وجود

... loading ...

وجود

گڈانی , دھماکے سے 18افرادجاں بحق۔ بحری جہازکی صفائی کے بغیر ہی کٹائی شروع کرا دی گئی

بدھ 02 نومبر 2016 گڈانی , دھماکے سے 18افرادجاں بحق۔ بحری جہازکی صفائی کے بغیر ہی کٹائی شروع کرا دی گئی

وقفے وقفے سےہونے والے دھماکوں کے باعث جہاز کے ٹکڑے دوردور تک جاگرے ، کئی مقامات سے انسانی اعضاء بھی ملے
ہلاک اورزخمی ہونے والوں میں زیادہ ترمزدوروں کا تعلق خیبرپختونخوا اور جنوبی پنجاب کے علاقوں سے ہے
gadaniبلوچستان کے ساحلی علاقے گڈانی میں واقع گڈانی شپ بریکنگ یارڈ پربریکنگ کیلیے لائے گئے بحری جہاز پر سلینڈر دھماکے کے بعد اچانک آگ بھڑک اٹھی جسکے بعد وقفے وقفے سے جہازپردھماکے ہوتے رہے جس سے آگ کی شدت میں اضافہ ہوگیا اوردیکھتے ہی دیکھتے آگ کے شعلے آسمان سے باتیں کرنے لگے۔ اس موقع پر جہاز پر 170سے زائد مزدور کام کررہے تھے ۔آگ کی لپیٹ میں آکر 18سے زائد مزدور جھلس کر جاں بحق ہوگئے جبکہ 100کے قریب زخمی ہوگئے۔ ہلاک ہونے اور زخمی ہونے والوں کو فوری طورپر ایدھی ایمبولینس کے ذریعے شیخ آباد گڈانی اورحب کے جام میرغلام قادرہسپتال میں ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد کراچی روانہ کردیاگیا۔ جبکہ میتوں کو ایدھی کے سردخانے بھجوادیاگیا۔ حادثے میں جھلس کر ہلاک ہونے والوں میں رجب علی ولد محمد شریف (کراچی) ، غلام عباس ولد محمد یار (مظفرگڑھ) ، افضل ولد اللہ بخش (مظفرگڑھ) ، نصیب زادہ ولد عمرخطاب ( دیر) ، نوربخش ولد امام بخش (گڈانی) کی شناخت ہوسکی ہے۔ جب کہ زخمیوں میں ثناء اللہ ولد محمد حسن، عامر شہزاد ولد محمد شفیق، منظوراحمد ولد حاجی عبدالستار، سہیل ریاض ولد رحمت علی، محمد ممتاز ولد محمد میاں، محمد امین ولد غلام محمد، نورحسن ولد حبیب اللہ، خداداد ولد خدابخش، عظیم ولد ملک امین، اصغر ولد نذیر، محمد اسحاق ولد یوسف، منظورولد عبداللہ، مشتاق ولد جہانزیب ، باچادین ولد ولی خان، عباس ولد اقبال، الیاس ولد چاند میاں، محمد باچو ولد عبداللہ، ممتاز ولد حق نواز، جابرولد محمد نواز، اسحاق ولد رخسار گل، باچا ولی ولد ولایت خان، محمد تنویر ولد روجھل، منیراحمد ولد احمد، عمران یوسف ولد محمد یوسف، محمد شاہد پرویز ولد پرویز احمد، مراد علی ولد محبل ، سجاد علی ولد اکبر علی، اعجاز ولد محمد ایوب، صبور ولد خائستہ خان، فقیر ولد خمیسہ محمد، اصغر ولد وزیر، اصغر گل ، ممتاز ولد یارمحمد ،ستار ولد محمد حسن، منظوراحمد، محمد اسحاق ولد یوسف، ممتاز ولد یارمحمد، اسحاق ولد یوسف، عظیم ولد محمد امین، محمد بچو ولد عبداللہ، منظوراحمد ولد ولو، ستارولد محمد حسن، ظہوراحمد ولد میرمحمد، خدائے داد ولد خدابخش، ساجد ولد علی اکبر، داؤد ولد محمد طاہر، گل حسن ولد محمد یوسف، بادشاہ خان ولد فضل محمد، اشفاق ولد صوبی گل، ترمندرا، نورحسن ولد حبیب اللہ، محمد حسن ولد حسن، ثناء اللہ ولدرحمت علی، سہیل ولد ایاز، بادشاہ ولد حمزہ، حکیم ولد رمضان سمیت دیگر زخمی شامل ہیں ۔ اس موقع پر جام میرغلام قادرہسپتال میں ایم ایس ڈاکٹرعباس لاسی نے فوری طورپرہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کرکے زخمیوں کو طبی امداد یں فراہم کرنے کے بعد کراچی روانہ کیاجن میں متعدد مزدوربری طرح جھلس چکے تھے جن کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ۔ واقعے کی اطلاع پرپاک آرمی، پاک نیوی، پاکستان کوسٹ گارڈ، پاکستان ائیرفورس، ایف سی، ایدھی، ڈی سی لسبیلہ سید ذوالفقار شاہ ہاشمی ، ڈی پی او لسبیلہ جعفرخان ، ڈی ایچ او لسبیلہ ڈاکٹر فاروق ہوت،چیئرمین گڈانی وڈیرہ حمید بلوچ، چیف آفیسر میونسپل کمیٹی گڈانی ، اسسٹنٹ کمشنرحب نعیم جان گچکی، ڈی ایس پی ملک عبدالستار ، ڈی ایس پی جان محمدکھوسو،مقامی تھانے کے افسران سمیت دیگراعلیٰ حکام جائے وقوعہ پر پہنچے اور ریسکیو کاموں کی نگرانی کی ۔واضح رہے کہ رات گئے تک ریسکیو کا کام جاری تھا اور فیصل ایدھی ،سعد ایدھی اپنی ٹیم کے ہمراہ امدادی کاموں میں مصروف عمل رہے۔ آخری اطلاعات تک حب گڈانی ، لیڈا، ڈی جی خان، حبکو ، بائیکو، کراچی ، ائیرفورس سمیت دیگراداروں کی فائربریگیڈ کی گاڑیاں آگ بجھانے کے امدادی کاموں میں حصہ لیتی رہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق جہاز پر ہونے والے وقفے وقفے کے دھماکوں سے جہاز کے ٹکڑے دوردور تک جاگرے جبکہ کئی جگہوں سے انسانی اعضاء بھی ملے۔ ہلاک اورزخمی ہونے والوں میں زیادہ ترمزدوروں کا تعلق خیبرپختونخوا اور جنوبی پنجاب کے علاقوں سے بتایاجاتاہے۔ دھما کے کے بعد ریسکیو آ پر یشن کا پاک آر می کے ہیلی کا پٹر نے فضا ئی طور پرجہاز کا معائنہ کیا ۔
حا دثے میں زخمی ہو نے وا لے ظہو ر احمد اور دلدار نے میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جہاز پر 150کے قر یب مز دور کا م کر رہے تھے، جیسے ہی دھما کا ہو ا تو جہاز کی چھت پر موجود افراد تو دھما کے کے ساتھ ہی اڑ گئے اور کچھ لوگوں نے سمند ر میں کود کر اپنی جا ن بچائی ۔ انہوں نے بتایا کہ جہاز میں پٹرول تھا جس کی وجہ سے اتنابڑ ا حا دثہ پیش آیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ایسے جہا زوں کی پہلے مکمل صفا ئی کی جا تی ہے ۔اس کے بعد اس پر کٹا ئی کا کا م شروع ہو تا ہے لیکن آج ٹھیکیدا ر نے ہمیں کہا کہ آج جہاز پر کٹا ئی کاکام شروع کرو ۔انہوں نے کہا کہ ایسے جہازوں پر تقر یبا 15سے20دن کے بعد کٹا ئی کا م شرو ع کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھما کا اتنا زور دار تھا کہ جس کا کوئی انداز ہی نہیں اور ایک دھما کے کے 20سے30منٹ بعد دوسرا دھما کا ہوا ۔
سانحہ کے بعد گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں کام مکمل طورپربند رہا اور دیگرپلاٹوں پر کام کرنے والے مزدور پلاٹ نمبر54پر کام کرنے والے اپنے پیاروں کے تلاش اورمعلومات اورخیریت حاصل کرنے میں مصروف عمل رہے۔ مگر کوئی بھی ان کو صحیح معلومات فراہم کرنے میں ناکام نظرآیا۔ جبکہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں مزدور اپنی مدد آپ کے تحت ہی اپنے پیاروں کی معلومات اکٹھی کرتے رہے۔
سانحے کے بعد جائے وقوعہ پلاٹ 54کے مالک منیجر سمیت تمام ذمہ داران موقع سے فرار ہوگئے اوراسی طرح مزدوروں کے نام پر چندہ جمع کرنے والے یونین کے کوئی بھی عہدیداران بھی نظرنہیں آئے اورمزدوروں کو بے یارومددگار چھوڑ کر غائب ہوگئے۔ فیصل ایدھی اور سعد ایدھی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بہت بڑا سانحہ ہے اور اس سلسلے میں بتایاجاتاہے کہ جس و قت جہاز میں دھماکے سے آگ بھڑکی اس وقت 170سے زائد مزدورجہاز پرکام کررہے تھے ، 70 سے زائد زخمیوں کو جو کہ مکمل طورپر جھلس چکے ہیں ان کونکال کر ایدھی ایمبولینس کے ذریعے حب میں طبی امداد دینے کے بعد کراچی روانہ کردیاگیاہے اور15کے قریب لاشیں بھی نکالی جاچکی ہیں جن میں چند کی شناخت نا ممکن ہے ،انہوں نے کہا کہ زیادہ تر لوگوں کو بچایاجاچکاہے ۔جاں بحق ہونے والے تمام مزدوروں کو ایدھی کے سردخانے پہنچا دیاگیاہے تاکہ وہاں سے میتوں کو تیار کرکے ان کے اپنے اپنے آبائی علاقوں کو روانہ کردیاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ ایدھی فاؤنڈیشن کی اس وقت 70سے زائد ایمبولینسز اور 100سے زائد رضاکارگڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ ایدھی کی کشتی اور دیگرمشینری منگوا لی گئی ہیں تاکہ ان کے ذریعے بھی لوگوں کو سمندر سے باہرنکالاجاسکے۔80سے 100کے قر یب مزدور مسنگ ہیں جس کیلئے ریسکیو آپریشن جا ری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریسکیو آ پر یشن میں اید ھی کے رضا کاروں کے کیسا تھ گڈا نی شپ بر یکنگ کے محنت کشوں ، نیو ی اورگڈا نی کے عوام نے حصہ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزید ہلاکتوں کا خد شہ ہے ۔ وز یر اعظم پا کستا ن میا ں محمد نواز شریف اور وز یرا علیٰ بلو چستا ن نواب ثنا ء اللہ خان زہر ی نے سانحہ گڈانی میں قیمتی انسانی جا نوں کی ضیا ع پر اظہا ر افسوس کرتے ہوئے واقعہ کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ سے واقعہ کے حوا لے سے رپورٹ طلب کر لی ۔ وفا قی وز یر مملکت بر ائے پیٹرو لیم وقدرتی وسا ئل نواب جا م کما ل خان عالیا نی ، سابق نگر اں وز یرا علیٰ بلو چستا ن و ممبر صوبا ئی اسمبلی سردار محمد صالح بھوتا نی ، ممبر صوبا ئی اسمبلی پر نس احمد علی بلو چ ، سابق اسپیکر بلو چستا ن محمد اسلم بھو تا نی ،سینیٹر ڈا کٹر اشو ک کما ر رتنا نی ، ایم پی اے گھنشا م داس مدوانی نے اپنے بیا ن میں سانحہ گڈا نی شپ بر یکنگ یارڈ ہلاک ہو نے وا لے افراد کے لواحقین سے اظہا ر افسوس کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالی مرحو مین کو جنت الفر وس میں جگہ دے اور زخمیو ں کو جلد صحت یا ب کرے۔
ڈپٹی کمشنر لسبیلہ سید ذوالفقا ر شاہ ہا شمی نے جا ئے وقوعہ کے معا ئنے کے بعد میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حا دثے کے ذمہ داروں کے خلا ف سخت قانو نی کا روا ئی کی جا ئے گی ، جہاز میں پیٹرو ل اور گیس کے سلنڈر ہو نے کی وجہ سے آ گ پر قابو پا نے میں بہت مشکل پیش آئی ۔ ڈسٹر کٹ پولیس آ فیسر جعفر خان نے گڈا نی شپ بریکنگ حا دثے کے جائے وقو عہ کا معا ئنہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ حا دثے کے ذمہ داران کے خلا ف 174کی کا رروا ئی کرتے ہو ئے ان کے خلا ف ایف آ ئی آر درج کی جا ئے گی ۔اس کے بعد مزید تحقیقا ت عمل میں لا ئی جا ئے گی ۔


متعلقہ خبریں


عالمی برادری پاکستان کے اندر بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لے، صدر ، وزیراعظم وجود - جمعه 02 مئی 2025

  صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...

عالمی برادری پاکستان کے اندر بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لے، صدر ، وزیراعظم

بھارت کی کسی بھی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیں گے آرمی چیف وجود - جمعه 02 مئی 2025

  پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...

بھارت کی کسی بھی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیں گے آرمی چیف

پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں را ملوث نکلیں،خفیہ دستاویزات بے نقاب وجود - جمعه 02 مئی 2025

دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...

پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں را ملوث نکلیں،خفیہ دستاویزات بے نقاب

190ملین پاؤنڈکیس ،سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار وجود - جمعه 02 مئی 2025

نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...

190ملین پاؤنڈکیس ،سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار

میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل وجود - جمعه 02 مئی 2025

تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...

میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

مضامین
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی وجود جمعه 02 مئی 2025
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی

دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے وجود جمعه 02 مئی 2025
دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے

بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر