وجود

... loading ...

وجود

ماہ ستمبر کے افسانے بہت ہیں

جمعرات 08 ستمبر 2016 ماہ ستمبر کے افسانے بہت ہیں

ماہ ستمبر کے افسانے بہت ہیں۔ ہر گزرتے دن کوئی نہ کوئی کہانی دامن خیال کو کھینچتی اور اِسے تاریخ کی کہانیوں سے جوڑ دیتی ہے۔ یہ بات خاص طور پر ملک بھر میں محسوس کی گئی کہ یوم دفاع کے موقع پر وزیراعظم نوازشریف کی ملک بھر میں کوئی خاص مصروفیت ہی نہیں تھی۔ گزشتہ برس وزیر اعظم نوازشریف یوم دفاع کے موقع پر میجر شبیر شہید کی قبر پر تشریف لے گئے تھے۔ مگر اس مرتبہ اُنہوں نے یوم دفاع کے موقع سے منسلک کسی سرگرمی کا حصہ بننا پسند نہیں کیا۔ سیاسی امور کے ماہر اور پس پردہ عوامل پر غور کرنے والے تجزیہ کار اس امر پر بحث کررہے ہیں کہ یہ وزیراعظم کا اختیاری فیصلہ تھا یا اُنہیں حالات نے دیوار سے لگا دیا ہے۔ یہ بات بالائے فہم ہے کہ وزیراعظم نوازشریف نے ٹھیک اسی دن سینیگال کے صدر سے ایوان وزیراعظم میں ملاقات کی اور آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون رکن اسمبلی سحرش سے بھی ملاقات کی۔ ان ملاقاتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزیرا عظم نوازشریف اس قابل تھے کہ وہ یوم دفاع کی مناسبت سے کسی نہ کسی سرگرمی میں شریک ہونے کا فیصلہ کرتے۔پھر ایسا کیا ہوا کہ وزیراعظم یوم دفاع کے موقع پر کسی بھی قسم کی خبر نہیں دے سکے۔ اگروزیراعظم کی یوم دفاع کے موقع پر عدم فعالیت کو سامنے رکھ کر جی ایچ کیو میں یوم دفاع کی مناسبت سے ہونے والی تقریب میں جھانکا جائے تو کچھ حیرتیں اپنے جلوے دکھاتی ہیں۔

جی ایچ کیو میں منعقد ہونے والی تقریب کے اندرون خانہ حالات سے باخبر افراد نے جرات سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس تقریب میں حکومت کی ہوا اُکھڑی ہوئی صاف محسوس ہو رہی تھی۔اس تقریب کے میزبان جی ایچ کیو کی مناسبت سے خود جنرل راحیل شریف تھے۔ اس لیے اہم مہمانوں کا روایت کے مطابق اُنہیں ہی استقبالی دروازے سے خیر مقدم کرنا تھا۔ بات بہت سادہ اور روایت کے عین مطابق تھی۔ مگر یہاں تو ماجرا ہی کچھ عجیب ہوا۔ وزیردفاع خواجہ آصف اور وزیراطلاعات پرویز رشید کچھ زیادہ عجلت پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تقریب میں اُس وقت تشریف لائے جب پاک فوج کے سربراہ اور تقریب کے میزبان خود خیرمقدم کے لیے استقبالی دروازے پر نہیں پہنچے تھے۔ چنانچہ وزیر دفاع اور وزیر اطلاعات اپنی اپنی نشستوں پر جاکر براجمان ہوگئے تو پاک فوج کے سربراہ استقبالی دروازے پر مہمانوں کا خیرمقدم کرنے کے لیے پہنچے۔ جہاں اُنہوں نے حزب اختلاف کے دورہنماؤں خورشید شاہ اور اعتزاز احسن کا استقبال کیا۔ آگے اس سے بھی زیادہ حیرت کا مرحلہ آیا ۔ جب پاک فوج کے سربراہ نے حزب اختلاف کے دونوں رہنماؤں کو اپنے ساتھ بٹھا لیا۔ اُصولی طور پر اور پروٹوکول کے اعتبار سے وزیر دفاع اور وزیراطلاعات کو پاک فوج کے سربراہ کے ساتھ بیٹھنا چاہئے تھا۔ مگر ایسا نہ ہوسکا۔تقریب کے اندرونِ خانہ احوال سے واقفین کے مطابق تقریب کے بعد پاک فوج کے سربراہ دونوں رہنماؤں کو اپنے ساتھ یادگارِشہدا کے مقام پر بھی لے گئے۔ مگر تب وزیردفاع اور وزیراطلاعات واپسی کا راستا لے چکے تھے۔

گزشتہ دنوں ایک ایسا ہی حیرت انگیز واقعہ تب پیش آیا تھا جب مردان کے حملے کے بعد پاک فوج کے سربراہ مردان پہنچے۔ مردان کے ہیلی پیڈ پر پاک فوج کے سربراہ کے ہیلی کاپٹر نے جیسے ہی لینڈ کیا تو پروٹوکول اور حفاظتی انتظامات کے لیے بنائے گئے قواعد کو نظرانداز کرتے ہوئے عمران خان کے ہیلی کاپٹر کو بھی لینڈنگ کی اجازت دے دی گئی۔ قواعد کے مطابق ایک ہی وقت میں دو اہم ترین شخصیات کو ایک ہی مقام پر اپنے ہیلی کاپٹرز کو اتارنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ مگر عمران خان کے ہیلی کاپٹر کی لینڈنگ کے بعد فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف اپنے ہیلی کاپٹر سے نکل کر سیدھے عمران خان کی طرف گئے اور دونوں شخصیات نے دس منٹ سے زائد ملاقات کی۔ اس ملاقات اور اس میں ہونے والی گفتگو کا تجسس تمام سیاسی حلقوں میں بہت زیادہ تھا۔ اگلے روز وزیراعظم نوازشریف اپنے طے شدہ شیڈول کے مطابق فیصل آباد ایک جلسے میں شرکت کے لیے تشریف لے گئے تھے۔ جہاں اُن کی اراکین اسمبلی سے لے کر بلدیاتی نمائندوں تک ملاقاتیں بھی طے شدہ تھیں ۔ مگر وزیر اعظم نوازشریف جلسے میں شرکت کے بعد تمام طے شدہ پروگرامات منسوخ کرکے واپس چلے گئے تھے۔

واقعات کے اس بہاؤ میں سیاسی ماہرین اس کے منطقی نتائج پر غور کررہے ہیں۔ سیاسی ماہرین یہ اندازا لگانے کی کوشش کررہے ہیں کہ جنرل راحیل شریف اپنی ریٹائرمنٹ کے قریب کیا سیاسی مصلحتوں سے قطع نظر اپنی مرضی سے چلنے پر راغب ہیں کہ جاتے جاتے ان معاملات کی کیا پروا کی جائے یا پھر وہ سیاسی حالات سے ناخوش ہو کر اپنے مرضی کا کردار اداکرنے پر مائل ہیں۔ وجوہات کچھ بھی ہوں ، ان دنوں پاکستان کی سیاسی منڈی میں بھی مویشی منڈی کی طرح بہت اُبال آیا ہوا ہےاور افواہوں کی گرم بازاری بہت ہے۔ مگر یہ سارے حقائق اگلے چند دنوں میں اپنے منطقی انجام کی طرف بڑھتے ہوئے محسوس ہوتے ہیں۔


متعلقہ خبریں


افغان سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے، حافظ نعیم وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

طالبان کو کہتا ہوں بھارت کبھی آپ کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا، بھارت پر یقین نہ کریں بھارت کبھی بھی مسلمانوں کا دوست نہیں بن سکتا،پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے افغانستان کے حکمران طالبان کو بھارت سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانس...

افغان سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے، حافظ نعیم

پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، وزیراعظم وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

پاک فوج نے فیلڈ مارشل کی قیادت میں افغانستان کو بھرپور جواب دے کر پسپائی پر مجبور کیا ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا، ہمارا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بے باک قیادت میں پاک فوج نے افغانستان...

پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، وزیراعظم

افغان فورسز کی 19 پوسٹوں پر پاک فوج کا قبضہ وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

دشمن کو پسپائی پر مجبور ،اہم سرحدی پوسٹوں سے پاکستانی علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا متعدد افغان طالبان اور سیکیورٹی اہلکار پوسٹیں خالی چھوڑ کر فرار ہوگئے،سیکیورٹی ذرائع افغانستان کی جانب سے پاک افغان بارڈر پر رات گئے بلااشتعال فائرنگ کے بعد پاک فوج نے بھرپور اور مؤثر جواب...

افغان فورسز کی 19 پوسٹوں پر پاک فوج کا قبضہ

افغان حکومت دہشتگرد گروہوں کیخلاف کارروائی کرے، بلاول بھٹو وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

افغان حکام امن کیلئے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، پاکستان خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے پاک افواج نے عزم، تحمل اور پیشہ ورانہ مہارت سے بلااشتعال حملے کا جواب دیا،چیئرمین چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا کہ افغان حکام علاقائی امن کے لیے تحمل اور ذمہ داری کا مظاہر...

افغان حکومت دہشتگرد گروہوں کیخلاف کارروائی کرے، بلاول بھٹو

پاک افغان سرحد پرچھڑپیں، پاک فوج کا بھرپور جواب ، افغان فوجی اور خارجی ہلاک،متعددچوکیاں تباہ وجود - اتوار 12 اکتوبر 2025

افغان فورسزنے پاک افغان بارڈر پر انگور اڈا، باجوڑ،کرم، دیر، چترال، اور بارام چاہ (بلوچستان) کے مقامات پر بِلا اشتعال فائرنگ کی، فائرنگ کا مقصد خوارج کی تشکیلوں کو بارڈر پار کروانا تھا پاک فوج نے متعدد بارڈر پوسٹیں تباہ ، درجنوں افغان فوجی، خارجی ہلاک ، طالبان متعدد پوسٹیں اور لا...

پاک افغان سرحد پرچھڑپیں، پاک فوج کا بھرپور جواب ، افغان فوجی اور خارجی ہلاک،متعددچوکیاں تباہ

آئی ایم ایف کا مطالبہ، حکومت نے کرپشن اینڈ گورننس رپورٹ شائع کرنے کیلئے مہلت مانگ لی وجود - اتوار 12 اکتوبر 2025

سیلاب کے باعث صوبوں کی زرعی آمدن پر انکم ٹیکس نافذ کرنے کیلئے مزید مہلت طلب ،معاشی ٹیم نے اسٹرکچرل بنچ مارکس پر نرمی کی درخواست کی ہے تاکہ معاہدہ جلد از جلد مکمل ہو سکے، ذرائع سیلاب سے زرعی معیشت متاثر ہونے کے سبب صوبے فوری طور پر ایگریکلچر انکم ٹیکس نافذ کرنے پر آمادہ نہیں ،ا...

آئی ایم ایف کا مطالبہ، حکومت نے کرپشن اینڈ گورننس رپورٹ شائع کرنے کیلئے مہلت مانگ لی

مذہبی جماعت احتجاج، پولیس کے 112 جوان زخمی، کئی لاپتا وجود - اتوار 12 اکتوبر 2025

تھانے پر حملہ،مظاہرین نے اہلکاروں کو یرغمال بنالیا، سرکاری املاک کو نقصانپہنچایا جب ملک ترقی کرتا ہے کوئی نہ کوئی گروہ انتشار کی کوشش کرتا ہے،ڈی آئی جی پنجاب ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کا کہنا ہے کہ مذہبی جماعت کے احتجاج کے باعث پولیس کے 112 جوان زخمی اور کئی اہلکار لاپ...

مذہبی جماعت احتجاج، پولیس کے 112 جوان زخمی، کئی لاپتا

تحریک لبیک احتجاج ، شہروں میں زندگی مفلوج، 77کارکن گرفتار وجود - اتوار 12 اکتوبر 2025

پولیس ناکے قائم، شاہدرہ میدانِ جنگ بن گیا،پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں پولیس اہلکار کو پکڑ کر تشدد،گاڑی چھین لی، تفریحی پارک سنسان، سپلائی رک گئی تحریک لبیک احتجاج کو روکنے کے لیے پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے سخت سیکیورٹی انتظامات آج دوسرے دن بھی جاری ہیں، جبکہ تحریک لبیک احتج...

تحریک لبیک احتجاج ، شہروں میں زندگی مفلوج، 77کارکن گرفتار

پی ٹی آئی نے دہشت گرد آبادکاری الزام مسترد کر دیا وجود - اتوار 12 اکتوبر 2025

عوام اور قبائلی رہنماؤں نے 2021 میں دہشت گردوں کی واپسی منصوبے کو رد کیا تھا ذمہ داری ڈالنا حقائق کے برعکس ، ہمیشہ ملک و عوام کے مفاد میں کام کرتی ہے،ترجمان پی ٹی آئی نے دہشتگرد آبادکاری الزام کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ تحریک انصاف کے ترجمان نے کہا کہ عوام اور قبائلی رہنماؤ...

پی ٹی آئی نے دہشت گرد آبادکاری الزام مسترد کر دیا

پی ٹی آئی کیلئے نئی مشکل، اپوزیشن کا مشترکہ امیدوار لانے کا اعلان وجود - هفته 11 اکتوبر 2025

(ن)لیگ، پیپلز پارٹی، جے یو آئی، اے این پی اور دیگر جماعتیں مل کر اپنا امیدوار لائیں گی اپوزیشن ہارنے کیلئے نہیں بلکہ جیتنے کیلئے امیدوار کھڑا کرے گی، اختیار ولی کی میڈیا سے گفتگو خیبرپختونخوا میں اپوزیشن نے وزیراعلیٰ کیلئے مشترکہ امیدوار لانے کا اعلان کردیا اور کہا ن لیگ، پی...

پی ٹی آئی کیلئے نئی مشکل، اپوزیشن کا مشترکہ امیدوار لانے کا اعلان

افغان حکومت سے دہشت گرد گروپوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ وجود - هفته 11 اکتوبر 2025

سرحد پار دہشتگردی کا مسئلہ افغان حکام کے سامنے اٹھایا جا رہا ہے،ترجمان دفتر خارجہ پاکستان افغانستان کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے، شفقت علی خان کی ہفتہ وار بریفنگ پاکستان نے ایک بار پھر افغان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹی ٹی پی سمیت تمام دہشتگرد گروپوں کے خلاف مؤثر اور فوری ...

افغان حکومت سے دہشت گرد گروپوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

جعلی توشہ خانہ کیس ، مجھے اور میری بیوی کو بری کرنا بنتا ہے(عمران خان) وجود - هفته 11 اکتوبر 2025

انعام اللہ شاہ مرکزی گواہ جس پر اعتماد کچھ وجوہات کی بنا پر نہیں کیا جا سکتا ، بانی پی ٹی آئی توشہ خانہ تحائف 7سے 10 مئی 2021 کے درمیان وصول کیے، اس پر نیب کیس بنا توشہ خانہ ٹو کیس میں عدالت میں دیٔے گئے بیان میں سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جعلی توشہ خانہ کیس میں مج...

جعلی توشہ خانہ کیس ، مجھے اور میری بیوی کو بری کرنا بنتا ہے(عمران خان)

مضامین
پاکستان اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے پرعزم ! وجود منگل 14 اکتوبر 2025
پاکستان اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے پرعزم !

بدمعاشی کلچر اور پولیس کلچر وجود منگل 14 اکتوبر 2025
بدمعاشی کلچر اور پولیس کلچر

ٹرمپ کا نوبیل خواب چکناچور وجود منگل 14 اکتوبر 2025
ٹرمپ کا نوبیل خواب چکناچور

پاکستان اور افغانستان کے حالیہ بگڑتے تعلقات وجود پیر 13 اکتوبر 2025
پاکستان اور افغانستان کے حالیہ بگڑتے تعلقات

اسرائیل کی غزہ جنگ کے دو سال:ٹرمپ کا فارمولہ وجود پیر 13 اکتوبر 2025
اسرائیل کی غزہ جنگ کے دو سال:ٹرمپ کا فارمولہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر