... loading ...
’’آب اور لہو ایک ساتھ نہیں بہ سکتے ‘‘ یہ نئی بڑھک جنگی جنون میں مبتلا بھارت کے انتہا پسند ہندو وزیر اعظم نریندر مودی نے لگائی ہے ۔ کشمیری حریت پسندوں کے جذبہ حُریت سے خوفزدہ بھارتی قیادت نے بین الاقوامی سفارتی سطح پر پاکستان کے خلاف ناکامی کے بعد سندھ طاس کمیشن کے مذکرات معطل کرنے کا اعلان کر دیا ہے ۔ مذاکرات کے التواء کا اقدام دونوں ملکوں کے درمیان گذشتہ دو ہفتوں سے جاری شدید کشیدہ صورتحال کے حوالے سے بھارت کی جانب سے اُٹھایا جانے والا سب سے ٹھوس قدم ہے۔ سندھ طاس معاہدے کی موجودگی اور اُس کی قانونی نوعیت کی وجہ سے بھارت کی جانب سے اُٹھایا جانے والا یہ اقدام اس لیے سنجیدہ قرار دیا جا سکتا ہے کہ آبی جارحیت کی خاطر فی الحال بھارت اس سے زیادہ کچھ نہیں کر سکتا ۔ بھارتی وزیر اعظم نے پاکستان کے خلاف پانی کا ہتھیار استعمال کرنے کے لیے ماہرین اور متعلقہ وزارتوں کا جو اجلاس بُلایا تھا اُس اجلاس میں پاکستان کا دریائی پانی روکنے کی ان کی خواہش حسرت میں بدلتی نظر آئی ۔ اجلاس میں سندھ طاس معاہدے کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیاگیا۔ کوئی حمتی فیصلہ نہ ہونے پر یہ کہ کر اجلاس کے اختتام کا اعلان کر دیا گیا کہ اس معاملے پر قانونی مشاورت کی جائے گی ۔ اس اجلاس میں پرنسپل سیکرٹری نریپندر مشرا، نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر اجیت دوول اور سیکرٹری خارجہ جے شنکر بھی شریک تھے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان سندھ طاس معاہدہ 1960ء میں فیلڈ مارشل ایوب خان اور بھارتی وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کے درمیان طے پایا تھا جس کے مطابق دریائے بیاس ، راوی اور ستلج کا کنٹرول بھارت کے پاس ہے جبکہ دریائے سندھ ، جہلم اور چناب کا کنٹرول پاکستان کو دیا گیا تھا ۔ مذکورہ معاہدے کے تحت پاکستان دریائے سندھ ، جہلم اور چناب سے 144 ملین ایکڑ فٹ پانی حاصل کرتا ہے لیکن بھارت شروع سے ہی اس معاہدے کی خلاف ورزی کرتا چلا آرہا ہے اور پاکستان کے حصے کے ان دریاؤں پر اُس نے کئی ڈیموں کی تعمیر کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے ۔ اس حوالے سے دونوں ملکوں کے درمیان دو ماہ قبل جولائی2016 ء میں بھی مذاکرات ناکام ہوئے تھے جس پر پاکستان نے بین الاقوامی ثالثی عدالت سے رجوع کیا تھا اور معاملہ ابھی زیر سماعت ہے ۔
اب بھارت کی قیادت اس معاہدے کے بخیے ادھیڑنے کا سوچ رہی ہے جس کا اظہار نریندر مودی کے خیالات سے بخوبی ہوتا ہے۔اجلاس میں شریک بھارت کی وزارت پانی نے سندھ طاس کے حوالے سے اپنی رپورٹ پیش کی ۔ بتایا جا رہا ہے کہ ماہرین نے یہ کہہ کر چانکیائی سیاست کے علمبردار مودی کو ٹھنڈا کر دیا کہ سندھ طا س معاہد ایک عالمی معاہدہ جسے بین الاقوامی مالیاتی ادارے ورلڈ بنک کی ضمانت حاصل ہے ،اس کی خلاف ورزی ایک ایسی غلطی ہو گی جس کے مضمرات بھارت کو نقصان پہچانے کا باعث بن سکتے ہیں ۔اجلاس میں پاکستان کے روایتی حلیف عوامی جمہوریہ چین کے ممکنہ کردار کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس خدشے کا اظہار کیا گیا کہ اگر پاکستان کا پانی روکا گیا تو ردِ عمل اور پاکستان کی حمایت میں چین دریائے براہما پُترا سے بھارت کی جانب آنے والا پانی بند کر سکتا ہے جس کے سیاسی مضمرات بھی ہونگے جوانڈیا اور چائنا کے درمیان کشیدگی کا باعث بنیں گے اوراگر عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ کشیدگی کا دروازہ کھلا تو بھارت پاکستان کے مقابلے میں کمزور پڑ جائے گا ۔
نریندر مودی کی صدارت میں کئی گھنٹے جاری رہنے والے اس اجلاس میں سندھ طاس کمیشن کی سطح پر مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کیا گیا اور معاہدے پر نظرِ ثانی کے لیے بین الوزارتی پینل تشکیل دیا گیا ۔اجلاس کے بعد بھارت کے اندر بھی شدید قسم کا ردِ عمل دیکھنے میں آیا ہے۔ انڈیا کے سنجیدہ حلقے آبی جارحیت کے حوالے سے مودی کے عزائم کو بین الا قوامی ضابطوں اورقوانین کی خلاف ورزی قرار دے رہے ہیں ۔ان حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر بھارت کی جانب سے پانی روکنے کے ہتھیار کا استعمال کیا گیا تو عالمی سطح پر بھارت کے اس اقدام کا دفاع مشکل ہو جائے گا ۔ بھارت کے سابق سیکرٹری خارجہ کنول سبھال کا کہنا تھا کہ ’’ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی انتہائی حساس اقدام ہوگا اس لیے بھارت کو عالمی سطح پر غیر ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے ۔ بھارت میں ایک ہندو انتہا پسند وکیل کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر کیجانے والی درخواست کی فوری سماعت سے چیف جسٹس سمیت دو ججوں پر مشتمل بنچ نے انکار کر دیا ہے ۔ سندھ طاس کمیشن کے ذرائع نے بھی واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ بھارت کو آبی جارحیت مہنگی پڑے گی ۔ پانی کا معاملہ انتہائی حساس ہے ۔ بھارت یکطرفہ طور ر سندھ طاس معاہدہ ختم نہیں کر سکتا اور اسے یہ قدم اُٹھانے سے پہلے کئی بارسوچنا ہوگا ۔ موجودہ حالات میں بھارت کا جنگی جنون کم ہونے میں نہیں آرہاہے ۔ بھارت نے پانی بند کرنے کی جو دھمکی دی ہے یہ انڈیا کی جانب سے ایک سوچی سمجھی حکمت عملی کا نتیجہ ہے ۔ بھارت کے پالیسی ساز ادارے سندھ طاس معاہدے کے بعد سے پاکستان کو پانی سے محروم کرکے اس کی زراعت اور معیشت پر کاری ضرب لگانے کی منصوبہ بندی کرتے چلے آئے ہیں ۔ یہ بات کسی سے ڈھکی چھُپی نہیں ہے کہ بھارت پاکستان میں ایسے تنازعات کی ہمیشہ سے سرپرستی اور حوصلہ افزائی کرتا چلا آیا ہے جن کا تعلق پانی کے معاملات سے ہے یا رہا ہے ۔ بھارتی قیادت کو اگرچہ اپنے ہی ملک میں آبی جارحیت کی مخالفت کا سامنا ہے لیکن جنگی جنون میں مبتلا نریندر مودی کی پاکستان دشمنی کی آگ ٹھنڈی ہو تی نظر نہیں آ رہی ۔ پاکستان کو بھارت کے اس طرزعمل کے خلاف عالمی اداروں اور فورم پر آواز اُٹھانے اور بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب کرنے کی مہم تیز کرنی چاہیے ۔
بھارت کی جانب سے پانی روکنے یا سندھ طاس معاہدے میں مقررہ مقدار سے زیادہ پانی استعمال کرنے سے پاکستان کو پانی کی قلت کا سامنا ہوگا ۔ ایک ایسے وقت میں جب موسم سرما کی آمد آمد ہے ،دریاؤں میں پانی کی کمی کے دن آنے والے ہیں ۔بھارت کی جانب سے اگر پاکستان کا پانی روکا گیا یا پاکستان کی طرف آنے والے پانی میں کمی کی گئی تو موسم سرما کی فصلات کو شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے ۔ جس سے پاکستان کا صوبہ سندھ سب سے زیادہ متاثر ہوگا ۔ دریائے سندھ کے ٹیل پر واقع ہونے کی وجہ سے پہلے ہی سردیوں کے موسم میں یہ علاقہ پانی کی قلت کا شکار رہتا ہے ۔ اگر ان دنوں میں بھارت پاکستان کے پانی میں کمی کرتا ہے تو اس کے اپنے علاقوں میں بھی سیلاب کا خطرہ موجود رہے گا تاہم بھارت کو برتری حاصل ہو گی کہ وہ ممکنہ سیلاب کے خطرات کے پیشِ نظر ذخیرہ شدہ پانی چھوڑکر پاکستان کے لیے مشکلات پیدا کرسکے گا ۔ بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کی دھمکی سے جہاں ان کے پاکستان دشمن عزائم کا اعادہ ہوتا ہے وہاں پاکستان کے حکمرانوں اور امن کی آشا کے علمبردار طبقات پر بھی یہ حقیقت آشکارا ہو جانی چاہیے کہ بھارت نے پاکستان کو کبھی دل سے تسلیم نہیں کیا لہذا ہمیں اپنی خارجہ پالیسی کو نئے سرے سے اُستوار کرنا ہوگا تا کہ بھارت کی ہشت پہلو جارحیت سے پاکستان کو محفوظ بنا کر خطے کے امن کو برقرار رکھا جاسکے ۔
ریاستی ادارے اپنے آئینی کام کو چھوڑ کر دوسرے کام پر لگ گئے ، پختونخوا اور بلوچستان کے حالات کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جن کا کام سرحدوں کو کلیئر کرنا ہے مگر وہ تحریک انصاف کے پیچھے لگے ہوئے ہیں عمران خان نے بڑا واضح کہا ہے کہ وہ پاکستان کی خاطر مذاکرات کے لیے تیار ہیں، با...
فضائی اورزمینی حملوں میں رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر ، امداد کے منتظر مسلم قتل خاندانوں کو ختم کردیا ، اسرائیلی درندگی متعدد افراد زخمی ، عالمی ادارے خاموش غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا خونریز سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔11جولائی کی شب سے13جولائی کی دوپہر تک کی اطلاعات کے مطا...
کوئلے سے 31 گیگا واٹ بجلی پیدا کی گئی، اس بجلی سے تقریبا 30 لاکھ گھروں کو بجلی مہیا ہوئی وفاقی حکومت کی پالیسیوں سے صوبے میں توانائی کے شعبے شدید متاثر ہو رہے ہیں،صوبائی وزیر سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سندھ کے پاس ملک کو توانائی کے بحران سے نکالنے کے لیے...
انتخابی مہم کے دوران دعوؤں کا فائدہ حکمران اور شوگر مافیا کو پہنچا ، معیشت کا پہیہ جام ہے عوام، کسان ، صنعت کار سب خسارے میں ہیں، حافظ نعیم الرحمان کا حکمرانوں سے سوال کراچی مانیٹرنگ ڈیسک )جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے حکمران جماعتوں کی جانب سے انتخابی مہم ...
حق خودارادیت ملنے تک کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، وزیراعظم ٹرمپ کی ثالثی کی تجویز نے امن کا دروازہ کھولا، بھارت نے انکار کر کے دروازہ بند کیا،وزیر داخلہ نقوی صدرمملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے آج یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر کشمیر...
پی ٹی آئی کی کال گرومندر سے جناح ٹائون تک ریلی ، عوام کی بھرپور شرکت،شرکاء نے پارٹی پرچم اور بینرز اٹھا رکھے تھے عمران کی رہائیکیلئے پانچ اگست کو ملک بھر میں عوام ایک آواز بن کر سڑکوں پر نکلے گی، حلیم عادل شیخ اور دیگر کا ریلیوں سے خطاب پاکستان تحریک انصاف سندھ کی ج...
صدرسے استعفیٰ لیے جانے یا آرمی چیف کے صدر بننے کی خواہش سے متعلق افواہوں کو سختی سے مسترد میڈیا میں گردش کرنیوالی خبروں میں کوئی صداقت نہیں،پاکستان کو خوشحال بنانے کیلئے اعلیٰ قیادت متحد وزیراعظم شہباز شریف نے صدر آصف علی زرداری سے استعفیٰ لیے جانے یا آرمی چیف فی...
24 گھنٹوں میں 55 شہادتیں رپورٹ ، شہادتوں کا یومیہ تناسب 100 سے تجاوز بھوکے ، پیاسے ،نہتے مسلمانوں پرفضائی اور زمینی حملے ،ہسپتال ادویات سے محروم یہودی درندے فلسطین میں مسلم بچوں کو نشانہ بنانے میں مصروف ہیں ، شہادتوں کا یومیہ تناسب 100 سے تجاوز کرچکا ہے ، پچھلے 24 گھنٹوں میں ...
چھ خاندان سڑک پر آگئے،خواتین کا ایس بی سی اے کی رپورٹ پر عمارت کو مخدوش ماننے سے انکار مخدوش عمارتوںکو مرحلہ وار خالی کر ایا جا ئے گا پھر منہدم کردیا جائے گا،ڈی جی شاہ میر خان بھٹو کھارادر میں پانچ منزلہ سمیت دو عمارت خطرناک قرار دے کر خالی کرالی گئیں جس میں مقیم چھ خاندان س...
موجودہ صورتحال، کشیدہ تعلقات اور ٹیم کو لاحق سیکیورٹی خدشات ، کھلاڑیوں کو نہیں بھیجا جاسکتا انتہا پسند تنظیم مختلف سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے پاکستان ہاکی ٹیم کو کھلم کھلا دھمکیاں دے رہی ہیں پاکستان نے کشیدہ تعلقات اور ٹیم کو لاحق سیکیورٹی خدشات کو دیکھتے ہوئے ایشیا کپ کے لیے ہاک...
بلوچستان میںنہتے مسافروں کے اغواء اور ان کا قتل فتنہ الہندوستان کی دہشتگردی ہے،وزیراعظم اپنے عزم، اتحاد اور طاقت سے دہشت گردی کے ناسورکو جڑ سے اکھاڑ کر دم لیں گے،مذمتی بیان وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان میں بس کے مسافروں کے اغواء اور قتل کی مذمت کی ہے۔اپنے مذمتی بیان میں وز...
فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں نے 3 مقامات پر حملے کیے، ترجمان بلوچستان حکومت عثمان طور اور جابر طور دونوں بھائی کوئٹہ میں رہائش پذیر تھے، والد کے انتقال پر گھر جارہے تھے بلوچستان میں ایک بار پھر امن دشمنوں نے وار کر دیا، سرہ ڈاکئی میں فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں نے9معصوم شہ...