وجود

... loading ...

وجود

کیا عدالتی عمل ملک ریاض کا راستہ روک پائے گا؟

منگل 02 اگست 2016 کیا عدالتی عمل ملک ریاض کا راستہ روک پائے گا؟

بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض نے ملک بھر میں اپنے اثرورسوخ اور پیسوں کے جال سے ایک ایسا نظام بنا رکھا ہے کہ اُنہیں قانون ، عدالتیں اور حکومتیں کہیں پر بھی روک نہیں پاتیں ۔ اُن کے خلاف ہونے والی ہر عدالتی کارروائی دو چار قدم آگے بڑھ کر ہانپنے لگتی ہے۔ ملک ریاض نے ایک ایسا ہنر سیکھ لیا ہے کہ وہ بلیک میلنگ کا الزام بھی بلیک ملینگ کے لئے لگاتے ہیں ۔ وہ پاکستان کے روایتی سرکاری ڈھانچے کو اتنی اچھی طرح جانتے ہیں کہ جہاں چمک سے کام چلتا ہے، وہاں وہ اسے استعمال کرتے ہیں اور اگر کہیں “ایمانداری” منہ کا ذائقہ خراب کرنے کے لئے سامنےآتی ہے تو وہ کا مقابلہ بھی اتنی “ایمانداری” سے کرتے ہیں کہ سارے ایماندار عام لوگوں کی نظروں میں مشتبہ بن جاتے ہیں ۔ وہ جو دروازے ہاتھ سے کھلتے ہیں ، اُسے ہاتھ سے کھولتے ہیں اور جو سرکاری یا نجی دروازے لات سے کھلتے ہیں اُسے لات مار کے کھولتے ہیں۔ پاکستان کا موجودہ ڈھانچہ جس قسم کے لوگ پیدا کرسکتا ہے، ریاض ملک اس کی جیتی جاگتی مثال ہیں۔ جن کے خلاف ایک بار پھر عدالتی کارروائی حرکت میں ہے۔

عدالت عظمیٰ نے ایم ڈی اے (ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی) کی جانب سے متعین کردہ (الاٹ) زمین پر بحریہ ٹاؤن کو ہر قسم کی تعمیراتی سرگرمیوں سے روک دیا ہے۔ اور نیب کو دو ماہ میں معاملے کی تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ عدالت عظمیٰ کی کراچی رجسٹری میں جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس مشیر عالم پر مشتمل دو رکنی بنچ نے ایم ڈی اے کی جانب سے 43 دیہہ کی سرکاری زمین کو غیر قانونی طریقے سے الاٹ کرنے اور ان کی ایڈجسٹمنٹ کے خلاف دائر مختلف درخواستوں کی سماعت کی ہے۔ واضح رہے کہ ایم ڈی اے پر بحریہ ٹاؤن کو غیر قانونی سرکاری زمین الاٹ کرنے کے الزام ہے۔ٹول پلازہ سے نو کلومیٹ دور کراچی حیدرآباد سپرہائی سے پر زیر تعمیر بحریہ ٹاؤن کا منصوبہ بھی اِسی تنازع کی زد میں آتا ہے۔

ملک کے سارے سرکاری ادارے ملک ریاض کے ایک خدمتگار کے طور پر کام کرتے ہیں۔ اور اُنہیں کوئی بھی قدم اُٹھاتے ہوئے کہیں سے کوئی خطرہ نہیں ہوتا، گستاخی معاف! عدالتوں سے بھی نہیں

بحریہ ٹاؤن میں نیب کے پراسیکوٹر کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ پاکستان میں قانون وانصاف کا مزاق اڑاتی ہے۔ اور یہ ظاہر کرتی ہے کہ ملک ریاض ملک کے تمام اداروں سے کتنے زیادہ مضبوط ہیں اور قانون وانصاف اور حکومت سمیت تمام سرکاری اداروں کو کس طرح اپنے جیب کی گھڑی اور ہاتھ کی چھڑی کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

تفصیلا ت کے مطابق ایم ڈی اے کی جانب سے بحریہ ٹاؤن کو مجموعی طور پر 9 ہزار 185ء385 ایکڑ زمین الاٹ کی گئی ہے۔ جس میں سے وہ 276ء386 ایکڑ رقبے پر اپنی تعمیرات مکمل کر چکا ہے۔ حیرت انگیز طور پر بحریہ ٹاؤن نے اس میں سے اُس زمین پر بھی اپنا کام مکمل کر لیا ہے جس کی ریکارڈ سازی کا کام تاحال ایم ڈی اے نے ابھی تک مکمل بھی نہیں کیا۔ ایم ڈی اے کی جانب سے ریکارڈ سازی نہ ہونے کے باوجود بحریہ ٹاؤن نے اس پر اپنی تعمیرات مکمل کرلی ہے یا تعمیرات شروع کررکھی ہے اُس کا رقبہ مجموعی طور پر دو ہزار 79ء771ایکڑ بنتا ہے۔یہ سب کچھ ایک مزاق لگتا ہے۔مگر اس لیے حقیقت ہے کہ ملک کے سارے سرکاری ادارے ملک ریاض کے ایک خدمتگار کے طور پر کام کرتے ہیں۔ اور اُنہیں کوئی بھی قدم اُٹھاتے ہوئے کہیں سے کوئی خطرہ نہیں ہوتا، گستاخی معاف! عدالتوں سے بھی نہیں۔

اس سے بھی کہی زیادہ حیرت کی بات یہ ہے کہ ایم ڈی اے نے ملک ریاض کے منصوبے کی راہ میں رکاؤٹ بننے والے نجی زمین کے ٹکڑوں کو بھی سرکاری زمین میں منتقل کرکے بعد ازاں اسے بحریہ ٹاؤن کے سپرد کردیا ہے۔ واضح رہے کہ اس عمل میں مجرمانہ طور پر منظور کاکا اور آصف علی زرداری کے منہ بولے بھائی اویس مظفر ٹپی خاصے سرگرم عمل رہے تھے۔ عدالت عظمی کے دورکنی بینچ نے اب چیف سیکریٹری سندھ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیواور ایڈوکیٹ جنرل سندھ سے اس بابت پوچھا ہے کہ ایم ڈی اے کو کس قانون کے تحت یہ اختیار ملا تھا کہ وہ نجی زمین کو سرکاری زمین میں منتقل کرتی۔ حیرت انگیز طور پرا س میں راہداری کے لیے مختص زمینوں کو بھی نگل لیا گیا ہے۔

عدالت عظمیٰ کے دورکنی بینچ نے اس مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے جو احکامات دیئے ہیں، وہ اس مقدمے میں انصاف کےتقاضوں کو پورا کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔مثلاً

٭عدالت نے نشان زد زمین پر کسی بھی قسم کی تعمیرات روکنے کا حکم دیا ہے۔

٭ایم ڈی اے کو یہ ہدایت کی گئی کہ وہ نجی زمین کا مزید کوئی بھی حصہ بحریہ ٹاؤن یا کسی بھی نجی کمپنی کو الاٹ نہ کرے۔

٭بورڈ آف ریونیو کو ہدایت کی گئی کہ وہ ایم ڈی اے یا اس مقدمے میں کسی بھی طرح سے شامل ذمہ داران سے کسی بھی نوع کی زمینوں کا لین دین نہ کرے۔

٭عدالت نے نشان زد زمینوں پر مزید ترقیاتی وتعمیراتی کاموں کو روکنے کے لیے نیب حکام کوحکم دیا کہ وہ جلد از جلد سروے رپورٹ میں بحریہ ٹاؤن کے زیرقبضہ دکھائی گئی زمین کے نقشے اور تصاویر گوگل ارتھ سے حاصل کرکے عدالت میں پیش کرے۔

بحریہ ٹاؤن کے اس منصوبے پر عدالت عظمیٰ کے یہ احکامات پاکستانی ذرائع ابلاغ میں مناسب توجہ نہیں پاسکے۔ اور اُسے صرف انگریزی روزنامہ ڈان نے جائز کوریج دی۔ پاکستانی ذرائع ابلاغ کایہ رویہ ناقابل فہم نہیں۔ پاکستان کے مرکزی ذرائع ابلاغ مکمل طور پر سرمایہ کار کارپوریشن کے رہین منت ہیں ۔ اور وہ مفادات کے اس کھیل میں جرائم کےشراکت دار بن چکے ہیں۔ اس لیے وہ ملک ریاض یا اس نوع کے دیگر کاروباری اداروں کے خلاف ملک میں ہونے والے فیصلوں کی مناسب کوریج نہیں کرتے ۔اس طرح یہ سرکاری ادارے بھی مناسب پزیرائی نہ ملنے کے باعث اُس دباؤ کو سہہ نہیں پاتے جو اُنہیں بالواسطہ یا بلاواسطہ مختلف ذرائع سے سہنا پڑتا ہے۔ یہاں تک کہ وہ حرص اور ترغیبات کو پھر انصاف یا قانون کی بالادستی پر ترجیح دینے لگتے ہیں۔ یہ ایک خطرناک گھن چکر بن چکا ہے جس نے ملک بھر کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔

اس کا اندازا اس امر سے لگائیں کہ ملک ریاض اپنے رہائشی منصوبوں کی ہمیشہ سے فروخت میں اُس سے کہیں زیادہ فائلیں فروخت کراتے ہیں جتنی کہ اُس منصوبے پر دستیاب پلاٹوں کی بنتی ہیں۔ پھر وہ ان مہنگی فروخت ہونے والی فائلوں کو اپنے ہی لوگوں کے ذریعے تب خریدلیتے ہیں جب اُن کےخلاف قانون عارضی طور پر حرکت میں آتا ہے۔ عام خریدار اُ ن کے منصوبے کے خلاف عدالتی کارروائیوں میں رقم ڈوبنے کے خطرے سے مہنگی خریدی گئی فائلیں ، جلدی جلدی میں سستی فروخت کردیتے ہیں۔ اور یوں اپنے خلاف یہ عدالتی کارروائیوں کو بھی نفع بخش بنا لیتے ہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ عدالت عظمیٰ کا حالیہ فیصلہ بحریہ ٹاؤن کے خلاف کوئی مختلف نتیجہ پیدا کرنے میں کامیاب رہتا ہے۔ کیونکہ اس قسم کے معاملات میں اصل سوال عدالتی کارروائیوں کے آغاز کا نہیں بلکہ اُن نتائج کا ہے جو اس کے انجام میں پیدا ہوتے ہیں۔


متعلقہ خبریں


اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر شدید حملے جاری، ایران کی تباہ کن کارروائی کی تنبیہ وجود - پیر 16 جون 2025

  ایرانی حملوں میں 14اسرائیلی ہلاک ،200زخمی ، امدادی کارروائیاں جاری ہیں،ایران نے اسرائیل کے 6اسٹرٹیجک مقامات کو نشانہ بنایا، 61عمارتیں متاثر ہوئیں، جن میں 6 مکمل طور پر تباہ ہو گئیں مغربی تہران میں جوہری تنصیبات کے ارد گرد کی آبادیوں کے شہری اپنے گھربار چھوڑ دیں، اسرا...

اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر شدید حملے جاری، ایران کی تباہ کن کارروائی کی تنبیہ

ترقیاتی منصوبے واپس کریں ورنہ بجٹ کی حمایت نہیں کریں گے، مراد علی شاہ کا وفاق کو انتباہ وجود - پیر 16 جون 2025

  وفاقی فیصلے مخصوص مفادات کی بنیاد پر کیے گئے ، اقدام کے پیچھے زمینوں پر قبضہ کرنے والے مافیا یعنی ’چائنا کٹنگ مافیا‘کا ہاتھ ہے ، وفاقی حکومت سندھ کو سوتیلا نہ سمجھے ، اگر یہ رویہ جاری رکھا تو ہمیں اپنے حقوق لینا آتے ہیں وفاقی حکومت سندھ کے ساتھ نوآبادیاتی سلوک کی مرت...

ترقیاتی منصوبے واپس کریں ورنہ بجٹ کی حمایت نہیں کریں گے، مراد علی شاہ کا وفاق کو انتباہ

اسرائیل نے جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی وجود - پیر 16 جون 2025

اسرائیل نے ٹرمپ انتظامیہ سے جنگ میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے فی الحال ٹرمپ انتظامیہ اس پر غورنہیں کررہی،امریکی اہل کار کی تصدیق اسرائیل نے ایران کے خلاف جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی، لیکن ٹرمپ انتظامیہ نے اب تک خود کو اسرائیلی کارروائی سے دور رکھا ہے۔ امریکی ویب سائٹ کی رپورٹ...

اسرائیل نے جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی

پی ٹی آئی کا حکومت کے خلاف مہم چلانے کا اعلان وجود - پیر 16 جون 2025

اڈیالہ جیل سے کال آتے ہی پورے ملک میں احتجاج ہوگا، پرامن رہیں گے فارم 47کی حکومت کے تمام اعدادوشمار جھوٹے ہیں،عالیہ حمزہ کی پریس کانفرنس تحریک انصاف پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ نے کہا ہے کہ حکومت کی کارکردگی کو عوام کے سامنے بے نقاب کرنے کیلئے بھرپور مہم چلائی جائے گی ،ج...

پی ٹی آئی کا حکومت کے خلاف مہم چلانے کا اعلان

ریاست تاجروں کو تحفظ ، سہولت اور عزت دے ،مولانا فضل الرحمان وجود - پیر 16 جون 2025

امن سے مراد انسانی حقوق کا تحفظ ہے،کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے تاجر برادری ملکی تعمیر وترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے ، سربراہ جے یو آئی جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تاجر برادری ملکی تعمیر وترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے ، ریاست تاجروں ...

ریاست تاجروں کو تحفظ ، سہولت اور عزت دے ،مولانا فضل الرحمان

ایران پر حملہ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل وجود - پیر 16 جون 2025

وزیرخزانہ کی سربراہی میں کمیٹی ہفتہ وار اپنی سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی کمیٹی معیشت پر تیل کی قیمتوں میں ردوبدل کے اثرات پر نظر رکھے گی، نوٹیفکیشن اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر فضائی حملوں سے بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قی...

