وجود

... loading ...

وجود

عمران خان کے دستِ راست سیف اللہ خان نیازی کی چھٹی۔۔عاطف خان ایڈیشنل سیکرٹری جنرل مقرر

اتوار 18 دسمبر 2016 عمران خان کے دستِ راست سیف اللہ خان نیازی کی چھٹی۔۔عاطف خان ایڈیشنل سیکرٹری جنرل مقرر

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی جنرل سیکرٹری جہانگیر خان ترین کے اعلان کے مطابق سابق ایڈیشنل جنرل سیکرٹری سیف اللہ خان نیازی کی جگہ خیبر پختونخوا کے علاقے مردان سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر عاطف خان کو پارٹی کا مرکزی ایڈیشنل جنرل سیکرٹری بنا دیا گیا ہے ۔ بظاہر یہ ایک عام سا اعلامیہ ہے جسے پاکستان تحریک انصاف کا اندرونی معاملہ قرار دے کر نظر انداز کیا جا سکتا ہے ۔ لیکن درحقیقت اس فیصلے کے پاکستان تحریک انصاف کے طرزِ سیاست پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے اور پارٹی کے نئے رُجحان کا تعین ہو گا ۔ جہانگیر خان ترین کی طرف سے کیے جانے والے اعلان میں خاص طور پر سیف اللہ نیازی کی جگہ کے الفاظ استعمال کیے گئے جس سے ملک بھر کے طول و عرض میں پھیلے ہوئے لاکھوں کارکنوں کو یہ پیغام دیا جانا مقصود ہے کہ اب سیف اللہ نیازی کا پارٹی معاملات سے کوئی تعلق نہیں رہا ۔
سیف اللہ خان نیازی عمران خان کے ان قریبی ساتھیوں میں نمایاں ہیں جو پارٹی کے نہ صرف بانیوں میں شامل ہیں بلکہ پی ٹی آئی کی 20 سالہ جدوجہد کا ہراول دستہ ہیں ۔انہیں عمران خان کے بہی خواہوں میں ایک مضبوط پوزیشن ہمیشہ حاصل رہی۔ عمران خان نے جب پاکستان تحریک انصاف کی بنیاد رکھی تو سیف نیازی کی عمر بیس سال کے قریب تھی وہ امریکا سے پاکستان آئے اور پھر عمران خان کے ہو کر رہ گئے ۔ انہوں نے اپنی زندگی کے قیمتی سنہرے 20 سال عمران خان کے خواب کی تعبیر کی جدو جہد کی نذر کر دیئے ۔ انہیں عمران خان کی بہت زیادہ قربت حاصل رہی ،عمران خان کے بہت سے ذاتی معاملات میں سیف نیازی ان کے ساتھ رہے ۔
2013 ء کے عام انتخابات کے بعد صوبہ کے پی کے میں قائم ہونے والی تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کے معاملات کی نگرانی عمران خان کی جانب سے انہیں سونپی گئی تھی جو وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویزخٹک کو پسند نہیں تھی ۔ سیف اللہ خان نیازی نے صو بہ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی نظام کو عمران خان کی اُمنگوں اور پارٹی منشو رکے قالب میں ڈھالنے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن انہیں صوبائی حکومت اور پارٹی میں موجود روایتی سیاسی قوتوں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ۔ کے پی کے کی حکومت میں جہانگیر ترین کے اثر و رسوخ کی راہ میں رکاوٹ سمجھے جانے والے سیف اللہ نیازی ہر لمحہ عمران خان کے مشن اور عز م کی تکمیل کے لیے سرگرداں رہے وہ پارٹی اجلاسوں میں کھری بات کرنے کی وجہ سے بھی بہت سی قوتوں کی آنکھوں کا کانٹا بنے رہے ۔
پارٹی کا ایڈیشنل جنرل سیکرٹری مقرر ہونے کے بعد جنرل سیکرٹری جہانگیر ترین اور ان کے درمیان اختلافات کی خلیج گہری ہوتی چلی گئی تھی جس پر انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ پارٹی چیئر مین عمران خان کو بھجوادیا تھا ۔ عمران خان نے انہیں استعفیٰ واپس لینے کا کہا تو سیف نیازی نے موقف اختیار کیا کہ وہ عہدے کے بغیر بھی عمران خان کے مشن کے لیے اُسی طرح سرگرم رہیں گے جس طرح وہ گزشتہ20 سالوں سے ساتھ ہیں ۔ یہ استعفیٰ کافی دنوں تک بنی گالہ تک رسائی رکھنے والوں کے درمیان رہا ۔ پھر اچانک ایک رات پارٹی کی ایک مخصوص لابی نے اس کی خبر میٖڈیا تک پہنچا دی تھی ۔
پارٹی کے معاملات سے باخبر حلقوں کا کہنا ہے کہ سیف اللہ نیازی اپنی شادی کے معاملات ایک طویل عرصے سے ٹالتے چلے آر ہے تھے۔ دوستوں کے استفسار پر اکثر کہا کرتے تھے کہ میں شادی اُس وقت کروں گا جب عمران بھائی وزیر اعظم بن جائیں گے ، ان کے استعفیٰ کی خبر عام ہوئی اور پارٹی کے ترجمان نعیم الحق کے ساتھ ساتھ خود سیف اللہ نیازی نے بھی اس کی تصدیق کر دی تو انکے وہ دوست جو یہ جانتے تھے کہ سیف اللہ نیازی جس قدر دھُن کے پکے ہیں اسی طرح ضد کے بھی پکے ہیں ۔ ان سب نے انہیں شادی کرنے کا مشورہ دیا ۔ سیف اللہ خان نیازی کی شادی گزشتہ روزاسلام آباد میں بخیر و خوبی انجام پائی عمران خان ان کی بارات اور ولیمہ میں اپنے تمام ساتھیوں سمیت شریک ہوئے ۔ اس شادی کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس میں خیبر سے کراچی تک کے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں نے بڑی تعداد نے شرکت کی جس پر عمران خان نے سیف نیازی کو خوش ہو کر مبارکباد دیتے ہوئے کہا تھا ’’ شادی کی مبارک ہو اور جلسے کی بھی ‘‘۔
سیف اللہ نیازی شادی کے بعد تین ہفتوں کے لیے ترکی چلے گئے جس کی وجہ سے ان کے استعفیٰ کی منظور ی یاواپسی کا معاملہ التواء کا شکار ہو گیا تھا ۔ ایک ہفتہ قبل وہ پاکستان واپس آئے ۔ دو روز قبل انہیں ایک ایس ایم ایس کے ذریعے پارٹی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی لیکن وہ اجلاس میں شریک نہیں ہوئے جس کے بعد جہانگیر ترین کی جانب سے ان کی جگہ عاطف خان کی نامزدگی کر دی گئی ۔
سیف اللہ خان نیازی کی پارٹی معاملات سے یکسر لاتعلقی پارٹی معاملات میں جہانگیر ترین گروپ کی مضبوط گرفت کی آئینہ دار ہے جس کا پارٹی کے اندرونی معاملات خصوصاً صوبہ کے پی کے پر گہرا اثر پڑے گا ۔ سیف اللہ نیازی کی جانب سے ابھی مستقبل کی ترجیحات سامنے نہیں آئیں اس لیے ان کے مستقبل کے سیاسی لائحہ عمل کے بارے میں ابھی یقین سے کچھ نہیں کہا جا سکتا ۔ تاہم تازہ ترین صورتحال سے پارٹی کے نئے رجحان کا بخوبی اندازہ ہو رہا ہے ۔


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی وجود بدھ 30 اپریل 2025
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی

مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں وجود بدھ 30 اپریل 2025
مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر