... loading ...
متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما اور پاکستان میں اپنے مختلف کرداروں کے باعث تنازعات میں گھرے رہنے والے ڈاکٹر عامر لیاقت نے ایک مرتبہ پھر ٹی وی کے براہ راست ٹاک شو میں اچانک ایم کیوایم کو چھوڑنے کااعلان کردیا ہے۔وہ اے آر وائی کے پروگرام “آف دی ریکارڈ میں ” کاشف عباسی کے تابڑ توڑ سوالات میں تھکے تھکے اور اکتائے ہوئے لہجے میں ایک موقع پر اچانک بول پڑے کہ میں ایم کیوایم میں مزید نہیں رہ سکتا۔ ڈاکٹر عامر لیاقت مذکورہ پروگرام میں اینکر کے سوالات کو نبھا نہیں پارہے تھے۔ اپنی طاقت لسانی پر ہمیشہ نازاں رہنے والے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے لیے اس بات کی وضاحت دشوار ہو گئی تھی کہ اب ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کا پارٹی میں مقام کیا ہوگا؟
واضح رہے کہ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین 22 اگست کو رینجرز کی تحویل میں لے لیے گئے تھے۔ اور وہ ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کے خطاب میں انتہائی اشتعال انگیز گفتگو کا انتہائی جوش وخروش سے دفاع کررہے تھے۔ یہ بات اُن کے وہم وگمان میں بھی نہیں تھی کہ وہ رینجرز کی تحویل میں بھی لیے جاسکتے ہیں۔اُنہیں جب اگلے روز 23 اگست کو سہ پہر رہا کیا گیا تو اُن سے ایک ٹیلی ویژن پر اُن کی رائے پوچھی گئی تووہ بے حد اکتائے ہوئے لہجے میں گفتگو کررہے تھے۔ مگر اُنہوں نے اُس موقع پر رینجرز کے حسن سلوک کی تعریف ضرور کی ۔ کاشف عباسی کے پروگرام میں بھی وہ رینجرز کے حسن سلوک کی تعریف کرنے سے نہیں چوکے۔ مگر وہ کافی دلبرداشتہ نظر آئے۔اور ایک موقع پر یہ اعلان کردیا کہ وہ ایم کیوایم چھوڑ رہے ہیں۔ بعدازاں اُنہیں فوراً ہی جیو کے نیوز بلیٹن میں لیا گیا ۔جہاں اُنہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ میں غدار ہو گیا ہوں ۔میں غدار نہیں ہوں ۔ وہ جیو سے بات کرتے ہوئے رونے لگے کہ میں غدار نہیں ہوں ۔ اس پر اُن سے پوچھا گیا کہ کیا گزشتہ رات آپ سے کسی نے ایسا کہا ، یا ایسی کوئی بات ہوئی کہ آپ ایسا کہہ رہے ہیں کہ میں غدار نہیں ہوں۔ ڈاکٹر عامر لیاقت پہلے سے رینجرز کی تحویل میں زیادہ بہتر سلوک کے متعلق باربار اظہار کرتے رہے ہیں۔ مگر عامر لیاقت کی جانب سے میں غدار نہیں ہوں کی ایک اور طرح سے تشریح کرنے کی کوشش کی گئی۔اس کے بعد ڈاکٹر عامر لیا قت نے شاہ زیب خانزادہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میری کوئی اوقات نہیں میں نے دیکھ لیا۔ اگر مجھے زیادہ تنگ کیا گیا تو میں ملک چھوڑ دوں گا۔ڈاکٹر عامر لیاقت کے اس طرز گفتگو کی اب تک کوئی وضاحت نہیں ہو سکی کہ وہ دراصل کہنا کیاچاہ رہے ہیں اور کیوں وہ خود کو اس قدر دباؤ میں محسوس کررہے تھے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر عامر لیاقت چند برس قبل ایم کیوایم سے علیحدہ ہو گئے تھے۔ اور اس کے لیے اُنہوں نے قادیانیوں کے لیے ایم کیوایم کے قائد کے دل میں موجود نرم گوشے کو بنیا دبنایا تھا۔ اور ناموس رسالت ؐ کے حوالے سے اپنی وابستگی کا جواز بنا کر علیحدگی اختیار کر لی تھی۔ اس علیحدگی کے حوالے سے ایم کیوایم کے اندرونی حلقوں میں کافی کہانیا ں بھی گردش کرتی رہیں۔ مگر بعدازاں وہ کچھ ہفتوں قبل ہی ایم کیوایم میں اچانک شامل ہوئے تھے۔ اور اُنہوں نے ایم کیوایم میں شامل ہوتے ہی نامعلوم وجوہات کی بناء پر گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کو آڑے ہاتھوں لیا تھا۔ اوروہ مختلف مواقع پر گورنر سندھ کے خلاف لب کشائی کرتے رہتے تھے۔ جس پر یہ اندازے ظاہر کیے جانے لگے کہ اُن کے اس طرز عمل کی پشت پردراصل گورنر سندھ کا منصب حاصل کرنے کی تگ ودو ہے۔ مگر ایم کیو ایم کے موجودہ حالات میں اُن کا یہ خواب اب بکھر سا گیا ہے۔ حقیقت کچھ بھی ہو، ڈاکٹر عامر لیاقت نے آج ایم کیوایم سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے چند اشارے بھی دوٹوک طور پر دیئے ہیں ۔ جن میں سے سب سے اہم بات یہ ہے کہ لندن اور کراچی ایک صفحے پر نہیں ہے۔ اورجو کچھ ابھی نظر آرہا ہے ، ایسا نہیں ہے۔ اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ دنوں میں چیزیں واضح ہو ں گی۔ ایم کیوایم اور اُن کے قائد کے باب میں اگلے کچھ دنوں میں کچھ چیزیں واضح ہو یا نہیں ، مگر یہ ایک حقیقت ہے کہ خود اُن کے بارے میں سب کچھ ان ہی دنوں میں واضح ہو گیا ہے۔
پرچی سے وزیر اعلیٰ نہیں بنا، محنت کر کے یہاں پہنچا ہوں، نام کے ساتھ زرداری یا بھٹو لگنے سے کوئی لیڈر نہیں بن جاتا،خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے، ...
سیکیورٹی اداروں نے کرین پارٹی کے کارکنان کو منتشر کرکے جی ٹی روڈ کو خالی کروا لیا، ٹی ایل پی کارکنوں کی اندھا دھند فائرنگ، پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال کارروائی کے دوران 3 مظاہرین اور ایک راہگیر جاں بحق، چالیس سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی،شہر...
سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور اسے ظالمانہ، انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیا...
حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور ا...
امریکی صدرٹرمپ اور مصری صدر سیسی کی خصوصی دعوت پر وزیرِاعظم شرم الشیخ پہنچ گئے وزیرِاعظم وفد کے ہمراہ غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میںشرکت کریں گے شرم الشیخ(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرِاعظم محمد شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم ال...
ٹی ایل پی کی قیادت اورکے کارکنان پر پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ کی شدیدمذمت کرتے ہیں خواتین کو حراست میں لینا رویات کے منافی ، فوری رہا کیا جائے،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے تحریک لبیک پاکستان کے مارچ پر پولیس کی جانب سے شیلنگ اور...
نیو کراچی سندھ ہوٹل، نالہ اسٹاپ ، 4 کے چورنگی پر پتھراؤ کرکے گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے پولیس کی شہر کے مختلف مقامات پر دھرنے اور دکانیں بند کرنے سے متعلق خبروں کی تردید (رپورٹ : افتخار چوہدری)پنجاب کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی ٹی ایل پی نے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی ...
طالبان کو کہتا ہوں بھارت کبھی آپ کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا، بھارت پر یقین نہ کریں بھارت کبھی بھی مسلمانوں کا دوست نہیں بن سکتا،پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے افغانستان کے حکمران طالبان کو بھارت سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانس...
پاک فوج نے فیلڈ مارشل کی قیادت میں افغانستان کو بھرپور جواب دے کر پسپائی پر مجبور کیا ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا، ہمارا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بے باک قیادت میں پاک فوج نے افغانستان...
دشمن کو پسپائی پر مجبور ،اہم سرحدی پوسٹوں سے پاکستانی علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا متعدد افغان طالبان اور سیکیورٹی اہلکار پوسٹیں خالی چھوڑ کر فرار ہوگئے،سیکیورٹی ذرائع افغانستان کی جانب سے پاک افغان بارڈر پر رات گئے بلااشتعال فائرنگ کے بعد پاک فوج نے بھرپور اور مؤثر جواب...
افغان حکام امن کیلئے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، پاکستان خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے پاک افواج نے عزم، تحمل اور پیشہ ورانہ مہارت سے بلااشتعال حملے کا جواب دیا،چیئرمین چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا کہ افغان حکام علاقائی امن کے لیے تحمل اور ذمہ داری کا مظاہر...
افغان فورسزنے پاک افغان بارڈر پر انگور اڈا، باجوڑ،کرم، دیر، چترال، اور بارام چاہ (بلوچستان) کے مقامات پر بِلا اشتعال فائرنگ کی، فائرنگ کا مقصد خوارج کی تشکیلوں کو بارڈر پار کروانا تھا پاک فوج نے متعدد بارڈر پوسٹیں تباہ ، درجنوں افغان فوجی، خارجی ہلاک ، طالبان متعدد پوسٹیں اور لا...