... loading ...
بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض نے ملک بھر میں اپنے اثرورسوخ اور پیسوں کے جال سے ایک ایسا نظام بنا رکھا ہے کہ اُنہیں قانون ، عدالتیں اور حکومتیں کہیں پر بھی روک نہیں پاتیں ۔ اُن کے خلاف ہونے والی ہر عدالتی کارروائی دو چار قدم آگے بڑھ کر ہانپنے لگتی ہے۔ ملک ریاض نے ایک ایسا ہنر سیکھ لیا ہے کہ وہ بلیک میلنگ کا الزام بھی بلیک ملینگ کے لئے لگاتے ہیں ۔ وہ پاکستان کے روایتی سرکاری ڈھانچے کو اتنی اچھی طرح جانتے ہیں کہ جہاں چمک سے کام چلتا ہے، وہاں وہ اسے استعمال کرتے ہیں اور اگر کہیں “ایمانداری” منہ کا ذائقہ خراب کرنے کے لئے سامنےآتی ہے تو وہ کا مقابلہ بھی اتنی “ایمانداری” سے کرتے ہیں کہ سارے ایماندار عام لوگوں کی نظروں میں مشتبہ بن جاتے ہیں ۔ وہ جو دروازے ہاتھ سے کھلتے ہیں ، اُسے ہاتھ سے کھولتے ہیں اور جو سرکاری یا نجی دروازے لات سے کھلتے ہیں اُسے لات مار کے کھولتے ہیں۔ پاکستان کا موجودہ ڈھانچہ جس قسم کے لوگ پیدا کرسکتا ہے، ریاض ملک اس کی جیتی جاگتی مثال ہیں۔ جن کے خلاف ایک بار پھر عدالتی کارروائی حرکت میں ہے۔
عدالت عظمیٰ نے ایم ڈی اے (ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی) کی جانب سے متعین کردہ (الاٹ) زمین پر بحریہ ٹاؤن کو ہر قسم کی تعمیراتی سرگرمیوں سے روک دیا ہے۔ اور نیب کو دو ماہ میں معاملے کی تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ عدالت عظمیٰ کی کراچی رجسٹری میں جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس مشیر عالم پر مشتمل دو رکنی بنچ نے ایم ڈی اے کی جانب سے 43 دیہہ کی سرکاری زمین کو غیر قانونی طریقے سے الاٹ کرنے اور ان کی ایڈجسٹمنٹ کے خلاف دائر مختلف درخواستوں کی سماعت کی ہے۔ واضح رہے کہ ایم ڈی اے پر بحریہ ٹاؤن کو غیر قانونی سرکاری زمین الاٹ کرنے کے الزام ہے۔ٹول پلازہ سے نو کلومیٹ دور کراچی حیدرآباد سپرہائی سے پر زیر تعمیر بحریہ ٹاؤن کا منصوبہ بھی اِسی تنازع کی زد میں آتا ہے۔
بحریہ ٹاؤن میں نیب کے پراسیکوٹر کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ پاکستان میں قانون وانصاف کا مزاق اڑاتی ہے۔ اور یہ ظاہر کرتی ہے کہ ملک ریاض ملک کے تمام اداروں سے کتنے زیادہ مضبوط ہیں اور قانون وانصاف اور حکومت سمیت تمام سرکاری اداروں کو کس طرح اپنے جیب کی گھڑی اور ہاتھ کی چھڑی کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
تفصیلا ت کے مطابق ایم ڈی اے کی جانب سے بحریہ ٹاؤن کو مجموعی طور پر 9 ہزار 185ء385 ایکڑ زمین الاٹ کی گئی ہے۔ جس میں سے وہ 276ء386 ایکڑ رقبے پر اپنی تعمیرات مکمل کر چکا ہے۔ حیرت انگیز طور پر بحریہ ٹاؤن نے اس میں سے اُس زمین پر بھی اپنا کام مکمل کر لیا ہے جس کی ریکارڈ سازی کا کام تاحال ایم ڈی اے نے ابھی تک مکمل بھی نہیں کیا۔ ایم ڈی اے کی جانب سے ریکارڈ سازی نہ ہونے کے باوجود بحریہ ٹاؤن نے اس پر اپنی تعمیرات مکمل کرلی ہے یا تعمیرات شروع کررکھی ہے اُس کا رقبہ مجموعی طور پر دو ہزار 79ء771ایکڑ بنتا ہے۔یہ سب کچھ ایک مزاق لگتا ہے۔مگر اس لیے حقیقت ہے کہ ملک کے سارے سرکاری ادارے ملک ریاض کے ایک خدمتگار کے طور پر کام کرتے ہیں۔ اور اُنہیں کوئی بھی قدم اُٹھاتے ہوئے کہیں سے کوئی خطرہ نہیں ہوتا، گستاخی معاف! عدالتوں سے بھی نہیں۔
اس سے بھی کہی زیادہ حیرت کی بات یہ ہے کہ ایم ڈی اے نے ملک ریاض کے منصوبے کی راہ میں رکاؤٹ بننے والے نجی زمین کے ٹکڑوں کو بھی سرکاری زمین میں منتقل کرکے بعد ازاں اسے بحریہ ٹاؤن کے سپرد کردیا ہے۔ واضح رہے کہ اس عمل میں مجرمانہ طور پر منظور کاکا اور آصف علی زرداری کے منہ بولے بھائی اویس مظفر ٹپی خاصے سرگرم عمل رہے تھے۔ عدالت عظمی کے دورکنی بینچ نے اب چیف سیکریٹری سندھ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیواور ایڈوکیٹ جنرل سندھ سے اس بابت پوچھا ہے کہ ایم ڈی اے کو کس قانون کے تحت یہ اختیار ملا تھا کہ وہ نجی زمین کو سرکاری زمین میں منتقل کرتی۔ حیرت انگیز طور پرا س میں راہداری کے لیے مختص زمینوں کو بھی نگل لیا گیا ہے۔
عدالت عظمیٰ کے دورکنی بینچ نے اس مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے جو احکامات دیئے ہیں، وہ اس مقدمے میں انصاف کےتقاضوں کو پورا کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔مثلاً
٭عدالت نے نشان زد زمین پر کسی بھی قسم کی تعمیرات روکنے کا حکم دیا ہے۔
٭ایم ڈی اے کو یہ ہدایت کی گئی کہ وہ نجی زمین کا مزید کوئی بھی حصہ بحریہ ٹاؤن یا کسی بھی نجی کمپنی کو الاٹ نہ کرے۔
٭بورڈ آف ریونیو کو ہدایت کی گئی کہ وہ ایم ڈی اے یا اس مقدمے میں کسی بھی طرح سے شامل ذمہ داران سے کسی بھی نوع کی زمینوں کا لین دین نہ کرے۔
٭عدالت نے نشان زد زمینوں پر مزید ترقیاتی وتعمیراتی کاموں کو روکنے کے لیے نیب حکام کوحکم دیا کہ وہ جلد از جلد سروے رپورٹ میں بحریہ ٹاؤن کے زیرقبضہ دکھائی گئی زمین کے نقشے اور تصاویر گوگل ارتھ سے حاصل کرکے عدالت میں پیش کرے۔
بحریہ ٹاؤن کے اس منصوبے پر عدالت عظمیٰ کے یہ احکامات پاکستانی ذرائع ابلاغ میں مناسب توجہ نہیں پاسکے۔ اور اُسے صرف انگریزی روزنامہ ڈان نے جائز کوریج دی۔ پاکستانی ذرائع ابلاغ کایہ رویہ ناقابل فہم نہیں۔ پاکستان کے مرکزی ذرائع ابلاغ مکمل طور پر سرمایہ کار کارپوریشن کے رہین منت ہیں ۔ اور وہ مفادات کے اس کھیل میں جرائم کےشراکت دار بن چکے ہیں۔ اس لیے وہ ملک ریاض یا اس نوع کے دیگر کاروباری اداروں کے خلاف ملک میں ہونے والے فیصلوں کی مناسب کوریج نہیں کرتے ۔اس طرح یہ سرکاری ادارے بھی مناسب پزیرائی نہ ملنے کے باعث اُس دباؤ کو سہہ نہیں پاتے جو اُنہیں بالواسطہ یا بلاواسطہ مختلف ذرائع سے سہنا پڑتا ہے۔ یہاں تک کہ وہ حرص اور ترغیبات کو پھر انصاف یا قانون کی بالادستی پر ترجیح دینے لگتے ہیں۔ یہ ایک خطرناک گھن چکر بن چکا ہے جس نے ملک بھر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔
اس کا اندازا اس امر سے لگائیں کہ ملک ریاض اپنے رہائشی منصوبوں کی ہمیشہ سے فروخت میں اُس سے کہیں زیادہ فائلیں فروخت کراتے ہیں جتنی کہ اُس منصوبے پر دستیاب پلاٹوں کی بنتی ہیں۔ پھر وہ ان مہنگی فروخت ہونے والی فائلوں کو اپنے ہی لوگوں کے ذریعے تب خریدلیتے ہیں جب اُن کےخلاف قانون عارضی طور پر حرکت میں آتا ہے۔ عام خریدار اُ ن کے منصوبے کے خلاف عدالتی کارروائیوں میں رقم ڈوبنے کے خطرے سے مہنگی خریدی گئی فائلیں ، جلدی جلدی میں سستی فروخت کردیتے ہیں۔ اور یوں اپنے خلاف یہ عدالتی کارروائیوں کو بھی نفع بخش بنا لیتے ہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ عدالت عظمیٰ کا حالیہ فیصلہ بحریہ ٹاؤن کے خلاف کوئی مختلف نتیجہ پیدا کرنے میں کامیاب رہتا ہے۔ کیونکہ اس قسم کے معاملات میں اصل سوال عدالتی کارروائیوں کے آغاز کا نہیں بلکہ اُن نتائج کا ہے جو اس کے انجام میں پیدا ہوتے ہیں۔
پرچی سے وزیر اعلیٰ نہیں بنا، محنت کر کے یہاں پہنچا ہوں، نام کے ساتھ زرداری یا بھٹو لگنے سے کوئی لیڈر نہیں بن جاتا،خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے، ...
سیکیورٹی اداروں نے کرین پارٹی کے کارکنان کو منتشر کرکے جی ٹی روڈ کو خالی کروا لیا، ٹی ایل پی کارکنوں کی اندھا دھند فائرنگ، پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال کارروائی کے دوران 3 مظاہرین اور ایک راہگیر جاں بحق، چالیس سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی،شہر...
سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور اسے ظالمانہ، انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیا...
حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور ا...
امریکی صدرٹرمپ اور مصری صدر سیسی کی خصوصی دعوت پر وزیرِاعظم شرم الشیخ پہنچ گئے وزیرِاعظم وفد کے ہمراہ غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میںشرکت کریں گے شرم الشیخ(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرِاعظم محمد شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم ال...
ٹی ایل پی کی قیادت اورکے کارکنان پر پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ کی شدیدمذمت کرتے ہیں خواتین کو حراست میں لینا رویات کے منافی ، فوری رہا کیا جائے،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے تحریک لبیک پاکستان کے مارچ پر پولیس کی جانب سے شیلنگ اور...
نیو کراچی سندھ ہوٹل، نالہ اسٹاپ ، 4 کے چورنگی پر پتھراؤ کرکے گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے پولیس کی شہر کے مختلف مقامات پر دھرنے اور دکانیں بند کرنے سے متعلق خبروں کی تردید (رپورٹ : افتخار چوہدری)پنجاب کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی ٹی ایل پی نے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی ...
طالبان کو کہتا ہوں بھارت کبھی آپ کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا، بھارت پر یقین نہ کریں بھارت کبھی بھی مسلمانوں کا دوست نہیں بن سکتا،پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے افغانستان کے حکمران طالبان کو بھارت سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانس...
پاک فوج نے فیلڈ مارشل کی قیادت میں افغانستان کو بھرپور جواب دے کر پسپائی پر مجبور کیا ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا، ہمارا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بے باک قیادت میں پاک فوج نے افغانستان...
دشمن کو پسپائی پر مجبور ،اہم سرحدی پوسٹوں سے پاکستانی علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا متعدد افغان طالبان اور سیکیورٹی اہلکار پوسٹیں خالی چھوڑ کر فرار ہوگئے،سیکیورٹی ذرائع افغانستان کی جانب سے پاک افغان بارڈر پر رات گئے بلااشتعال فائرنگ کے بعد پاک فوج نے بھرپور اور مؤثر جواب...
افغان حکام امن کیلئے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، پاکستان خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے پاک افواج نے عزم، تحمل اور پیشہ ورانہ مہارت سے بلااشتعال حملے کا جواب دیا،چیئرمین چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا کہ افغان حکام علاقائی امن کے لیے تحمل اور ذمہ داری کا مظاہر...
افغان فورسزنے پاک افغان بارڈر پر انگور اڈا، باجوڑ،کرم، دیر، چترال، اور بارام چاہ (بلوچستان) کے مقامات پر بِلا اشتعال فائرنگ کی، فائرنگ کا مقصد خوارج کی تشکیلوں کو بارڈر پار کروانا تھا پاک فوج نے متعدد بارڈر پوسٹیں تباہ ، درجنوں افغان فوجی، خارجی ہلاک ، طالبان متعدد پوسٹیں اور لا...