وجود

... loading ...

وجود

چودھری نثار پھر ناراض! آخر وفاقی وزیرداخلہ کے ساتھ مسئلہ کیا ہے؟

منگل 09 اگست 2016 چودھری نثار پھر ناراض! آخر وفاقی وزیرداخلہ کے ساتھ مسئلہ کیا ہے؟

chaudhry-nisar

وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار مسلم لیگ نون کی حکومت میں مستقل ایک مسئلہ اور موضوع تنازع بنے رہتے ہیں۔ ملک میں کوئی بھی المنا ک واقعہ پیش آجائے، وہ منظر سے غائب ہوتے ہیں۔ اور اچانک خبر آتی ہے کہ وہ وزیراعظم نوازشریف سے یا وزیرا عظم نوازشریف اُن سے ناراض ہیں۔ اُن کا روٹھنا اور اُنہیں منانا سب کچھ ایک خودکار عمل سا لگتا ہے۔ مگر یہ معاملہ ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کے پارٹی سے استعفیٰ کی طرح اتنی بار ہو چکا ہے کہ جب بھی یہ چودھری نثار کی ناراضی اور ایم کیوایم کے قائد کا استعفیٰ سامنے آتا ہے تو عوام اس پر صرف مسکرا کر رہ جاتے ہیں۔ کیونکہ دونوں کا انجام پہلے سے معلوم ہوتا ہے۔

اطلاعات کے مطابق اس مرتبہ یہ وزیراعظم تھے جنہوں نے وفاقی وزیرداخلہ کو کوئٹہ جانے کے لیے نہیں بلایا۔ کیا واقعی ایسا ہی تھا۔ معاملہ کچھ بھی ہو، ایک مرتبہ پھر وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار بلوچستان میں دہشت گردی کے اس حساس ترین مسئلے پر پس منظر میں رہے۔

چودھری نثار کی ناراضی کا تازہ ترین معاملہ کوئٹہ میں دہشت گردی کے بھیانک معاملے پر سامنے آیا ہے۔ جس میں 70 افراد جاں بحق اور 120 سے زائد زخمی ہو گیے ہیں۔ پاکستانی ذرائع ابلاغ پر اس بھیانک دہشت گردی کی خبر سامنے آتے ہی یہ خبر بھی گردش کرنے لگی کہ وزیراعظم نوازشریف اپنی تمام مصروفیات ترک کرکے وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار اور قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ کے ساتھ کوئٹہ کا دورہ کریں گے۔ مگر وزیراعظم نوازشریف جب کوئٹہ پہنچے تو اُن کے ہمراہ وفاقی وزیرداخلہ کے بجائے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید تھے۔ جس پر اُسی وقت چہ مگوئیاں شروع ہو گئیں کہ چودھری نثار وزیراعظم کے ہمراہ کیوں نہیں؟ وزیراعظم نوازشریف نے جس وقت کوئٹہ کے لیے پرواز لی تو وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار نادرا کی ایک بورڈ میٹنگ کی صدارت کررہے تھے۔ یہ کوئی ایسا اجلاس نہ تھا جسے ملتوی نہ کیا جاسکتا ہو۔ جبکہ وزیراعظم نوازشریف اور پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے بھی اپنی تما م مصروفیات کو چھوڑ کر کوئٹہ جانے کے فیصلے فوری لے لیےہوں۔ اسلام آباد کے باخبر حلقوں میں یہ جاننے میں ذرا بھی دیر نہیں لگی کہ چودھری نثار ایک مرتبہ پھر نوازشریف سے ناراض ہو چکے ہیں۔ یا پھر نوازشریف اُن سے ناراض ہو گیے ہیں۔ آخر کوئی تو وجہ تھی کہ وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار کوئٹہ کے دورے میں اعلان کے باوجود وزیراعظم کے ہمراہ نہیں تھے۔ جبکہ وفاقی وزیرداخلہ کی حیثیت سے ملک میں امن وامان اُن کی بنیادی ذمہ داریوں میں شامل ہیں۔ اسلام آباد سے ایک ذریعے کے مطابق اس مرتبہ یہ وزیراعظم تھے جنہوں نے وفاقی وزیرداخلہ کو کوئٹہ جانے کے لیے نہیں بلایا۔ کیا واقعی ایسا ہی تھا۔ معاملہ کچھ بھی ہو، ایک مرتبہ پھر وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار بلوچستان میں دہشت گردی کے اس حساس ترین مسئلے پر پس منظر میں رہے۔ اور محض ایک روایتی سی مذمت جاری کرنے پر ہی اکتفا کیا۔ اس سے قبل بھی ملک میں دہشت گردی کے بڑی وارداتوں میں چودھری نثار منظر سے غائب رہے ہیں۔ جب کہ بعض وارداتوں میں تو اُن کے مذمتی بیانات بھی غائب رہے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق چودھری نثار کی تازہ ترین ناراضی کی وجہ سندھ میں رینجرز کے اختیارات کا مسئلہ تھا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے سندھ حکومت کی سمری کو مسترد کرتے ہوئے اپنے ایک گرما گرم بیان میں یہ کہا تھا کہ رینجرز کواختیارات پورے سندھ کے لیے دیئے جائیں گے، اور اُنہیں سیاسی فٹبال بننے نہیں دیا جائے گا۔ اس ضمن میں وفاقی وزارت داخلہ کے ذرائع کچھ زیادہ ہی آپے سے باہر دکھائی دے رہے تھےاور مصر تھے کہ اس مرتبہ رینجرز کے اختیارات میں سندھ بھر کے لیے توسیع کرتے ہوئے سندھ حکومت کی پراہ نہیں کی جائے گی۔ مگر ایسا نہیں ہو سکا۔ اور وزیر اعظم نوازشریف نے اُنہیں سندھ حکومت کی سمری کے عین مطابق نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دے دیا تھا۔ اس طرح ایک مرتبہ پھر چودھری نثار محض زبانی جمع خرچ کرنے والے وزیر کے طور پر نمایاں ہو ئے۔ اسلام آباد سے ذمہ دار ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ اس معاملے پر ایک مرتبہ پھر وزیراعظم سے ناراض ہو گیے ہیں۔ جس کا اظہار کوئٹہ دہشت گردی کے موقع پر ہوا۔ جب وہ اس بھیانک واردات کے باوجود وزیراعظم نوازشریف کے ہمراہ دکھائی نہیں دیئے۔

سیاسی تجزیہ کار اس امر پر حیران ہیں کہ وفاقی وزیرداخلہ حکومت اور وزیراعظم سے مسلسل ناراض رہنے کے باوجود اپنی وزارت سے بھی چمٹے ہوئے ہیں، جس نے اُن کی اخلاقی حیثیت پر بہت سے سوالات کھڑے کر دیئے ہیں۔


متعلقہ خبریں


اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر شدید حملے جاری، ایران کی تباہ کن کارروائی کی تنبیہ وجود - پیر 16 جون 2025

  ایرانی حملوں میں 14اسرائیلی ہلاک ،200زخمی ، امدادی کارروائیاں جاری ہیں،ایران نے اسرائیل کے 6اسٹرٹیجک مقامات کو نشانہ بنایا، 61عمارتیں متاثر ہوئیں، جن میں 6 مکمل طور پر تباہ ہو گئیں مغربی تہران میں جوہری تنصیبات کے ارد گرد کی آبادیوں کے شہری اپنے گھربار چھوڑ دیں، اسرا...

اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر شدید حملے جاری، ایران کی تباہ کن کارروائی کی تنبیہ

ترقیاتی منصوبے واپس کریں ورنہ بجٹ کی حمایت نہیں کریں گے، مراد علی شاہ کا وفاق کو انتباہ وجود - پیر 16 جون 2025

  وفاقی فیصلے مخصوص مفادات کی بنیاد پر کیے گئے ، اقدام کے پیچھے زمینوں پر قبضہ کرنے والے مافیا یعنی ’چائنا کٹنگ مافیا‘کا ہاتھ ہے ، وفاقی حکومت سندھ کو سوتیلا نہ سمجھے ، اگر یہ رویہ جاری رکھا تو ہمیں اپنے حقوق لینا آتے ہیں وفاقی حکومت سندھ کے ساتھ نوآبادیاتی سلوک کی مرت...

ترقیاتی منصوبے واپس کریں ورنہ بجٹ کی حمایت نہیں کریں گے، مراد علی شاہ کا وفاق کو انتباہ

اسرائیل نے جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی وجود - پیر 16 جون 2025

اسرائیل نے ٹرمپ انتظامیہ سے جنگ میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے فی الحال ٹرمپ انتظامیہ اس پر غورنہیں کررہی،امریکی اہل کار کی تصدیق اسرائیل نے ایران کے خلاف جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی، لیکن ٹرمپ انتظامیہ نے اب تک خود کو اسرائیلی کارروائی سے دور رکھا ہے۔ امریکی ویب سائٹ کی رپورٹ...

اسرائیل نے جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی

پی ٹی آئی کا حکومت کے خلاف مہم چلانے کا اعلان وجود - پیر 16 جون 2025

اڈیالہ جیل سے کال آتے ہی پورے ملک میں احتجاج ہوگا، پرامن رہیں گے فارم 47کی حکومت کے تمام اعدادوشمار جھوٹے ہیں،عالیہ حمزہ کی پریس کانفرنس تحریک انصاف پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ نے کہا ہے کہ حکومت کی کارکردگی کو عوام کے سامنے بے نقاب کرنے کیلئے بھرپور مہم چلائی جائے گی ،ج...

پی ٹی آئی کا حکومت کے خلاف مہم چلانے کا اعلان

ریاست تاجروں کو تحفظ ، سہولت اور عزت دے ،مولانا فضل الرحمان وجود - پیر 16 جون 2025

امن سے مراد انسانی حقوق کا تحفظ ہے،کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے تاجر برادری ملکی تعمیر وترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے ، سربراہ جے یو آئی جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تاجر برادری ملکی تعمیر وترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے ، ریاست تاجروں ...

ریاست تاجروں کو تحفظ ، سہولت اور عزت دے ،مولانا فضل الرحمان

ایران پر حملہ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل وجود - پیر 16 جون 2025

وزیرخزانہ کی سربراہی میں کمیٹی ہفتہ وار اپنی سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی کمیٹی معیشت پر تیل کی قیمتوں میں ردوبدل کے اثرات پر نظر رکھے گی، نوٹیفکیشن اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر فضائی حملوں سے بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قی...

ایران پر حملہ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل

(ایران کے حملوں کا خوف)اسرائیلی فوجی اڈے، موساد کا ہیڈ کوارٹر خالی وجود - اتوار 15 جون 2025

اسرائیلی ایئرفورس کو مکمل آزادی، تہران میں تازہ حملہ، 2 ایرانی جنرلز، 3 جوہری سائنسدانوں ،20 بچوںسمیت 65 شہید،فردو، اصفہان میں جوہری تنصیبات کو معمولی نقصان ہوا، ایران دھماکوں کی آوازیں تل ابیب، یروشلم اور گش دان میں سنی گئیں( اسرائیلی میڈیا)اگر ایران نے میزائل حملے جاری رکھے ...

(ایران کے حملوں کا خوف)اسرائیلی فوجی اڈے، موساد کا ہیڈ کوارٹر خالی

(ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ)بھارت کی پاکستان کے خلاف سازشیں ناکام وجود - اتوار 15 جون 2025

بھارت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا،نئی دہلی میں ڈس انفو لیب قائم ، اجلاس میں پاکستان کو رپورٹنگ پر رکھنے کا فیصلہ،چین، ترکی اور چاپان کی جانب سے پاکستان کی مکمل حمایت آپریشن بنیان مرصوص کے بعد بھارت کی پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کیلئے بھرپور کوششیں، پاکستان کی سفارتی پوز...

(ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ)بھارت کی پاکستان کے خلاف سازشیں ناکام

16 جون سے عوام پرپیٹرول بم گرانے کی تیاریاں وجود - اتوار 15 جون 2025

  پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر سے زائد اضافہ متوقع یکم جولائی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان پٹرول اور ڈیزل کتنے مہنگے ہوں گے؟، 16 جون سے عوام پر پٹرول بم گرانے کی تیاریاں، یکم جولائی سے بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضاف...

16 جون سے عوام پرپیٹرول بم گرانے کی تیاریاں

مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی کا کوئی فوجی حل نہیں (بلاول بھٹو) وجود - اتوار 15 جون 2025

کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل مذاکرات اور سفارتکاری سے ممکن ہے، سربراہسفارتی وفد بھارت ہر بار مذاکرات اور بات چیت سے راہ فرار اختیار کرتا ہے، برسلز میںپریس کانفرنس پاکستان پیپلز پارٹی کیچیئرمین اورپاکستانی سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ،مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی ک...

مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی کا کوئی فوجی حل نہیں (بلاول بھٹو)

پاکستان کیخلاف بھارت ، اسرائیل کا گٹھ جوڑ بے نقاب وجود - اتوار 15 جون 2025

نام نہاد بلوچستان اسٹڈیز پراجیکٹ سے دہلی اور تل ابیب کا شیطانی ایکا پکڑا گیا میر یار نامی بھارتی مہرہ پاکستان مخالف سازش کا حصہ ،بھارت کی آشیرباد سے مشیر مقرر پاکستان کے خلاف بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ بے نقاب ہوگیا۔ اسرائیل سے منسلک MEMRI ویب سائٹ کی پاکستان کے خلاف گھناو...

پاکستان کیخلاف بھارت ، اسرائیل کا گٹھ جوڑ بے نقاب

سندھ بجٹ میں کراچی کیلیے نیا منصوبہ شامل نہیں وجود - هفته 14 جون 2025

8بڑے منصوبوں کیلیے 8 ارب 28 کروڑ روپے مختص کیے گئے ، جرأت رپورٹ پارک ، نہر خیام کی بحالی، اسپورٹس کمپلیکس ،کورنگی کازوے ، ملیر ندی ودیگر امور سندھ بجٹ میں کراچی کے 8 بڑے منصوبوں کے لئے 8 ارب 28 کروڑ روپے مختص، شہر قائد کو کوئی نیا منصوبہ نہیں مل سکا۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق ک...

سندھ بجٹ میں کراچی کیلیے نیا منصوبہ شامل نہیں

مضامین
اسرائیل پاکستان کا سب سے بڑا دشمن وجود پیر 16 جون 2025
اسرائیل پاکستان کا سب سے بڑا دشمن

مودی کا زوال شروع ہو گیا وجود پیر 16 جون 2025
مودی کا زوال شروع ہو گیا

آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا! وجود اتوار 15 جون 2025
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا!

بجٹ میں نظرانداز ہونے والے شعبے وجود اتوار 15 جون 2025
بجٹ میں نظرانداز ہونے والے شعبے

مودی کی عالمی دہشت گردی وجود اتوار 15 جون 2025
مودی کی عالمی دہشت گردی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر