیں۔ ہم نے بھی گزشتہدنوں2016 کو الوداع اور 2017 کو خوش آمدید کہا۔ایک سال یعنی پورے 365 دن گزرنے کے بعدا صولی طورپر لازم تو تھا کہ ہم سب انفرادی اور اجتماعی طورپر اس بات پر غور کرتے کہ سال گزشتہ کے دوران ہم سب انفرادی اور اجتماعی طور جن گردش حالات، مشکلات ومصائب کا شکار رہے اس میں خود ہماری کوتاہیوں اور غلطیوں کا کتنا دخل رہاہے ؟نیا سال ہمارے لئے انفرادی اور اجتماعی طوپر اسی صورت میں بامعنی اور مفید ہوسکتا ہے جب ماضی کے اچھے اور برے تجربات سے سبق سیکھ کر آنے والے وقت کو بہتر بنانے کا عزم کیا جائے۔لیکن ایسا معلوم ہوتاہے کہ ہم نے وقت کی اس ضرورت پرتوجہ دینا مناسب تصور نہیں کیا،یہی وجہ ہے کہ نئے سال کا نصف ہفتہ گزرجانے کے باوجود اب تک کسی بھی حلقے کی جانب سے ایسی کوئی بات سننے یادیکھنے میں نہیں آئی جس سے خود احتسابی اور سال گزشتہ کی غلطیاں نہ دہرانے کے ارادے کا ہی پتہ چل سکتا۔
بہر حال یہ تو ایک فروعی بات ہے ،احتساب تو خود اپنے دل میں کیاجاتاہے اور ارادے بھی دل سے ہی باندھے جاتے ہیں ۔اس کیلئے کسی رسمی اعلان کی چنداں ضرورت نہیں ہوتی،اگر ہم نے واقعی سال گزشتہ سے کچھ سبق سیکھا ہے تو سال رواں کے دوران اس کے نتائج خود بخود سامنے آنا شروع ہوجائیں گے۔ کسی درخت سے اس کانام پوچھنے کے بجائے اس کاپھل اور پتے دیکھ کر ہی اس کانام اور اس کی خاصیت کا اندازہ ہوجاتاہے ۔
سال گزشتہ کے حوالے سے اگر ہم2016کے دوران پاکستان میں رونما ہونے والے حالات وواقعات پر نظر ڈالیں تو یہ امر قابل اطمینان ہے کہ منتخب حکومت مسلسل بحرانوں کی زد میں رہنے کے باوجود اپنی مدت کے تقریباً چوتھا سال پورا کرنے اور کئی بڑے مسائل کی شدت کم کرنے میں کامیاب رہی۔ پچھلے ایک سال کے دوران پاک فوج ،رینجرز اورپولیس کی اجتماعی کوششوں کے نتیجے میں ملک میں امن وامان کی صورت حال میں نمایاں بہتری آئی ،اگرچہ گزشتہ سال کے دوران کوئٹہ میں دہشت گردی کے بڑے واقعات ہوئے جن کی مکمل تحقیقات ضروری ہے لیکن کوئٹہ میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کو فوج رینجرز یا پولیس کی کوتاہی قرار نہیں دیاجاسکتابلکہ ان واقعات کو دہشت گردی کے بجھتے ہوئے چراغ کے اچانک بھڑک اٹھنے سے تعبیر کیاجاسکتاہے۔
کراچی و شمالی علاقہ جات میںقیام امن
گزشتہ سال کے دوران ہمارے سبکدوش ہونے والے پاک فوج کے سربراہ کے بے مثال منصوبہ بندی اور عزم مصمم کے ساتھ شروع کیے جانے والے آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں شمالی قبائلی علاقوں سے دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم کرکے حکومت کی عملداری بحال کی گئی، تاہم بے گھر ہونے والے خاندانوں کی مکمل بحالی ابھی باقی ہے، جسے نئے سال میں یقینی بنایا جانا چاہیے۔ پچھلی تین دہائیوں سے ٹارگٹ کلنگ، بھتا خوری، گینگ وار، دہشت گردی، لسانی و فرقہ وارانہ منافرت کے شکار ملک کے سب سے بڑے شہر اور اقتصادی مرکز کراچی میں امن وامان اور روشنیوں کی بحالی میں کامیابی حاصل ہوئی۔ قومی معیشت جو تین سال پہلے زمیں بوس ہورہی تھی اسے سنبھلنے کاموقع مل گیا ۔
ملکی و غیر ملکی قرضے
گزشتہ سال کے دوران موجودہ حکومت نے بے تحاشہ ملکی اور غیر ملکی قرضے حاصل کیے جس کے نتیجے میں ملک بظاہرمعاشی بحران سے نکل آیا،لیکن جب ان قرضوں پر سود اور ان کی اصل رقم کی واپسی کا وقت آئے گا تو اس وقت کی حکومت کو یقینا دن میں تارے نظر آجائیں گے۔
پاناما لیکس
اپریل 2016 میں سر اٹھانے والے اس اسکینڈل نے دنیا بھر میں ہلچل پیدا کر دی تھی، لیکس میں سامنے آنے والی آف شور کمپنیوں کے مالکان میں دنیا بھر کی کئی مشہور، امیر اور بااثر شخصیات کے نام شامل تھے۔آف شور ٹیکس کے حوالے سے کام کرنے والی پاناما کی مشہور لا فرم موزیک فانسیکا کی افشا ہونے والی انتہائی خفیہ دستاویزات میں پاکستان سمیت دنیا کی کئی طاقت ور اور سیاسی شخصیات کے مالی معاملات عیاں ہوئے، صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹیگیٹیو جرنلسٹس ( International Consortium of Investigative Journalists) کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والا یہ ڈیٹا ایک کروڑ 15 لاکھ دستاویزات پر مشتمل تھا جس میں درجنوں سابق اور موجودہ سربراہان مملکت، کاروباری شخصیات، مجرموں، مشہور شخصیات اور کھلاڑیوں کی ‘آف شور’ کمپنیوں کا ریکارڈ سامنے آیا۔ان دستاویزات میں روس کے ولادی میر پوٹن، سعودی عرب کے فرمانروا، آئس لینڈ کے وزیر اعظم، شامی صدر اور پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف سمیت چین، ملائیشیا، ارجنٹائن، یوکرئن کے اہم رہنماؤں سمیت 140 سیاستدانوں اور عوامی افسران کے نام شامل تھے۔واضح رہے کہ اس انکشاف کے بعد دنیا بھر کے سیاسی منظر نامے میں کافی الٹ پلٹ دیکھنے میں آئی۔
• آف شور کمپنی کے انکشاف کے بعد عوامی احتجاج کے باعث مجبور ہو کر آئس لینڈ کے وزیراعظم کو عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا۔
• برطانیہ کے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے اعتراف کیا کہ انہوں نے اپنے والد کی قائم کردہ آف شور کمپنی سے منافع حاصل کیا۔
• روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے قریبی رشتہ دار کا نام سامنے آیا، جس کے بعد روسی صدر نے یہ دعویٰ کیا کہ پاناما پیپرز، ان کے خلاف امریکا کی سازش ہے۔
• ارجنٹائن کے صدر ماریکیو ماکری کا بھی آف شور کمپنیوں سے تعلق سامنے آیا۔
• چین میں سیاسی رہنمائوں کے خاندان کی آف شور کمپنیوں سے تعلقات کی خبریں میڈیا اور سوشل نیٹ ورکس پر چلانے پر پابندی عائد کردی گئی۔
وزیر اعظم پاکستان بھی پاناما لیکس کی زد میں
پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کا نام بھی ان کے بچوں کے حوالے سے پاناما لیکس میں سامنے آیا، جس کے مطابق وزیراعظم کے بچے مریم، حسن اور حسین ’کئی کمپنیوں کے مالکان ہیں یا پھر ان کی رقوم کی منتقلی کے مجاز تھے۔دیگر مشہور افراد، جن میں دستاویزات افشا ہونے کے بعد بے چینی پیدا ہوئی، ان میں اسٹار فٹبالر لیونل میسی، ہانگ کانگ کے فلم اسٹار جیکی چین اور ہسپانوی فلم ڈائریکٹر پیڈرو الموڈور کے نام شامل ہیں۔اس سب کے دوران چینی صدر شی جن پنگ کے اہل خانہ کی معلومات کی مقامی میڈیا اور آن لائن فورمز پر پابندی نے مبصرین کو اس تشویش میں مبتلا کیا کہ کمیونسٹ پارٹی کے رشتے دار اس کریک ڈائون سے محفوظ بچ گئے۔اس پر ہانگ کانگ کی چائینز یونیورسٹی میں سیاست کے استاد ولی لیم کہتے ہیں کہ یہ دہرا معیار ہے۔
پاناما لیکس میں بتایا گیا کہ کس طرح دنیا بھر کے امیر اور طاقت ور لوگ اپنی دولت چھپانے اور ٹیکس سے بچنے کے لیے بیرون ملک اثاثے بناتے ہیں۔پاکستان میں نواز شریف کی زیر قیادت مسلم لیگ ن کیحکومت اپنے تمام تر حربوں کے باوجود پاناما لیکس کی وجہ سے شروع ہونے والی مشکلات کے بھنور سے نکلنے میں کامیاب نہیں ہوسکی اوراس مسئلے کو طاقت اورجھوٹے بیانات کے ذریعے دبانے کی تمام تر کوششیں اب تک بیکار ثابت ہوتی رہی ہیں،اب پاناما لیکس کا معاملہ عدالت عظمیٰ کی نئی قیادت کے سپرد ہے اور قوم اس سلسلے میں ایسے بے لاگ فیصلے کی منتظر ہے جو صرف کسی ایک فرد یا خاندان کے احتساب تک محدود نہ ہو بلکہ ملک کو کرپشن سے مکمل طور پر نجات دلانے کا ذریعہ بنے ، حکومت کو یہ مسئلہ منصفانہ طورپر حل کرنے اوراس ضمن میں ارباب حکومت سے ہونے والی غلطیوں کابرملا اعتراف کرکے اس کا مداوا کرنے پر توجہ دینی چاہئے اس سے حکومت کی قدروقیمت میں اضافہ ہوگا اور ملک کو ایک بڑے بحران سے نجات مل جائے گی ۔