ایران پر حملہ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل

(ایران کے حملوں کا خوف)اسرائیلی فوجی اڈے، موساد کا ہیڈ کوارٹر خالی وجود - اتوار 15 جون 2025

اسرائیلی ایئرفورس کو مکمل آزادی، تہران میں تازہ حملہ، 2 ایرانی جنرلز، 3 جوہری سائنسدانوں ،20 بچوںسمیت 65 شہید،فردو، اصفہان میں جوہری تنصیبات کو معمولی نقصان ہوا، ایران دھماکوں کی آوازیں تل ابیب، یروشلم اور گش دان میں سنی گئیں( اسرائیلی میڈیا)اگر ایران نے میزائل حملے جاری رکھے ...

(ایران کے حملوں کا خوف)اسرائیلی فوجی اڈے، موساد کا ہیڈ کوارٹر خالی

(ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ)بھارت کی پاکستان کے خلاف سازشیں ناکام وجود - اتوار 15 جون 2025

بھارت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا،نئی دہلی میں ڈس انفو لیب قائم ، اجلاس میں پاکستان کو رپورٹنگ پر رکھنے کا فیصلہ،چین، ترکی اور چاپان کی جانب سے پاکستان کی مکمل حمایت آپریشن بنیان مرصوص کے بعد بھارت کی پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کیلئے بھرپور کوششیں، پاکستان کی سفارتی پوز...

(ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ)بھارت کی پاکستان کے خلاف سازشیں ناکام

16 جون سے عوام پرپیٹرول بم گرانے کی تیاریاں وجود - اتوار 15 جون 2025

  پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر سے زائد اضافہ متوقع یکم جولائی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان پٹرول اور ڈیزل کتنے مہنگے ہوں گے؟، 16 جون سے عوام پر پٹرول بم گرانے کی تیاریاں، یکم جولائی سے بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضاف...

16 جون سے عوام پرپیٹرول بم گرانے کی تیاریاں

مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی کا کوئی فوجی حل نہیں (بلاول بھٹو) وجود - اتوار 15 جون 2025

کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل مذاکرات اور سفارتکاری سے ممکن ہے، سربراہسفارتی وفد بھارت ہر بار مذاکرات اور بات چیت سے راہ فرار اختیار کرتا ہے، برسلز میںپریس کانفرنس پاکستان پیپلز پارٹی کیچیئرمین اورپاکستانی سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ،مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی ک...

مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی کا کوئی فوجی حل نہیں (بلاول بھٹو)

پاکستان کیخلاف بھارت ، اسرائیل کا گٹھ جوڑ بے نقاب وجود - اتوار 15 جون 2025

نام نہاد بلوچستان اسٹڈیز پراجیکٹ سے دہلی اور تل ابیب کا شیطانی ایکا پکڑا گیا میر یار نامی بھارتی مہرہ پاکستان مخالف سازش کا حصہ ،بھارت کی آشیرباد سے مشیر مقرر پاکستان کے خلاف بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ بے نقاب ہوگیا۔ اسرائیل سے منسلک MEMRI ویب سائٹ کی پاکستان کے خلاف گھناو...

پاکستان کیخلاف بھارت ، اسرائیل کا گٹھ جوڑ بے نقاب

سندھ بجٹ میں کراچی کیلیے نیا منصوبہ شامل نہیں وجود - هفته 14 جون 2025

8بڑے منصوبوں کیلیے 8 ارب 28 کروڑ روپے مختص کیے گئے ، جرأت رپورٹ پارک ، نہر خیام کی بحالی، اسپورٹس کمپلیکس ،کورنگی کازوے ، ملیر ندی ودیگر امور سندھ بجٹ میں کراچی کے 8 بڑے منصوبوں کے لئے 8 ارب 28 کروڑ روپے مختص، شہر قائد کو کوئی نیا منصوبہ نہیں مل سکا۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق ک...

سندھ بجٹ میں کراچی کیلیے نیا منصوبہ شامل نہیں

مضامین
اسرائیل پاکستان کا سب سے بڑا دشمن وجود پیر 16 جون 2025
اسرائیل پاکستان کا سب سے بڑا دشمن

مودی کا زوال شروع ہو گیا وجود پیر 16 جون 2025
مودی کا زوال شروع ہو گیا

آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا! وجود اتوار 15 جون 2025
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا!

بجٹ میں نظرانداز ہونے والے شعبے وجود اتوار 15 جون 2025
بجٹ میں نظرانداز ہونے والے شعبے

مودی کی عالمی دہشت گردی وجود اتوار 15 جون 2025
مودی کی عالمی دہشت گردی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر