... loading ...
وقفے وقفے سےہونے والے دھماکوں کے باعث جہاز کے ٹکڑے دوردور تک جاگرے ، کئی مقامات سے انسانی اعضاء بھی ملے
ہلاک اورزخمی ہونے والوں میں زیادہ ترمزدوروں کا تعلق خیبرپختونخوا اور جنوبی پنجاب کے علاقوں سے ہے
بلوچستان کے ساحلی علاقے گڈانی میں واقع گڈانی شپ بریکنگ یارڈ پربریکنگ کیلیے لائے گئے بحری جہاز پر سلینڈر دھماکے کے بعد اچانک آگ بھڑک اٹھی جسکے بعد وقفے وقفے سے جہازپردھماکے ہوتے رہے جس سے آگ کی شدت میں اضافہ ہوگیا اوردیکھتے ہی دیکھتے آگ کے شعلے آسمان سے باتیں کرنے لگے۔ اس موقع پر جہاز پر 170سے زائد مزدور کام کررہے تھے ۔آگ کی لپیٹ میں آکر 18سے زائد مزدور جھلس کر جاں بحق ہوگئے جبکہ 100کے قریب زخمی ہوگئے۔ ہلاک ہونے اور زخمی ہونے والوں کو فوری طورپر ایدھی ایمبولینس کے ذریعے شیخ آباد گڈانی اورحب کے جام میرغلام قادرہسپتال میں ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد کراچی روانہ کردیاگیا۔ جبکہ میتوں کو ایدھی کے سردخانے بھجوادیاگیا۔ حادثے میں جھلس کر ہلاک ہونے والوں میں رجب علی ولد محمد شریف (کراچی) ، غلام عباس ولد محمد یار (مظفرگڑھ) ، افضل ولد اللہ بخش (مظفرگڑھ) ، نصیب زادہ ولد عمرخطاب ( دیر) ، نوربخش ولد امام بخش (گڈانی) کی شناخت ہوسکی ہے۔ جب کہ زخمیوں میں ثناء اللہ ولد محمد حسن، عامر شہزاد ولد محمد شفیق، منظوراحمد ولد حاجی عبدالستار، سہیل ریاض ولد رحمت علی، محمد ممتاز ولد محمد میاں، محمد امین ولد غلام محمد، نورحسن ولد حبیب اللہ، خداداد ولد خدابخش، عظیم ولد ملک امین، اصغر ولد نذیر، محمد اسحاق ولد یوسف، منظورولد عبداللہ، مشتاق ولد جہانزیب ، باچادین ولد ولی خان، عباس ولد اقبال، الیاس ولد چاند میاں، محمد باچو ولد عبداللہ، ممتاز ولد حق نواز، جابرولد محمد نواز، اسحاق ولد رخسار گل، باچا ولی ولد ولایت خان، محمد تنویر ولد روجھل، منیراحمد ولد احمد، عمران یوسف ولد محمد یوسف، محمد شاہد پرویز ولد پرویز احمد، مراد علی ولد محبل ، سجاد علی ولد اکبر علی، اعجاز ولد محمد ایوب، صبور ولد خائستہ خان، فقیر ولد خمیسہ محمد، اصغر ولد وزیر، اصغر گل ، ممتاز ولد یارمحمد ،ستار ولد محمد حسن، منظوراحمد، محمد اسحاق ولد یوسف، ممتاز ولد یارمحمد، اسحاق ولد یوسف، عظیم ولد محمد امین، محمد بچو ولد عبداللہ، منظوراحمد ولد ولو، ستارولد محمد حسن، ظہوراحمد ولد میرمحمد، خدائے داد ولد خدابخش، ساجد ولد علی اکبر، داؤد ولد محمد طاہر، گل حسن ولد محمد یوسف، بادشاہ خان ولد فضل محمد، اشفاق ولد صوبی گل، ترمندرا، نورحسن ولد حبیب اللہ، محمد حسن ولد حسن، ثناء اللہ ولدرحمت علی، سہیل ولد ایاز، بادشاہ ولد حمزہ، حکیم ولد رمضان سمیت دیگر زخمی شامل ہیں ۔ اس موقع پر جام میرغلام قادرہسپتال میں ایم ایس ڈاکٹرعباس لاسی نے فوری طورپرہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کرکے زخمیوں کو طبی امداد یں فراہم کرنے کے بعد کراچی روانہ کیاجن میں متعدد مزدوربری طرح جھلس چکے تھے جن کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ۔ واقعے کی اطلاع پرپاک آرمی، پاک نیوی، پاکستان کوسٹ گارڈ، پاکستان ائیرفورس، ایف سی، ایدھی، ڈی سی لسبیلہ سید ذوالفقار شاہ ہاشمی ، ڈی پی او لسبیلہ جعفرخان ، ڈی ایچ او لسبیلہ ڈاکٹر فاروق ہوت،چیئرمین گڈانی وڈیرہ حمید بلوچ، چیف آفیسر میونسپل کمیٹی گڈانی ، اسسٹنٹ کمشنرحب نعیم جان گچکی، ڈی ایس پی ملک عبدالستار ، ڈی ایس پی جان محمدکھوسو،مقامی تھانے کے افسران سمیت دیگراعلیٰ حکام جائے وقوعہ پر پہنچے اور ریسکیو کاموں کی نگرانی کی ۔واضح رہے کہ رات گئے تک ریسکیو کا کام جاری تھا اور فیصل ایدھی ،سعد ایدھی اپنی ٹیم کے ہمراہ امدادی کاموں میں مصروف عمل رہے۔ آخری اطلاعات تک حب گڈانی ، لیڈا، ڈی جی خان، حبکو ، بائیکو، کراچی ، ائیرفورس سمیت دیگراداروں کی فائربریگیڈ کی گاڑیاں آگ بجھانے کے امدادی کاموں میں حصہ لیتی رہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق جہاز پر ہونے والے وقفے وقفے کے دھماکوں سے جہاز کے ٹکڑے دوردور تک جاگرے جبکہ کئی جگہوں سے انسانی اعضاء بھی ملے۔ ہلاک اورزخمی ہونے والوں میں زیادہ ترمزدوروں کا تعلق خیبرپختونخوا اور جنوبی پنجاب کے علاقوں سے بتایاجاتاہے۔ دھما کے کے بعد ریسکیو آ پر یشن کا پاک آر می کے ہیلی کا پٹر نے فضا ئی طور پرجہاز کا معائنہ کیا ۔
حا دثے میں زخمی ہو نے وا لے ظہو ر احمد اور دلدار نے میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جہاز پر 150کے قر یب مز دور کا م کر رہے تھے، جیسے ہی دھما کا ہو ا تو جہاز کی چھت پر موجود افراد تو دھما کے کے ساتھ ہی اڑ گئے اور کچھ لوگوں نے سمند ر میں کود کر اپنی جا ن بچائی ۔ انہوں نے بتایا کہ جہاز میں پٹرول تھا جس کی وجہ سے اتنابڑ ا حا دثہ پیش آیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ایسے جہا زوں کی پہلے مکمل صفا ئی کی جا تی ہے ۔اس کے بعد اس پر کٹا ئی کا کا م شروع ہو تا ہے لیکن آج ٹھیکیدا ر نے ہمیں کہا کہ آج جہاز پر کٹا ئی کاکام شروع کرو ۔انہوں نے کہا کہ ایسے جہازوں پر تقر یبا 15سے20دن کے بعد کٹا ئی کا م شرو ع کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھما کا اتنا زور دار تھا کہ جس کا کوئی انداز ہی نہیں اور ایک دھما کے کے 20سے30منٹ بعد دوسرا دھما کا ہوا ۔
سانحہ کے بعد گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں کام مکمل طورپربند رہا اور دیگرپلاٹوں پر کام کرنے والے مزدور پلاٹ نمبر54پر کام کرنے والے اپنے پیاروں کے تلاش اورمعلومات اورخیریت حاصل کرنے میں مصروف عمل رہے۔ مگر کوئی بھی ان کو صحیح معلومات فراہم کرنے میں ناکام نظرآیا۔ جبکہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں مزدور اپنی مدد آپ کے تحت ہی اپنے پیاروں کی معلومات اکٹھی کرتے رہے۔
سانحے کے بعد جائے وقوعہ پلاٹ 54کے مالک منیجر سمیت تمام ذمہ داران موقع سے فرار ہوگئے اوراسی طرح مزدوروں کے نام پر چندہ جمع کرنے والے یونین کے کوئی بھی عہدیداران بھی نظرنہیں آئے اورمزدوروں کو بے یارومددگار چھوڑ کر غائب ہوگئے۔ فیصل ایدھی اور سعد ایدھی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بہت بڑا سانحہ ہے اور اس سلسلے میں بتایاجاتاہے کہ جس و قت جہاز میں دھماکے سے آگ بھڑکی اس وقت 170سے زائد مزدورجہاز پرکام کررہے تھے ، 70 سے زائد زخمیوں کو جو کہ مکمل طورپر جھلس چکے ہیں ان کونکال کر ایدھی ایمبولینس کے ذریعے حب میں طبی امداد دینے کے بعد کراچی روانہ کردیاگیاہے اور15کے قریب لاشیں بھی نکالی جاچکی ہیں جن میں چند کی شناخت نا ممکن ہے ،انہوں نے کہا کہ زیادہ تر لوگوں کو بچایاجاچکاہے ۔