اب یہاں سوال یہ بھی ہے کہ کیا یہ تمام انکشافات سال رواں کے دوران ’کرپشن سے پاک سیاست‘ کے دیرینہ مطالبے میں کسی قسم کا حصہ ڈالیں گے؟پیرو کے معروف وکیل اور بین الاقوامی ادارے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی انسدادِ بدعنوانی کے سربراہ جوز یوگاز کہتے ہیں کہ دنیا میں شفافیت کی موجودہ صورتحال آج سے 27 سال پہلے( جب یہ تنظیم قائم کی گئی تھی) کی صورتحال سے یکسر مختلف ہے۔ان کے مطابق ’ہم دنیا میں اس قسم کی کرپشن ہوتی دیکھ رہے ہیں, جو لوگوں کو متاثر کرتی ہے، مگر ساتھ ہی ہم لوگوں کو اس کرپشن کے خلاف آواز بلند کرتا بھی دیکھ رہے ہیں‘۔بظاہر دیکھنے میں 2016 ایک مشکل سال لگتا ہے، لیکن اس کے ساتھ ہی یہ سال مستقبل کے حوالے سے پرامید بھی کرتا ہے۔پاناما پیپرز کی اشاعت شفافیت کی طاقت اور اس کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کی نشاندہی کرتی ہے۔مئی میں لندن میں منعقدہ انسدادِ بدعنوانی کے سربراہی اجلاس میں ورلڈ بینک کے سربراہ جم یونگ نے دنیا میں مزید شفافیت پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ کرپشن غریب سے چوری کرنے کے مترادف ہے۔ایک حالیہ اندازے کے مطابق دنیا بھر میں 20 کھرب ڈالر (2000 کھرب روپے سے زائد) سالانہ رشوت کی مد میں ادا کیے جاتے ہیں۔تحقیق کے مطابق جن ممالک میں ریاستی سربراہان کرپٹ ہوتے ہیں، وہاں شہریوں میں بھی بدعنوانی کا رجحان زیادہ ہوتا ہے۔
برازیلین صدر برطرف
رواں سال اگست میں برازیلین خاتون صدر ڈلما روزیف کو مواخذے کے بعد عہدے سے فارغ کردیا گیا۔صدر کی برطرفی کا معاملہ برازیل میں منعقد ہونے والے ریو اولمپکس کے مقابلوں سے چند روز قبل سامنے آیا، صدر ڈلما روزیف پر بڑھتے ہوئے بجٹ خسارے کو چھپانے کے لیے سرکاری اکائونٹس میں ردو بدل کرنے کے الزامات تھے۔برازیلین صدر پر لگنے والے الزامات میں ریاستی آئل کمپنی میں بھی خوردبرد کے الزامات سامنے آئے تھے۔
جنوبی کورین خاتون صدر کے خلاف عوامی مظاہرے
جنوبی کوریا کی صدر بھی اس سال مواخذے سے محفوظ نہ رہ سکیں۔جنوبی کوریا کی حکومت کو 2016میں ’چوئے گیٹ‘ اور ’چوئے سونامی‘ کے اسکینڈل نے زَد میں لیے رکھا جبکہ جنوبی کوریا کی خاتون صدر کی پرانی واقف کار اور مشیر 60 سالہ چوئے سون سل کی جانب سے اپنے ذاتی مفاد کے لیے حکومتی معاملات میں عمل دخل اوربدعنوانی کی اطلاعات سامنے آنے کے بعد سے صدر ’’پاک گین ہے ‘‘کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد سے جنوبی کورین عوام اور حزب اختلاف میں شدید غم و غصہ دیکھا گیا۔صدارتی دور کے آغاز میں اپنی دوست چوئے کو صدارتی تقریروں کے ڈرافٹس تک رسائی دینے پر کورین صدر نے ٹیلی ویژن پر عوام سے معذرت بھی کی تاہم اس سے اپوزیشن اور عوام کے اس مطالبے میں کوئی کمی نہیں آئی کہ صدر پاک گین اپنی سہیلی چوئے کے ساتھ اپنے تعلقات واضح کریں۔
ملائیشیا کے وزیراعظم کی مالی بدعنوانی
ملائیشیا کے وزیر اعظم نجیب رزاق پر بھی مالی بدعنوانی کے الزامات لگتے رہے۔انہوں نے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے کرپشن کے خلاف تحقیقات کو بند کر دیا۔تحقیقات بند کرنے کے ساتھ انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ یہ ان کے مخالفین کا منصوبہ تھا، دوسری جانب ہزاروں افراد اس پر احتجاج کرنے سڑکوں پر آئے، جو ان کے استعفے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
جنوبی افریقی صدر کو بدعنوانی کے 783مقدمات کا سامنا
جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما پر بھی متعدد اسکینڈلز میں ملوث ہونے کے الزامات سامنے آئے، 2014 میں سیاسی جماعت اے این سی کی بھر پور تائید اور حمایت کی بدولت منتخب ہونے والے صدر جیکب 2019 تک تمام اختیارات کے مالک ہیں۔ملک کا حکمران ہونے کے باوجود ایک عدالتی حکم کے مطابق ان کو بدعنوانی کے 783 معاملات کا سامنا کرنا چاہیے، سرکاری رپورٹ کے مطابق ان پر ایک ہندوستانی امیر خاندان سے رشوت لینے کا الزام بھی ہے۔
جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے توسال رواں کے دوران قرضوں کے بوجھ میں مسلسل اضافہ اور برآمدات میں کمی جیسے پہلو فوری توجہ اور اصلاح طلب نظر آتے ہیں۔ بجلی کے بحران پر قابو پانے کی بھی کامیاب کوششیں کی گئیں،اور اگرچہ حکومت کی جانب سے صنعتوں کے لیے لوڈ شیڈنگ مکمل طور پر ختم کرنے کے دعوے کئے جارہے ہیں لیکن عملاً ابھی تک ایسا ہوانہیں ہے تاہم یہ بات ضرور ہے کہ گھریلو صارفین کے لیے بھی لوڈ شیڈنگ کے وقت میں چند سال پہلے کی نسبت بڑی کمی آئی۔
پاک چین اقتصادی راہداری
پاک چین اقتصادی راہداری کی جلداز جلد تکمیل کے لیے اقدامات جاری ہیں جو پاکستان ہی نہیں پورے خطے کی خوشحالی کے لیے انقلابی امکانات کا حامل منصوبہ ہے۔ تاہم ضرورت اس بات کی ہے کہ نئے سال میں چھوٹے صوبوں کے تحفظات اور شکایات کو دور کرکے سی پیک پر مکمل اتفاق رائے کو یقینی بنایا جائے۔
مقبوضہ کشمیر میں تحریک حریت میں تیزی
گزشتہ سال مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم کے نتیجے میں برہان وانی جیسے مجاہدین اورنہتے مظلوم کشمیریوں کی شہادتوں کے بعد تحریک آزادی میں نیا جوش و خروش پیدا ہوا، وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر خطاب کرتے ہوئے عالمی برادری کے سامنے مسئلہ کشمیر کو موثر انداز میں اٹھایا لیکن اس کے بعد بین الاقوامی سطح پراس ضمن میں کچھ زیادہ سرگرمی نہیں دکھائی جاسکی ،نئے سال میں کوشش کی جانی چاہیے کہ کشمیر کے معاملے کو عالمی سطح پر زیادہ پرزور طور پر اٹھایا جائے اور عالمی طاقتوں کواس کے منصفانہ حل کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے پر تیار کیا جائے۔
پاکستان کیخلاف بھارت و افغانستان کی محاذآرائی
بھارت میں مودی حکومت کی منفی پالیسیاں گزشتہ سال نئی انتہائوں تک جاپہنچیں، کنٹرول لائن پر مسلسل جنگ کی سی کیفیت رہی،افغانستان میں بھارت کے اثر و رسوخ میں اضافہ ہوا جبکہ افغانستان میں صدر اشرف غنی کی حکومت بھی پاکستان کے خلاف مودی سرکار کی زبان بولنے لگی، یہ صورت حال پاکستان کے لیے ایک اہم چیلنج ہے۔ پاکستان کے نئے آرمی چیف کا گزشتہ روز افغان قیادت سے رابطہ یہ امید پیدا کرتا ہے کہ نئے سال میں افغانستان کی غلط فہمیاں دور کرنے کی کوششیں کامیاب ہوں گی ،خصوصاً افغانستان میں امن کے لیے روس، چین اور پاکستان کے سہ فریقی اتحاد نے اس ضمن میں روشن امکانات کو جنم دیا ہے، کوشش کی جانی چاہیے کہ افغانستان کو اس اتحاد میں شامل کرنے کی کوششیں کامیاب ہوں اور نئے سال میں افغانستان میں امن کی منزل کا حصول ممکن ہوسکے۔
مسلم دنیا پر غم و اندوہ کے مہیب سائے
سال گزشتہ مسلم دنیا کے حال زار میں کوئی بہتری نہیں آئی، شام، یمن، لیبیا اورعراق میں خون بہتا رہا، باہمی جنگوںکو روکنے کی کوئی مؤثر کوشش نہیں کی جاسکی، خدا کرے نیا سال اس معاملے میں مبارک ثابت ہو۔ عالم اسلام کے قائدین کو نئے سال میں اسلامی ملکوں کی تنظیم کو مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے فعال بنانے پر بھرپور توجہ دینی چاہیے۔فلسطین کے معاملے میں ایک بڑی کامیابی گزشتہ سال کے آخری دنوں میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مسلم علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر کے خلاف قرارداد کی منظوری کی شکل میں حاصل ہوئی ہے، امید ہے کہ نئے سال میں مسئلہ فلسطین کے حل کی جانب نمایاں پیش رفت ہوگی۔
امریکا ایک نئے راستے پر
سال نو میں عالمی صورت حال میں ایک بہت بڑی تبدیلی امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ جیسی متنازع شخصیت کی صدارت کی صورت میں واقع ہورہی ہے تاہم اس میں خوش امیدی کا یہ پہلو بھی ہے کہ نئے امریکی صدر اپنی غیرروایتی اور منفرد سوچ کے سبب عالمی حالات کو بہتر بنانے کے لیے رسمی اور نمائشی کارروائیوں کے بجائے ٹھوس اور نتیجہ خیز اقدامات کریں گے۔
مردِآہن فیڈل کاسترونہ رہے
سال گزشتہ جو سب سے زیادہ بھاری بھرکم غیر ملکی شخصیت ہم سے جداہوئی وہ کیوبا کے مرد آہن فیڈل کاسترو تھے ،فیڈل کاسترو کے خیالات اور نظریات سے اختلاف کی بڑی گنجائش موجود ہے لیکن امریکا سمیت پوری دنیا یہ مانتی ہے کہ فیڈل کاسترو وہ شخصیت تھی جس نے نصف صدی سے زیادہ عرصے تک امریکا جیسی سپر پاور کی ناک میںنکیل ڈالے رکھی اور امریکا اپنی تمام تر طاقت اور اقتصادی ومعاشی پابندیوں کے حربے اختیار کرنے کے باوجود اس مرد آہن کو اپنے سامنے سجدہ ریز کرنے یا اندرونی خلفشار پیدا کرکے اقتدار سے بیدخل کرنے میں ناکام رہا۔
2016ایدھی ،امجد صابری ،جنید جمشید ہم سے چھین کر لے گیا
دوسری جانب 2016 کے دوران پاکستان کے لوگ بھی ایک عظیم شخصیت عبدالستار ایدھی جیسے بے لوث خادم ِانسانیت سے محروم ہوگئے جنہیں اپنی بے مثال خدمات کے سبب پوری دنیا میں احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔
2016 کے دوران ہم سے جداہونے والیکئی شخصیات ہیںجنہیں کبھی بھلایا نہیں جاسکے گا،ان میںقوام امجد صابری اور موسیقارسے مبلغ دین بننے والے جنیدجمشید بھی شامل ہیں۔ عبدالستار ایدھیملک کے معروف سماجی کارکن تھے، جن کی انسانیت کیلئے کی جانے والی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکے گا۔عبدالستار ایدھی نے معاشرے کے نادار لوگوں کی خدمت کی ایک ایسی فصیل قائم کی جس کو عبور کرنا ایک چیلنج ہوگا۔دنیا میں کئی شخصیات نے انسانی فلاح و بہبودکے مختلف میدانوں میں کارہائے نمایاں انجام دی ہیں، لیکن جو کام ایدھی نے تن تنہا شروع کیا تھا، اس کو آخری سانس تک چلاتے رہے اور انھوں نے معاشرے کی خدمت کی نئی مثال قائم کی۔ایدھی نے پاکستان کا سب سے بڑا نجی ویلفیئر ادارہ قائم کیا اور ان کی ایمبولینس سروس دنیا کی سب سے بڑی ایمبولینس سروس گردانی جاتی ہے، جو پاکستان کے ہر شہر میں لوگوں کی خدمت میں مصروف ہے۔ایدھی کے انتقال کے بعد اب ان کی اہلیہ بلقیس ایدھی اور صاحبزادے فیصل ایدھی اس مشن کو آگے لے کر جارہے ہیں۔ایک ٹی وی پروگرام میں موجود فیصل ایدھی کا کہنا تھا کہ والد کے جانے کے بعد ان کی یاد بہت آتی ہے، لیکن ساتھ ہی ہم ان کاموں میں مصروف ہیں جو کہ عبدالستار ایدھی چاہتے تھے۔انھوں نے کہا کہ ‘عبدالستار ایدھی جیسے لوگ صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں اور ایسی عظیم شخصیات کا پھر سے پیدا ہونا مشکل ہے۔ایدھی کی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘میرے والد سے میری ایک نظریاتی دوستی تھی اور یہ رشتہ والد سے بڑھ کر تھا، لیکن کبھی اس کا ذکر ہی نہیں کیا۔فیصل ایدھی نے بتایا کہ ان کے والد ہمیشہ انسانیت اور اس سے جڑے نظریات پر ہی بحث کیا کرتے تھے، جس میں ساری زندگی گزر گئی۔ انھوں نے مزید کہا کہ ‘ایدھی صاحب کے جانے سے میری والدہ کافی حد تک ٹوٹ چکی ہیں اور ہر وقت انہیں کی یاد آتی ہے، لیکن ہم نے خود کوفلاحی کاموں میں مصروف رکھا ہے ، کیونکہ یہ مشن اب ہم کو ہی آگے لے کر چلنا ہے۔
جنید جمشید — پاکستان کا دل
ابھیقوم امجد صابری اور عبدالستار ایدھی جیسی دو بڑی شخصیات کے غم سے باہر نہیں آئی تھی کہ حال ہی میں مقبول نعت خواں اور ماضی میں پاپ میوزک کے حوالے سے شہرت رکھنے والے جنید جمشید اپنی اہلیہ نیہا جنید کے ہمراہ چترال سے اسلام آباد آتے ہوئے طیارے کے حادثے میں جاں بحق ہوگئے۔یہ سانحہ بھی ہر اْس پاکستانی کے لیے رنج و دکھ سے کم نہ تھا، جو جنید جمشید سے محبت کرتا ہے اور یہی وجہ تھی کہ حادثے کے بعد بہت سے لوگ اس بات پر یقین کرنے کو تیار نہ تھے کہ وہ اس دنیا سے رخصت ہوچکے ہیں۔شوبز کی چکا چوند کو خیرباد کہہ کر اپنی زندگی اسلام کیلئے وقف کر دینے والے جنید جمشید کی اس ناگہانی موت نے ناصرف پاکستان، بلکہ دنیا بھر میں ان کے پرستاروں کو سوگوار کردیا۔جنید جمشید ایک ایسے اسٹار تھے جنہوں نے پاپ میوزک سے لے کر نعت خوانی تک اپنی آواز اور شخصیت سے ہر ایک کے دل میں گھر کر رکھا تھا۔جنید جمشید ویسے تو ایک انجینئر تھے، مگر جب انھوں نے اپنے کیریئر کا باقاعدہ آغاز کیا تو میوزک کے شوق نے انہیں شوبز کی رنگارنگی میں اپنا مقدر چمکانے کی راہ دکھائی اور پھر یوں ایک عرصے تک وہ اپنے گٹار اور مدھر سروں کی وجہ سے نوجوانوں کے دلوں پر راج کرتے رہے۔جوانی میں انہیں شہرت اس وقت ملی جب انھوں نے پاپ موسیقی گروپ وائٹل سائنز میں شمولیت اختیار کی اور یوں 1987 میں پاکستان کے لیے گایا جانے والا ملی نغمہ ‘دل دل پاکستان’ کراچی سے خیبر تک ہر ایک کی زبان پر آگیا۔جنید جمشید نے گلوکاری کے شعبے سے آغاز کرکے پاکستان سمیت دنیا بھر میں شہرت حاصل کی، تاہم بعد میں ان کا رجحان مذہب کی جانب ہوگیا اور وہ تبلیغی جماعت کا حصہ بن گئے اور گلوکاری کو ترک کردیا۔مذہب پر عمل اور اسکی تبلیغ و ترویج کے ساتھ ساتھ انہوں نے متعدد حمد و نعت پڑھیں، ان کی پڑھی ہوئی ہر حمد اور نعت کو بھی بھر پور پذیرائی ملی۔
شوبز کی دنیا میں رشتے ٹوٹنے کا سال
ویسے تو ہر سال ہی اپنے ساتھ کچھ اچھے اور بْرے واقعات کی یادیں چھوڑ جاتا ہے، اس دوران کسی کی قسمت چمکتی ہے تو کسی کو بْرے حالات کا سامنا بھی کرنا پڑ جاتا ہے، لیکن اگر ایک نظر دنیا بھر کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کی جانب ڈالیں تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ سال رشتوں کے لیے کچھ خاص اچھا نہیں رہا۔2016 کے آغاز سے ہی کئی مقبول شخصیات کی ایک دوسرے کے ساتھ علیحدگی کی خبریں سامنے آنا شروع ہوگئیں، جس سے ان کے مداحوں کے دل بھی ٹوٹ گئے۔کسی کا سال پرانا رشتہ ٹوٹا، تو کسی کی شادی شدہ زندگی میں مسائل بڑھتے چلے گئے۔اور ان ٹوٹتے جوڑوں کو دیکھ کر لوگوں نے ایسا ہی سوچا کہ یہ سال کامیاب شخصیات کے رشتوں کے لیے ٹھیک نہیں۔
فریحہ پرویز اور نعمان جاوید دونوں ہی پاکستانی انڈسٹری کے کامیاب گلوکار مانے جاتے ہیں، ان دونوں نے ایک ساتھ کئی گانے گانے کے بعد 2016 کے آغاز میں پسند کی شادی کی، تاہم چند ماہ بعد ہی ان کے رشتے میں دراڑ پڑ گئی، اور یہ ایک دوسرے سے الگ ہوگئے۔اس رشتے کے ٹوٹنے کے بعد ایسی خبریں بھی سامنے آئیں کہ نعمان جاوید نے خودکشی کی کوشش کی، تاہم انہوں نے رواں سال اگست میں اداکارہ جاناں ملک سے شادی کرلی۔
اسی طرح رواں سال کے آغاز میںبالی ووڈ سے جس رشتے کے ٹوٹنے کی خبر سب سے پہلے آئی وہ اداکار رنبیر کپور اور کترینہ کیف کا تھا، یہ دونوں اداکار 2009 سے ایک ساتھ تھے، تاہم رواں سال کے آغاز میں ان کا بریک اپ ہوگیا۔اس بریک کپ کی کوئی صحیح وجہ تو سامنے نہیں آئی، البتہ کئی افراد نے رنبیر کپور کی سابقہ گرل فرینڈ اداکارہ دپیکا پڈوکون کو اس کی وجہ قرار دیا۔علاوہ ازیں بولی ووڈ کے کامیاب ہدایت کار، پروڈیوسر، گلوکار اور اداکار فرحان اختر نے بھی ادھونا کے ساتھ اپنی 16 سالہ شادی ختم کرنے کا اعلان اس ہی سال کیا۔ان کی طلاق کے بارے میں کئی رپورٹس میں ایسا بتایا گیا کہ فرحان اختر کے کسی اور اداکار ہ کے ساتھ افیئر کے باعث یہ شادی ختم ہوئی۔ایک اور دھچکا مداحوں کو اس وقت لگا جب سلمان خان کے بھائی ارباز خان اور ان کی اہلیہ اداکارہ ملائیکا اروڑا نے اپنی 18 سالہ پرانی شادی توڑنے کا اعلان کیا۔اس علیحدگی کی صحیح وجہ بھی اب تک سامنے نہیں آئی، البتہ کئی رپورٹس کے مطابق ملائیکا ارباز کے ناکام کیریئر سے خوش نہیں، یا ان کا کسی اور کے ساتھ افیئر ہے۔
ادھر ہولی وڈ میں ’’برینجلینا‘‘ کے نام سے مشہور جوڑے بریڈ پٹ اور اینجلینا نے اس وقت اپنے مداحوں کو حیران کردیا جب ان کے علیحدہ ہونے کی خبریں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔یہ دونوں اداکار طویل عرصے سے ایک ساتھ تھے، جبکہ انہوں نے 2014 میں شادی کی تھی۔اینجلینا جولی کے مطابق ان کی علیحدگی کے پیچھے بریڈ پٹ کا بچوں کے ساتھ بْرا رویہ اور منشیات کا زیادہ استعمال ہے۔
ہولی وڈ کے کامیاب اداکار جوہنی ڈیپ اور انبر ہرڈ نے بھی اس سال اپنے رشتے کو ختم کردیا، یہ دونوں 2011 سے ایک ساتھ ہیں جبکہ انہوں نے 2015 میں شادی کی۔انبر ہرڈ نے طلاق کی وجہ بتاتے ہوئے جوہنی ڈیپ کے تشددپسند طبیعتکا الزام عائد کیا تھا۔
امید ہے کہ سال 2017 مشہور شخصیات کے رشتوں کے لیے 2016 جیسا ثابت نہ ہو۔
نئے سال کے لیے دنیابھر میں رائج رسومات
اب ہوجائے کچھ بات نئے سال کے حوالے سے دنیا کے مختلف علاقوں میں رائج رسومات اوراوہام کی زرد زیریں لباس پہنیں، جھاڑو ہر گز نہ لگائیں، کپڑے نہ دھوئیں اور اس جیسی مختلف روایتیں اور کہانیاں دنیا کے مختلف حصوں میں نئے سال کا استقبال کرنے کے لییآج بھی زندہ ہیں۔دنیا کے مختلف حصوں میں نئے سال سے جڑی دلچسپ روایات کا حقیقت سے کوئی تعلق ہو یا نہ ہو لیکن لوگ آج بھی ان کو اپنائے ہوئے ہیں۔کولمبیا میں ان روایات سے جڑے ملبوسات پر زبردست سیل لگی اور زرد رنگ کے زیریں لباس کی دھڑا دھڑ فروخت جاری رہی، مانا جاتا ہے کہ سال کے آغاز پر انہیں پہننے سے قسمت بھی روشن ہونے کے امکانات ہیں۔کولمبیا میں ایک اور دلچسپ تصور یہ ہے کہ نئے سال کی آمد کے موقع پر دالیں جیب میں ڈال لی جائیں تو سارا سال جیب بھاری رہے گی۔دنیا کے کچھ حصوں میں یہ بھی عام تصور ہے کہ نئے سال پر دروازہ کھلا رکھنے سے قسمت کی دیوی کو اندر آنے میں دشواری نہیں ہوتی۔کچھ تو یہ بھی کہتے ہیں کہ اس موقع پر جھاڑو لگائی تو سمجھو قسمت پر ہی جھاڑو نہ پھر جائے، اسی طرح نئے سال کے موقع پر کپڑوں کی دھلائی بھی نہ کی جائے۔
آخر ہماری دعاہے کہ اللہ تعالیٰ نئے سال کو تما م اہل وطن، پورے عالم اسلام اور پوری دنیا کے لیے باعث خیر بنائے۔
متعلقہ خبریں
باجوڑ میں خوارج سے سمجھوتے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوت
وجود
-
هفته 09 اگست 2025
خوارج باجوڑ میں آبادی کے درمیان رہ کر دہشت گرد اور مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں،رپورٹ
اگر قبائل خوارج کو خود نہیں نکال سکتے تو ایک یا دو دن کیلئے علاقہ خالی کردیں،دوٹوک انداز میں پیغام
سکیورٹی ذرائع کی جانب سے دوٹوک انداز میں واضح کیا گیا ہے کہ باجوڑ میں ریاست کی خوارج سے...
جماعت اسلامی، مینار پاکستان میں اجتماع عام منعقد کرنے کا اعلان
وجود
-
هفته 09 اگست 2025
21 سے 23 نومبر کواجتماع میں دنیا بھر سے اسلامی تحریکوں کے قائدین کو شرکت کی دعوت دیں گے
گلے سڑے نظام سے جان چھڑوانے کیلئے طویل جدوجہد کرکے بڑی ٹیم تیار کی ہے،حافظ نعیم الرحمٰن
جماعت اسلامی پاکستان نے 21 سے 23 نومبر کو لاہور میں اجتماع عام کا اعلان کر دیا۔منصورہ لاہور میں پریس...
14 اگست کو سب لوگ نکلیں،جیلوں اور گرفتاریوں سے نہ ڈریں،عمران خان کا پیغام
وجود
-
جمعرات 07 اگست 2025
ہمارے جو لوگ نااہل ہوئے ہیں ان کی نشستوں پر کسی کو کھڑا نہیں کیا جائے ناجائز طریقے سے لوگوں کو نااہل کیا گیا،ظلم و زیادتی دباؤ کے باوجود لوگوں کے احتجاج پر خوشی کا اظہار
خیبر پختونخوامیں آپریشن پی ٹی آئی کیخلاف نفرت پیدا کرنے کیلئے کیا جارہا ہے،علی امین گنڈاپور آپریشن نہیں ر...
ملک ریاض کے ہسپتال پر چھاپا، ایک ارب 12 کروڑ کی منی لانڈرنگ بے نقاب،
وجود
-
جمعرات 07 اگست 2025
ملک ریاض کے ہسپتال پر چھاپا، ایک ارب 12 کروڑ کی منی لانڈرنگ بے نقاب، عملے کی ریکارڈ کو آگ لگانے کی کوشش
ایف آئی اے نے ملک ریاض اور بحریہ ٹاؤن کیخلاف کرپش کیس میں اہم دستاویزات اور ناقابل تردید ثبوت حاصل کر لیے ، سفاری ہسپتال کو بطور فرنٹ آفس استعمال کر رہا تھا
حوالہ ہنڈی کے...
اسلام آباد میں برساتی نالے بپھرنے سے پانی گھروں میں داخل، گاڑیاں بھی تیرنے لگیں
وجود
-
جمعرات 07 اگست 2025
سیلابی پانی میں علاقہ مکینوں کا تمام سامان اور فرنیچر بہہ گیا، لوگ اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے
نیو چٹھہ بختاور،نیو مل شرقی ،بھارہ کہو، سواں ، پی ایچ اے فلیٹس، ڈیری فارمز بھی بری طرح متاثرہیں
اسلام آبادمیں بارش کے بعد برساتی نالے بپھرنے سے پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔اسلا...
14 اگست کو ملک گیر مظاہروں پر مشاورت،تحریک انصاف کا سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کا فیصلہ
وجود
-
جمعرات 07 اگست 2025
بیرسٹر گوہر کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس،موجودہ سیاسی حالات میںبیانیے کو مزید مؤثر بنانے پر اتفاق
عدالتی فورمز پر دباؤ بڑھانے اور عوامی حمایت کیلئے عدلیہ کی توجہ آئینی اور قانونی امور پر مبذول کرائی جا سکے،ذرائع
پی ٹی آئی نے اپنے اراکین اسمبلی و سینیٹ کی نااہلی کے...
ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر مزید 25 فیصد ٹیرف عائد کر دیا،مجموعی ٹیرف 50 فیصد ہوگیا
وجود
-
جمعرات 07 اگست 2025
یہ ضروری اور مناسب فیصلہ ہے کہ بھارت سے درآمدات پر ایگزیکٹو آرڈر کے تحت اضافی ڈیوٹی عائد کی جائے ،امریکی صدر
بھارت کی حکومت روس سے براہ راست یا بالواسطہ تیل درآمد کر رہی ہے، جرمانہ بھی ہوگا،وائٹ ہاؤس سے جاری اعلامیہ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت سے درآمدات پر مزید 25 فی...
پاکستان اورآئرلینڈ ویمنز کرکٹ ٹیموں کا آج مقابلہ
وجود
-
بدھ 06 اگست 2025
دونوں ٹیموں کے درمیان تین ٹی ٹونٹی میچوں کی سیریز کا دوسرا میچ 8اگست کوہوگا
دلچسپ مقابلے کی توقع ،ویمنز ٹیم کو فاطمہ ثنا لیڈ کریں گی ، شائقین کرکٹ بے چین
آئرلینڈ اور پاکستان کی خواتین کرکٹ ٹیموں کے درمیان تین ٹی ٹونٹی بین الاقوامی میچوں پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ آج (بدھ کو...
یہودی فو ج کے ہاتھوں یومیہ 28 مسلم بچے قتل
وجود
-
بدھ 06 اگست 2025
بمباری ، بھوک سے ہونے والی شہادتوں پر یونیسف کی رپورٹ
7 اکتوبر 2023 ء سے اب تک 18 ہزار بچوں کی شہادتیں ہوئیں
غزہ میں اسرائیلی بمباری اور انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹوں کے باعث بچوں کی ہلاکتوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسف کے مطا...
بانی پی ٹی آئی اس وقت ملک کے سب سے مقبول ترین لیڈر ہیں،محمود خان اچکزئی
وجود
-
بدھ 06 اگست 2025
ہم سب کو تسلیم کرنا ہوگا عوام کی نمائندگی اور ان کے ووٹ کے تقدس کو پامال کیا جا رہا ہے،سربراہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کا پارلیمنٹ میں دو ٹوک مؤقف
آئین کے پرخچے اُڑائے جا رہے ہیں اور بدقسمتی سے پیپلز پارٹی جیسی بڑی جماعت اس عمل میں شریک ہے، قومی اسمبلی اجلاس میں جذباتی خطاب
...
اڈیالہ جیل میں 2 سال مکمل، عمران خان عوامی حاکمیت کی علامت بن گئے
وجود
-
بدھ 06 اگست 2025
سیاسی کارکنان اور عوام انہیں نئے پاکستان کا بانی قرار دے رہے ہیں ، وہ طاقت کے مراکز سے سمجھوتہ کیے بغیر عوام کی آزادی کا مقدمہ لڑ رہے ہیں
بانی پی ٹی آئی پاکستان میں ایسی جمہوری سیاست کے داعی ہیں جہاں اقتدار کا سرچشمہ عوام ہوں، اور ادارے قانون کے تابع رہیں،سیاسی مبصرین
عمران...
عمران خان کی قید کو دوسال،پی ٹی آئی کااڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کا فیصلہ
وجود
-
منگل 05 اگست 2025
قومی اسمبلی اراکین اور سینیٹرز کو اسلام آباد بلالیا،احتجاج تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے ہوگا،صوبائی صدور اورچیف آرگنائزرزسے مشاورت مکمل
ارکان صوبائی اسمبلی اپنے متعلقہ حلقوں میں احتجاج کریں گے، نگرانی سلمان اکرم راجا کریں گے، تمام ٹکٹس ہولڈرز الرٹ، شیڈول اعلیٰ قیاد...