جاں بحق ہونے والے تمام مزدوروں کو ایدھی کے سردخانے پہنچا دیاگیاہے تاکہ وہاں سے میتوں کو تیار کرکے ان کے اپنے اپنے آبائی علاقوں کو روانہ کردیاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ ایدھی فاؤنڈیشن کی اس وقت 70سے زائد ایمبولینسز اور 100سے زائد رضاکارگڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ ایدھی کی کشتی اور دیگرمشینری منگوا لی گئی ہیں تاکہ ان کے ذریعے بھی لوگوں کو سمندر سے باہرنکالاجاسکے۔80سے 100کے قر یب مزدور مسنگ ہیں جس کیلئے ریسکیو آپریشن جا ری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریسکیو آ پر یشن میں اید ھی کے رضا کاروں کے کیسا تھ گڈا نی شپ بر یکنگ کے محنت کشوں ، نیو ی اورگڈا نی کے عوام نے حصہ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزید ہلاکتوں کا خد شہ ہے ۔ وز یر اعظم پا کستا ن میا ں محمد نواز شریف اور وز یرا علیٰ بلو چستا ن نواب ثنا ء اللہ خان زہر ی نے سانحہ گڈانی میں قیمتی انسانی جا نوں کی ضیا ع پر اظہا ر افسوس کرتے ہوئے واقعہ کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے انتظامیہ سے واقعہ کے حوا لے سے رپورٹ طلب کر لی ۔ وفا قی وز یر مملکت بر ائے پیٹرو لیم وقدرتی وسا ئل نواب جا م کما ل خان عالیا نی ، سابق نگر اں وز یرا علیٰ بلو چستا ن و ممبر صوبا ئی اسمبلی سردار محمد صالح بھوتا نی ، ممبر صوبا ئی اسمبلی پر نس احمد علی بلو چ ، سابق اسپیکر بلو چستا ن محمد اسلم بھو تا نی ،سینیٹر ڈا کٹر اشو ک کما ر رتنا نی ، ایم پی اے گھنشا م داس مدوانی نے اپنے بیا ن میں سانحہ گڈا نی شپ بر یکنگ یارڈ ہلاک ہو نے وا لے افراد کے لواحقین سے اظہا ر افسوس کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالی مرحو مین کو جنت الفر وس میں جگہ دے اور زخمیو ں کو جلد صحت یا ب کرے۔
ڈپٹی کمشنر لسبیلہ سید ذوالفقا ر شاہ ہا شمی نے جا ئے وقوعہ کے معا ئنے کے بعد میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حا دثے کے ذمہ داروں کے خلا ف سخت قانو نی کا روا ئی کی جا ئے گی ، جہاز میں پیٹرو ل اور گیس کے سلنڈر ہو نے کی وجہ سے آ گ پر قابو پا نے میں بہت مشکل پیش آئی ۔ ڈسٹر کٹ پولیس آ فیسر جعفر خان نے گڈا نی شپ بریکنگ حا دثے کے جائے وقو عہ کا معا ئنہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ حا دثے کے ذمہ داران کے خلا ف 174کی کا رروا ئی کرتے ہو ئے ان کے خلا ف ایف آ ئی آر درج کی جا ئے گی ۔اس کے بعد مزید تحقیقا ت عمل میں لا ئی جا ئے گی ۔
صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...
پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...
دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...
نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...
تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...
دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...
تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...
زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...
8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...
دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...